محمد طلحہ اہل حدیث
مبتدی
- شمولیت
- مارچ 04، 2019
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 29
الحمدللہ ہم بحیثیت محقق ہی دلائل کو دیکھتے ہیںمسند أحمد : (رجاله ثقات رجال الشيخين غير عاصم بن كليب، فمن رجال مسلم)
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ: أَلَا أُصَلِّي لَكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: " فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا مَرَّةً "
اس حدیث پر کیا اعتراض ہے؟
بحثیت محقق بدلائل لکھیئے گا تقلیداً نہیں۔
اس کے تمام روات ثقہ ہیں اور سوائے عاصم بن کلیب کے شیخین (بخاری و مسلم) کے راوی ہیں۔
عاصم بن کلیب صحیح مسلم کا راوی ہے۔
اور دلائل ہی کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں
اس روایت کو امام ابن مبارک رحمہ اللہ نے ضعیف کہا ہے
[emoji116][emoji116][emoji116][emoji116][emoji116]
Sent from my SM-J510F using Tapatalk