• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنت طریقہ نماز (صلاۃ الوتر)

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
عبد الرحمان بھائی! کس روایت کی بات کر رہے ہیں؟
1079 صحيح البخاري - (ج 4 / ص 319)
- حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَقَالَتْ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي
 
شمولیت
فروری 01، 2012
پیغامات
34
ری ایکشن اسکور
85
پوائنٹ
54
1079 صحيح البخاري - (ج 4 / ص 319)
- حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَقَالَتْ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي
اس میں ایک سلام یا دو تشهد کے ساته چار رکعت تہجد یا تین رکعت وتر کا کوی ذکر نہیں

مصنف ابن أبي شيبة

حدثنا شبابة بن سوار، قال: حدثنا ابن أبي ذئب، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، «أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يوتر بركعة،
وكان يتكلم بين الركعتين والركعة


مسند أمير المؤمنين عمر بن عبد العزيز
حدثنا محمد حدثنا محمد بن المصفى القرشي، ثنا بقية بن الوليد، حدثنا أسامة بن زيد، عن زبان بن عبد العزيز، عن عمر بن عبد العزيز، عن عائشة رضي الله عنها عن النبي صلى الله عليه وسلم «أنه كان يوتر بثلاث، يسلم في الركعتين سلاما يسمعنا، ثم يقوم فيصلي ركعة»

ہاں ایک سلام تین وتر والی روایات بهی موجود ہیں اور ان میں کسی کا بهی منسوخ ہونا ثابت نہیں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
سب سے پہلے وتر کی رکعات کتنی پڑھنی ہیں؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل کتنی رکعات وتر پڑھنے کا تھا؟
یہ پہلے طے ہوجائے پھر وتر کی ادائیگی کا طریقہ بھی معلوم ہو جائے گا۔
کیا آپ اس پر متفق ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل تین رکعات وتر پڑھنے کا تھا جیسا کہ صحیح بخاری کی حدیث میں عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا فرمان ہے؟
اس میں ایک سلام یا دو تشهد کے ساته چار رکعت تہجد یا تین رکعت وتر کا کوی ذکر نہیں

مصنف ابن أبي شيبة

حدثنا شبابة بن سوار، قال: حدثنا ابن أبي ذئب، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، «أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يوتر بركعة،
وكان يتكلم بين الركعتين والركعة


مسند أمير المؤمنين عمر بن عبد العزيز
حدثنا محمد حدثنا محمد بن المصفى القرشي، ثنا بقية بن الوليد، حدثنا أسامة بن زيد، عن زبان بن عبد العزيز، عن عمر بن عبد العزيز، عن عائشة رضي الله عنها عن النبي صلى الله عليه وسلم «أنه كان يوتر بثلاث، يسلم في الركعتين سلاما يسمعنا، ثم يقوم فيصلي ركعة»

ہاں ایک سلام تین وتر والی روایات بهی موجود ہیں اور ان میں کسی کا بهی منسوخ ہونا ثابت نہیں
پہلے رکعات وتر کا تعین فرمالیں باقی بات بعد میں۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
1079 صحيح البخاري - (ج 4 / ص 319)
- حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَقَالَتْ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي
جزاک اللہ خیرا.
دو سوال ہیں. ذرا سی وضاحت فرما دیجیے گا.
1. آپ نے اس سے آخری عمل پر استدلال کیسے کیا ہے؟
2. فقیر الی اللہ بھائی کے اس نکتہ کا کیا جواب ہوگا؟

اس میں ایک سلام یا دو تشهد کے ساته چار رکعت تہجد یا تین رکعت وتر کا کوی ذکر نہیں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
234
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
52

رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم كا آخرى عمل تین رکعات وتر پڑھنے کا تھا

صحيح البخاری: کتاب الجمعہ: بَاب قِيَامِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ فِي رَمَضَانَ وَغَيْرِهِ:

ابوسلمۃ بن عبد الرحمن رحمۃ اللہ علیہ نے عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے پوچھا کہ رمضان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کیسی ہوتی تھی؟ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نہ پڑھتے تھے- چار رکعت اس طرح پڑھتے کہ اس کی ادائیگی کی خوبصورتی اور طوالت کے بارے بس کچھ نہ پوچھو (یعنی بہت ہی خشوع وخضوع والی ہوتیں) پھر چار رکعت پڑھتے کہ اس کی ادائیگی کی خوبصورتی اور طوالت کے بارے بس کچھ نہ پوچھو (یعنی بہت ہی خشوع و خضوع والی ہوتیں) پھر تین رکعت ( وتر ) پڑھتے- عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے پوچھا کیا آپ وتر پڑھنے سے پہلے سوتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ میری آنکھیں سوتی ہیں مگر میرا دل نہیں سوتا۔
یہ آخری عمل کیسے ھے؟؟؟ یہ کس سنہ کہ بات ھے؟؟؟ آپ ھمارے علم میں بھی اضافہ کریں. امید ھے جواب عنایت کریں گے. شکریہ
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
یہ آخری عمل کیسے ھے؟؟؟ یہ کس سنہ کہ بات ھے؟؟؟ آپ ھمارے علم میں بھی اضافہ کریں. امید ھے جواب عنایت کریں گے. شکریہ
صحيح البخاری: کتاب الجمعہ: بَاب قِيَامِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ فِي رَمَضَانَ وَغَيْرِهِ:
ابوسلمۃ بن عبد الرحمن رحمۃ اللہ علیہ نے عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے پوچھا کہ رمضان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کیسی ہوتی تھی؟ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نہ پڑھتے تھے- چار رکعت اس طرح پڑھتے کہ اس کی ادائیگی کی خوبصورتی اور طوالت کے بارے بس کچھ نہ پوچھو (یعنی بہت ہی خشوع وخضوع والی ہوتیں) پھر چار رکعت پڑھتے کہ اس کی ادائیگی کی خوبصورتی اور طوالت کے بارے بس کچھ نہ پوچھو (یعنی بہت ہی خشوع و خضوع والی ہوتیں) پھر تین رکعت ( وتر ) پڑھتے- عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے پوچھا کیا آپ وتر پڑھنے سے پہلے سوتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ میری آنکھیں سوتی ہیں مگر میرا دل نہیں سوتا۔
اس لئے کہ اس میں ہمیشگی کا ذکر ہےاور اس سے انکار کسی حدیث میں نہیں۔
بالکل اسی طرح کہ تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع الیدین کاذکر ہے اور اس کے چھوڑنے کا ذکر کسی حدیث میں نہیں۔
 
Top