قادری رانا
رکن
- شمولیت
- جون 20، 2014
- پیغامات
- 676
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 93
اب ذارا مجھے بھی ان واضح نصوص سے آگاہی دیں جن میں توسل کو شرک کہا گیا ہو۔جہاں واضح نصوص ہوں
اب ذارا مجھے بھی ان واضح نصوص سے آگاہی دیں جن میں توسل کو شرک کہا گیا ہو۔جہاں واضح نصوص ہوں
ایک چھوٹی سے عبارت میں بھی آپ تضاد سے نہیں بچ سکے ، حوالہ تو آپ نے دیا کہ مجہول کی روایت فضائل اعمال میں چل جاتی ہے ، لیکن آپ نے جو ثابت کرنا ہے وہ عقیدہ ہے ۔ کام آپ کا بھلا کیسے ہوگیا ؟حضرت میرا کام ہو گیا۔جہاں تک یہ بات کہ ضعیف روایات سے عقیدہ ثابت نہیں ہوتا تو بے شک قطعی عقیدہ ثابت نہیں ہوتا مگر جیسے میں اوپر عبارت نقل کر آیا کہ ان سے استحاب و جواز ثابت ہے۔لہذا توسل کا جواز ثابت ہے ۔
آپ اس بات کو بار بار دہرا رہے ہیں ، حالانکہ آپ نے ایک بھی حوالہ نقل نہیں کیا ، اور شاید کر بھی نہ سکیں کے کسی اہل حدیث نے توسل بالنبی کوشرک قرار دیا ہو ۔ ہم اسے بدعی وسیلہ سمجھتے ہیں جو قرآن وسنت سے ثابت نہیں ، لیکن اس کو شرک بھی نہیں کہتے ۔میں نے اس پر معارضہ یہ قائم کیا تھا کہ آپ کے نزدیک حضور کا وسیلہ شرک ہے؟
مسئلہ ھذا سے قطع نظر اس میں میرا تو نہیں خیال سلف و خلف میں کوئی اختلاف ہے ۔آپ کے علم میں ہو تو بتائیں ۔
پہلی بات تو یہ خبر واحد نہیں توسل پر اور بھی احادیث ہیں۔دوسری بات میں اوپر فتاوی نذیریہ و ثناءیہ کا فتوی نقل کر چکا کہ ضعیف حدیث سے استحاب و جواز ثابت ہوتا ہے۔اس کا کچھ جواب نہیں یدا۔لیکن کیا ہر طرح کی خبر واحد سے ثابت ہوجاتا ہے ؟ چاہے صحیح ہو یا ضعیف ؟
حضرت توصیف الرحمن کی ویڈیو موجود ہے جس میں انہوں نے وسیلہ کو شرک کہا ہے اور جو متحرک ہے میری اس گفتگوکا۔آپ اس بات کو بار بار دہرا رہے ہیں ، حالانکہ آپ نے ایک بھی حوالہ نقل نہیں کیا ، اور شاید کر بھی نہ سکیں کے کسی اہل حدیث نے توسل بالنبی کوشرک قرار دیا ہو ۔ ہم اسے بدعی وسیلہ سمجھتے ہیں جو قرآن وسنت سے ثابت نہیں ، لیکن اس کو شرک بھی نہیں کہتے ۔
آپ اس بات کو بار بار دہرا رہے ہیں ، حالانکہ آپ نے ایک بھی حوالہ نقل نہیں کیا ، اور شاید کر بھی نہ سکیں کے کسی اہل حدیث نے توسل بالنبی کوشرک قرار دیا ہو ۔ ہم اسے بدعی وسیلہ سمجھتے ہیں جو قرآن وسنت سے ثابت نہیں ، لیکن اس کو شرک بھی نہیں کہتے ۔
غیر متعلق بات ، عقیدہ کے ثبوت کی بات ہورہی ہے ۔ ثبوت عقیدہ پر کوئی حوالہ نقل کریں ۔پہلی بات تو یہ خبر واحد نہیں توسل پر اور بھی احادیث ہیں۔دوسری بات میں اوپر فتاوی نذیریہ و ثناءیہ کا فتوی نقل کر چکا کہ ضعیف حدیث سے استحاب و جواز ثابت ہوتا ہے۔اس کا کچھ جواب نہیں یدا۔
ویسے شخص توصیف سے آج ملاقات ہوئی تھی ، انہوں نے آپ کی اس بات کی تردید کی ہے ، لیکن پھر بھی آپ جس ویڈیو کی بات کر رہے ہیں ، اس میں شیخ کے الفاظ نقل کردیں کہ انہوں نے ’’ بدعی وسیلے ‘‘ کو شرک کہا ہو ۔ اور اس کے جواز کے قائل کو مشرک ۔حضرت توصیف الرحمن کی ویڈیو موجود ہے جس میں انہوں نے وسیلہ کو شرک کہا ہے اور جو متحرک ہے میری اس گفتگوکا۔
سوال:مولانا وسیلہ کے بارے میں کیا حکم ہے ڈاکٹر ذاکر نائک نے قرآن کی متعدد آیات سے وسیلے کا شرک ہونا ثابت کیا،لیکن پھر بھی آپ جس ویڈیو کی بات کر رہے ہیں ، اس میں شیخ کے الفاظ نقل کردیں
حضرت ہم اس کے قطعی ہونے کے قائل نہیں جو دلیل قطعی کی بحث کریں۔دوسری بات کئی علما نے اس کو عقیدہ بھی تسلیم نہیں کیا بلکہ فرع کہا ہے(رفع المنارہ فی التخریج احادیث التوسل و الزیارۃ ص 38)اور زیادہ سے زیادہ اس کو ظنی تسلیم کیا ہے ۔غیر متعلق بات ، عقیدہ کے ثبوت کی بات ہورہی ہے ۔ ثبوت عقیدہ پر کوئی حوالہ نقل کریں
ما نعبدہم إلا لیقربونا إلی اللہ زلفیسوال:مولانا وسیلہ کے بارے میں کیا حکم ہے ڈاکٹر ذاکر نائک نے قرآن کی متعدد آیات سے وسیلے کا شرک ہونا ثابت کیا،
الجواب:جی ڈاکٹر ذاکر نائک صاحب نے وسیلہ کے متعلق جو گفتگو کی ہے وہ درست ہے۔یہی شرک مشرکین مکہ کا تھا۔
اس کے علاوہ کتابی حوالہ بھی دیا ہے۔
خیر یہ آپ کے ہاں کوئی خاص چیز ہو گی ۔ میری سمجھ سے باہر ہے ۔ میں اس پر مزید بحث نہیں کرتا ۔ مجھے تو یہی سمجھ ہے کہ عقیدہ ہوتا ہی وہ ہے ، جو قطعی اور پختہ ہو ۔ اس میں ظن وغیرہ کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا ۔ واللہ اعلم ۔حضرت ہم اس کے قطعی ہونے کے قائل نہیں جو دلیل قطعی کی بحث کریں۔دوسری بات کئی علما نے اس کو عقیدہ بھی تسلیم نہیں کیا بلکہ فرع کہا ہے(رفع المنارہ فی التخریج احادیث التوسل و الزیارۃ ص 38)اور زیادہ سے زیادہ اس کو ظنی تسلیم کیا ہے ۔
اور استحاب مانا ہے جو ضعیف حدیث سے ثابت ہے۔