محمد طلحہ اہل حدیث
مبتدی
- شمولیت
- مارچ 04، 2019
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 29
باقی اتنی بونگیاں ہیں آپ کی اس تحریر میں کہ شاید آپ کو خود بھی سمجھ نا آئےمذکورہ روایت میں محمد بن عبد الرحمن بن ابی لیلی کے حافظہ کی خرابی کا اثر کس طرح واقع ہوسکتا ہے؟
اس کی وضاحت دلیل سے کیجئے گا اور تقلیدی بیان سے پرہیز کیجئے گا۔
ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کہیں تو حجت نہیں اور امام ذہبی کہیں تو حجت!!!؟؟؟
یہ کیا ڈرامہ بازی ہے؟
اندھی تقلید چھوڑو اور عقل استعمال کرو۔
جب کوئی مدلس راوی عنعنہ سے ایسے راوی سے روایت کرے جس سے اس کا سماع ثابت نا ہو تو کیا سمجھا جائے گا؟
اس نے جھوٹ بولا؟؟؟
اگر ایسا ہے تو کیا سماع کی صراحت کسی جھوٹے کی بات کو صحیح قرار دلوا دے گی؟؟؟
اندھی تقلید عجیب گل کھلاتی ہے اور منکر حدیث بناتی ہے۔
جناب کے لئے امتیوں کے اقوال حجت اور دوسروں کو امتیوں کے اقوال کی طعن تشنیع!!!؟؟؟
یہ عجیب تقسیم ہے جناب کی۔
اگر سند صحیح ہونے کے باوجود حدیث صحیح نہیں تو کسی حدیث کے صحیح ہونے کے لئے پھر کونسا کلیہ استعمال کیا جائے گا؟
یعنی جس کو ماننے کو دل چاہے وہی صحیح دیگر ناقابل قبول :)
انہوں نے اس پر کوئی دلیل دی؟؟؟
بلا دلیل کسی کی بات ماننا ـــ تمہارے نزدیک تقلید ہے ـــ جسے تم لوگ شرک کہتے ہو۔
یہ اتفاق کس نے کیا اور کہاں ہؤا؟
تیسری رکعت کو اٹھتے وقت کی رفع الیدین نا کرنے پر چاروں اہلسنت کے اتفاق کو تسلیم کرتے ہو؟
محدثین تو کہتے ہیں کہ فلاں حدیث روایتاً ضعیف مگر متن صحیح اور تم ہو کہ راوی کی تدلیس کے سبب اسے جھوٹا ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہو۔
افسوس کی بات ہے۔
Sent from my SM-J510F using Tapatalk