• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنت طریقہ نماز (صلاۃ الوتر)

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
امام محمد اور قاضی ابو یوسف تو وتر کو لازمی ماننے کے منکر ہو گئے،
تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ (سورۃ البقرۃ آیت 134)
محترم آپ کو اپنی فکر ہونی چاہئے جس سے آپ آنکھیں بند کیئے بیٹھے ہیں۔ میں نے آپ کے مسلک کے مطابق قرآن و حدیث سے دلائل دیئے جو شائد آپ کو ناگوار گزر رہے ہیں اور اس سے پہلو تہی کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہو۔


بہت دیر کردی مہرباں آتے آتے، یعنی کہ آپ دنیا میں دیر سے آئیں ہیں، اگر صاحب ہدایہ مرغنیانی حنفی کو پا لیتے، تو آپ یہ انہیں سمجھا دیتے۔
قضاء لائی آئے ۔۔۔ یہ اپنے بس کی بات نہیں۔
آپ تو ابھی اسی دنیا میں ہیں آپ ہی سمجھ لیں اس پہلے کہ۔۔۔ قضاء لے چلی چلے
ویسے یہ ایک مشکل کام ہے کہ آپ کی عادت ہر بات پر ”نہ“ میں سرہلا دینے کی عادت ہے۔۔۔ ابتسامہ!

فقہ حنفی میں صاحب ہدایہ مرغنیانی کی بات معتبر ہے یا بھٹی صاحب کی؟
نہ صاحبِ ہدایۃ کی بات معتبر ہے نہ بھٹی کی بات معتبر ہے کتاب و سنت کی جو آپ لوگوں کے حلق میں اٹک جاتی ہے یا سر سے گزر جاتی ہے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ (سورۃ البقرۃ آیت 134)
محترم آپ کو اپنی فکر ہونی چاہئے جس سے آپ آنکھیں بند کیئے بیٹھے ہیں۔ میں نے آپ کے مسلک کے مطابق قرآن و حدیث سے دلائل دیئے جو شائد آپ کو ناگوار گزر رہے ہیں اور اس سے پہلو تہی کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہو۔
اگر ''قد خلت'' کی بنا پر ہی ان کی فہم و فقہ مردود قرار پاتی ہے تو اس ''قد خلت'' میں امام صاحب اور دیگر فقہاء احناف بھی شامل ہیں۔ پھر تو امام صاحب کی فہم و فقہ کے بھی مردود ہونے کا اعلان کر دیجئے!
قضاء لائی آئے ۔۔۔ یہ اپنے بس کی بات نہیں۔
آپ تو ابھی اسی دنیا میں ہیں آپ ہی سمجھ لیں اس پہلے کہ۔۔۔ قضاء لے چلی چلے
ویسے یہ ایک مشکل کام ہے کہ آپ کی عادت ہر بات پر ”نہ“ میں سرہلا دینے کی عادت ہے۔۔۔ ابتسامہ!
جی مقلدین کے لئے بڑا مشکل کام ہے!
نہ صاحبِ ہدایۃ کی بات معتبر ہے نہ بھٹی کی بات معتبر ہے کتاب و سنت کی جو آپ لوگوں کے حلق میں اٹک جاتی ہے یا سر سے گزر جاتی ہے۔
فقہ اسلامی میں سے متعلق سوال نہیں کیا، فقہ حنفی سے متعلق سوال ہے!
محترم@اشماریہ صاحب اور محترم @ابن عثمان صاحب سے معذرت ۔ میں نے کافی انتظار کے بعد کچھ لکھا یہ سمجھتے ہوئے کہ آپ حضرات لکھنا نہیں چاہ رہے۔
انہیں فقہ بھٹی اور فقہ حنفی میں تقابل گوارا نہ ہوگا!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
چھوٹے کنویں سے تیزی سے پانی کھینچنا شروع ہو جائیں تو اس کاپانی گدلا ہوجاتا ہے۔۔۔ ابتسامہ!
فقہائے احناف پر خوب مثال ہے !
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
فقہائے احناف پر خوب مثال ہے !
فقیہ کہتے ہی اس کو ہیں جو وسیع و عریض فہم کا حامل ہو۔دنیا کے تقریباً دو تہائی مسلم حنفی کنویں سے سیراب ہو رہے ہیں مگر وہ گدلا نہیں ہؤا۔
ادھر ہر ایک نہیں تو سو میں سے ننانوے گدلے ہوچکے ہیں۔ لا شک
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
فقیہ کہتے ہی اس کو ہیں جو وسیع و عریض فہم کا حامل ہو۔دنیا کے تقریباً دو تہائی مسلم حنفی کنویں سے سیراب ہو رہے ہیں مگر وہ گدلا نہیں ہؤا۔
خوش فہمی!
ادھر ہر ایک نہیں تو سو میں سے ننانوے گدلے ہوچکے ہیں۔ لا شک
خام خیالی!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اصل موضوع کی طرف رجوع کرتے ہوئے اہم امور کا اعادہ کیا جاتا ہے۔
وجوب وتر
مسند الشاميين للطبراني:
ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بے شک اللہ تعالیٰ نے ایک نماز کا اضافہ فرمایا ہے اور وہ صلاۃ الوتر ہے ۔
مصنف عبد الرزاق: باب وجوب الوتر هل شئ من التطوع واجب:
عمرو بن شعیب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام کے پاس آئے اور فرمایا کہ بے شک اللہ تعالیٰ نے ایک نماز کا اضافہ تمہاری نمازوں میں کیا ہے پس اس کی حفاظت کرو اور وہ صلاۃ الوتر ہے ۔
المستدرك على الصحيحين للحاكم: كتاب معرفة الصحابة رضي الله عنهم ذكر أبي بصرة جميل بن بصرة الغفاري رضي الله عنه:
میں ہے کہ ابو بصرہ رضی الله عنہ صحابہ کی ایک جماعت سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ انہوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تم پر ایک نماز کا اضافہ فرمایا ہے پس اس کو نماز عشاء اور نماز فجر کے درمیان پڑھو اور وہ صلاۃ الوتر ہے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
تين رکعت وتر
سنن أبي داود: كِتَاب الصَّلَاةِ: بَاب فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ:

عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر پڑھتے چار اور تین ، چھ اور تین ، آٹھ اور تین ، دس اور تین رکعات ۔ سات رکعات سے کم اور تیرہ رکعات سے زیادہ نہ پڑھتے تھے۔
سنن النسائي: كِتَاب قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى أَبِي إِسْحَقَ فِي حَدِيثِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْوِتْرِ:
ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعات وتر پڑھتے پہلی رکعت میں "سبح اسم ربک الاعلی" دوسری رکعت میں "قل یا ایہاالکافرون" اور تیسری میں "قل ھو اللہ احد" پڑھتے۔
مسند أحمد: مُسْنَدُ الْعَشَرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ: مُسْنَدِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
علی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (تین رکعت) وتر مفصل کی نو (9) سورتوں کے ساتھ پڑھتے- پہلی رکعت میں"الھاکم التکاثر"، "انا انزلناہ فی لیلۃ القدر" اور"اذا زلزلت الارض"۔ دوسری رکعت میں "والعصر"، "اذا جاء نصر اللہ والفتح" اور "انا اعطیناک الکوثر"۔ تیسری رکعت میں "قل یا ایھا الکافرون"، " تبت یدا ابی لھب" اور "قل ھو اللہ احد" پڑھتے تھے۔
سنن الترمذي: كِتَاب الصَّلَاةِ: بَاب مَا جَاءَ فِي الْوِتْرِ بِثَلَاثٍ:
علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت وتر میں مفصل کی نو(9) سورتیں پڑھتے ہر رکعت میں تین سورتیں پڑھتے- ان میں سے آخری "قل ھو اللہ احد" ہوتی۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165

رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم كا آخرى عمل تین رکعات وتر پڑھنے کا تھا

صحيح البخاری: کتاب الجمعہ: بَاب قِيَامِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ فِي رَمَضَانَ وَغَيْرِهِ:

ابوسلمۃ بن عبد الرحمن رحمۃ اللہ علیہ نے عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے پوچھا کہ رمضان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کیسی ہوتی تھی؟ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نہ پڑھتے تھے- چار رکعت اس طرح پڑھتے کہ اس کی ادائیگی کی خوبصورتی اور طوالت کے بارے بس کچھ نہ پوچھو (یعنی بہت ہی خشوع وخضوع والی ہوتیں) پھر چار رکعت پڑھتے کہ اس کی ادائیگی کی خوبصورتی اور طوالت کے بارے بس کچھ نہ پوچھو (یعنی بہت ہی خشوع و خضوع والی ہوتیں) پھر تین رکعت ( وتر ) پڑھتے- عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے پوچھا کیا آپ وتر پڑھنے سے پہلے سوتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ میری آنکھیں سوتی ہیں مگر میرا دل نہیں سوتا۔
 
Top