• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حلب نہیں ہمارا قلب مر گیا ہے !

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا
شام میں ایک اقلیتی فرقہ نصیریہ کی حکومت نصف صدی سے زائد عرصہ سے سے مسلمانوں کو خاک و خون میں نہلاتی آئی ہے ،
حالانکہ اس فرقہ کی آبادی وہاں صرف بارہ فی صد ہے ، لیکن چند غنڈہ ممالک کی سرپرستی بالخصوص روس کی مدد اور پالیسی نے اس اقلیتی فرقہ کو اکثریتی مسلم آبادی کو تہ تیغ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ،
امیر المومنین سیدنا معاویہ کے دورسے یہاں امویوں نے صدیوں حکومت کی ،اور اسلام و مسلمین کی ترقی کے بے مثال کارنامے سرانجام دئے،
شام کی اموی حکومت نے ہی یورپ کے قلب سپین کو فتح کرکے وہاں اسلام کی روشنی پھیلائی تھی ،
اور اسی اموی خلافت میں ترکی میں فتح کے جھنڈے گاڑے تھے ،
اور صدیوں یورپ میں اسلام ایک مضبوط طاقت کی صورت موجود رہا ،
عالمی استعمار شام کے اسی عظیم کردار و عظمت سے خائف ہوکر پچھلی ایک صدی سے اہل شام کو مٹانے ،دبانے،
میں مصروف عمل ہے ،
شام کی موجودہ خانہ جنگی جس میں حزب اللہ ، اور سرکاری فرقے نصیریہ کے ساتھ ساتھ روس اور دیگر عالمی قوتوں کے ساتھ ساتھ نام نہاد مجاہدین داعش وغیرہ بھی بڑے ذمہ دار ہیں ،
لیکن جس طرح ہر رات کی صبح ہوتی ہے ،شام میں بھی یہ صبح ضرور طلوع ہوگی ،
سرشک چشم مسلم میں ہے نیساں کا اثر پیدا
خلیل اللہ کے دریا میں ہوں گے پھر گہر پیدا
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
لیکن جس طرح ہر رات کی صبح ہوتی ہے ،شام میں بھی یہ صبح ضرور طلوع ہوگی ،
سرشک چشم مسلم میں ہے نیساں کا اثر پیدا
خلیل اللہ کے دریا میں ہوں گے پھر گہر پیدا
ان شاء اللہ -

اللہ سبحان و تعالیٰ مظلوم مسلمانوں کی مدد فرمائے - آمین یا رب العالمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
وہ میڈیا جو کسی اداکار کے کتے کی مرنے تک کو بریکنگ نیوز کہہ کر نشر کرتا ہے وہ شام میں 450,000 لوگوں کی شہادت پر خاموش کیوں ہے ؟ اتنے دنوں سے حلب پر بم برس رہے ہیں وہ کوئی نہیں دیکھ رہا ؟ مغربی میڈیا بھی اس کو دکھا رہا ہے مگر شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار اس کو دکھا ہی نہیں رہے .

 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
افسوس کہ بعض علماء حالات کا ادراک نہی کرتے اور ان نصیری کتوں سے لڑنے والوں کے پیچھے لگے ہوتے ہیں

Sent from my SM-G360H using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
اچھا سلسلہ جاری رکھیں شاید کچھ غیرت جا گے امت مسلمہ کے نوجوانوں میں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
‫‏
حلب جل رہا ہے‬

بیٹا باپ کی تاریخ دهرا رہا ہے

"بشار الاسد کے باپ حافظ الاسد کے زمانے میں مجھے ایک بار گرفتار کیا گیا۔ جیل میں ایک جوان لڑکی بھی تھی، جس کا باپ اسلام پسند ہونے کی وجہ سے حکومت کو مطلوب تھا۔ جب حکومتی غنڈے اسے نہ ڈھونڈ سکے تو اس کی بیٹی کو اٹھایا گیا اور باپ کی جگہ گروی(ضمانت کے طور پر) رکھا گیا۔ جیل میں ہی اس کا ایک بچہ پیدا ہوا۔ وہ لڑکی کسی کو یاد ہی نہیں رہی، یہاں تک کہ وہ بچہ 4 سال کا ہو گیا۔ ایک دن بچہ بہت رویا اور چھپ ہونے کا نام نہیں لے رہا تھا تو جیلروں نے مجھے تعلیم یافتہ سمجھ کر اس بچے کو چپ کرانے کا کہا۔ میں نے بچے سے مخاطب ہو کر کہا، "ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک چڑیا تھی۔
بچے نے کہا: چڑیا کیا ہوتی ہے؟
میں کانپ اٹھا اورکہا: وہ جو ایک درخت سے اڑ کر دوسرے درخت میں جا بیٹھتی ہے۔
بچے نے کہا : درخت کیا ہوتا ہیں؟!
اب میں بات کرنے کے قابل نہیں رہا اور اپنے عقوبت خانے میں واپس آیا۔"

(شامی صحافی میشل کیلو)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
شام کے بچوں کے نام


ویڈیو

لنک


وہ آنکھ مومن کی آنکھ نہیں ہو سکتی جو درندوں کے ہاتھوں خون میں لت پت معصوموں کی تصاویر دیکھ کر نم یا اشکبار نہ ہو۔ وہ دل مومن کا دل نہیں ہے جو ان مظلوموں کے لیےغمگین اور بے چین نہ ہو۔ وہ زبان مومن کی زبان نہیں ہے جو ان پھولوں کے لیے ہمدردی کے دو کلمات نہ بول سکے۔

میرے بچو! میرے جگر کے ٹکڑو! آج ہمارے دل غمگین ہے، آنکھیں اشکبار ہیں، تمہاری تصاویر ہمارے سینوں اور لبوں پر ہیں، ان ظالموں نے ہمارے بچوں پر بمباری کی ہے، انہیں بری طرح سے قتل کیا ہے۔ یہ ظالم، زمین کے سینے اور آسمان کی چھت کے نیچے ہمیشہ کے لیے ملعون ٹھہریں۔


نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

( مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ مَثَلُ الْجَسَدِ إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ عُضْوٌ تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى ) رواه البخاري۔

مسلمانوں کی آپس میں محبت، رحمت اور شفقت کی مثال ایسی ہی ہے جیسا کہ ایک جسم کی کہ اگر جسم کے کسی عضو کو تکلیف پہنچے تو سارا جسم بخار میں مبتلا رہتا ہے اور بے چینی میں جاگتا رہتا ہے۔

نوٹ: ہم میں ہر شخص جو کم از کم کر سکتا ہے، وہ دن یا رات کے اوقات میں، ایک آدھ گھنٹہ نکال کر، مسجد میں یا گھر کے کسی کونے میں، تنہائی کے لمحات میں، اپنے اور امت کے گناہوں کی معافی مانگے، اور مظلوموں کے حق میں اور ظالموں کے خلاف، اللہ کی جناب میں گریہ وزاری کرے۔
 

اٹیچمنٹس

Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
13082678_1607740029546236_6623433652315608332_n.jpg


حلب جل رہا ہے

شام کا سب سے بڑا شہر‘حلب‘ ہے. یہ شہر عالمِ اسلام کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے. کئی مسلم سلاطین جیسا کہ سلطان عمادالدین زنگی اور انکے فرزند سلطان نورالدین زنگی کے حکمرانی میں دارالخلافہ رہا. عالمِ اسلام کیلئے آج تک یہ شہر اہم ترین مرکزی شہروں میں سے ایک ہے. یہ شہر علوم و فنون، تجارت و سیاست کی اپنی ایک تاریخ رکھتا ہے.

یہ وہ شہر ہے کہ جس نے شیرِ اسلام سلطان عماد الدین زنگی کو باطل کیخلاف کمربستہ ہوتے دیکھا، یہ وہ شہرہے جس نے محافظ ِحرمین سلطان نورالدین زنگی کو صدائے تکبیر بلند کرتے دشمنوں کی صفوں میں ماتم بچھاتے دیکھا، تاریخ دیکھیں تو یہ وہ شہرہے کہ جس نے سلطان صلاح الدین ایوبی کو نورالدین زنگی کی فوج میں کماندار دیکھا اور پھر ایک سلطان کی شکل میں بھی دیکھا. تاریخ جانتی ہے اس شہر کو کہ اس
نے سلطان رکن الدین بیبرس کے ہاتھوں تاتاریوں کو شکست کھاتے اور بھاگتے ہوئے دیکھا ہے.

اس شہر نے دُکھ بھی دیکھے اور خوشیاں بھی، حلب نے اپنے باشندوں کو جشن مناتے دیکھا اور آنسو بہاتے دیکھا، جنگیں بھی دیکھیں اور امن کا زمانہ بھی. تاریخ کے نشیب و فراز سے گزرتے ہوئے آج بھی یہ شہر شام کا تجارتی مرکز تھا، تب تک جب تک بشارالاسدی و روسی افواج نے اس شہر کی اینٹ سے اینٹ نہ بجا دی.

آج ہسپتالوں، کلینکوں، سکولوں،کالجوں، بازاروں اور مسجدوں میں اپنے باشندوں کو، اپنے ننھے ننھے بچوں کو، اپنی انتظار کرتی ماؤں کو، اپنے کسب ِحلال کمانے والے مرد وں کو خون میں نہایا ہوا دیکھ کے
حلب آج خود رو رہا ہے.آج حلب صدائیں لگا رہا ہے، آوازیں دے رہا ہے عمادالدین زنگی کو، نورالدین زنگی کو،سلطان صلاح الدین ایوبی کو، ملک شاہ سلجوقی کو، خیرالدین باربروسہ کو اور یوسف بن تاشفین کو، مگر یہ کیا جانے کہ وہ دور تھا جب اس امت کے فرزند جاگ رہے تھے، جب غیرت ِایمانی بیدار تھی،جب اس امت کے جوانوں کو پلٹ کرجھپٹنا اور جھپٹ کر پلٹنا آتا تھا. جب یہ غیور گھر کی چوکھٹ کے بجائے تلواروں کے سائے میں جینا پسند کرتے تھے.

مگر صد ہائے افسوس! آج غیرت ایمانی ایسی سو رہی ہے کہ کروڑوں مسلمانوں کا خون دیکھ کر بھی جاگ نہیں رہی. آج مسلم امہ کو گاجر مولی کیطرح کاٹا جارہا ہے مگر ہم مصروف ہیں رنگ و سرور کی محفلوں میں . یہود و ہنود مسلم کا خون پی رہے ہیں اور یہاں غفلت کی شراب کے جام بھرے جارہے ہیں .

کئی دوستوں کو دیکھ رہاہوں جو لبرلز کو چپ رہنے پر کوس رہے ہیں، مگر یہ نہیں سوچ رہے کہ لبرلز کا تو کام ہی یہی ہے، اصل مدعا یہ ہے کہ ہم نے کیا کیا، ہم لبرلز کو بعد میں کوسیں گے مگر پہلے اپنے گریبان میں کیوں نہ جھانک لیں؟

آج امت ِمسلمہ کا انگ انگ لہولہان، مظلوم امت دھاڑیں مار رہی مگر کیا خوب کہا کسی نے‘جس پہ بیتے، وہی جانے‘. جس امت کو ایک وجود کہا گیاآج اسی کو دوسرے بھائیوں کی خبر تک نہیں .

امید ہے کہ یہ امت کسی دن جاگے گی، مگر ڈر ہے کہیں دیر نہ ہو جائے. کیونکہ جو قوم کرکٹ کو جہاد سمجھنے لگے، شراب و کباب اور ناچ و موسیقی جس قوم کا شیوہ بن جائے. اللہ سے بڑھ کر نجومیوں پہ یقین ہو تو اس
قوم کا مقدر صرف تباہی اور بربادی ہوتا ہے.

دعا ہے اللہ اس امت کو جگا کر اس امت کو حلب جیسی تباہی سے مزید بچائے اور حلب پہ مزید رحم فرمائے. اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو.

................................................
 

اٹیچمنٹس

Top