• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ریاست مدینہ منورہ سعودی عرب کی طرز پر

شمولیت
نومبر 27، 2012
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
52
خیر القرون میں معاویہ بن سفیان نےحضرت علی کے خلاف، حسین بن علی نے حکومت یزید کے خلاف، عبد اللہ بن زبیر نے امویوں کے خلاف، عبد الملک بن مروان نے ابن زبیر کے خلاف، سعید بن جبیر نے امویوں کے خلاف، عباسیوں نے امویوں کے خلاف، عثمانیوں نے سلاجقہ کے خلاف اور ماضی قریب میں محمد بن عبد الوہاب نے عثمانیوں کے خلاف اور سید احمد شہید وغیرہ نے حکومت وقت کے خلاف، ان سب لوگوں نے اسی قسم کے افعال سرانجام دیے تھے، جنہیں کچھ لوگ ’بغاوت، خروج‘ وغیرہ کہتے ہیں۔ کچھ کامیاب ہوئے، کچھ نہ ہوسکے۔
کشمیر میں جدو جہد آزادی کرنے والے لوگ بھی حکومت وقت سے بغاوت کر رہے ہیں۔ انڈیا میں مسلمان آرام سے بیٹھے ہیں۔ بغاوت کا یہی حال شام اور یمن کا ہے۔ وہاں موجود جنگوں کی وجہ ہی یہ ہے کہ وقت کی حکومتوں کے خلاف لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ اور ان بغاوتوں کو باقاعدہ بعض اسلامی ممالک سپورٹ بھی کر رہے ہیں۔
يہ خوارج / اخوانی فکر نہیں تو پھر کیا ہے؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میں نے جو عرض کرنا تھا ، کردیا۔
جوابا جو کچھ کہاگیا، یہ بھی میرے لیے نیا نہیں۔
صرف اس طرف توجہ دلانا مقصود تھا کہ خروج و تکفیر اور احتجاجی سیاست سے متعلق جلد بازی میں رائے قائم کرنے کی بجائے اسلامی تاریخ کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
خیر القرون میں معاویہ بن سفیان نےحضرت علی کے خلاف، حسین بن علی نے حکومت یزید کے خلاف، عبد اللہ بن زبیر نے امویوں کے خلاف، عبد الملک بن مروان نے ابن زبیر کے خلاف، سعید بن جبیر نے امویوں کے خلاف، عباسیوں نے امویوں کے خلاف، عثمانیوں نے سلاجقہ کے خلاف اور ماضی قریب میں محمد بن عبد الوہاب نے عثمانیوں کے خلاف اور سید احمد شہید وغیرہ نے حکومت وقت کے خلاف، ان سب لوگوں نے اسی قسم کے افعال سرانجام دیے تھے، جنہیں کچھ لوگ ’بغاوت، خروج‘ وغیرہ کہتے ہیں


میں نے جو عرض کرنا تھا ، کردیا۔
جوابا جو کچھ کہاگیا، یہ بھی میرے لیے نیا نہیں۔
صرف اس طرف توجہ دلانا مقصود تھا کہ خروج و تکفیر اور احتجاجی سیاست سے متعلق جلد بازی میں رائے قائم کرنے کی بجائے اسلامی تاریخ کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔
جو آپ نے بولنا تھا بول تو دیا، اب اسے ثابت کریں، آپ کے لئے یہ نئی بات نہیں ہو گی لیکن ہمارے لئے نئی بات ہے، سلف صالحین کے اقوال کے خلاف ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جو آپ نے بولنا تھا بول تو دیا، اب اسے ثابت کریں، آپ کے لئے یہ نئی بات نہیں ہو گی لیکن ہمارے لئے نئی بات ہے، سلف صالحین کے اقوال کے خلاف ہے۔
کیا ثابت کروں؟
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
خروج و تکفیر اور احتجاجی سیاست سے متعلق جلد بازی میں رائے قائم کرنے کی بجائے اسلامی تاریخ کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔
@ابن داود بھائی، خضر حیات صاحب اس بغاوت والے پوسٹ سے یہ اوپر کی بات ثابت کر رہے ہیں۔
معاویہ رضی اللّٰہ عنہ، حسین رضی اللّٰہ عنہ اور ابن زبیر رضی اللّٰہ عنہ کے عمل سے خروج اور احتجاجی سیاست کے لئے جواز نکال رہے ہیں۔

"کچھ لوگ اس کو بغاوت و خروج کہتے ہیں" یہ کھ کر لوگوں کی آڑ میں خود بھی یہی کہنا چاہتے ہیں کہ ان صحابہ کرام نے بھی خروج اور بغاوت کی تھی ہم بھی حکمرانوں کے خلاف یہی کرنا چاہتے ہیں، کشمیر میں دہشت گردوں کا جواز بھی وہ اسی سے اخذ کر رہے ہیں۔

خضر حیات صاحب اپنی اوپر کی تمام باتوں کو ثابت کریں۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
خیر القرون میں معاویہ بن سفیان نےحضرت علی کے خلاف، حسین بن علی نے حکومت یزید کے خلاف، عبد اللہ بن زبیر نے امویوں کے خلاف، عبد الملک بن مروان نے ابن زبیر کے خلاف، سعید بن جبیر نے امویوں کے خلاف، عباسیوں نے امویوں کے خلاف، عثمانیوں نے سلاجقہ کے خلاف اور ماضی قریب میں محمد بن عبد الوہاب نے عثمانیوں کے خلاف اور سید احمد شہید وغیرہ نے حکومت وقت کے خلاف، ان سب لوگوں نے اسی قسم کے افعال سرانجام دیے تھے، جنہیں کچھ لوگ ’بغاوت، خروج‘ وغیرہ کہتے ہیں۔ کچھ کامیاب ہوئے، کچھ نہ ہوسکے۔
کشمیر میں جدو جہد آزادی کرنے والے لوگ بھی حکومت وقت سے بغاوت کر رہے ہیں۔ انڈیا میں مسلمان آرام سے بیٹھے ہیں۔ بغاوت کا یہی حال شام اور یمن کا ہے۔ وہاں موجود جنگوں کی وجہ ہی یہ ہے کہ وقت کی حکومتوں کے خلاف لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ اور ان بغاوتوں کو باقاعدہ بعض اسلامی ممالک سپورٹ بھی کر رہے ہیں۔
مجھے پتہ ہے کہ آپ کہیں گے کہ یہ میں نے نہیں کہا بلکہ لوگ اسے خروج اور بغاوت کہتے ہیں؟
پھر آپ کیا کہتے ہیں؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@ابن داود بھائی، خضر حیات صاحب اس بغاوت والے پوسٹ سے یہ اوپر کی بات ثابت کر رہے ہیں۔
معاویہ رضی اللّٰہ عنہ، حسین رضی اللّٰہ عنہ اور ابن زبیر رضی اللّٰہ عنہ کے عمل سے خروج اور احتجاجی سیاست کے لئے جواز نکال رہے ہیں۔

"کچھ لوگ اس کو بغاوت و خروج کہتے ہیں" یہ کھ کر لوگوں کی آڑ میں خود بھی یہی کہنا چاہتے ہیں کہ ان صحابہ کرام نے بھی خروج اور بغاوت کی تھی ہم بھی حکمرانوں کے خلاف یہی کرنا چاہتے ہیں، کشمیر میں دہشت گردوں کا جواز بھی وہ اسی سے اخذ کر رہے ہیں۔

خضر حیات صاحب اپنی اوپر کی تمام باتوں کو ثابت کریں۔
نہیں بھائی! شیخ خضر حیات یہ کہہ رہے ہیں:
صرف اس طرف توجہ دلانا مقصود تھا کہ خروج و تکفیر اور احتجاجی سیاست سے متعلق جلد بازی میں رائے قائم کرنے کی بجائے اسلامی تاریخ کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔
کہ حکومت مخالف ہر عمل کو خروج قرار دینا مناسب نہیں، کسی عمل کو خروج قرار دینے سے قبل خوب غور و فکر کیا جانے چاہیئے!
اور کچھ لوگوں کا معاویہ و علی رضی اللہ عنہم کے معاملہ کو بھی خروج قرار دیا ہے، جو کہ درست نہیں!
میں بھی شیخ خضر حیات سے اس مسئلہ میں ایک فکری اختلا ف رکھتا ہوں ، مگر اب تک یہی سوچ رہا ہوں کہ اس کا بیان کرنا مناسب ہے یا نہیں!
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میں بھی شیخ خضر حیات سے اس مسئلہ میں ایک فکری اختلا ف رکھتا ہوں ، مگر اب تک یہی سوچ رہا ہوں کہ اس کا بیان کرنا مناسب ہے یا نہیں!
بسم اللہ کریں۔
 
شمولیت
نومبر 27، 2012
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
52
خضر حيات بھائی سے ادب یہی گذارش ہے کہ وہ اپنے علم کی تجدید کرلے۔

مودودی، حسن البنا، سید قطب، یاسر قادعی (مدنی)، یوسف قرذاوی، اور ان جیسے گمراہ لوگوں کے ترجمان بننے سے گریز کرے۔
 
Top