محترم و مکرم
آپ بهی انصاف نا کر سکے ، دیکہیں کہ اس تہریڈ کو شروع کسطرح کیا گیا ۔ اس کا عنوان کیا تخلیق کیا گیا ۔ اس میں حدیث مبارک کی کیا تفیہیم پیش کی گئی ۔
۔۔۔۔۔ آپ نے حدیث کے غلط فہم پر کہنے کی جرات ہی نہیں کی ،
کہنا وہاں تہا جہاں آپ سب خاموش رہے ۔
والسلام
میرے بھائی طارق۔۔۔آپ مجھے چاہے غیر سمجھیں میں تو نہیں سمجھتا ۔۔۔
ہر آدمی کو کسی حزب میں بند کیوں کرتے ہیں ۔۔۔
اور آپ نے اس پوسٹ سے کچھ پہلے کی پوسٹ نہیں پڑھی اس لئے مجھے الزام دے دیا ۔۔
میں بالکل خاموش نہیں رہا ۔۔۔نہ ہی ایسا کہ میں نے جرات ہی نہیں کی۔۔۔
البتہ میں اس نا معقول سے تھریڈ جس کے 36 سے اوپر صفحے ہو چکے اس میں باقاعدہ حصہ نہیں لے سکتا ۔۔۔
البتہ میں نے ایک ہی بات کردی تھی کہ اس تھریڈ کا عنوان بہت غلط ہے اسلئے اس کو ریموو کردیں ۔۔۔
اور خیر سےعمر بھائی اور عبد الرحمٰن بھائی دونوں نے متفق ہو کر۔۔۔۔اس پوسٹ کو غیرمتفق کیا تھا ۔
آپ نے یقیناََ وہ نہیں پڑھی ہو گی ۔۔اسلئے مجھے شاید الزام نہ دیتے ۔۔۔
میں دوبارہ کہہ دیتا ہوں اس پوسٹ کو ریموو کردیں ۔۔۔اس کا عنوان انتہائی غلط اور غیرمناسب ہے ۔۔۔
بانیان کی بات اس لئے کی کہ جب دو آدمی آپس میں جھگڑیں تو اس میں ایک لمحہ یہ بھی آجاتا ہے کہ ایک آدمی دوسرے کے باپ کو برا بھلا کہتا ہے ۔ تاکہ دوسرے کو نیچا کیا جاسکے ۔۔۔یا غصہ دلایا جاسکے ۔حالانکہ اس کے باپ نے تو اس کو کچھ نہیں کہا ہوتا ۔۔
باپ چاہے قبر میں ہو ۔ہاں باپ پہ الگ غصہ ہے تو اس کو الگ نکال لینا چاہیے۔۔۔اگر نکالنا ہی ضروری ہے تو ۔۔۔
اور میری رائے میں آزادانہ ماحول نہیں ہونا چاہیے ۔۔۔
اور اگر اس تھریڈ کو ریموو نہیں کرنا تو۔۔۔۔۔کم از کم
اسحاق بھائی عالم ہیں انہیں اس غیر عالمانہ بحث میں بالکل نہیں آنا چاہیے ۔۔