امام ابو حنیفہ کے متعلق شیخ رحمہ اللہ کی ایک غیر مطبوعہ تصنیف بھی ہے ،یا کہہ لیں تھی ،جس کا نام بھول چکا ہوں ،
امام عبد اللہ ؒ کی ’‘ السنۃ’‘ کے متعلق ان سے راہنمائی کے دوران، اپنی اس غیر مطبوعہ تالیف کا انہوں نے نام بھی بتایاتھا ۔
شاید ’‘ الاسانید الصحیحہ ۔۔۔۔فی ابی حنیفہ ’‘ اگر میں غلطی پر نہیں ۔
شاید آپ نے مکمل مضمون نہیں پڑھا۔ مضمون کا یہ اقتباس دیکھئے:
حافظ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ کی غیرمطبوعہ تصنیفات میں اپنی نوعیت کی انتہائی منفرد اور نایاب تصنیف
’’الاسانیدالصحیحۃ فی اخبار الامام ابی حنیفۃ‘‘ بھی ہے جس کے حوالے وہ اکثر اپنی تحریروں میں دیتے رہتے تھے۔مثلاً
حافظ صاحب نے ایک جگہ لکھا:
امام احمد سے امام ابوحنیفہ کی توثیق و تعریف قطعاً ثابت نہیں ہے بلکہ جرح ہی جرح ثابت ہے جس کی تفصیل میری کتاب ’’الاسانیدالصحیحۃ فی اخبار الامام ابی حنیفۃ‘‘ میں درج ہے۔(ماہنامہ الحدیث،شمارہ نمبر27،صفحہ 21)
ایک مقام پر حافظ رحمہ اللہ رقمطراز ہیں:
یہ سند صحیح ہے،دیکھئے الاسانید الصحیحہ (ص۲۴۲)۔(ماہنامہ الحدیث،شمارہ نمبر7،صفحہ15)
ایک اور جگہ لکھتے ہیں:
محمد بن سعدالصوفی بذات خود ضعیف ہے،دیکھئے تاریخ بغداد (ج۵ص۳۲۳) و الاسانیدالصحیحہ (ص۵۹)۔ (ماہنامہ الحدیث،شمارہ نمبر7،صفحہ14)
اسی طرح لکھتے ہیں:
تفصیل کے لئے الاسانید الصحیحہ کا مطالعہ مفید ہے۔(تحقیقی،اصلاحی اور علمی مقالات،جلد چہارم،صفحہ 219)
ان حوالہ جات میں چونکہ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ تحقیق کے لئے اپنی کتاب کی جانب رجوع کی دعوت دے رہے ہیں اورچونکہ عام طور پرمصنف عوام الناس کے سامنے صرف اپنی مطبوعہ کتابوں کے ہی حوالے پیش کرتا ہے اس لئے میری دانست میں یہ کتاب بھی شائع شدہ تھی لیکن مجھے مارکیٹ میں کہیں مل نہیں رہی تھی۔بس یہی بات جاننے کے لئے جب میں نے حافظ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ سے ٹیلیفونک رابطہ قائم کیا اور پوچھا کہ یہ کتاب کہاں دستیاب ہے جس کا حوالہ آپ اپنی تحریروں میں دیتے ہیں تو انہوں نے فرمایا کہ یہ کتاب شائع نہیں ہوئی اور اگر آپ یہ کتاب دیکھنے کے خواہشمند ہیں تو آپکو حضرو تشریف لانا پڑے گا،پہلے ہم آپکے ہاتھ باندھیں گے پھر کتاب دکھائیں گے تاکہ آپ کتاب لے کر نہ بھاگ جائیں اور یہ بھی کہا کہ میری زندگی میں یہ کتاب شائع نہیں ہوسکتی، میری موت کے بعد ہی یہ کتاب شائع ہوگی۔