اب اگلی حاضری میں اس دعوت کی تفاصیل بھی ہونی چاہیے
جی شیخ صاحب یہ ڈیوٹی تو نعیم بھائی کی تھی لیکن کیا کریں کہ جب صوتحال یہ ہو کہ
جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے
خیر میں کوشش کر کے کچھ تفصیل لکھتا ہوں
اس دفعہ دعوت کا ٹائم مغرب کے آدھا گھنٹے بعد کا تھا کچھ تو نماز پہ ہی آ گئے تھے باقی نماز کے بعد آنا شروع ہو گئے
شروع میں عمومی باتیں ہوتی رہیں بعد میں انفرادی تعارف ہوا سب بھائیوں نے مختصر تعارف کروایا لیکن ابھی تک انس بھائی اور انکے ساتھی نہیں آئے تھے پھر اسی دوران وہ بھی آ گئے تو انہوں نے بھی اپنا انفرادی تعارف کروایا
اسکے بعد میں نے تھوڑا سا پروگرام کا مقصد واضح کیا کہ مچھلی کھانا تو اپنی جگہ درست ہے مگر اصل مقصد اس دعوت کا یہ ہوتا ہے کہ تمام بھائی جو فیس تو فیس نہیں ملے ہوتے وہ آپس میں مل لیں تاکہ آپس میں محبت بڑھے اور وہ سوشل میڈیا پہ مل کر کام کر سکیں
آج کے دور میں چونکہ میڈیا ہی سب سے خطرناک ہتھیار ہے یعنی ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک تو ایک داعی کے لئے اسکو اسی طرح اہمیت دینے کی ضرورت ہے اور پھر اس میڈیا میں الیکٹرانک میڈیا یا پرنٹ میڈیا پہ رسائی تو بہت مشکل ہوتی ہے البتہ سوشل میڈیا پہ رسائی چونکہ مشکل نہیں اور سوشل میڈیا بھی ایک بہت بڑا ہتھیار بن سکتا ہے جیسا کہ مصر ترکی وغیرہ کے انقلابات میں اسکو ہتھیار بنایا گیا ہے یا پھر داعش اسکو اپنے غلط مقاصد کے لئے استعمال کر سکتی ہے تو ایک داعی اسکو کیوں نہیں استعمال کر سکتا
پس اسی پس منظر میں دینی رجحان رکھنے والے بھائیوں کی بیٹھک کا پروگرام بنایا جاتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ فورم سے بھی تعارف کروایا جاتا ہے تاکہ نئے لوگ اس فورم کو جائن کر سکیں
اس کے بعد انس بھائی نے تفصیل سے دعوت دین پہ روشنی ڈالی اور اصحاب سبت والے واقعے کے پس منظر میں دعوت ہی اہمیت اجاگر کی اور بہت مدلل گفتگو کی انہوں نے بتایا کہ ہمارا کام خالی اپنے آپ کو درست کرنا نہیں بلکہ دوسروں کی اصلاح بھی ہے خالی اپنے آپ کو درست کرتے رہیں تو کامیابی نہیں ہو گی اسی گنفتگو کو سن کر اسی دن شام کو ڈاکٹر رضوان اسد خان (جو اس پروگرام میں موجود تھے) نے اسی پس منظر میں ایک پوسٹ لگائی جسکا لنک نیچے ہے
اصحاب سبت پوسٹ
اسکے بعد اذان ہو گئی تو سب نماز پڑھنے چلے گئے واپسی پہ میرے چھوٹے بیٹے عبدالوھاب (تقریبا سات سال) نے ترتیل سے تلاوت مائیک میں سنائی پھر مدرسہ مدرسے کی دو چھوٹی بچیوں نے تلاوت سنائی اور ایک بچی نے روایت میں تلاوت خلف میں سورہ شمس سنائی
اسکے بعد پھر مچھلی تھی اور مجاہدین تھے اسکے بعد مجاہدین نے رس ملائی کا دور چلا کر کھانے کے بعد سنت کی مشہور روایت پوری کی
پھر اسکے بعد ملٹی میڈیا پہ محدث کا تفصیلی تعارف پیش کیا گیا جس میں تمام سائیٹس کا استعمال اور فوائد سے لوگوں کو آگاہ کیا گیا اس کام میں مائیک محترم قاری مصطفی راسخ بھائی کے پاس تھا جبکہ ملٹی میدیا کو رانا ابوبکر بھائی اورسلمان زاہد بھائی آپریٹ کر رہے تھے
یہ سب کچھ تفصیل سے سمجھانے کے بعد آخر میں قاری مصطفی راسخ بھائی نے اختتامی دعا کروائی اور یوں یہ نششت غالبا ساڑھے دس ختم ہوئی (صحیح وقت یاد نہیں)
نوٹ: اس میں یہ بھی کہا گیا کہ اگلا پروگرام اپریل میں محدث لائبریری میں ہو گا ان شاءاللہ سب بھائی وہاں لازمی آئیں