• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت ابوبکرصدیق﷜ زمین کے جس ٹکڑے میں مدفون ہیں وہ کس کی ملکیت تھا ؟۔۔( انتظامیہ)

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے کچھ پہلے خواب میں تین چانداپنے حجرہ میں گرتے دیکھے،انہوں نے حضرت ابوبکر ؓ سے اس کا تذکرہ کیا تو اس وقت خاموش رہے ؛لیکن جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی اوران کے حجرے میں مدفون ہوئے تو فرمایا"عائشہ ؓ‘‘یہ تمہارے حجرہ کا پہلا اورسب سے بہتر چاند ہے"
(موطاامام مالک : ۱۸۰)
بھائیو یہ یاد رکھو کہ میں کسی کو ٹوکتا نہیں ہوں اس لیے بے جا بحث کرنے سے پرہیز کریں فقط موضوع پر ہی رہیں۔۔۔آپس میں ہیں کوئی مسلئہ نہیں۔

اس منتخب عبارت کے علاوہ کا ہماری بحث سے ہی کوئی تعلق نہیں پر آپ خوش نصیب ہیں کہ پھر بھی آپ کو داد دی ہے عبدالوکیل نے۔۔۔۔۔

باقی یہ منتخب عبارت میں میرے سوال کا جواب کس جملے میں لکھا ہے ذرا اسکو رنگیں کردیں۔۔۔۔اور عربی عبارت ضرور لے آئیں۔۔۔۔


خواب کب سے حجت ہونے لگا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تائید بھی نہیں ہے اس خواب کے حق میں۔۔۔۔؟!
پھر دہراتا ہوں سوال
کہ
وہ زمیں کس کی ملکیت تھی؟ اگر حضرت امی رضی اللہ عنہا کی تھی تو کیا وراثت میں ملی تھی یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زندگی میں دی تھی ؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
بھائیو یہ یاد رکھو کہ میں کسی کو ٹوکتا نہیں ہوں اس لیے بے جا بحث کرنے سے پرہیز کریں فقط موضوع پر ہی رہیں۔۔۔آپس میں ہیں کوئی مسلئہ نہیں۔
باقی یہ منتخب عبارت میں میرے سوال کا جواب کس جملے میں لکھا ہے ذرا اسکو رنگیں کردیں۔۔۔۔اور عربی عبارت ضرور لے آئیں۔۔۔۔
خواب کب سے حجت ہونے لگا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تائید بھی نہیں ہے اس خواب کے حق میں۔۔۔۔؟!
وہ زمیں کس کی ملکیت تھی؟ اگر حضرت امی رضی اللہ عنہا کی تھی تو کیا وراثت میں ملی تھی یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زندگی میں دی تھی ؟
السلام علیکم جملہ مسلم برادران
اعتصام صاحب تیکھی بحث کا میں بھی قائل نہیں اور کسی بات کو طول دینا کا میں بھی عادی نہیں ۔
خواب حجت ہیں: سورہ یوسف ملاحظہ فرمالیں :اِذْ قَالَ يُوْسُفُ لِاَبِيْہِ يٰٓاَبَتِ اِنِّىْ رَاَيْتُ اَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَاَيْتُہُمْ لِيْ سٰجِدِيْنَ۝۴ [١٢:٤]
جب یوسف نے اپنے والد سے کہا کہ ابا میں نے (خواب میں) گیارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو دیکھا ہے۔ دیکھتا (کیا) ہوں کہ وہ مجھے سجدہ کر رہے ہیں
میں عرض کرچکا ہوں زمین کی رقم حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے ادا کی تھی (ففھم)
 

یحییٰ

مبتدی
شمولیت
مئی 12، 2011
پیغامات
21
ری ایکشن اسکور
124
پوائنٹ
24
نحن معاشر الانبياء لانرث ولانورث۔۔۔۔۔۔۔۔!
ما ترکناہ صدقۃ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
حدثنا عبدالله بن يوسف قال أخبرنا مالك عن أبي الزناد عن الأعرج عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلي الله عليه وسلم قال لا يقتسم ورثتي دينارا، ما تركت بعد نفقة نسائي وموْونة عاملي، فهو صدقة. صحيح البخاري:3096

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک بن انس نے بیان کیا، انہیں ابو الزناد نے بیان کیا، انہیں اعرج نے اور انہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ ،سلم نے فرمایا میرے وارث میرے بعد ایک دینار بھی نہ بانٹیں (میرا ترکہ تقسیم نہ کریں) میں جو چھوڑ جاؤں اس میں سے میرے عاملوں کی تنخواہ اور میری بیویوں کا خرچہ نکال کر باق سب صدقہ ہے۔

اور فاطمہ رضی اللہ عنہا نے فدک کے علاوہ کسی اور ٹکڑے سے وراثت کا مطالبہ نہیں کیا۔اس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ باقی صحابہ رضوان اللہ علیھم کی طرح اُن کے نزدیک بھی عائشہ رضی اللہ عنھا کا وہاں رہنا قابل اعتراض نہ تھا۔ نہ ہی ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہم کے وہاں مدفون ہونے پر خير الناس بعد محمد صلى الله عيه وسلم کی جانب سے اعتراض ہوا۔ تو بعد میں آنے والوں کی کیا مجال؟!

اور جس کے تصرف میں گھر ہو اس سے اجازت لی جاتی ہے۔

عن عائشة رضي الله عنها أنها قالت: جاء عمي من الرضاعة فاستأذن علي, فأبيت أن آذن له حتى أسأل رسول الله صلى الله عليه وسلم، فجاء رسول الله صلى الله عليه وسلم فسألته عن ذلك فقال إنه عمك، فأذني له. صحيح البخاري:5239

حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا نے بیان کیا کہ میرے دودھ (رضاعی) چچا (افلح) آئے اور میرے پاس اندر آنے کی اجازت چاہی لیکن میں نے کہا کہ جب تک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ نہ لوں، اجازت نہیں دے سکتی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں آپ سے اس کے متعلق پوچھا۔ آپ نے فرمای وہ تو تمہارے رضاعی چچا ہیں، انہیں اندر بلا لو۔
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
السلام علیکم جملہ مسلم برادران

میں عرض کرچکا ہوں زمین کی رقم حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے ادا کی تھی (ففھم)
بھائو! عربی عبارتیں ضرور لایا کریں تاکہ جواب دینے میں آسانی ہو۔۔

اچھا تو آپ کہتے ہیں کہ حضرت ابوبکر کی ملکیت ہی رہا !
یعنی حضرت اب
وبکر نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ھدیہ نہیں کیا تھا؟
 
شمولیت
نومبر 04، 2012
پیغامات
82
ری ایکشن اسکور
351
پوائنٹ
36
السلام علیکم
جس جگہ مسجد نبوی ﷺ ہے یہ جگہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کیلئے منتخب فرمائی یہ جگہ دو یتیم بچوں سہل اور سہیل کی تھی انکے سرپرست حضرت اسعد بن زرارہ تھے بعض روایات میں ہے کہ سرپرست حضرت معاذ بن غفراء تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ
تم یہ جگہ مسجد کیلئے فروخت کردو
یہ سن کر حضرت ابوایوب انصاری نے عرض کیا کہ اسکی قیمت میں ادا کردیتا ھوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار فرمایا اور دس دینار میں زمین کا وہ ٹکڑا خرید لیا زمین کی قیمت حضرت ابوبکر کے مال سے ادا کی گئی
ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں یتیم بچوں کو بلایا اور ان سے زمین فروخت کرنے کی بات کی ان دونوں نے عرض کیا کہ ھم یہ زمین ھدیہ کرتے ہیں مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان یتیموں سے ھدیہ قبول کرنے سے انکار فرمادیا اور دس دینار میں وہ ٹکڑا خرید لیا ۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے قیمت ادا کی
مسجد نبوی کی تعمیر کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو حجرے اپنی بیویوں کے لئے بنوائے ایک سیدہ عائشہ کے لئے دوسرا سیدہ سودہ کے لئے ۔ باقی حجرے ضرورت کے مطابق بعد میں بنائے گئے یہ حجرے کچے تھے کھجور کی شاخوں پتوں اور چھال سے بنا کر ان پر مٹی لیپی گئی تھی۔
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے کچھ پہلے خواب میں تین چانداپنے حجرہ میں گرتے دیکھے،انہوں نے حضرت ابوبکر ؓ سے اس کا تذکرہ کیا تو اس وقت خاموش رہے ؛لیکن جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی اوران کے حجرے میں مدفون ہوئے تو فرمایا"عائشہ ؓ‘‘یہ تمہارے حجرہ کا پہلا اورسب سے بہتر چاند ہے"
(موطاامام مالک : ۱۸۰)
جزاک اللہ فی الدنیا والآخرۃ کیا خوب جواب دیا ہے او راللہ سے دعا ہے کہ ہر ایک کو ہدایت کے راہ پہ چلنے کی توفیق دے آمین
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
حدثنا عبدالله بن يوسف قال أخبرنا مالك عن أبي الزناد عن الأعرج عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلي الله عليه وسلم قال لا يقتسم ورثتي دينارا، ما تركت بعد نفقة نسائي وموْونة عاملي، فهو صدقة. صحيح البخاري:3096

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک بن انس نے بیان کیا، انہیں ابو الزناد نے بیان کیا، انہیں اعرج نے اور انہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ ،سلم نے فرمایا میرے وارث میرے بعد ایک دینار بھی نہ بانٹیں (میرا ترکہ تقسیم نہ کریں) میں جو چھوڑ جاؤں اس میں سے میرے عاملوں کی تنخواہ اور میری بیویوں کا خرچہ نکال کر باق سب صدقہ ہے۔
تو میرے بھائی اس حجرے میں فقط رہنا تو تو نفقے میں شامل ہے پر ملکیت قطعا نہیں۔۔۔۔

اور فاطمہ رضی اللہ عنہا نے فدک کے علاوہ کسی اور ٹکڑے سے وراثت کا مطالبہ نہیں کیا۔اس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ باقی صحابہ رضوان اللہ علیھم کی طرح اُن کے نزدیک بھی عائشہ رضی اللہ عنھا کا وہاں رہنا قابل اعتراض نہ تھا۔ نہ ہی ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہم کے وہاں مدفون ہونے پر خير الناس بعد محمد صلى الله عيه وسلم کی جانب سے اعتراض ہوا۔ تو بعد میں آنے والوں کی کیا مجال؟!
اگر آپ کے بقول کہ بی بی زہری سلام اللہ علیہا نے مطالبہ نہیں کیا تو اس مطلب یہ بھی تو ہو سکتا ہے نا کہ حجرہ کسی کی بھی ملکیت نا ہو (سوائے حکومت کے)
تو اس سے امی کے لیے تو پھر بھی ثابت نہیں۔۔۔۔۔
اور یہ آپ نے کیسے سمجھ لیا کہ وہاں پر رہنا ملکیت پر دلالت کرتا ہے میرے بھئی فقط اپنی زندگی تک ہی رہ سکتی ہیں لیکن کسی کو دے نہین سکتی۔۔۔
اگر رہنا ملکیت پر دلالت کرتا ہے تو دوسری امھات المومنین رضی اللہ عنھن کے حجرے کس کی ملکیت میں گئے؟[/QUOTE]

اور جس کے تصرف میں گھر ہو اس سے اجازت لی جاتی ہے۔

عن عائشة رضي الله عنها أنها قالت: جاء عمي من الرضاعة فاستأذن علي, فأبيت أن آذن له حتى أسأل رسول الله صلى الله عليه وسلم، فجاء رسول الله صلى الله عليه وسلم فسألته عن ذلك فقال إنه عمك، فأذني له. صحيح البخاري:5239

حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا نے بیان کیا کہ میرے دودھ (رضاعی) چچا (افلح) آئے اور میرے پاس اندر آنے کی اجازت چاہی لیکن میں نے کہا کہ جب تک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ نہ لوں، اجازت نہیں دے سکتی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں آپ سے اس کے متعلق پوچھا۔ آپ نے فرمای وہ تو تمہارے رضاعی چچا ہیں، انہیں اندر بلا لو۔
جس عبارت کو میں نے رنگین کیا ہے وہی آپ کے لیے میرا جواب ہے۔۔۔
یعنی آپ کی ہی پیش کردہ روایت آپ کے خلاف ہے کہ امی رضی اللہ عنہا نے بھی اجازت اپنی طرف سے دی ہے۔۔۔۔۔

میں بےچارہ کس کی مانو۔۔۔؟!
ایک کہتا ہے حضرت ابوبکر کی ملکیت تھا
دوسرا کہتا ہے امی رضی اللہ عنہا کی ملکیت تھا


میرے بھائیو!
جلدی نہیں ہے سوچ سمجھ کر جواب دیں اور بے جا بحث نا کریں۔۔۔۔

جزاکم اللہ خیرا
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
جداگانہ پھر سے لکھ رہا ہوں

آپ دلیلیں ابھی سے شروع نا کردیں بلکہ صرف آپس میں طئے کرکے اتنا بتائیں
کہ
زمین کا وہ ٹکڑا کس کی ملک تھا؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
جداگانہ پھر سے لکھ رہا ہوں

آپ دلیلیں ابھی سے شروع نا کردیں بلکہ صرف آپس میں طئے کرکے اتنا بتائیں
کہ
زمین کا وہ ٹکڑا کس کی ملک تھا؟
پہیلیاں کیوں بجھا رھے ہوکہ عربی میں عبارت لاؤ یہ کرو ویسا کروپہلے اپنا مقصد بتاؤ کہنا کیا چاہ رہے ہیں اسی اعتبار سے بات کی جائے گی
اور’’ اُمی یا اَمی‘‘ امہات المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتے ہوئے شرم آتی ہے کیا یہاں اپنی عادت کے مطابق تقیہ نہیں فرمالیا آپ نے(تقیہ، مدارا و رازپوشی است و ہمچنین پنہان کردن مذہب خود یا احتیاط در مقابل کسی کہ مذہب دیگری دارد)
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
پہیلیاں کیوں بجھا رھے ہوکہ عربی میں عبارت لاؤ یہ کرو ویسا کروپہلے اپنا مقصد بتاؤ کہنا کیا چاہ رہے ہیں اسی اعتبار سے بات کی جائے گی
اور’’ اُمی یا اَمی‘‘ امہات المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتے ہوئے شرم آتی ہے کیا یہاں اپنی عادت کے مطابق تقیہ نہیں فرمالیا آپ نے(تقیہ، مدارا و رازپوشی است و ہمچنین پنہان کردن مذہب خود یا احتیاط در مقابل کسی کہ مذہب دیگری دارد)​


ماشاء اللہ یعنی میرے مقصد بتانے کے بعد ہی کچھ کہنے کا مطلب یہ ہوا نا کہ آپ اپنی مرضی کے تحت وہ زمین کسی کے بھی نام کرسکتے ہیں یعنی ابھی تک معین نہیں ہے کہ زمین کس کی تھی!!!
میرا سوال بلکل واضح ہے آپ چھوڑین اس مسئلے کو علماء حضرات ہین نا یہاں پر وہی بات کرینگے مجھے بھی جلدی نہیں۔۔۔
کیونکہ اپ لوگ جتنا بولتے اتنا ہی زیادہ ان علماء کے لیے مشکل پیدا کر رہے ہیں

جزاک اللہ خیرا
میرا سوال یہ ہے
کہ
زمین کا وہ ٹکڑا کس کی ملک تھا؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
زمین کا وہ ٹکڑا کس کی ملک تھا؟
جب آپ ہماری باتوں کی تردید کرہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو معلوم ہے کہ وہ کس کی ملکیت تھی جب آپ تردید کا دعویٰ کررہے ہیں تو دلیل دیں نہیں تو ہم اپنی بات پیش کرچکے۔ اور عالم کی قید لگانا فضول ہے یہ اوپن فورم ہے اور آپ کا سوال بھی اوپن ہے اس لیے کوئی بھی دخیل ہوسکتا ہے۔ آپ اپنے دعوے کی وضاحت فرمادیں۔اور رہا خواب کا معاملہ تو یہ خواب حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے بیان فرمایا نہ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس خواب کا علم بھی نہیں تھا تو تائید اور عدم تائید کا مسئلہ ہی بیکا ر ہے
 
Top