السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ سچا واقعہ ہمارے زمانہ طالبعلمی میں اس وقت پیش آیا جب ہم ایم ایس ماس کمیونیکیشن کے پہلے سمسٹر میں تھے۔۔۔۔پنجاب یونیورسٹی کے واقفانِ حال خوب جانتے ہیں کہ مذکورہ ڈیپارٹمنٹ کی یونیورسٹی میں کیا شہرت ہے۔۔۔۔
بہرحال ہوا یوں کہ ایک دن دورانِ لیکچر کسی ڈسکشن میں ایک طالبعلم نے ایسے کلمات ادا کیے جو صریحاً صحابیات مطھرات کی شان میں گستاخی کے ذیل میں آتے تھے ۔۔اس کی بات ختم ہونے کی دیر تھی ہم اور تین چار اور سٹوڈنٹس کھڑے ہو کر چیخ اٹھے۔۔جب اس نے یہ صورتحال دیکھی تو بجائے شرمندہ ہو کرتوبہ کرنے کے ڈھٹائی سے بولا
میں تو مذاق کر رہا تھا
بات آئی گئی ہو گئی۔۔۔ہم دل میں رنج والم لیے گھروا پس آئے۔۔ہماری دورانِ تعلیم شادی ہو گئی تھی ۔۔چنانچہ ہم نے ابو مالک کو اس بارے میں بتایا۔۔۔انھوں نے کہاکہ اس پر ایکشن لینے کی ضرورت ہے
ہم نے اسی وقت ایک پوسٹر تیار کیا ۔۔اس پراس طالبعلم کا نام ‘ کلاس ‘ رولنبمر اور اس کی حرکت بیان کی اور آخر میں اس پر یہ آیات تحریر کیں
وَلَئِن سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ ۚ قُلْ أَبِاللَّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِئُونَ ﴿٦٥﴾لَا تَعْتَذِرُوا قَدْ كَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ ۚ إِن نَّعْفُ عَن طَائِفَةٍ مِّنكُمْ نُعَذِّبْ طَائِفَةً بِأَنَّهُمْ كَانُوا مُجْرِمِينَ ﴿٦٦﴾
اگر آپ ان سے پوچھیں تو صاف کہہ دیں گے کہ ہم تو یونہی آپس میں ہنس بول رہے تھے۔ کہہ دیجئے کہ اللہ، اس کی آیتیں اور اس کا رسول ہی تمہارے ہنسی مذاق کے لئے ره گئے ہیں؟ (
65)تم بہانے نہ بناؤ یقیناً تم اپنے ایمان کے بعد بے ایمان ہوگئے، اگر ہم تم میں سے کچھ لوگوں سے درگزر بھی کر لیں تو کچھ لوگوں کو ان کے جرم کی سنگین سزا بھی دیں گے (
66)
یہ پوسٹر تیار کر کے ابو مالک نے رات کے دو بجے انھیں ڈیپارٹمنٹ کی ہر قابلِ ذکر جگہ پر لگوا دیا۔۔۔۔اگلے دن جب سٹوڈنٹس آئے اور انھوں نے یہ تحریر پڑھی تو فطری طور پر ان میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔۔۔یہاں تک کہ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کو یہ معاملہ اپنے ہاتھ میں لینا پڑا ۔۔۔انھوں نے مذکورہ سٹوڈنٹ کو اپنے آفس میں بلوایا اور اس کو سخت الفاظ میں وارننگ دے کر رخصت کیا۔۔۔یوں ہماری کچھ تشفی ہوئی
دوسری طرف متاثرہ طالبعلم غصے سے پھٹا پڑ رہا تھا ۔۔۔اس نے کلاس میں آکر بڑے سخت الفاظ میں سب سے باز پرس کی۔۔۔۔ہم میں اس بارے میں کسی کو نہیں بتایا تھا ۔۔۔سو دبکے بیٹھے رہے
یوں ہمارے چھوٹے سے عمل میں اللہ نے برکت ڈالی اور اسے دوبارہ ایسی گستاخی کرنے کی جرات نہیں ہوئی
الحمد للہ علی ذلک