• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس نے بھی یہ حدیث سنی پھر بھی رفع الیدین کیا تو وہ شریر گھوڑا ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ﺍﻣﺎﻡ ﺍﺑﻮﺣﻨﯿﻔﮧ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﺴﯽ ﺷﺨﺺ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻗﻮﻝ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﻧﺎ ﺟاﺌﺰ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺐ ﺗﮏ ﮐﮧ ﺍﺳﮯ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﺎ ﻋﻠﻢ ﻧﮧ ﮨﻮ ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻗﻮﻝ ﮐﺎ ﻣﺎﺧﺬ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ-(ﺍﻻ‌ﻧﺘﻘﺎﺀ ﻻ‌ ﺑﻦ ﻋﺒﺪﻟﺒﺮ ﺹ145،ﺍﻋﻼ‌ﻡ ﺍﻣﻮ ﻗﻌﯿﻦ ﻻ‌ ﺑﻦ ﻗﯿﻢ309-2،ﺣﺎﺷﯿﮧ ﺍﻟﺒﺤﺮﺍﻟﺮﺍﺋﻖ ﺍﺑﻦ ﻋﺎﺑﺪﯾﻦ293-6ﺭﺳﻢ ﺍﻟﻤﻔﺘﯽ ﺹ 32،29)
محترم! اصل عربی عبارت تحریر فرمائیں جس کا یہ ترجمہ لکھا گیا؟ اور عبارت بھی اصل کتاب سے ہو نقل در نقل سے نہ ہو۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم! اصل عربی عبارت تحریر فرمائیں جس کا یہ ترجمہ لکھا گیا؟
روي عنه أصحابه أقوالا شتى وعبارات متنوعة كلها تؤدي إلى شيء واحد وهو وجوب الأخذ بالحديث وترك تقليد آراء الأئمة المخالفة لها :
- ( إذا صح الحديث فهو مذهبي ) . ( ابن عابدين في " الحاشية " 1 / 63 ).
- ( لا يحل لأحد أن يأخذ بقولنا ما لم يعلم من أين أخذناه ) . ( ابن عابدين في " حاشيته على البحر الرائق " 6 / 293 ).
وفي رواية : ( حرام على من لم يعرف دليلي أن يفتي بكلامي )
زاد في رواية : ( فإننا بشر نقول القول اليوم ونرجع عنه غدا )
وفي أخرى : ( ويحك يا يعقوب ( هو أبو يوسف ) لا تكتب كل ما تسمع مني فإني قد أرى الرأي اليوم وأتركه غدا وأرى الرأي غدا وأتركه بعد غد ).
- ( إذا قلت قولا يخالف كتاب الله تعالى وخبر الرسول صلى الله عليه وسلم فاتركوا قولي ) ( الفلاني في الإيقاظ ص 50 ).
- ( لا يحل لأحد أن يقول بقولنا حتى يعلم من أين قلناه ) ( أعلام الموقعين 2 / 200 ).
- ( لا يحل لمن يفتي من كتبي أن يفتي حتى يعلم من أين قلت ) (الانتقاء ، ص 145 ).
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ ﺍﺱ ﺑﻨﺎ ﭘﺮ: ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺻﺎﺣﺐ ﻋﻠﻢ ﻭ ﻓﻀﻞ ﺍﺋﻤﮧ ﮐﺮﺍﻡ ﺟﯿﺴﮯ ﺍﺑﻮ ﺣﻨﯿﻔﮧ ﺭﺣﻤﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮨﯿﮟ ﺍﻧﮑﮯ ﻋﻘﯿﺪﮦ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺯﺑﺎﻥ ﺩﺭﺍﺯﯼ ﮐﯽ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﻧﮩﯿﮟ ، ﺍﻭﺭ ﺟﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺱ ﺟﺮﻡ ﮐﺎ ﻣﺮﺗﮑﺐ ﮨﻮ ﮔﺎ ﻭﮦ ﺳﺰﺍ ﮐﺎ ﻣﺴﺘﺤﻖ ﮨﮯ ﺗﺎﮐﮧ ﺍﺳﮯ ﺍﺱ ﻗﺴﻢ ﮐﮯ ﻗﺒﯿﺢ ﻓﻌﻞ ﺳﮯ ﺭﻭﮐﺎ ﺟﺎﺋﮯ-ﻣﺰﯾﺪ ﺗﻔﺼﯿﻠﯽ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺍﻟﺨﻤﯿﺲ ﺣﻔﻈﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺏ "ﺃﺻﻮﻝ ﺍﻟﺪﻳﻦ ﻋﻨﺪ ﺍﻹ‌ﻣﺎﻡ ﺃﺑﻲ ﺣﻨﻴﻔﺔ" ﮐﺎ ﻣﻄﺎﻟﻌﮧ ﮐﺮﯾﮟ-
محترم! ابوحنیفہ رحمۃ اللہ کے حوالہ سے جو بات تسلیم ہے وہ فقہ ہے نہ کہ عقائد۔ وہ امام فی الفقہ تھے۔ اہلھدیث کہلانے والوں نے ”خواص“ کی چاہت پر (عامی بے چارے دامِ ہمرنگِ زمیں میں جہالت کے سبب پھنسے) اس برّ صغیر پاک و ہند میں حنفی فقہ کی مخالفت کی۔ بر صغیر میں انگریز دور ہی میں کچھ غلط عقائد وقوع پذیر ہوئے جن کا رد اسی دور میں کیا گیا اور حنفی علماء ہی نے کیا کہ اہلحدیث کہلانے والوں کے خدو خال کچھ نمایاں نہ تھے۔
اس تھریڈ میں اسی سے متعلق لکھیں ضمنا اگر کوئی بات ہو تو خیر لیکن باقاعدہ اس کو موضوع نہ بنائیں۔ شکریہ
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
روي عنه أصحابه أقوالا شتى وعبارات متنوعة كلها تؤدي إلى شيء واحد وهو وجوب الأخذ بالحديث وترك تقليد آراء الأئمة المخالفة لها :
- ( إذا صح الحديث فهو مذهبي ) . ( ابن عابدين في " الحاشية " 1 / 63 ).
- ( لا يحل لأحد أن يأخذ بقولنا ما لم يعلم من أين أخذناه ) . ( ابن عابدين في " حاشيته على البحر الرائق " 6 / 293 ).
وفي رواية : ( حرام على من لم يعرف دليلي أن يفتي بكلامي )
زاد في رواية : ( فإننا بشر نقول القول اليوم ونرجع عنه غدا )
وفي أخرى : ( ويحك يا يعقوب ( هو أبو يوسف ) لا تكتب كل ما تسمع مني فإني قد أرى الرأي اليوم وأتركه غدا وأرى الرأي غدا وأتركه بعد غد ).
- ( إذا قلت قولا يخالف كتاب الله تعالى وخبر الرسول صلى الله عليه وسلم فاتركوا قولي ) ( الفلاني في الإيقاظ ص 50 ).
- ( لا يحل لأحد أن يقول بقولنا حتى يعلم من أين قلناه ) ( أعلام الموقعين 2 / 200 ).
- ( لا يحل لمن يفتي من كتبي أن يفتي حتى يعلم من أين قلت ) (الانتقاء ، ص 145 ).
محترم! آپ کی یہ تحریر ایک لمبی بحث کی متقاضی ہے۔ لہٰذا آپ سے التماس ہے کہ اس کے لئے علیحدہ تھریڈ بنا لیں۔ یہ تھریڈ اس بحث کا متحمل نہیں۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
محترم بهٹی صاحب

پیش کردہ تحریر کسی کمپیوٹر زدہ کے لیئےہرگز نہیں بلکہ صحیح العقائد لوگوں کے لئیےہے ۔ یہاں آپ کو اپنی فہم بتانے کی کوئی گنجائش نکلتی ہی نہیں ۔
اسی لئے کہا تہا آپ مزید نا لکہیں اور لایعنی گفتگو ترک کریں ۔
آپ شاید اردو فقرات کا بهی کمپیوٹر سے ترجمہ کرتے ہونگے اور یقینا تحریر سے قبل تمہید بغرض ترجمہ کمپیوٹر میں فیڈ کرنا بهول گئے ہونگے ۔
آپ عربی متن کی ڈیمانڈ کرتے ہیں جبکہ آپ آسان اردو کے معانی سمجہنے میں کامیاب نہیں ۔
آپ سے کہا کسی منطقی فورم پر جاکر اپنی قابلیت و لیاقت کو منوالیں ۔ آپ کا سارا کلام دلائل سے عاری ہوتا ہے اور جو احادیث آپ اپنے فہم کے جواز میں پیش کرتے ہیں دراصل وہ بهی اپنے معانی و مطالب میں آپکی فہم عظیم کے خلاف ہوتی ہیں ۔ آپ کو اپنے جہل کا اندازہ ہی نہیں ۔
آپ سے کیا بات کی جائے!؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
محترم! آپ کی یہ تحریر ایک لمبی بحث کی متقاضی ہے۔ لہٰذا آپ سے التماس ہے کہ اس کے لئے علیحدہ تھریڈ بنا لیں۔ یہ تھریڈ اس بحث کا متحمل نہیں۔
یہ خود کی ڈیمانڈ تہی ، ہے نا اور اپنے کمپوٹر زدہ ہونے کا ثبوت آپکی فہم عظیم ہے
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
محترم و مکرم

آپ بهی انصاف نا کر سکے ، دیکہیں کہ اس تہریڈ کو شروع کسطرح کیا گیا ۔ اس کا عنوان کیا تخلیق کیا گیا ۔ اس میں حدیث مبارک کی کیا تفیہیم پیش کی گئی ۔
۔۔۔۔۔ آپ نے حدیث کے غلط فہم پر کہنے کی جرات ہی نہیں کی ،
کہنا وہاں تہا جہاں آپ سب خاموش رہے ۔
والسلام
میرے بھائی طارق۔۔۔آپ مجھے چاہے غیر سمجھیں میں تو نہیں سمجھتا ۔۔۔
ہر آدمی کو کسی حزب میں بند کیوں کرتے ہیں ۔۔۔
اور آپ نے اس پوسٹ سے کچھ پہلے کی پوسٹ نہیں پڑھی اس لئے مجھے الزام دے دیا ۔۔
میں بالکل خاموش نہیں رہا ۔۔۔نہ ہی ایسا کہ میں نے جرات ہی نہیں کی۔۔۔
البتہ میں اس نا معقول سے تھریڈ جس کے 36 سے اوپر صفحے ہو چکے اس میں باقاعدہ حصہ نہیں لے سکتا ۔۔۔
البتہ میں نے ایک ہی بات کردی تھی کہ اس تھریڈ کا عنوان بہت غلط ہے اسلئے اس کو ریموو کردیں ۔۔۔
اور خیر سےعمر بھائی اور عبد الرحمٰن بھائی دونوں نے متفق ہو کر۔۔۔۔اس پوسٹ کو غیرمتفق کیا تھا ۔
آپ نے یقیناََ وہ نہیں پڑھی ہو گی ۔۔اسلئے مجھے شاید الزام نہ دیتے ۔۔۔
میں دوبارہ کہہ دیتا ہوں اس پوسٹ کو ریموو کردیں ۔۔۔اس کا عنوان انتہائی غلط اور غیرمناسب ہے ۔۔۔
بانیان کی بات اس لئے کی کہ جب دو آدمی آپس میں جھگڑیں تو اس میں ایک لمحہ یہ بھی آجاتا ہے کہ ایک آدمی دوسرے کے باپ کو برا بھلا کہتا ہے ۔ تاکہ دوسرے کو نیچا کیا جاسکے ۔۔۔یا غصہ دلایا جاسکے ۔حالانکہ اس کے باپ نے تو اس کو کچھ نہیں کہا ہوتا ۔۔
باپ چاہے قبر میں ہو ۔ہاں باپ پہ الگ غصہ ہے تو اس کو الگ نکال لینا چاہیے۔۔۔اگر نکالنا ہی ضروری ہے تو ۔۔۔
اور میری رائے میں آزادانہ ماحول نہیں ہونا چاہیے ۔۔۔
اور اگر اس تھریڈ کو ریموو نہیں کرنا تو۔۔۔۔۔کم از کم
اسحاق بھائی عالم ہیں انہیں اس غیر عالمانہ بحث میں بالکل نہیں آنا چاہیے ۔۔
 
Last edited:

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم ابن عثمان صاحب!

آپ کو محترم عبد اللہ طارق صاحب نے اس لۓ بولا کیونکہ آپ نے صرف محترم شیخ اسحاق سلفی صاحب کو نصیحت کی حالانکہ محترم شیخ نے کوئ غلط بات نہیں کی بس آئینہ دکھایا. اور افتؤمنون ببعض الكتاب وتكفرون ببعض الكتاب کے تحت انکو کچھ باتیں کہیں.

آپ اس پورے تھریڈ کا بغور مطالعہ فرمائیں گے تو یہی حقیقت سامنے آۓ گی کہ محترم بھٹی صاحب نے کس طرح سے کج فہمی کا ثبوت پیش کیا ھے. اور انھوں نے اپنے خود ساختہ فہم کو ثابت کرنے کے لۓ حدیث کو، صحابہ کے عمل کو، محدثین کرام کی تشریحات کو ترک کر دیا.اور اسمیں تاویلات کیں.
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
میرے بھائی طارق۔۔۔آپ مجھے چاہے غیر سمجھیں میں تو نہیں سمجھتا ۔۔۔
ہر آدمی کو کسی حزب میں بند کیوں کرتے ہیں ۔۔۔
اور آپ نے اس پوسٹ سے کچھ پہلے کی پوسٹ نہیں پڑھی اس لئے مجھے الزام دے دیا ۔۔
میں بالکل خاموش نہیں رہا ۔۔۔نہ ہی ایسا کہ میں نے جرات ہی نہیں کی۔۔۔
البتہ میں اس نا معقول سے تھریڈ جس کے 36 سے اوپر صفحے ہو چکے اس میں باقاعدہ حصہ نہیں لے سکتا ۔۔۔
البتہ میں نے ایک ہی بات کردی تھی کہ اس تھریڈ کا عنوان بہت غلط ہے اسلئے اس کو ریموو کردیں ۔۔۔
اور خیر سےعمر بھائی اور عبد الرحمٰن بھائی دونوں نے متفق ہو کر۔۔۔۔اس پوسٹ کو غیرمتفق کیا تھا ۔
آپ نے یقیناََ وہ نہیں پڑھی ہو گی ۔۔اسلئے مجھے شاید الزام نہ دیتے ۔۔۔
میں دوبارہ کہہ دیتا ہوں اس پوسٹ کو ریموو کردیں ۔۔۔اس کا عنوان انتہائی غلط اور غیرمناسب ہے ۔۔۔
بانیان کی بات اس لئے کی کہ جب دو آدمی آپس میں جھگڑیں تو اس میں ایک لمحہ یہ بھی آجاتا ہے کہ ایک آدمی دوسرے کے باپ کو برا بھلا کہتا ہے ۔ تاکہ دوسرے کو نیچا کیا جاسکے ۔۔۔یا غصہ دلایا جاسکے ۔حالانکہ اس کے باپ نے تو اس کو کچھ نہیں کہا ہوتا ۔۔
باپ چاہے قبر میں ہو ۔ہاں باپ پہ الگ غصہ ہے تو اس کو الگ نکال لینا چاہیے۔۔۔اگر نکالنا ہی ضروری ہے تو ۔۔۔
اور میری رائے میں آزادانہ ماحول نہیں ہونا چاہیے ۔۔۔
اور اگر اس تھریڈ کو ریموو نہیں کرنا تو۔۔۔۔۔کم از کم
اسحاق بھائی عالم ہیں انہیں اس غیر عالمانہ بحث میں بالکل نہیں آنا چاہیے ۔۔
جی محترم بهائی

آپ کہیں احادیث کےغلط معانی و مفاہیم کے اخذ کرنے پر ، اللہ آپ سے خوش رہے ۔
آپکی پوسٹ پڑہی تہی اور اس پر "اتفاق" والے نکتہ سے محظوظ بهی ہوا ۔
میری اب بهی آپ سے گذارش ہیکہ آپ اس تہریڈمیں عبد الرحمن صاحب کے ذریعہ پیش کردہ احادیث کے غلط مفاہیم اعتراض کریں ۔ یہ بهی گذارش ہیکہ صرف عنوان ہی غلط نہیں بلکہ ان احادث کے مفاہیم بهی غلط لئیے جارہے ہیں ان پر ضرور کہیں ۔ اگر آپ ایسا کرتے تو شاید اہل علم کو مداخلت کرنی ہی نا پڑتی ۔ آئندہ بهی اگر ایسا ہوتا ہے تو سب کو کہنا چاہیئے اس طرح بهی خدمت کی جائے اور اس طرح بهی حفاظت کیجائے
آپکا شکریہ
والسلام
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top