ارسلان بھائی !
آپ جیسے ساتھیوں سے ایسی امید نہیں ۔ اسقدر سخت الفاظ اور وہ بھی سارے کے سارے حنفیوں کےبارے میں ۔
محترم بھائی اس طرح کے غیر محتاط رویے نفرتوں کو جنم دیتے ہیں ۔
آپ کے علم میں ہوگا کہ اہل حدیثوں میں بھی بعض نادان انتہائی عجیب و غریب باتیں کر جاتے ہیں ۔ اب ان باتوں کا ذمہ دار تمام اہل حدیثوں کو تو نہیں ٹھہرایا جاسکتا ۔
جزاک اللہ خیرا
معذرت سر، جذبات میں آ کر لکھ دیا، دراصل مجھے دین کی غلط گائیڈنگ سے سخت نفرت ہے، میں چاہتا ہوں کہ ہر کوئی صاف صاف دین اسلام کو بیان کیا کرے، اب دیکھیں یہ کوئی بات ہے کہ عیسی علیہ السلام حنفی ہوں گے (معاذاللہ) اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نجات یافتہ قوم بھی ان لوگوں کو بتایا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کے طریقے پر ہوں گے۔
اب عیسی علیہ السلام جو قیامت کی ایک بڑی نشانی ہیں، جو اپنے دور میں خود اللہ کے رسول رہے ہیں، اب جب وہ امتی بن کر آئیں گے تو کیا ان سے یہ امید کی جا سکتی ہے کہ وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چھور کر ایک امتی ابوحنیفہ کی پیروی کریں گے؟ کیا جو خود رسول رہے ہیں اور ان کی شریعت منسوخ ہو چکی ہے اب، کیا وہ رسول کی اتباع کی اہمیت نہیں جانتے ہوں گے، آدمی بات کرتے ہوئے کچھ تو احتیاط کا دامن تھامتا ہے۔
ایسی بھی کیا ابوحنیفہ کی محبت میں انسان اتنا اندھا ہو جائے کہ عیسی علیہ السلام جیسی شخصیت کو ایسے شخص کا مقلد بنا دیا جائے جس پر جرح موجود ہے، جس کو محدثین بھی اہل رائے میں شمار کریں، انسان کو کچھ تو ہوش سے بھی کام لینا چاہیے، بس اسی نظریے کے تحت میں نے ایسا لکھا ہے۔ اگر کوئی ان احناف میں سے ایسا نہیں ہے تو اچھی بات ہے۔
اللہ ہم سب کو ہدایت پر قائم رکھے آمین