بنت ولید کو پیار سے بھینچتے ہوئے میں اسے با ربار پکا رہی تھی۔۔۔چند لمحات اور پھر گاڑی چل دی۔۔۔
"بہت خوش ہو؟"ضمیر صاحب باہر نکلے۔
"ہاں!"
"کیوں؟؟؟"وہ اچھنبے سے بولا۔
"تمہیں نہیں پتا۔۔۔۔وہ کہتے ہیں ناں کہ محبوب سے وابستہ چیزوں سے بھی محبت ہوتی ہے۔۔"میں اپنے ردھم میں بولتی چلی گئی۔
"اچھا!!!سچ میں؟؟؟"اس کے لہجے سے بے یقینی جھلک رہی تھی۔
"ہاااااں ۔۔تو اور کیاجھوٹ ہے؟؟"میں نے اسے گھورا۔
"اچھا۔۔محبوب سے وابستہ چیزوں سے بھی محبت ہوتی ہے"وہ میرے کہے الفاظ دہرانے لگا"وہ بھی تو اک محبوب ہے ناں۔۔۔جسکی وابستگی۔۔۔نماز سے تھی۔۔تہجد اور قرآن سے تھی۔۔۔۔اسکی محبت،آنکھوں کی ٹھنڈک نماز تھی۔۔وہ بھی تو محبوب ہے ناں؟۔۔وہی کہ جس کی محبت کا دعوٰی روز ہوتا ہے۔۔۔پتہ نہیں۔۔کیا واقعی محبوب سے وابستہ چیزوں سے بھی محبت ہوتی ہے؟؟؟؟؟مجھے لگتا نہیں!!