السلام علیکم اسحاق بھائی
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے اس قول کو واضح کر دیں
لَكِن وَقع فِي رِوَايَة بن السَّكَنِ وَكَرِيمَةَ وَغَيْرِهِمَا وَكَذَا ثَبَتَ فِي نُسْخَةِ الصَّغَانِيِّ الَّتِي ذَكَرَ أَنَّهُ قَابَلَهَا عَلَى نُسْخَةِ الْفَرَبْرِيِّ الَّتِي بِخَطِّهِ زِيَادَةٌ تُوَضِّحُ الْمُرَادَ وَتُفْصِحُ بِأَنَّ الضَّمِيرَ يَعُودُ عَلَى قَتَلَتِهِ وَهُمْ أَهْلُ الشَّامِ وَلَفْظُهُ وَيْحَ عَمَّارٍ تَقْتُلُهُ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ يَدْعُوهُمْ الْحَدِيثَ
شکریہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہالسلام علیکم
کوئی بھائی حافظ ابن حجر کے کلام کو واضح کر دے گا
لَكِن وَقع فِي رِوَايَة بن السَّكَنِ وَكَرِيمَةَ وَغَيْرِهِمَا وَكَذَا ثَبَتَ فِي نُسْخَةِ الصَّغَانِيِّ الَّتِي ذَكَرَ أَنَّهُ قَابَلَهَا عَلَى نُسْخَةِ الْفَرَبْرِيِّ الَّتِي بِخَطِّهِ زِيَادَةٌ تُوَضِّحُ الْمُرَادَ وَتُفْصِحُ بِأَنَّ الضَّمِيرَ يَعُودُ عَلَى قَتَلَتِهِ وَهُمْ أَهْلُ الشَّامِ وَلَفْظُهُ وَيْحَ عَمَّارٍ تَقْتُلُهُ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ يَدْعُوهُمْ الْحَدِيثَ
السلام علیکم ورحمۃاللہجزاك الله خيرا
علمی ، دقیق اور غیر مبہم وضاحت فرمائی ۔ هم اپنا دین کتاب اللہ ، سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہی لیا هے اور ہم انہی مصادر سے دلائل دیتے هیں ، اللہ آپ کے علم میں وسعت دے اور آپکی حق کلامی میں استحکام دے ۔ آمین
والسلام