• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندیوں کا جہاد

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
السلام علیکم:
ًمحترم شاہد نزیر بھائی اللہ اپکی اس کاوش کو قبول کرے اور جن افراد تک پیغام پہنچانا اپکا مقصود تھا اللہ ان کو حق بات سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔اور اپ کے
لیے اس کام کو توشہ آخرت بنائے
آمین
 
شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
410
پوائنٹ
44
میرے خیال میں دیوبندی حضرات کے معروف عقائد کے جو اثرات ان کے ایمان و عمل پر مترتب ہوتے ہیں اس حوالے سے ایک نقطہ نظر شاہد نذیر بھائی یہاں پیش کرتے رہتے ہیں۔ بہت مناسب ہو گا کہ اس فورم کی مجلس علمی کے ممبران (ابوالحسن علوی وغیرھم) کھل کر اس بارے میں راہنمائی فرمائیں: کیا مذکورہ عقائد کی بنیاد پرجمہور علمائے اھلحدیث واقعی دیوبندیوں اور بریلویوں میں فرق روا نہیں رکھتے؟ کیا ان عقائد کی بنیاد پر دیوبندی اس طرح امت کے مین اسٹریم سے دور ہیں کہ ان کے جہاد و قتال کومسترد کردیا جائے؟ اگر دیوبندی واقعی شرک اور اللہ کی گستاخی کے مرتکب ہیں (واضح رہے کہ یہاں عامۃالناس کی بات نہیں ھوریی) تو ان کے ساتھ تعامل کا کیا حکم ہے؟ اس ضمن میں پاکستان میں اسلامی نظام اور ملی یکجہتی کے لئے ہونے والی مشترکہ کوششوں کو درست سمجھا جائے گا یا مردود؟ میری دانست میں ان سوالات کو اس فورم کی حد تک کھل کر ایک دفعہ طے کرلیں تاکہ ہر موضوع کا دیوبندی اھل حدیث مناظرہ بننے سے بچایا جاسکے۔
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
موضوع طے ہو جائیں گے پر فورم پہ "رونق میلا" نہیں ہو گا پھر۔۔۔۔۔

یہ دیکھ لیں !!
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
یہ میلا تو نری حماقت ہے،اللہ ہم کو فتنوں سے نکالیں، ہم اصل مسائل کو چھوڑ کر ان چیزوں پر وقت ضائع کر رہے ہیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
موضوع طے ہو جائیں گے پر فورم پہ "رونق میلا" نہیں ہو گا پھر۔۔۔۔۔

یہ دیکھ لیں !!
ہمیں کوئی دیوبندیوں سے ذاتی دشمنی تو نہیں۔ اگر کوئی بھائی دلائل سے فیصلہ کردے تو کسے قبول نہیں ہوگا۔ لیکن یاد رہے کہ امتیوں کے قول سے رعب جمانے کی ضرورت نہیں ہے قرآن و حدیث کے خالص دلائل چاہیئے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
جس کا دامن دلائل سے خالی ہوتا ہے وہ کبھی مشرق کی بات کرتا ہے کبھی مغرب کی ۔ یہاں بھی کچھ ایسی ہی صورت حال ہے ۔ کھی دیوبندیوں کی جہاد پر بات ہوتی ہے اور اس کو غلط ثابت کیا جاتا ہے اس جہاد کے حوالہ سے مخالف فریق کا بیان دیا جاتا ہے تو دیوبند کے عقائد اور تعلیم کی طرف بات لے جائی جاتی ہے ۔
اس کے جواب میں تو ہم صرف یہ عرض کرسکتے ہیں کہ بھائی دن رات جھوٹ بولنے سے باز آجاؤ کیونکہ جھوٹ بولنا کبیرہ گناہ ہے۔ اگر آپ کے اکابرین جھوٹ بولتے رہے ہیں تو انکی تقلید آپ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچائے گی۔
ہم نے دوٹوک انداز میں اپنا موقف سامنے رکھا ہے جس میں کوئی بھی ابہام نہیں لیکن آپ جان بوجھ کر تجاہل عارفانہ سے کام لے رہے ہیں کیونکہ یہ آپکی مجبوری ہے آپکے پاس دلائل نام کی کوئی بھی چیزنہیں پائی جاتی اسلئے آپ نے ادھر ادھر کی ہانک کر ٹائم تو پاس کرنا ہی ہے۔تاکہ لوگوں کو بتایا جاسکے کہ آپ مسلسل جواب دے رہے ہیں۔

ہم نے اپنے مضمون کے آغاز ہی میں اپنے موقف کی عام فہم انداز میں وضاحت کردی ہے دیکھئے:
اللہ اپنے دین کا کام فاجر اور فاسق سے بھی لے سکتا ہے۔اس لئے دیوبندیوں کا جہادکرنا ہر گز اس بات کی علامت یا دلیل نہیں کہ یہ لوگ حق پر ہیں۔کفریہ اور شرکیہ عقائد رکھنے کی وجہ سے انکا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا انہیں ذرہ برابر فائدہ نہیں دے گا۔جہاد ہو یا کوئی دوسری نیکی، اللہ کی بارگاہ میں صرف صحیح العقیدہ لوگوں کی مقبول ہوتی ہے۔
پڑھنے والے ملاحظہ کریں کہ ہم نے دیوبندیوں کے جہاد کو انکے عقائد کی بنیاد پر مردود قرار دیا ہے۔ اس لئے تلمیذ صاحب کا یہ فرمانا کہ کبھی دیوبندیوں کے جہاد کی بات کی جاتی ہے اور کبھی عقائد کی، کبھی مشرق کی بات کی جاتی ہے کبھی مغرب کی سفید جھوٹ ہے۔

بات جب اسقدر واضح ہو تو انسان جھوٹ بولنے سے شرماتا ہے کیونکہ ایسا جھوٹ فورا پکڑ میں آجاتا ہے لیکن سلام ہے دیوبندیوں کی جرات کو کہ، ان کو اس معاملے میں اپنی عزت کی کوئی پرواہ نہیں۔چاہے عزت چلی جائے لیکن مذہب کا دفاع ہوجائے چاہے ایک ہی دن کے لئے کیوں نہ ہو اور دوسرے دن چاہے اس دفاع کا بھانڈا ہی کیوں نہ پھوٹ جائے۔

میں نے شیخ غلام اللہ رحمتی کا طالبان کے جہاد کے حوالہ سے بیان نقل تھا باقی احناف سے متعلق جو ان کے اختلافات تھے وہ ذکر نہ کیے کیوں کہ موضوع دیوبندیوں کا جہاد ہے نہ کہ دیوبندیوں کے عقائد ۔
شیخ غلام اللہ رحمتی کے مضمون میں وہ کون سا مقام ہے جہاں انہوں نے طالبان دیوبندیوں کے جہاد کو صحیح کہا ہے؟ اگر دیوبندیوں کا جہاد صحیح ہوتا تو وہ خود دیوبندی مذہب چھوڑ کر اہل حدیث کیوں ہوتے ؟

سب سے اہم بات یہ ہے کہ شیخ غلام اللہ رحمتی طالبان کو سلفی سمجھتے ہیں اسی لئے انہوں نے طالبان اور انکے جہاد کی تعریف کی ہے۔ لیکن تلمیذ صاحب نہ جانے کیوں اہل حدیث کی اس دلیل کو دیوبندیوں کے کھاتے میں ڈال رہے ہیں؟

طالبان میں چونکہ دیوبندیوں کے علاوہ اہل حدیث بھی ہیں اس لئے ہم نے اپنے مضمون میں قریب قریب ہر جگہ طالبان کے ساتھ دیوبندی کا لفظ بطور خاص لکھا ہے تاکہ تلمیذ جیسا کوئی دیوبندی طالبان کے نام سے دھوکہ نہ دے سکے اور معلوم ہوجائے کہ ہماری تنقید مطلق طالبان اور انکے جہاد پر نہیں بلکہ ایسے طالبان پر ہے جو عقیدہ میں دیوبندی ہیں۔

امید ہے تھوڑی سی شرم کا مظاہرہ کرتے ہوئے تلمیذ صاحب شیخ غلام اللہ رحمتی کے مضمون کا حوالہ نہیں دینگے جو خارج از بحث ہے۔ اہل حدیث کی دلیل دیوبندی کے حق میں پیش کرنا بددیانتی اور خیانت ہے۔

یاد رکھیں کہ موضوع دیوبندیوں کا جہاد ہے انکے عقائد کی بنیاد پر، اس مضمون میں میری تمام پوسٹ اس پر گواہ ہیں۔

اس امر میں کوئی شی کی گنجائش نہیں جس کا عقیدہ درست نہیں اس کا کوئی عمل نماز ، روزہ جہاد مقبول نہیں ۔
دیوبندیوں کا ایک عقیدہ ہے کہ قبروں سے فیض حاصل کرنا جائز ہے۔ اگر یہ عقیدہ صحیح اور اسلامی ہے تو اس پر واضح صحیح حدیث پیش کریں اور بتائیں کہ صحابہ میں کس کس کا یہ عقیدہ تھا کہ قبروں سے فیض حاصل ہوتا ہے؟

اس بات کا اعتراف دیوبندیوں کو بھی ہے کہ عقیدہ کے لئے قرآن و حدیث کی ٹھوس دلیل چاہیے ہوتی ہے۔ اس لئے بہتر ہوگا کہ تلمیذ صاحب فضول کی تاؤیل اور بے مقصد کی تشریح سے گریز کرتے ہوئے قرآن کی کوئی آیت اور کوئی صحیح حدیث پیش کریں جو اس مسئلہ پر دو ٹوک ہو۔ پس اس کوشش میں کامیابی یا ناکامی سے ہی دیوبندیوں کا اندارہ ہوجائے گا کہ انکا جہاد اور انکی نماز مقبول ہے یا مردود۔

آپ نے یہاں دیبوبندوں کے جہاد کے حوالہ سے تھریڈ قائم کیا ہے تو بحث کا موضوع بھی یہی رہنیں دیں ۔ اگر دیوبندیوں کے عقائد کے حوالہ سے بات کرنی ہے تو جہاد کا موضوع شروع کرنی کیا ضروت تھی ۔
آپ اگر صرف موضوع سے متعلق رہیں تو بات آگے بڑہ سکتی ہے ۔ آپ نے موضوع رکھا ہے دیوبندیوں کا جہاد ۔ یعنی احناف کا جہاد نام نہیں رکھا تو وہ عرب ممالک جہاں احناف جہاد کر رہے ہیں وہ اس موضوع سے کٹ گئے ،۔ پھر آپ نے جو مثالیں دیں ان میں طالبان دیوبندیوں کا نام استعمال کیا ۔ جو دیوبندی کشمیر میں جہاد کر رہے ہیں وہ اس موضوع سے کٹ گئے ۔
ہم نے اس مسئلہ کی آغاز ہی میں وضاحت کردی ہے کہ ہمارے موضوع اور ہماری بحث میں کوئی تضاد نہیں۔ آپ اپنا دماغی معائنہ کروالیں تاکہ آپ کو بات صحیح سمجھ میں آئے اور جھوٹ نہ بولنا پڑے۔

آپ اگر موضوع سے متعلق رہتے ہوئے ، ایک شخص کی ذاتی تجربات کو عقل کل نہ سمجھتے ہوئے اّپ نے جو 24 دعوے کیے کیا آپ ان کا ثبوت پیس کرسکتے ہیں یا آپ نے صرف بغیر دلیل کے ایک شخص کے دعووں کی بنیاد پر تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی ۔
یہ کوئی ڈھکی چھپی باتیں نہیں ہیں اکثر لوگ دیوبندیوں کے ان کرتوتوں سے خوب واقف ہیں۔
05۔ جب طالبان دیوبندیوں نے مدارس و مساجد اور قرآن کو جلادیا تھا۔
اس کے ثبوت کے لئے حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کی کتاب بدعتی کے پیچھے نماز کا حکم دیکھئے: جس میں اس مسجد کی تصویر ہے جسے دیوبندیوں نے جلایا اور جلا ہوا قرآن کریم بھی تصویر میں واضح ہے۔
12۔ جب طالبان دیوبندیوں نے حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ پر قاتلانہ حملہ کیا تھا۔
میری ٹیلیفون پر حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ سے ہونے والی گفتگو میں خود انہوں نے مجھے بتایا کہ دیوبندی ان پر دو قاتلانہ حملے کرچکے ہیں۔
22۔ جب طالبان دیوبندیوں نے افغانستان میں رفع الیدین کرنے پر ہاتھ اور انگلی شہادت حرکت دینے پر انگلی کاٹ دی تھی۔
افغانستان سے آئے ہوئے ایک طالب علم جو اپنی پڑھائی مکمل کرنے کے بعد چھ سال پہلے افغانستان لوٹ گئے ہیں ہماری مسجد میں کچھ عرصہ امام رہے۔ انہوں نے یعنی شیخ مجیب الرحمن حفظہ اللہ نے اس بات کی گواہی دی کہ طالبان نے رفع الیدین کرنے پر اہل حدیثوں کے ہاتھ کاٹے ہیں۔

باقی باتیں بھی تقریبا ایسی ہی ہیں جن کے لئے یہ تین دلائل بھی کافی ہیں۔ ان شاء اللہ

پوسٹ کا جواب تو دے رہا ہوں لیکن امید نہیں کوئی ثبوت پیش ہوں کیوں کہ اکثر آپ دعوے کر کے غائب ہو جاتے ہیں ۔ اور شائد اسی لئیے آپ نے اپنا الگ بلاگ قائم کیا کیوں کہ وہاں آپ کے لب آذاد ہیں جو دلائل سے عاری دعوی اور مضمون پیش کرتے رہیں کوئی روک ٹوک نہیں ۔
میں تو صرف اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ آپ اپنی جھوٹ بولنے کی عادت سے مجبور ہو ورنہ حنفی مذہب کے تین کذاب میں، میں جواب دے چکا ہوں اگر اسے انتظامیہ نے نامنظور کردیا تو میں کیا کروں؟ اس کے علاوہ میرے بلاگ میں کسی کو بھی تبصرہ کرنے کی پابندی نہیں نہ ہی میں کسی کے تبصرہ کو حذف کرتا ہوں۔ اس کا ثبوت یہ تبصرہ ہے دیکھئے: بول کہ لب آزاد ہیں تیرے: حنفی مذہب کے تین کذاب
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
یہ میلا تو نری حماقت ہے،
ہمارے ہاں کے دیو بندی تو بریلویوں سے بھی دو قدم آگے ہیں.تو کیا ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے رہیں.تاکہ کل قیامت کو ہم سے پوچھا جائے کے تم نے ان تک حق کیوں نہیں پہنچایا تو ہم کیا جواب دیں گے شاہد بھائی کے یہ تھریڈ کسی سے مقابلے کیلئے نہیں بلکہ اتمام حجت کیلئے ہیں.باقی ہدایت دینا نہ دینا تو اللہ کے ہاتھ میں ہے.قریشی بھائی آپ حماقت کس بات کو کہہ رہے ہو.قرآن وسنت کی دعوت کو یہاں کسی گلو کار کی گلوکاری کو تو شیئر نہیں کیا جا رہا جس کو آپ لوگوں نے میلے کا لفظ کہا ہے..
اللہ ہم کو فتنوں سے نکالیں،
آمین
اللہ ہمیں قرآن وحدیث کی سمجھ عطا فرمائے.تاکہ ہم تقلید جامد کے فتنے سے بچ جایئں.آمین
ہم اصل مسائل کو چھوڑ کر ان چیزوں پر وقت ضائع کر رہے ہیں۔
اگر لوگوں تک قرآن وحدیث کی سچی اور کھری دعوت کو پہنچانے سے وقت ضائع ہوتا ہے تو ان شاء اللہ ہم یہ وقت ضائع کرتے رہیں.گے.
میری باتوں کا برا نہ مناناقریشی بھائی.آپ کی طرف سے یہ پر تشدد رپلائی پڑھی تو مجبورا جواب دینا پڑا
اللہ ہم سب کو حق سچ سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے.آمین
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
ہمارے ہاں کے دیو بندی تو بریلویوں سے بھی دو قدم آگے ہیں.تو کیا ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے رہیں.تاکہ کل قیامت کو ہم سے پوچھا جائے کے تم نے ان تک حق کیوں نہیں پہنچایا تو ہم کیا جواب دیں گے شاہد بھائی کے یہ تھریڈ کسی سے مقابلے کیلئے نہیں بلکہ اتمام حجت کیلئے ہیں.باقی ہدایت دینا نہ دینا تو اللہ کے ہاتھ میں ہے.قریشی بھائی آپ حماقت کس بات کو کہہ رہے ہو.قرآن وسنت کی دعوت کو یہاں کسی گلو کار کی گلوکاری کو تو شیئر نہیں کیا جا رہا جس کو آپ لوگوں نے میلے کا لفظ کہا ہے..
شاباش جاری رکھو لیکن ایک بات عرض کرتا چلوں
محترم ومکرم دوست ! آپ سخت قسم کے مغالطے کا شکار ہیں،یہ جسے آپ قران وسنت کی دعوت کہہ رئے ہیں، ہر فرقہ یہیں دعوت لے کر میدان میں اترا ہوا ہے اور کافر کافر کے گولے اپنے مدِمقابل پر برسا رہا ہے،کیا قران نے مسلمانوں کے درمیان مسائل حل کرنے کا یہی طریقہ بتایاہے؟
میرے بھائی یہ رائے کا اختلاف شروع سے آ رہا ہے،اور یہ رئے گا ،لیکن اس عہد کی بد بختی یہ ہے کہ فروعات کو کفر واسلام کا جھگڑا سمجھ کر نمٹا جا رہا ہے ،اور جو کافروں کیساتھ معملات ہیں ان کی خبر ہی نہیں، آپ کے سامنے علماء اہلحدیث کی تاریخ موجود ہے ضروری ہے کہ آپ صاھب کوکھ شاستر کی تقلید کریں ،کیا آپ وہ اکابر بھول گئے ہیں جو دیوبندیوں کیساتھ مل کام کرتے تھے،یا آپ تا ریخ سے ان وافف ہیں ی بطور مثال دیکھو
اسی فورم پر امام ابوحنیفہؒ کو مرجیئہ میں شمار کیا گیا ہے ،لیکن کتنے مزے کی بات ہے کہ آج سے اسی برس قبل امام العصر میر سیالکوٹیؒ اس بات کا جواب تاریخ اہل حدیث میں دے چکے کہ آپ اہل سنت کے پیشوا ہیں، یار کبھی انکو پڑھ بھی لو بس ہر وقت اکھاڑ بچھاڑ میں لگے رہتے ہو،اور اس کی وجہ تزکیہ نفس کا نہ ہونا ہے۔یہ جس صاحب کا آپ نے ذکر کیا ہے ،ان صاحب نے تو کرامات اہل حدیث کو مردود کہا اور یہ نہ سوچا کہ جب یہ بات کہوں گا تو تمام اکابرین جن کا تذکرہ اس کتب میں ہے وہ اور صاحب مصنف کس صف میں شمار ہونگے تو بھائی آپ کی مرضی !!
آج تو اہل علم و فکر ان باتوں کی وجہ سے اتنے پریشان ہیں ۔۔۔۔۔ اور سید داؤد غزنویؒ نے تو بڑے پہلے یہ بات کہیں تھی۔جا نتے ہو یہ غزنویؒ کون ہیں ،چلو کسی سے پوچھ لینا لیکن سنو وہ کیا کہتے ہیں
جماعت اہل حدیث سے خطاب ، سید ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ
بزرگان ِ کرام، برادران عزیز، عزیزان گرامی قدر!
پھر وضع ِ احتیاط سے رکنے لگا ہے دم
برسوں ہوئے ہیں چاک گریباں کیے ہوئے
آپ سے ملاقات کیے ہوئے اور آپ سے بات کیے ہوئے ایک مدت ہوگئی۔
جسے آپ گنتے تھے آشنا، جسے آپ کہتے تھے باوفا
میں وہی ہوں مؤمن ِ مبتلا، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
حضرات! جب میں یہ خیال کرتا ہوں کہ یہ وہ جماعت ہے، جس کی سرزمین گو آج بنجر ہوچکی ہے، مگر یہ وہی سرزمین ہے، جس سے کبھی مولانا حافظ محمد لکھوی رحمہ اللہ، مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی رحمہ اللہ، حضرت عبداللہ غزنوی رحمہ اللہ اور حضرت الامام مولانا عبدالجبار غزنوی رحمہ اللہ ایسے لعل اور یاقوت وگوہر پیدا ہوئے تو یہ سوچ کر کہ شاید اس راکھ میں کوئی چنگاری باقی ہو، یہ شعر پڑھتا ہوا تمہاری طرف کشاں کشاں چلا آتا ہوں:
اَریٰ تَحْتَ الرَّمَادِ وَمِیْضَ جَمْرٍ
وَیُوْشِکُ أَنْ یَّکُوْنَ لَہَا ضِرَامٗ
‘‘خاکستر کے نیچے کچھ چنگاریاں دیکھ رہا ہوں، شاید ان سے شعلے بھڑک اٹھیں۔’’
اور جب یہ آگ جلتی تھی، تو اسے تاپنے کےلیے حرارت ِ ایمانی حاصل کرنے کےلیے لوگ پورب اور پچھم سے آتے تھے۔ جب آپ لوگوں کی اڑنگا پٹخی، دھینگا مشتی اور سرپھٹول دیکھتا ہوں تو جی جلتا ہے۔ ہر طرف خاک اڑائی جارہی ہے۔ اتنی خاک کہ سب کے سروں پر خاک پڑی ہوئی ہے۔ سب کے چہرے خاک سے یوں لتھڑے ہوئے ہیں کہ میرے لیے شکلیں پہچاننی بھی مشکل ہوگئی ہیں۔ جب یہ صورت حال دیکھتا ہوں تو آپ لوگوں سے بھاگ جاتا ہوں اور سالہا سال آپ سے روپوش رہتا ہوں اور یہ شعر ان دنوں پڑھا کرتا ہوں:
وَنَارٌ لَوْ نَفَخْتَ بِہَا أَضَاءَتْ
وَلٰکِنْ أَنْتَ تَنْفَخُ فِی الرِّمَادٖ

یہ راکھ جس میں تم پھونکیں مار رہے ہو،اگر اس میں کوئی چنگاری ہوتی تو وہ یقیناً بھڑک اٹھتی ، مگر تم راکھ میں پھونکیں مار رہے ہو، راکھ میں پھونکیں مارنے سے اس کے سوا کیا حاصل ہوگا کہ تمہارے سر پر بھی راکھ پڑے گی۔
ا
[/QUOTE]
جماعت اہل حدیث سے خطاب ، سید ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ - URDU MAJLIS FORUM
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
شرک اتنا بڑا گناہ ہے جس کی معافی نہیں۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں 18 انبیاء علیھم السلام کا ذکر خیر کرنے کے بعد فرمایا کہ بالفرض اگر ان لوگوں سے بھی ارتکاب شرک ہو جاتا تو ان کے بھی عمل برباد ہو جاتے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
وَوَهَبْنَا لَهٗٓ اِسْحٰقَ وَيَعْقُوْبَ ۭ كُلًّا هَدَيْنَا ۚ وَنُوْحًا هَدَيْنَا مِنْ قَبْلُ وَمِنْ ذُرِّيَّتِهٖ دَاوٗدَ وَسُلَيْمٰنَ وَاَيُّوْبَ وَيُوْسُفَ وَمُوْسٰي وَهٰرُوْنَ ۭوَكَذٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِيْنَ 84؀ۙوَزَكَرِيَّا وَيَحْيٰى وَعِيْسٰي وَاِلْيَاسَ ۭكُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِيْنَ 85؀ۙ وَاِسْمٰعِيْلَ وَالْيَسَعَ وَيُوْنُسَ وَلُوْطًا ۭ وَكُلًّا فَضَّلْنَا عَلَي الْعٰلَمِيْنَ 86؀ۙ وَمِنْ اٰبَاۗىِٕهِمْ وَذُرِّيّٰتِهِمْ وَاِخْوَانِهِمْ ۚ وَاجْتَبَيْنٰهُمْ وَهَدَيْنٰهُمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَـقِيْمٍ 87؀ذٰلِكَ هُدَى اللّٰهِ يَهْدِيْ بِهٖ مَنْ يَّشَاۗءُ مِنْ عِبَادِهٖ ۭوَلَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ 88؀
ترجمہ: اور ہم نے ان کو اسحاق دیا اور یعقوب ہر ایک کو ہم نے ہدایت کی اور پہلے زمانے میں ہم نے نوح کو ہدایت کی اور ان کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان کو اور ایوب کو اور یوسف کو اور موسیٰ کو اور ہارون کو اور اسی طرح ہم نیک کام کرنے والوں کو جزا دیا کرتے ہیں۔اور (نیز) زکریا کو یحیٰی کو عیسیٰ اور الیاس کو، سب نیک لوگوں میں شامل تھے۔اور نیز اسماعیل کو اور یسع کو اور یونس کو اور لوط کو اور ہر ایک کو تمام جہان والوں پر ہم نے فضیلت دی۔اور نیز ان کے کچھ باپ دادوں کو اور کچھ اولاد کو اور کچھ بھائیوں کو اور ہم نے ان کو مقبول بنایا اور ہم نے ان کو راہ راست کی ہدایت کی۔اللہ کی ہدایت ہی ہے جس کے ذریعہ سے اپنے بندوں میں سے جس کو چاہے اس کی ہدایت کرتا ہے اگر فرضاً یہ حضرات بھی شرک کرتے تو جو کچھ یہ اعمال کرتے تھے وہ سب اکارت ہوجاتے۔(سورۃ الانعام،آیت 84تا88)
اور اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب محمد رسول اللہ ﷺ کے بارے میں فرمایا کہ اگر یہ بھی شرک کرتے تو اللہ ان کے بھی اعمال برباد کر دیتا۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَلَقَدْ أُوحِىَ إِلَيْكَ وَإِلَى ٱلَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ ٱلْخَٰسِرِينَ ﴿65﴾
ترجمہ: اور بے شک آپ کی طرف اور ان کی طرف وحی کیا جا چکا ہے جو آپ سے پہلے ہو گزرے ہیں کہ اگرتم نے شرک کیا تو ضرور تمہارے عمل برباد ہو جائیں گے اور تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گے (سورۃ الزمر،آیت 65)
غور کیجئے! انبیاء کرام علیھم السلام جو آتے شرک کے خاتمے کے لیے ہی تھے جنہوں نے ساری زندگی مصیبتوں،آزمائشوں قتل کی سازشوں کے باجود توحید کی دعوت دی اور ساری زندگی توحید پر اللہ کے فضل سے ثابت قدم رہے ایسی ہستیوں سے شرک کا صدور ناممکن ہے،یہاں اللہ تعالیٰ نے ہمیں سمجھانے کے لیے یہ آیات نازل کیں ہیں۔اب سوچئے کہ کوئی دیوبندی ہو یا بریلوی ،اہلحدیث ہو یا کسی اور مکتب فکر سے تعلق رکھنے والا شخص ،اگر وہ ارتکاب شرک کرے گا تو کیا اس کی بخشش ہو گی،چاہے وہ جہاد کرے یا ساری رات قیام کرے یا مسلسل روزے رکھے،یہ تمام نیک اعمال عقیدہ کی درستگی یعنی عقیدہ توحید کی صورت میں فائدہ مند ہوتے ہیں ورنہ بے سود۔
اللہ تعالیٰ ہمیں توحید کی اہمیت کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
مزید تحاریر کا مطالعہ کیجئے۔
[h=3] تمام انبیاء کرام علیھم السلام اور رسولوں نے سب سے پہلے اپنی اپنی قوموں کو عقیدہ توحید [/h][h=3] عقیدہ توحید کے لئے ساری دنیا کے انسانوں کو قرآن مجید کی دعوت فکر[/h][h=3] مشرکین کے عقیدے کی تردید [/h]

جہاں تک ہے اس تھریڈ کی بات تو شاہد نذیر بھائی نے اس تھریڈ کو ایک طریقے کے ساتھ شروع کیا ہے اور اپنا موقف بیان کیا ہے کہ مسلمانوں میں ایک طبقہ جہاد جیسے عظیم عمل سر انجام دے رہا ہے لیکن افسوس کے ان کے عقائد ظلم (شرک) سے آلودہ ہیں اور جیسا کہ میں نے اوپر تفصیل بیان کی ہے کہ شرک تمام اعمال کی بربادی کا سبب ہے اور اسی طرح شاہد نذیر بھائی نے بھی اپنے موقف کی بنیاد رکھی ہے ۔چاہیے تو یہ تھا کہ مخالف طبقے سے تعلق رکھنے والے حضرات اگر یہ سمجھتے ہیں کہ شاہد نذیر بھائی کی بات غلط ہے یا وہ غلط فہمی میں مبتلا ہیں تو دلائل کی بنیاد پر رد پیش کیا جاتا لیکن یہاں موضوع کو بدل دیا گیا ہے اور موضوع طالبان کی کاروائیوں کے متعلق ہو گیا ہے،برائے مہربانی مخالف طبقے سے گزارش ہے کہ اگر وہ شاہد نذیر بھائی کی باتوں کو غلط مانتے ہیں تو قرآن و حدیث سے دلائل کی بنیاد پر شاہد بھائی کے موقف کا رد پیش کریں اور موضوع سے غیر متعلق باتیں کرنے سے اجتناب برتیں۔امید ہے کہ میری اس پوسٹ کے بعد اراکین جو اس تھریڈ میں بحث میں حصہ لے رہے ہیں موضوع کی طرف پلٹ آئیں گے ،اگر پھر بھی ایسا نہ ہوا تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے آمین اور ہمیں سیدھی راہ دکھائے آمین
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,657
پوائنٹ
186
پڈھ پڈھ کتاباں علم دیاں توں نام رکھ لیا قاضی
ہتھ وچ پھڈ کے تلوار تے نام رکھ لیا غازی
مکے مدینے گھوم آیا تے نام رکھ لیا حاجی
او بھلیا حاصل کی کیتا ؟ جے توں رب نا کیتا راضی !!
 
Top