• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خواجہ معین الدین چشتی کون تھے؟؟؟؟

Asif_Rehan

مبتدی
شمولیت
جولائی 11، 2015
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
ایک مسلمان کے لئے یہ ایک ”نان ایشو“ ہے کہ فلاں اور فلاں اور فلاں مشہور بزرگ کون تھے، کیا تھے، ان کی تعلیمات کیا تھیں، ان کی سوانح عمری کیا ہے وغیرہ وغیرہ ۔ اس لئے کہ ”مشہور و معروف بزرگان دین“ زیادہ سے زیادہ یہ ہوسکتے ہیں کہ وہ ”دین اسلام کے اندر ایک اچھے مسلمان“ ہوں یہ ہرگز نہیں ہوسکتا کہ ”اُن کے اندر اسلام“ ہو۔ اسلام ان سے ”پہلے“ بھی موجود تھا اور آج ان کے ”بغیر“ بھی موجود ہے۔ لہٰذا مسلمانوں کو اسلام ی ”تلاش“ میں بزرگان دین اور ان کی مبینہ تعلیمات کو جاننے، پرکھنے، میں وقت ضائع کرنے کی بجائے اسلام کے اصل مآخذ قرآن و سنت اور اصل رول ماڈل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سیرتوں کو پڑھنے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی طرف توجہ دینی چاہئے نہ کہ اپنے اپنے علاقائی و مسلکی ”بزرگان دین“ کی طرف۔
بھائی بندے نے تاریخ جاننے کے لیے سوال پوچھا اور آپ نے تو جیسے اس کے دل کا حال ہی جان لیا کے بندہ ضرور غلط نیت سے سوال پوچھ رہا ہو گا.

Sent from my Z14 using Tapatalk
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
بھائی بندے نے تاریخ جاننے کے لیے سوال پوچھا اور آپ نے تو جیسے اس کے دل کا حال ہی جان لیا کے بندہ ضرور غلط نیت سے سوال پوچھ رہا ہو گا.

Sent from my Z14 using Tapatalk
سوال پوچهنے والے کی تشفی کی خاطر بعض اضافی معلومات دی گئیں، صاحب سوال نے تو جزاک اللہ خیرا کہا ، آپ برا نا مانیں ۔
اسے دل کا حال جاننا نہیں کہتے اسے کہتے ہیں مزید خلاصہ کر دینا تاکہ سائل اور دیگر قارئین تک وضاحت پہنچائی جائے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اسحاق سلفی صاحب ، ابن داؤد صاحب ، اشماریہ صاحب اور رحمانی صاحب کے علاوہ دیگر احباب اگر تبصروں سے پرہیز کریں تو شاید زیادہ بہتر ہے ۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
اس پوسٹ میں موجود عربی عبارات کا ترجمہ کردیں ،
تاکہ بات آگے چلے ۔۔۔۔
کیوں بات کو خواہ مخواہ الجھاناچاہتے ہیں،اگرآپ کے پاس اخبارالاخیارکو غیرمعتبر کہنے کیلئے کوئی معتبر دلیل اورحوالہ نہیں ہے تو پھر اعتراف کیوں نہیں کرلیتے،اگرپھربھی اپنی ہی بات پر اصرار ہے توپھر کسی معتبر اہل علم کے ارشاد سے اپنے دعویٰ کو مزین کرلیجئے،ورنہ محض بات کو الجھانا چاہوں تو کچھ طریقے ہمیں بھی آتے ہیں آپ یاابن دائود یہ نہ سمجھیں کہ اس طرح کے ہتھکنڈے صرف آپ ہی جانتے ہیں لیکن علم وتحقیق کی وادی ہتھکنڈوں سے نہیں، دلیل واستدلال سے طے کیاجاناچاہئے۔
محترم بھائی اگر خمارِ تصوف کبھی کم ہو تو بتایئے گا کہ :
کس خارجی نے حدیث کی کون سی کتاب تصنیف فرمائی اور اس کو کن لوگوں نے سند اعتبار بخشی ؟
اور آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ :
صحیح بخاری عمران خارجی نے نہیں لکھی ، بلکہ امام المحدثین محمد بن اسماعیل البخاریؒ نے لکھی ہے،
چلئے میں تو تصوف کے خمار میں ہوں،لیکن آپ آپ کس نشہ میں ہیں؟
میں بخاری میں روایت کی بات کررہاہوں کہ ایسے خارجی کی روایت موجود ہے جو حضرت علیؓ کے قاتل ابن ملجم کا مداح تھا ؟اگریہ بات غلط ہے توپھر اس پر بات آگے بڑھاتے ہیں لیکن یہ سب چھوڑ چھاڑکرآپ مجھ سے خارجی کی تصنیف کا پتہ پوچھ رہے ہیں،مجھے پتہ ہے کہ ایسی حیرانی کا مقام تبھی آتاہے جب آپ جیسے فضیلۃ الشیوخ کسی ناگہانی افتاد میں اس طرح پھنستے ہیں کہ نہ جائے ماندن اورنہ پائے رفتن،اس طرح کے حالات میں اعتراف تقصیر ہی سب سے موثر اوربہتر طریقہ ہے۔
معلومات کا شکریہ کہ صحیح بخاری امام بخاری نے لکھی ہے؟لیکن اس کا زیر بحث بات سے کیاتعلق ہے؟
اب لگتاہے کہ ناظم فورم کو زحمت دینی چاہئے کہ وہ آپ کو کم ازکم ٹودی پوائنٹ بات کرنے کی تاکید کریں۔

اخبار الاخیار کو کس معتبر اہل علم نے غیرمعتبرقراردیاہے؟حوالہ کے ساتھ اپنی بات رکھیں
یہ اگرآپ کااپنااستنباط واجتہاد ہے تواس کی وضاحت ضروری ہے تاکہ قارئین کسی بھرم اور وہم کا شکار نہ ہوں۔
مصنف کے کے صحیح العقیدہ وغیرصحیح العقیدہ ہونے سے کتاب غیرمعتبر ہوجاتی ہے،یہ کن اہل علم کا قول ہے؟ذرااس کی وضاحت فرمائیے گا؟
ہوسکتاہے کہ آپ کے پاس وقت فراوانی سے ہو،لیکن دوسروں کے پاس کمی ہوسکتی ہے،لہذا گذارش ہے کہ زیربحث موضوع تک ہی محدود رہیں ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
کیوں بات کو خواہ مخواہ الجھاناچاہتے ہیں،اگرآپ کے پاس اخبارالاخیارکو غیرمعتبر کہنے کیلئے کوئی معتبر دلیل اورحوالہ نہیں ہے تو
پیارے بھائی میں نے تو صرف آپ کی عربی عبارات کا ترجمہ مانگا ہے ، اس میں بات الجھانے والی کیا بات ؟
اگر آپ کو عربی آتی ہے تو لکھ دیں ، نہیں آتی تو بتا دیں ، اس میں جھنجلاہٹ اور پریشانی کس بات کی ؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
مجھے پتہ ہے کہ ایسی حیرانی کا مقام تبھی آتاہے جب آپ جیسے فضیلۃ الشیوخ کسی ناگہانی افتاد میں اس طرح پھنستے ہیں کہ نہ جائے ماندن اورنہ پائے رفتن،ا
محترم بھائی !
میں نے کب دعوی کیا ہے کہ میں فضیلۃ الشیخ قسم کی ہستی ہوں ، میں تو بس ایک فقیر الی اللہ طالب علم ہوں ،اس کا اعتراف بارہا اس فورم پر کرچکا ہوں،
اسلئے اس فقیر الی اللہ کو طالب علم سمجھ کر ہی اپنی عبارات کا ترجمہ پیش فرمادیجئے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
مصنف کے کے صحیح العقیدہ وغیرصحیح العقیدہ ہونے سے کتاب غیرمعتبر ہوجاتی ہے
علم وتحقیق کی وادی ہتھکنڈوں سے نہیں، دلیل واستدلال سے طے کیاجاناچاہئے۔
اگر حواس قائم و درست ہیں تو اپنی ان دو لائنوں پر بحیثیت فضیلۃ الشیخ غور فرمائیں ،
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
گرآپ کے پاس اخبارالاخیارکو غیرمعتبر کہنے کیلئے کوئی معتبر دلیل اورحوالہ نہیں ہے
جب خود کتاب کے اپنے مندرجات سے اس کی حالت عیاں ہے ، تو کسی حکیم کی کیاضرورت ؟
اور یہ تو سنا ہوگا :
مشک آں است کہ خود ببوید نہ کہ عطار بگوید
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
جب خود کتاب کے اپنے مندرجات سے اس کی حالت عیاں ہے
یہ تو پھر وہی رحمانی بھائی والی بات ہو جائے گی:
تاریخ طبری میں کیاکچھ نہیں ہے،تفیسر طبری میں کیسی کیسی روایتیں نہیں ہیں، آپ ہی کے حلقہ کے بڑے بزرگ حضرات یزید کے باب میں عرض کرتے پھرتے ہیں کہ ان کتابوں کے مولفین کی جلالت قدر مسلم لیکن انہوں نے تاریخ میں صحت کا اہتمام نہیں کیا اورسب کچھ نقل کردیا اور تحقیق کاکام بعد والوں کیلئے چھوڑدیا، سوال یہ ہے کہ اس رطب ویابس کے جمع ہونے سے کیاوہ کتابیں اب قابل اعتبار نہیں رہیں، کیا ابن اثیر کی الکامل اورابن کثیر کی البدایہ کی ساری وقعت ختم ہوگئی؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کسی کتاب میں کمزورروایات یامستحیل العادہ روایتیں اگرنقل ہوں توبھی اس سے کوئی کتاب غیرمعتبر نہیں ہوتی۔
این تقبیل را در بعض کتب فقہ مستحب نوشة است، نہ واجب ونہ سنت، مثل کنز العباد وخزانة الروایات، وجامع الرموز وفتاویٰ صوفیہ وغیرہ، مگر در اکثر کتب معتبرہ متداولہ نشان آن نیست،
در آن کتب کہ درانہا این مسئلہ مذکور است غیر معتبر اند، چنانکہ جامع الرموزوفتاویٰ صوفیہ وکنز العباد وغیرہ، اینوجہ کہ درین کتب رطب ویابس بلا تنقیح مجتمع است
،
تفصیل آن در رسالہ من ”النافع الکبیر لمن یطالع الجامع الصغیر“ موجود است، درین باب فقہاء نقل میکنند آنہا بتحقیق محدثین صحیح نیستند… إلخ“․(مجموعة الفتاویٰ، کتاب الکراہیة:4/325، رشیدیة)

”اس انگوٹھے چومنے والے مسئلہ کو فقہ کی بعض کتابوں میں مستحب کہا گیا ہے، واجب یا سنت نہیں، مثلاً: کنز العباد ، خزانة الروایات، جامع الرموز اور فتاویٰ صوفیہ وغیرہ (میں یہ مسئلہ مذکور ہے)، مگر اکثر معتبر کتبِ فقہ میں ایسا کوئی مسئلہ مذکور نہیں ہے
اور جن کتب میں یہ مسئلہ موجود ہے ، وہ کتب معتبر نہیں ہیں، اس لیے کہ ان کتابوں میں ہر رطب ویابس کو اس بات کی تصریح کیے بغیر” کہ کون سی بات صحیح ہے اور کون سی نہیں“، جمع کر دیا گیا ہے،
اس بات کی پوری تفصیل میرے رسالے ” النافع الکبیر لمن یطالع الجامع الصغیر“ میں موجود ہے، اس انگوٹھا چومنے والے مسئلہ میں (ان کتابوں کے مصنفین)فقہاء نے جو کچھ کہا ہے، محدثینِ کرام نے اسے صحیح قرار نہیں دیا“۔


سکین درکار ہو تو مطلع کیجئے گا!​
 
Last edited:
Top