سید طہ عارف
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 18، 2016
- پیغامات
- 737
- ری ایکشن اسکور
- 141
- پوائنٹ
- 118
آپ کے نزدیک علما کے فہم پر عمل کرنے کا کیا مطلب ہے
Sent from my SM-G360H using Tapatalk
Sent from my SM-G360H using Tapatalk
کون سے علماء؟اور یہ کام علما کریں گے
جو بے چارے عمل کر رہے تھے یا جو گزر گئے ان تمام کی نمازیں تو باطل کردی گئیں اور ایسے مفتیانِ کرام کے فتووں پر عمل کرنے والوں کو مشرک باور کرایا گیا۔ بے چارے عوام کو تو مخمصے میں ڈال دیا گیا۔رہے عوام تو وہ تو مفتی کے فتوی پر عمل کرتے ہیں. البتہ عوام کا یہ فرض ہے کہ وہ اچھے اور مستند مفتی کو تلاش کریں جیسا کہ اپنے جسمانی علاج کے لئے اچھے ڈاکٹر کو تلاش کرتے ہیں.
وہ تو پھر بھی عربی سمجھتے ہیں یہاں اگر کوئی حدیث کے حوالہ سے لکھتا ہے (اسی مزکورہ تھریڈ کو دیکھ لیں) تو صحیح اور غلط کی پہچان کیا بے چارہ عامی کرے گا؟اور مفتی کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے فتوی پر قرآن اور حدیث سے اپنے دلائل نقل کریں
جیسے سعودی عرب میں ہوتا ہے یا جیسے اہل حدیث علما کرتے ہیں
محترم! میں آپ کو اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر کہتا ہوں کہ مخالفت میں اس قدر نہ بڑھیں کہ قرآن کو غلط مقاصد کے لئے استعمال کرو۔ اس آیت میں ”علماء اور مشائخ “ کے ساتھ عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) کا بھی ذکر ہے۔ اب اس مکمل پر جو حکم لگے گا وہی قابلِ قبول ہوگا۔اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا إِلَٰهًا وَاحِدًا لَّا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ
انہوں نے اپنے علماء اور مشائخ اور مسیح ابن مریم کو الله کے سوا خدا بنا لیا حالانکہ اُن کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ خدائے واحد کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اور وہ ان لوگوں کے شریک مقرر کرنے سے پاک ہے
جی واقعی مجھ سے غلطی ہوگئیمحترم! میں آپ کو اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر کہتا ہوں کہ مخالفت میں اس قدر نہ بڑھیں کہ قرآن کو غلط مقاصد کے لئے استعمال کرو۔ اس آیت میں ”علماء اور مشائخ “ کے ساتھ عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) کا بھی ذکر ہے۔ اب اس مکمل پر جو حکم لگے گا وہی قابلِ قبول ہوگا۔
محترم! کہیں سے پڑھ کر آنکھیں بند کرکے کسی کے فہم کو قبول کرتے ہو اور دعویٰ قرآن و حدیث کو براہِ راست سمجھنے کا ہے۔ فوا اسفا
اصل بات آپ نے اب کی کہ ہمارے بنے بنائے کھیل کی دھجیاں اڑ رہی ہیں۔ دن رات صحیح صریح مرفوع غیر مجروح کی رٹ لگانے والوں کو جب ان کی تمام شرائط پر پوری اترنے والی حدیث پیش کر دی گئی ہے تو اب ان کو اس سے فرار کی راہ نہیں مل رہی۔اور آپ صحیح مسلم کی حدیث کیوں پیش کررہے ہیں
آپ کو تو امام ابو حنیفہ کے اقوال پیش کرنے چاہیے
بھائی یہ اس کا جواب تھامحترم! کان ادھر سے پکڑو یا ادھر سے بات ایک ہی ہے کہ اصل عمل اپنے فہم پر ہے نہ کہ علماء کے فہم پر۔