• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حلالہ اور ہمارا معاشرہ

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
میں چاہوں گاکہ فورم پرموجود دیگر اہل حدیث حضرات بھی آپ کی تائید کریں کہ حلالہ کی ایک جائزاورکتاب وسنت سے قابل قبول شکل وصورت بھی ہے۔
نکاح کا لفط ہے یاحلالہ کا لفط ہے۔ الفاظ حقیقت سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے۔
مائوزے تنگ نے کہاتھاکہ ہمارے لئے اہم یہ نہیں ہے کہ بلی کالی ہے یاسفید دیکھنایہ ہے کہ زیادہ چوہون کو کون سی بلی پکڑتی ہے۔
توالفاظ سے گزرکر حقیقت تک پہنچنے کی صلاحیت پیداکیجئے اگر محض ظاہر الفاظ پرہی قناعت کرنی ہے توپھر کھل کر کہئے کہ ہم بھی ظاہریہ ہیں۔ اشارہ النص دلالۃ النص اقتضاء النص کسی کو تسلیم نہیں کرتے۔
ویسے آپ بھی دیگر برادران سے گزارش کریں کہ وہ آپ کی اس بات کی تائید کریں کہ حلالہ کی کوئی بھی شک جائز اورمستحسن نہیں ہے۔ پھراس کے بعد میں جواب دینے کی کوشش کروں گا کیونکہ الگ الگ سب ک اجواب لکھاجائے س سے بہتر ہے کہ ایک ہی مرتبہ میں تمام اعتراضات کا جواب دیاجائے۔
والسلام
جمشید صاحب آپ نے بہت آسان طریقہ ڈھونڈا ہے جواب نہ دینے کا۔ نہ نومن تیل ہوگا نہ رادھا ناچے گی۔

آپ ان تکلفات کو چھوڑیے کہ ایک ایک اہل حدیث یہاں آکر اپنے رائے کا اظہار کرے بلکہ آپ نے جو دعویٰ کیا ہے اس کو قرآن و حدیث سے ثابت کیجئے اور یہی درخواست ماں کی دعا سے ہے کہ اپنا دعویٰ ثبوت کے ساتھ مکمل کیجئے۔ میرے بھائیوں یہاں اہل حدیث بھی ہیں یہ کوئی حنفیوں کی کالونی نہیں ہے کہ آپ جو بے بنیاد دعویٰ چاہیں گے کریں گے اور بغیر ثابت کئے چلتے بنیں گے۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
حیلہ حوالہ کےبحث سے علمائے احناف میں سب سے اچھی بحث امام جصاص رازی نے کی ہے۔ ان کی احکام القرآن کا مطالعہ کریں۔ ذہن وفکر کی بہت سے گرہیں کشادہ ہوں گی۔ اس بحث کو اختصار کے ساتھ شیخ زاہد الکوثری نے تانیب الخطیب میں اورفقہ اھل العراق وحدیثھم میں نقل کیاہے۔
پھر شیخ ابوزہرہ نے بھی کافی حد تک حیلہ کے حوالہ سے احناف کے موقف کی وضاحت ابوحنیفہ پرلکھی گئی اپنی کتاب میں کیاہے جس کا اردو ترجمہ پروفیسر غلام رسول حریری نے کیاہے ،شائع ہوچکاہے۔
ان کو پڑھکر فی الحال اپنے ذہن وفکر کوجلابخشیں
آپ اپنے الفاظ میں خلاصہ تحریر کر دیتے تو بہتر تھا۔ یا غلام رسول حریری والی کتاب کا کوئی آن لائن لنک ہے تو دے دیں۔

اورفی الحال ایک سوال کا جواب دیں کہ
اگرکوئی شخص روپے لے کر یاکسی دوسرے کے کہنے کی وجہ سے اپنی بیوی کوطلاق دیتاہے تو وہ طلاق معتبر ہوگی یانہیں؟
مدلل طورپر اس بات کا جواب دیں کہ
اگرطلاق معتبر ہوگی توکیوں نہیں
اورنہین معتبر ہوگی تو کیوں
طلاق چاہے غصہ میں دی جائے، ہنسی مذاق میں، یا لالچ کے تحت۔ ایسی طلاق معتبر ہوتی ہے۔
لیکن۔
اصل غور طلب معاملہ یہ نہیں کہ حلالہ میں دوسرے شوہر کی دی جانے والی طلاق معتبر ہے یا نہیں۔
بلکہ اختلافی معاملہ تو یہ ہے کہ آیا ایسا نکاح معتبر ہے جو پہلے سے ہی طلاق کی نیت کے تحت کیا جائے۔ آپ کہتے ہیں ایسا نکاح معتبر ہے اور ہم کہتے ہیں معتبر نہیں۔ آپ ایسے نکاح کے معتبر ہونے کے دلائل پیش کیجئے۔
اور نظیر وہ پیش کریں جو اصل اختلافی معاملہ سے متعلق ہو۔

اورناگوارخاطر نہ ہو تواس دعوی کی دلیل بھی عرض کردیجئے کہ
اس حقیقت پر حلالہ کا لفظ منطبق کرنے میں اختلاف ہے اور شدید اختلاف ہے۔
اس شدید اختلاف کی دلیل کیاہے؟
پہلی بات کہ قرآن و سنت میں اس معاملے پر کہ ایک خاتون طلاق مغلظہ پانے کے بعد، کسی دوسرے شوہر سے گھر بسانے کی نیت سے نکاح کرے اور پھر دوسرے شوہر کے مر جانے یا اس سے بھی طلاق مغلظہ پانے کے بعد، پہلے شوہر سے نکاح کر لے، پر حلالہ کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا۔

ہاں حلالہ کی اصطلاح ایک حرام فعل کے لئے وہاں ضرور استعمال ہوئی ہے جہاں پہلے سے طلاق کی نیت سے دوسرے شوہر سے نکاح کیا گیا ہو، تاکہ خاتون پہلے شوہر کے لئے حلال ہو جائے۔
اور نیت کا فرق ہو تو بظاہر بالکل ایک جیسے نظر آنے والے دو اعمال کے لئے مختلف احکام، مختلف مسائل، مختلف اصطلاحات استعمال ہوتی ہیں۔ بلکہ ان پر ثواب و عذاب بھی مختلف ہوتا ہے۔
اور نظیر اس کی نماز ہے۔ دو رکعت فرض اور دو رکعت نفل میں عملاً آخر فرق ہی کیا ہے؟ طہارت اور وضو سے لے لیجئے اور تکبیر تحریمہ سے اختتام نماز تک بالکل ایک جیسے افعال انجام دئے جاتے ہیں۔ فقط آپ کے نزدیک نیت کے الفاظ یا ہمارے نزدیک دل کی نیت کے فرق سے دونوں افعال میں مشرق مغرب کا بُعد واقع ہو جاتا ہے۔

اس نظیر کی بنیاد پر ہم یہ کہتے ہیں کہ ایسا نکاح ، جو پہلے ہی سے طلاق کی نیت کے تحت، خاتون کو پہلے شوہر کے لئے حلال کرنے کی غرض سے کیا جائے، واقع ہی نہیں ہوتا۔ یہ متعہ کی بھی قبیح ترین قسم ہے۔ متعہ تو پھر بھی کسی زمانے میں حلال رہا ہے، اور حلالہ تو شریعت میں کبھی حلال نہیں رہا۔
لہٰذا، جیسے ہم نے لیت و لعل کے بغیر آپ کی باتوں کا واضح جواب دیا ہے۔ آپ بھی صراحت سے بتائیے کہ:
کیا آپ کے نزدیک نکاح متعہ معتبر ہے؟ اگرچہ فریقین کو آپ گناہ گار ہی کیوں نہ تسلیم کریں؟
اگر جواب ہاں میں ہو تو پھر ہمارے بیچ اختلاف کا دائرہ کافی وسیع ہے۔ ہمیں موجودہ موضوع کو بھی پھیلانا ہوگا۔
اگر جواب ناں میں ہو تو پھر نکاح متعہ اور نکاح حلالہ میں وجوہات تفریق بتائیں۔

پھر کچھ توجہ یہ بھی کیجئے کہ طلاق کا سنگین واقعہ کسی گھر میں پیش آ چکا ہو۔ اور انہیں مفتی صاحب یہ طریقہ بتائیں کہ حلالہ کروا لو، تم گناہ گار تو ہوگے لیکن دوبارہ سے بیوی تمہیں مل جائے گی۔ کیا اللہ کے صریح حرام کردہ کو حلال کرنے جیسا نہیں ہے؟

خدارا، مسلک کی حمایت میں اتنا آگے نہ بڑھیں کہ آخرت کی فکر اور خوف خدا ہی بھول جائیں۔ یہاں لکھے گئے ہمارے الفاظ ثواب جاریہ کا مصداق بھی ہو سکتے ہیں اور عذاب جاریہ کا بھی، نعوذباللہ۔ لہٰذا احتیاط بہت ضروری ہے۔
 
شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
410
پوائنٹ
44
ایک ہے کسی چیز کا علمی اورمعتدلانہ موقف اورایک ہے بزعم خود کچھ فرض کرلینا۔
دونوں میں بڑافرق ہے؟
یاد پڑتاہے کہ شمشاد نامی ایک صاحب نے ایک تحریر لکھی تھی جس مین اس بات پر زور دیاتھاکہ اگر حلالہ اورطلاق ثلاثہ پر لڑنے والے علماء اس کے بجائے لوگوں کو طلاق دینے کا شرعی طریقہ بتانے میں وقت صرف کریں تو امت اورعوام کو بہت فائدہ ہوگا اوریہ جھگرے شاذ ونادر کیسوں کی صورت اختیار کرلیں گے۔
حلالہ کی نوبت کیوں آتی ہے؟
طلاق کے غلط استعمال سے !
ایک شخص جانتاہے کہ اگرمیں نے زہر کھایاتومیری موت ہوجائے گی
اگرمیں نے خود پر گولی چلائی تومیری موت ہوجائے گی
اسی طرح شریعت نے طلاق مغلظہ کے استعمال سے بچانے کیلئے بتادیاہے کہ
اگرکسی نے اپنی بیوی کو طلاق ثلاثہ دیاتو پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک شخص تمام باتوں کو جانتے ہوئے بھی طلاق ثلاثہ جیسے مبغٍوض فعل کاارتکاب کرتاہے تواس کو صرف اس لئے انجام سے نہیں بچایاجاسکتا کہ اس کا انجام نہایت خراب ہے۔
ہربرے عمل کا براہی انجام ہوتاہے۔ اچھاانجام نہیں ہوتا
کچھ لوگوں کا کہناہے کہ انتہائی غصہ کی شدت میں دی جاتی ہے اس وقت عقل مائوف ہوجاتی ہے اس لئے ایسی سزا نہ ہونی چاہئے جو جیتے جی زندگی کا روگ بن جائے۔
جوابآعرض ہے کہ ہرطلاق غصے اورنج کی صورت میں ہی دیاجاتاہے خوش دلی سے کوئی بھی نہیں دیتا۔
بہتر صورت تو یہ ہے کہ شریعت کے احکامات کو انسان جانے اوراس کے مطابق عمل پیراہو تواس میں نہ کوئی رسوائی ہے اورنہ کوئی ذلت
لیکن اگرایک انسان طلاق ملغلطہ کا ارتکاب کرتاہے اوراس طرح شریعت سے کھلواڑ کرتاہے اورپھر چاہتاہے کہ اس کے انجام اورعواقب سے بھی بچارہے تویہ ممکن نہیں ہے۔
محترم آپ کی تجویز تو بہت اچھی ہے مگر عمل کون کرے؟ جناب تقی عثمانی' محمود غازی اور دیگر متعدد حنفی علماء پاکستان کی اعلی عدلیہ میں ججز رہے مگر مجال ہے کہ اس مسئلے کو اس نہج پر حل کرنے کی کوشش کرتے کہ کچہریوں میں طلاق'طلاق' طلاق لکھنے والے وثیقہ نویس کم از کم ایسا کرنے سے باز رہتے۔ مگر آفریں ہو ان حضرات پر کہ قانون شفعہ کو حنفی بنانے کا خیال تو رہا مگر طلاق ثلاثہ کے مسئلے پر کچھ نہ کیا۔ تقی عثمانی صاحب سے خاص طور پر شکوہ ہے کہ وہ اس مسئلے پر صفحے کے صفحے سیاہ کرسکتے ہیں مگر جب کچھ صحیح کرنے کا موقع تھا تو مایوس کیا۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
آپ ان تکلفات کو چھوڑیے کہ ایک ایک اہل حدیث یہاں آکر اپنے رائے کا اظہار کرے بلکہ آپ نے جو دعویٰ کیا ہے اس کو قرآن و حدیث سے ثابت کیجئے اور یہی درخواست ماں کی دعا سے ہے کہ اپنا دعویٰ ثبوت کے ساتھ مکمل کیجئے۔ میرے بھائیوں یہاں اہل حدیث بھی ہیں یہ کوئی حنفیوں کی کالونی نہیں ہے کہ آپ جو بے بنیاد دعویٰ چاہیں گے کریں گے اور بغیر ثابت کئے چلتے بنیں گے۔
کالونی کی بات آپ نے اچھی کہی ہے۔ ظاہرسی بات ہے کہ کالونی میں رہنے کا حق انہی کو ہے جوکہ اپنے سرٹیفکٹ مکمل رکھتے ہیں اورجولوگ ادھرادھر سے آکر بس گئے ہیں اورجن کے دستاویزات درست نہیں ہیں وہ فٹ پاتھ پر ہی رہیں گے بہت ہواتوکہیں چوری چھپے اپنی جھگی جھونپڑی ڈال لی۔ آپ نے کہانہیں لیکن ہم سمجھ گئے ہیں کہ اہل حدیث حضرات کہاں رہتے ہیں۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
فاضل مراسلہ نگار عبدالوکیل صاحب نے شاید میری عبارات پر سوال قائم کرناچاہاہے۔وہ لکھتے ہیں۔
حلالہ کا سنت طریقہ قرآن سے ثابت ہے ۔
اگر اختلاف ہے تو اس کے غلط استعمال سے ہے

تو سوال یہ ہے کہ حلالہ کا درست طریقہ کیا ہے
لیکن اگر وہ مافی الضمیر کے اظہار پر پورے طورپر قادرنہیں ہیں توپھر میرے الفاظ کوٹ کرناچاہئے تھا اگرچہ پروف اورہجے کی کچھ غلطیاں میری عبارت میں ہوسکتی ہیں جونظرثانی نہ کرنے کی وجہ سے ہوتی ہیں لیکن اس طرح کی عبارت میں قطعانہیں لکھتا
حلالہ کا سنت طریقہ قرآن سے ثابت
یعنی قرآن سے سنت طریقہ ثابت ہوگا؟چہ خوب!
بہرحال قرآن وسنت سے حلالہ کا جونساطریقہ ثابت ہے وہ میں ماقبل میں لکھ چکاہوں اب اسے دوہرانے کی ضرورت نہیں سمجھتا۔میرے ماقبل کے مراسلے کو تھوڑادھیان سے پڑھیں۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
گرکوئی شخص روپے لے کر یاکسی دوسرے کے کہنے کی وجہ سے اپنی بیوی کوطلاق دیتاہے تو وہ طلاق معتبر ہوگی یانہیں؟
مدلل طورپر اس بات کا جواب دیں کہ
اگرطلاق معتبر ہوگی توکیوں نہیں
اورنہین معتبر ہوگی تو کیوں
سوال میراوہ قطعانہیں ہے جسے آپ نے سمجھاہے ۔
سوال صرف اس قدر ہے کہ ایک شخص طلاق دیتاہے مگر اس طلاق کی وجہ خود اس کاارادہ نہیں بلکہ دوسرے کی ترغیب وتحریص ہے۔
توکیاایسی طلاق معتبر ہوگی یاغیرمعتبر ہوگی!اوروجہ بھی ساتھ میں فرمادیں۔
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
السلام علیکم۔
حلالہ کی لعنت کا نبوی فتوی جن کے سر پر ہر وقت منڈلائے ، تحکیم بغیر ما انزل اللہ جن کا پسندیدہ کام ہو ، بھلا کیا وہ "اہل حق" ہو سکتے ہیں؟؟؟
 

ابن قاسم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 07، 2011
پیغامات
253
ری ایکشن اسکور
1,081
پوائنٹ
120
ایک شخص طلاق دیتاہے مگر اس طلاق کی وجہ خود اس کاارادہ نہیں بلکہ دوسرے کی ترغیب وتحریص ہے
توکیاایسی طلاق معتبر ہوگی یاغیرمعتبر ہوگی!اوروجہ بھی ساتھ میں فرمادیں
ملزم کی تصدیق کی جائے کہ کیا واقعی اس نے کسی کی ترغیب و تحریص سے طلاق دیا ہے، اس سلسلہ میں عورت کا بیان بھی سننا ضروری ہے، اگر معاملہ ایسا ہی ہے جیسا بتایا گیا ہے تو میاں بیوی کے علاوہ گواہوں کو مد نظر رکھتے ہوئے حتمی نتائج پر پہنچا جاسکتا ہے
اگر یہ بات غلط ہے تو کوئی صاحب روشنی ڈالیں
 
Top