- شمولیت
- مارچ 08، 2011
- پیغامات
- 2,521
- ری ایکشن اسکور
- 11,555
- پوائنٹ
- 641
آپ دلیلیں ابھی سے شروع نا کردیں بلکہ صرف آپس میں طئے کرکے اتنا بتائیں
یہ چونکہ اوپن فورم ہے اور ہر شخص اس میں مکالمہ میں حصہ لیتا ہے لہذا یہ مطالبہ کرنا درست نہیں ہے کہ آپ سے مکالمہ کرنے والے لازما آپس میں متفق ہوں۔ وہ آپ میں اختلاف کرتے ہوئے بھی آپ سے مکالمہ کر سکتے ہیں۔
باقی سوالات مختلف مقاصد کے تحت کیے جاتے ہیں۔ ان میں بعض اوقات سوال کا مقصد سائل کا اپنے علم میں اضافہ کرنا ہوتا ہے اور سوال کا یہی مقصود در اصل مقصود اصلی ہے۔ بعض اوقات سائل کا مقصد سوال کے ذریعے دوسروں کو اپنا علم منتقل کرنا ہوتا ہے۔ بعض اوقات سائل کا مقصد سوال کے ذریعے مخاطب کو جاہل ثابت کرنا ہوتا ہے اور بعض اوقات سوال کا مقصد مخاطب کو الجھن و اضطراب میں مبتلا کرنا ہوتا ہے وغیرہ ذلک۔ عموما سوال کی ٹون اور الفاظ سے کے انتخاب سے سائل کے مقصد تک کسی قدر رہنمائی ہو جاتی ہے یا بعض شاید سوئے ظن بھی ہو جاتا ہو لیکن یہ بات طے ہے کہ مخاطبین کی اکثریت کی طرف سے اگر آپ کے سوال پر رد عمل شدید ہو تو اس کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ مخاطبین سائل کو اپنے مقصد میں منفی تصور کرتے ہیں۔ پس سائل اگر واقعتا اپنے مقصد میں سچا ہے تو اسے اس قسم کی صورت حال میں سوال کے مقصد کو واضح کر دینا چاہیے۔
جواب حاصل کرنے کے لیے صرف سوال کا واضح ہونا کافی نہیں ہوتا بلکہ مقصد سوال کو زیر غور لانا چاہیے۔ اگر سائل کا مقصد نیک اور مثبت ہو تو اس پر لوگ مثبت مکالمہ کریں گے اور اگر سوال کا مقصد شرارت ہو تو مکالمہ کبھی بھی مثبت رخ اختیار کر سکے گا۔
جزاکم اللہ