- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,397
- پوائنٹ
- 891
معذرت۔ لیکن اس مضمون کی ہیڈنگ سے قطع نظر اصل مضمون میں دفاع حدیث یا حجیت حدیث کے تعلق سے کوئی بات نہیں کی گئی۔ بلکہ سائل کی قرآن سے جواب دینے کی فرمائش پوری کی گئی ہے اور اشارتاً یہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ تعلیم یافتہ لوگ اب فقط قرآن ہی سے جواب مانگتے ہیں۔ اس مضمون سے نہ تو جواب دینے والے الیاس صاحب کا حجیت حدیث کا قائل ہونا ثابت ہوتا ہے اور نہ سائل کا۔ واللہ اعلم۔جناب ابو مالک صاحب آپ کو غلط فھمی ہوئی ہے میرے استاد محترم تو احادیث کی دفاع کرتے ہیں میرے استاد محترم کی دفاع حدیث پر ایک مضمون جوکہ غرباے اھل حدیث کے موقر جریدے میں صفحہ اول پر درس قرآن مجید کی عنوان سے شایع ھوا تھا
صحیفہ اھلحدیث کی ٩فروری ٢٠٠٨میں جلد نمبر ٩ شمارہ نمبر تین میں ملاحظہ فرماے اور اپنی طرف سے تھمتیں مت لگایئے
ملاحظہ فرماے
کوئی اور مضمون ہو تو پیش کریں۔