• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حنفی امام بہت تیز نماز پڑھاتا ھےکیا اسکے پیچھے نماز جائز ھے??

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
مجھے لگتا ہے یہ بھٹی صاحب کی آتما نام بدل کر دوبارہ آگئی ہے :)
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
خنزیر تقلید کا اہل نہیں ملحظہ فرمائیں؛
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ شِنْظِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ وَوَاضِعُ الْعِلْمِ عِنْدَ غَيْرِ أَهْلِهِ كَمُقَلِّدِ الْخَنَازِيرِ الْجَوْهَرَ وَاللُّؤْلُؤَ وَالذَّهَبَ {ابن ماجه{
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ شِنْظِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ، وَوَاضِعُ الْعِلْمِ عِنْدَ غَيْرِ أَهْلِهِ كَمُقَلِّدِ الْخَنَازِيرِ الْجَوْهَرَ وَاللُّؤْلُؤَ وَالذَّهَبَ»
حکم : صحيح - دون قوله " وواضع العلم
... "

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ علم طلب کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ اور علم کو نااہلوں کے سامنے رکھنے والا ایسے ہے جیسے خنزیروں کو جواہرات، موتیوں اور سونے کے ہار پہنانے والا۔‘‘
سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ فَضْلِ الْعُلَمَاءِ وَالْحَثِّ عَلَى طَلَبِ الْعِلْمِ)
سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: علماء کی فضیلت اور حصول علم کی ترغیب)

اس روایت کے نیلے رنگ کے الفاظ تو دیگر طریق سے ثابت ہیں، مگر سرخ رنگ کے کلمات ثابت نہیں، اور اس روایت میں حفص بن سلیمان ضعیف ، متروک و متہم بالكذب راوی ہے!
اب مقلدین حنفیہ کی عقل دیکھو! وہ خود اپنے خلاف اسی روایت کو پیش کرتے ہیں، کہ مقلدین حنفیہ علم کے اہل نہیں، اور ان کے سامنے علم رکھنا خنزیروں کو جواہرات، موتیوں اور سونے کے ہار پہنانے کے مترادف ہے!

خیر! جب علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے، تو اس میں تمام مسلمان داخل ہیں، لیکن مقلدین حنفیہ شریعت اسلامی کے اس حکم کا بھی انکار کرتے ہیں! کہ انہیں دین اسلام کے علم کی حاجت ہی نہیں، بلکہ ان کے اماموں کے اٹکل پچو ہی ان کے لئے کافی ہیں!
اگر آپ لوگ ایک ایسے شخص جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے استہزا کرے کے دفاع میں یہ سب کچھ لکھ رہے ہو تو یقین رکھو کہ کل قیامت کے دن تم لوگوں کا گریبان ہوگا اور میرا ہاتھ۔
جہاں تک میں محسوس کرتا ہوں کہ رضا میان کو تو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ہے صرف کھل کر اظہار نہیں کر رہے۔ مگر اس کے مداحین مدعی سست گواہ چست بنے ہوئے ہیں۔ اپنا تو کام ہے؛
{يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا يَخَافُونَ لَوْمَةَ لَائِمٍ ۔۔۔۔۔۔۔ الآیۃ} [المائدة: 54]
یہ بات ان تمام مقلدین احناف و علمائے مقلدین احناف پر صادق آتی ہے، جو اپنے فقہائے احناف کے حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑانے والی، اور رد کرنے والی فقہ کا دفاع کرتے ہیں!
اللہ ہدایت دے!
 
Last edited:
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
اس روایت کے نیلے رنگ کے الفاظ تو دیگر طریق سے ثابت ہیں، مگر سرخ رنگ کے کلمات ثابت نہیں، اور اس روایت میں حفص بن سلیمان ضعیف ، متروک و متہم بالكذب راوی ہے!
سنن ابن ماجه
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ شِنْظِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ، وَوَاضِعُ الْعِلْمِ عِنْدَ غَيْرِ أَهْلِهِ كَمُقَلِّدِ الْخَنَازِيرِ الْجَوْهَرَ وَاللُّؤْلُؤَ وَالذَّهَبَ»
__________

[تعليق محمد فؤاد عبد الباقي]
في الزوائد إسناده ضعيف لضعف حفص بن سليمان. وقال السيوطي سئل الشيخ محي الدين النووي رحمه الله تعالى عن هذا الحديث فقال انه ضعيف أي سندا. وإن كان صحيحا أي معنى. وقال تلميذه جمال الدين المزي هذا الحديث روى من طرق تبلغ رتبة الحسن. وهو كما قال. فإني رأيت له خمسين طريقا وقد جمعتها في جزء. كلم الإمام السيوطي.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
[تعليق محمد فؤاد عبد الباقي]
في الزوائد إسناده ضعيف لضعف حفص بن سليمان. وقال السيوطي سئل الشيخ محي الدين النووي رحمه الله تعالى عن هذا الحديث فقال انه ضعيف أي سندا. وإن كان صحيحا أي معنى. وقال تلميذه جمال الدين المزي هذا الحديث روى من طرق تبلغ رتبة الحسن. وهو كما قال. فإني رأيت له خمسين طريقا وقد جمعتها في جزء. كلم الإمام السيوطي.
اس کا ملون حصہ صحیح ہے! دوسرے حصہ کی خمسین طرق آپ پیش کرسکتے ہوں تو کر دیں!
سنن ابن ماجه
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ شِنْظِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ، وَوَاضِعُ الْعِلْمِ عِنْدَ غَيْرِ أَهْلِهِ كَمُقَلِّدِ الْخَنَازِيرِ الْجَوْهَرَ وَاللُّؤْلُؤَ وَالذَّهَبَ»
اور جیسا کہا کہ پہلے حصے پر مقلدین حنفیہ کا عمل نہیں، اور دوسرے حصے کے مطابق خنزیر کی مثل بھی مقلدین حنفیہ ہی ٹھہرتے ہیں!
 
Last edited:
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
[تعليق محمد فؤاد عبد الباقي]
في الزوائد إسناده ضعيف لضعف حفص بن سليمان. وقال السيوطي سئل الشيخ محي الدين النووي رحمه الله تعالى عن هذا الحديث فقال انه ضعيف أي سندا. وإن كان صحيحا أي معنى. وقال تلميذه جمال الدين المزي هذا الحديث روى من طرق تبلغ رتبة الحسن. وهو كما قال. فإني رأيت له خمسين طريقا وقد جمعتها في جزء. كلم الإمام السيوطي.
اس کا ملون حصہ صحیح ہے! دوسرے حصہ کی خمسین طرق آپ پیش کرسکتے ہوں تو کر دیں!
لا مذہبوں میں سب سے بڑی خرابی یہی ہے کہ وہ عقل استعمال نہیں کرتے(لگتا ایسا ہے کہ ہے ہی نہیں) بس تعصب سے احناف کو متہم کرنا اولین وظیفہ ہے۔
میں نے الشيخ محي الدين النووي رحمه الله تعالى کے قول سے استدلال کیا ہے۔ انہوں نے اس کے متن کو صحیح کہا جیسا کہ میں نے ہائی لائٹ کیا ہے۔
خط کشیدہ فقرہ ان کے تلمیذ کا ہے میں نے اس سے استد لال نہیں کیا۔
اگر اس کے اور طرق نہیں تو اس کا الزام مجھ پر نہیں بلکہ جمال الدین المزی پر ہے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں نے الشيخ محي الدين النووي رحمه الله تعالى کے قول سے استدلال کیا ہے۔ انہوں نے اس کے متن کو صحیح کہا جیسا کہ میں نے ہائی لائٹ کیا ہے۔
امام النووی نے اس کے مکمل متن کو یہاں تو کیا، کہیں اور بھی صحیح نہیں کہا!
خط کشیدہ فقرہ ان کے تلمیذ کا ہے میں نے اس سے استد لال نہیں کیا۔
امام النووی کے تلمیذ جمال الدین المزی کے الفاظ کو اپ نے ملون کیا تھا، اب جب خمسین طرق کا مطالبہ کیا گیا، تو آپ اپنی بات سے مکر رہے ہو!
اگر اس کے اور طرق نہیں تو اس کا الزام مجھ پر نہیں بلکہ جمال الدین المزی پر ہے۔
اول تو جلال الدین المزی نے اس روایت کے دوسرے حصہ کے متعلق نہیں کہا ہے!
دوم کہ اب جب آپ اپنے مدعا کے مطابق اس روایت کے دوسرے حصہ کے خمسین طرق پیش کرنے سے قاصر ہیں، تو الزام جمال الدینالمزی پر ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں!
جبکہ جلال الدین المزي آپ کی ہفوات سے بری ہیں!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہ بھی عجیب بات ہے، کہ ہم بتلا رہے ہیں کہ علم کے اہل نہ ہونے والے یعنی کہ مقلدین کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی خنزیر کے مترادف قرار دینا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں!
لیکن مقلدحنفی حنیف صاحب اس بات پر مصر ہیں کہ انہیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خنزیر کے مترادف قرار دیا ہے!
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
امام النووی کے تلمیذ جمال الدین المزی کے الفاظ کو اپ نے ملون کیا تھا، اب جب خمسین طرق کا مطالبہ کیا گیا، تو آپ اپنی بات سے مکر رہے ہو!
میں نے اس فقرہ کو واضح اس لئے کیا کہ نووی رحمۃ اللہ کے شاگرد یہ فرما رہے ہیں جس سے نووی رحمۃ اللہ کی بات کی تصدیق معلوم ہوتی ہے۔
جہاں تک طرق کی بات ہے وہ موجود تو ہیں۔ چونکہ وہ تقریباً تمام بلا سند ہی مجھے ملے اس لئے ان کو ذکر کرنا میں نے مناسب نہ سمجھا۔
 
Top