بہت ہی خوبصورت جواب ہے ایسے قبول کے خواہش مندوں کےلئے کہ وہ قبول کرو جو قرآن و حدیث میں ہے۔نصراللہ صاحب مجھے آپ سے کچھ اختلاف نہیں اور نہیں میں کیسی فرقے سے تعلق جب مضبوط تعلقات ھو تو کمزور تعلقات کی طرف دیکھنے والا پاگل ھو گا. میرے لیے میرا اللہ قرآن حدیث سنت بہت ھے پھر کیا ضرورت ہے کہ لمبی تقاریر کروں اور تفرقہ پھیلاؤں . میرا اصل مطلب ہے آخر کب تک یہ فرقے . جب ھم کیسی مرزائی کو اسلام کے دعوت دیتے ہیں آگے سے وہ کہتے ہیں کونسا اسلام قبول کروں بریلوی اہلحدیث یا دیوبند خدا کے لئے اس فساد کو ختم کرو
بس یہ ہی تو عجیب بات ہے قرآن وحدیث کی بات کرو تو ہاں ہوں کر دیتے ہیں اور اگر امام یا کسی اوربزرگ کی بات کریں تو ایک ٹانگ پر کھڑے ہو کر بھی توجہ سے سنتے اور سبحان اللہ سبحان اللہ کہتے نظر آتے ہیں۔یہ فساد ختم نہیں ہوسکتا کیونکہ کوئی دیوبندی اور بریلوی اپنے امام کو ترک کرکے قرآن و حدیث اپنانے کے لئے تیار نہیں۔
ہمارا امام وہ ہے جسے اللہ نے مسلمانوں کا امام بنایا ہے یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم۔شاہد صاحب آپ کا امام کون ہے
آپ نے میرے دستخط نہیں دیکھے؟شاہد صاحب کیا آپ اہلحدیث ھو؟
جی الحمدللہ! میں اہل حدیث ہوں اور مجھے اپنے اہل حدیث ہونے پر فخر ہے۔آپ تو بورا مانگے جی
ویسے ہم اللہ کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے کہ اس نے ہمیں ایسے دین سے نوازا ہے جس میں اشرف المخلوقات کی توقیر کو بقا ہے۔ آپ یہ سیفی ،اللہ ھو والے،اور مزاروں پر دھمال ڈالنے والوں کا وجد دیکھیں تو دنگ رہ جائیں گے،کہ جب انسان اپنی اشرفیت کو کھو دیتاہے تو اللہ اس کو جانوروں سے بھی بدتر کر دیتےہیں۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ اللہ نے ہمیں جس صاف ستھرے عقیدے سے نوازا ہے اگر ہم ساری عمر اس کاشکر ادا کرتے رہیں تو بھی اللہ کی اس نعمت کا شکرانہ ادا نہیں کرسکتے۔جی الحمدللہ! میں اہل حدیث ہوں اور مجھے اپنے اہل حدیث ہونے پر فخر ہے۔