• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

داڑھی کانٹے سے متعلق عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمااور ابوھریرہ رضی اللہ عنہ کا عمل

عبداللہ حیدر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
316
ری ایکشن اسکور
1,018
پوائنٹ
120
شیخ محترم،
آپ نے جو نکات اٹھائے ہیں ویڈیو میں ان پر تفصیل سے بات کی گئی ہے، اس ساری بحث کو یہاں نقل کرنا دشوار ہے ،اسی لیے لنک دے دیا تھا کہ عربی جاننے والے حضرات استفادہ کر سکیں۔
جو حضرات داڑھی کو مطلقا چھوڑنے کو درست سمجھتے ہیں وہ بصد شوق اس پر عمل پیرا ہوں۔ مجتہد بہرحال ایک اجر کا مستحق ہوتا ہے۔ مقصود یہ ہے کہ ایسے مسائل میں فریق ثانی کو بھی کچھ نہ کچھ گنجائش دینی چاہیے۔
والسلام علیکم
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اختلاف کی صورت میں قرآن وسنت کی روشنی میں اقرب الی الصواب پر عمل کریں ۔
محترم! اختلاف کی صورت میں کسی ایک صحابی کا عمل اقرب الی الصواب ہوگا اور بقیہ خطا پر ۔ اختلاف کی صورت میں صحابہ میں سے ہر ایک ماجور ہے تو جس کی بھی پیروی کرلی جائے گی وہ باعث اجر ہی ہوگی۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
داڑھی کے متعلق ہم یہی سمجھتے ہیں کہ داڑھی کے متعلق صرف ایک دو صحابہ کرام سے کاٹنے کی بات منقول ہے ، باقی صحابہ کرام داڑھی نہیں کاٹتے تھے ، لہذا ہم بھی ایک مشت سے زائد کاٹنے کو درست نہیں سمجھتے ۔
محترم! جن صحابہ سے داڑھی کاٹنے کی بات ثابت ہے ان کا فعل جواز کا فائدہ دیتا ہے کہ نہیں؟
آپ نے کہا کہ چونکہ ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حج و عمرہ کرکے کاٹتے تھے تو یہ کاٹنا واجب ہونا چاہیئے۔
محترم! عرض یہ ہے کہ عبد اللہ ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حج و عمرہ کے بعد داڑھی ایک مشت سے زائد کاٹتے تھے اور دوسرے صحابہ کرام انہی مواقع پر نہیں کاٹتے تھے۔ تو یہ جواز کا فائدہ دیتا ہے۔ وگرنہ ؛
فعلِ ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلافِ سنت ثابت ہوگا یاپھر ان صحابہ کا جو نہیں کاٹتے تھے۔
 
Last edited:

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے متعلق ہمارا درج ذیل موقف ہے :
اگر کسی بات پر صحابہ کا اتفاق ہو تو وہ قابل حجت ہے
محترم! ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے داڑھی کاٹنے کے فعل پر کسی ایک صحابی کا انکارنہ کرنا اتفاق ثابت کرتا ہے لہٰذا حجت ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم! اختلاف کی صورت میں کسی ایک صحابی کا عمل اقرب الی الصواب ہوگا اور بقیہ خطا پر ۔ اختلاف کی صورت میں صحابہ میں سے ہر ایک ماجور ہے تو جس کی بھی پیروی کرلی جائے گی وہ باعث اجر ہی ہوگی۔
محترم بھائ ایک بات تو بتائۓ.
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اختلاف کی صورت میں کیا کرتے تھے؟
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم! اس کا اس تھریڈ سے کوئی تعلق نہیں اس کے لئے علیحدہ تھریڈ بنا لیں۔
اگر آپ تعصبانہ نگاہ سے دیکھیں گے تو یقینا آپ کو کوئ تعلق نظر نہیں آۓ گا.
خیر میں بیچ میں ڈسٹرب نہیں کرنا چاہتا. اور نہ آپکو زبردستی منوا سکتا ھوں
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
محترم بھائ ایک بات تو بتائۓ.
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اختلاف کی صورت میں کیا کرتے تھے؟
تہریڈ سے تعلق آپکو نظر آیا ۔ خد کا کلام جو اقتباس میں ہےوہ نظر نہیں آیا؟
آپ بحث جاری رکہیں ۔ جو کہنا ہو کہتے رہیں ۔
 
Top