• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن ابن ماجه

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
31- بَاب الْخِفَافِ السُّودِ
۳۱ -باب: کالے موزے پہننے کا بیان​


3620- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا دَلْهَمُ بْنُ صَالِحٍ الْكِنْدِيُّ، عَنْ حُجَيْرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ الْكِنْدِيِّ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ؛ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّجَاشِيَّ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ ﷺ خُفَّيْنِ سَاذَجَيْنِ أَسْوَدَيْنِ. فَلَبِسَهُمَا۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ( ۵۴۹) (حسن )
۳۶۲۰- بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نجاشی (اصحمہ بن بحر) نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں دو کالے اور چمڑے کے سادہ موزے تحفہ میں بھیجے تو آپ نے انہیں پہنا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
32-بَاب الْخِضَابِ بِالْحِنَّاءِ
۳۲ -باب: مہندی کا خضاب لگانے کا بیان​


3621- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، سَمِعَ أَبَا سَلَمَةَ وَسُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ يُخْبِرَانِ؛ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: " إِنَّ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى لا يَصْبُغُونَ فَخَالِفُوهُمْ "۔
* تخريج: خ/الأنبیاء ۵۰ (۳۴۶۲)، اللباس ۶۷ (۵۸۹۹)، م/اللباس ۲۵ (۲۱۰۳)، د/الترجل ۱۸ (۴۲۰۳)، ن/الزینۃ ۱۴ (۵۰۷۵)، (تحفۃ الأشراف:۱۳۴۸۰، ۱۵۱۴۲)، وقد أخرجہ: ت/اللباس۲۰ (۱۷۵۲)، حم (۲/۲۴۰، ۲۶۰، ۳۰۹، ۴۰۱) (صحیح)
۳۶۲۱- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ''یہود ونصاریٰ خضاب نہیں لگاتے، تو تم ان کی مخالفت کرو'' ( یعنی خضاب لگاؤ )۔


3622- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنِ الأَجْلَحِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِي الأَسْوَدِ الدَّيْلَمِيِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ؛ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: " إِنَّ أَحْسَنَ مَا غَيَّرْتُمْ بِهِ لشَّيْبَ الْحِنَّاءُ وَالْكَتَمُ "۔
* تخريج: د/الترجل ۱۸ (۴۲۰۵)، ت/اللباس۲۰ (۱۷۵۳)، ن/الزینۃ ۱۶ (۵۰۸۱، ۵۰۸۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۹۲۷، ۱۸۸۸۲)، وقد أخرجہ: حم (۵/۱۴۷، ۱۵۰، ۱۵۴، ۱۵۶، ۱۶۹) (صحیح)
۳۶۲۲- ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''بالوں کی سفیدی بدلنے کے لئے سب سے بہترین چیز مہندی اور کتم ہے ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : كَتَمُ : ایک پودا ہے جس کی جڑ سے خضاب بنا یا جا تا ہے ، نیز اس کو جوش دے کر روشنائی تیار کی جاتی ہے۔


3623- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سَلاَّمُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ، عنْ عُثْمَانَ بْنِ مَوْهَبٍ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ؛ قَالَ: فَأَخْرَجَتْ إِلَيَّ شَعَرًا مِنْ شَعْرِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مَخْضُوبًا بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ۔
* تخريج: خ/اللباس ۶۶ (۵۸۹۶، ۵۸۹۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۱۹۶)، وقد أخرجہ: حم (۶/۲۹۶، ۳۱۹، ۳۲۲) (صحیح)
۳۶۲۳- عثمان بن موہب کہتے ہیں کہ میں ام المو منین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا توانہوں نے رسول اللہ ﷺ کا ایک بال نکال کر مجھے دکھایا، جو مہندی اور کتم سے رنگا ہوا تھا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
33- بَاب الْخِضَابِ بِالسَّوَادِ
۳۳ -باب: کالے خضاب کے استعمال کا بیان​


3624- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ؛ قَالَ: جِيئَ بِأَبِي قُحَافَةَ يَوْمَ الْفَتْحِ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ، وَكَأَنَّ رَأْسَهُ ثَغَامَةٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: " اذْهَبُوا بِهِ إِلَى بَعْضِ نِسَائِهِ فَلْتُغَيِّرْهُ،وَجَنِّبُوهُ السَّوَادَ "۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۲۹۳۲، ومصباح الزجاجۃ: ۱۲۶۳)، وقد أخرجہ: م/اللباس ۲۴ (۲۱۰۲)، د/الترجل ۱۸ (۴۲۰۴)، ن/الزینۃ ۱۵ (۵۰۷۹)، الزینۃ من المجتبیٰ ۱۰ (۵۲۴۴)، حم (۳/، ۳۲۲، ۳۳۸) (صحیح) (سند میں لیث بن ابی سلیم ضعیف ہیں، لیکن دوسرے طرق سے یہ صحیح ہے، کمافی التخریج)
۳۶۲۴- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ فتح مکہ کے دن ابوقحافہ رضی اللہ عنہ کو نبی اکرم ﷺ کے پاس لایاگیا ، اس وقت ان کے بال سفید گھاس کی طرح تھے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''انہیں ان کی کسی عورت کے پاس لے جاؤ کہ وہ انہیں بدل دے( یعنی خضاب لگادے )،لیکن کالے خضاب سے انہیں بچاؤ '' ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : خضاب لگانے کا مقصد یہود و نصاریٰ کی مخالفت ہے، اہل کتاب کی مخالفت رسول اکرم ﷺ خود کرتے تھے، اور اس کا حکم بھی دیتے تھے، البتہ اس حدیث کی روشنی میں کالے خضاب سے بچناچاہیے۔


3625- حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ الصَّيْرَفِيُّ مُحَمَّدُ بْنُ فِرَاسٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بْنِ زَكَرِيَّا الرَّاسِبِيُّ، حَدَّثَنَا دَفَّاعُ بْنُ دَغْفَلٍ السَّدُوسِيُّ، عَنْ عَبْدِالْحَمِيدِ بْنِ صَيْفِيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ صُهَيْبِ الْخَيْرِ؛ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: " إِنَّ أَحْسَنَ مَا اخْتَضَبْتُمْ بِهِ لَهَذَا السَّوَادُ، أَرْغَبُ لِنِسَائِكُمْ فِيكُمْ، وَأَهْيَبُ لَكُمْ فِي صُدُورِ عَدُوِّكُمْ "۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۴۹۶۵، ومصباح الزجاجۃ: ۱۲۶۴) (ضعیف)
(عمر بن خطاب بن زکریاراسبی اور دفاع سدوسی دونوں ضعیف راوی ہیں)
۳۶۲۵- صہیب الخیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جو خضاب تم لگاتے ہو ان میں بہترین کالا خضاب ہے ، اس سے عورتیں تمہاری طرف زیادہ راغب ہوتی ہیں ، اور تمہارے دشمنوں کے دلوں میں تمہاری ہیبت زیادہ بیٹھتی ہے ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
34- بَاب الْخِضَابِ بِالصُّفْرَةِ
۳۴-باب: خضاب میں زرد رنگ کے استعمال کا بیان​


3626- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ عُبَيْدَ بْنَ جُرَيْجٍ سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ؛ قَالَ: رَأَيْتُكَ تُصَفِّرُ لِحْيَتَكَ بِالْوَرْسِ؟ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: أَمَّا تَصْفِيرِي لِحْيَتِي فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يُصَفِّرُ لِحْيَتَهُ۔
* تخريج: خ/ الوضوء ۳۰ (۱۶۶)، اللباس ۳۷ (۵۸۵۱)، م/الحج ۵ (۱۱۸۷)، د/المناسک ۲۱ (۱۷۷۲)، اللباس ۱۸ (۴۰۶۴)، ن/الزینۃ من المجتبیٰ ۱۱ (۵۲۴۵)، (تحفۃ الأشراف: ۷۳۱۶) (صحیح)
۳۶۲۶- عبید بن جریج سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا : میں آپ کو اپنی داڑھی ورس سے زرد (پیلی) کرتے دیکھتا ہوں؟ ، ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں اس لئے زرد (پیلی) کرتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنی داڑھی زرد (پیلی) کرتے دیکھا ۔


3627- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ؛ قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ ﷺ عَلَى رَجُلٍ قَدْخَضَبَ بِالْحِنَّاءِ، فَقَالَ: " مَا أَحْسَنَ هَذَا ! " ثُمَّ مَرَّ بِآخَرَ قَدْ خَضَبَ بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ، فَقَالَ: " هَذَا أَحْسَنُ مِنْ هَذَا " ثُمَّ مَرَّ بِآخَرَ قَدْ خَضَبَ بِالصُّفْرَةِ، فَقَالَ: "هَذَا أَحْسَنُ مِنْ هَذَا كُلِّهِ " قَالَ: وَكَانَ طَاوُسٌ يُصَفِّرُ۔
* تخريج: د/الترجل ۱۹ (۴۲۱۱)، (تحفۃ الأشراف: ۵۷۲۰) (ضعیف)
(سند میں حمید بن وہب لین الحدیث راوی ہیں)
۳۶۲۷- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کا گزر ایک ایسے شخص کے پاس ہوا جس نے مہندی کا خضاب لگارکھا تھا ، توآپ ﷺ نے فرمایا: '' یہ کتنا اچھا ہے'' ،پھر آپ ایک دوسرے شخص کے پاس سے گزرے جس نے مہندی اورکتم (وسمہ) کا خضاب لگایا تھا ، آپ ﷺ نے فرمایا: '' یہ اس سے اچھا ہے'' ! پھر آپ کا گزر ایک دوسرے کے پاس ہوا جس نے زرد خضاب لگارکھا تھاتو آپ ﷺ نے فرمایا: ''یہ ان سب سے اچھا اور بہتر ہے''۔
ابن طاؤس کہتے ہیں کہ اسی لئے طاؤس بالوں کو زرد خضاب کیا کرتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
35- بَاب مَنْ تَرَكَ الْخِضَابَ
۳۵ -باب: جس نے خضاب نہیں لگایااس کا بیان​


3628- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ؛ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ، هَذِهِ مِنْهُ بَيْضَاءُ، يَعْنِي: عَنْفَقَتَهُ۔
* تخريج: خ/المناقب ۲۳ (۳۵۴۵)، م/الفضائل ۲۹ (۲۳۴۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۰۲)، وقد أخرجہ: ت/الأدب۶۰ (۲۸۲۶)، حم (۴/۳۰۸، ۳۰۹) (صحیح)
۳۶۲۸- ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے یہ بال یعنی داڑھی بچہ سفید دیکھی۔


3629- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ حُمَيْدٍ؛ قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ: أَخَضَبَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ؟ قَالَ: إِنَّهُ لَمْ يَرَ مِنَ الشَّيْبِ إِلا نَحْوَ سَبْعَةَ عَشَرَ أَوْ عِشْرِينَ شَعَرَةً ؟ فِي مُقَدَّمِ لِحْيَتِهِ۔
* تخريج: تفردبہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۶۵۳، ۷۶۱، ومصباح الزجاجۃ: ۱۲۶۵)، وقد أخرجہ: خ/المناقب ۲۳ (۳۵۴۷)، اللباس ۶۶ (۵۸۹۴)، م/الفضائل ۲۹ (۲۳۴۱)، ت/المناقب ۴ (۳۶۲۳)، ط/صفۃ النبی ﷺ ۱ (۱)، حم (۱/۱۰۸، ۱۷۸، ۱۸۸، ۲۰۱) (صحیح)
۳۶۲۹- حمید کہتے ہیں کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سوال کیا گیا : کیا رسول اللہ ﷺ نے خضاب لگایا ہے؟ کہا: میں نے آپ کی داڑھی میں سفید بال دیکھے ہی نہیں سوائے ان سترہ یا بیس بالوں کے جو آپ کی داڑھی کے سامنے والے حصے میں تھے ۔


3630- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ الْوَلِيدِ الْكِنْدِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ؛ قَالَ: كَانَ شَيْبُ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ نَحْوَ عِشْرِينَ شَعَرَةً۔
* تخريج: تفردبہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۷۹۱۴، ومصباح الزجاجۃ: ۱۲۶۶)، وقد أخرجہ: حم (۲/۹۰) (صحیح)
۳۶۳۰- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا بڑھاپا تقریبا ً بیس بال کا تھا ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : یعنی آپ کے تقریباً بیس بال سفید تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
36- بَاب اتِّخَاذِ الْجُمَّةِ وَالذَّوَائِبِ
۳۶ -باب: کان کی لو سے بال نیچے رکھنے اور چوٹیاں رکھنے کا بیان​


3631- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ؛ قَالَ: قَالَتْ أُمُّ هَانِئٍ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ مَكَّةَ،وَلَهُ أَرْبَعُ غَدَائِرَ، تَعْنِي: ضَفَائِرَ۔
* تخريج: د/الترجل ۱۲ (۴۱۹۱)، ت/اللباس ۳۹ (۱۷۸۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۱۱)، وقد أخرجہ: حم (۶/۳۴۱، ۴۲۵) (صحیح)
۳۶۳۱- ام ہانی رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب مکہ میں ( فتح کے روز ) داخل ہوئے، تو آپ کے سرمیں چار چوٹیاں تھیں ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : ممکن ہے کہ گردوغبار سے بچنے کے لئے آپ نے بالوں کو گوندھ کر چوٹیاں بنالی ہوں ۔


3632- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ؛ قَالَ: كَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَسْدُلُونَ أَشْعَارَهُمْ،وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ،وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ، قَالَ: فَسَدَلَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ نَاصِيَتَهُ،ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ۔
* تخريج: خ/المناقب ۲۳ (۳۵۵۸)، مناقب الأنصار ۵۲ (۳۹۴۴)، اللباس ۷۰ (۵۹۱۷)، م/الفضائل ۲۴ (۲۳۳۶)، د/الترجل ۱۰ (۴۱۸۸)، ت/الشمائل ۳ (۲۹)، ن/الزینۃ من المجتبیٰ ۷ (۵۲۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۵۸۳۶)، وقد أخرجہ: حم (۱/۲۴۶، ۲۶۱، ۲۸۷، ۳۲۰) (صحیح)
۳۶۳۲- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ اہل کتاب اپنے بالوں کو پیشانی پر لٹکائے رکھتے تھے، اور مشرکین مانگ نکالا کرتے تھے ، رسول اللہ ﷺ اہل کتاب کی موافقت پسند فرماتے تھے توآپ ﷺ بھی اپنی پیشانی پر بال لٹکائے رکھتے، پھر بعد میں آپ مانگ نکالنے لگے ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : شاید حکم آیا ہو، یا آپ ﷺ نے اپنی رائے سے اس کو اختیار کیا، بہرحال مانگ نکالنا اولیٰ اوربہتر ہے کیونکہ وہ آخری سنت ہے، اور پیشانی پر لٹکا نا بھی جائز ہے ،اور بعضوں نے کہا جائز نہیں کیونکہ وہ منسوخ ہوگیا۔


3633- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ إِسْحاقَ، عَنْ يَحْيَى ابْنِ عَبَّادٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ؛ قَالَتْ: كُنْتُ أَفْرِقُ خَلْفَ يَافُوخِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ، ثُمَّ أَسْدِلُ نَاصِيَتَهُ۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۱۷۷ ألف)، وقد أخرجہ: د/الترجل ۱۰ (۴۱۸۹)، حم (۶/۹۰، ۲۷۵) (حسن)
۳۶۳۳- ام المو منین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے سرپر چندیا کے پچھلے حصے میں مانگ نکالتی تھی اور سامنے کے بال پیشانی پر لٹکتے چھوڑدیتی تھی ۔


3634- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبَأَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ؛ قَالَ: كَانَ شَعَرُ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ شَعَرًا رَجِلا بَيْنَ أُذُنَيْهِ وَمَنْكِبَيْهِ۔
* تخريج:خ/اللباس ۶۸ (۶۹۰۵، ۶۰۹۰۶)، م/الفضائل ۲۶ (۲۳۳۸)، ت/الشمائل ۳ (۲۶)، ن/الزینۃ ۶ (۵۰۵۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۴۴)، وقد أخرجہ: حم (۳/۲۰۳) (صحیح)
۳۶۳۴- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے بال دونوں کانوں اور مونڈھوں کے درمیان سیدھے تھے ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : اسی واسطے سرکے بال دونوں کانوں سے لے کر مونڈوں تک رکھ سکتاہے اور مونڈوں سے زیادہ لٹکانا مرد کے لئے بعضوں نے مکروہ رکھا ہے۔


3635- حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ؛ قَالَتْ: كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ ﷺ شَعَرٌ دُونَ الْجُمَّةِ وَفَوْقَ الْوَفْرَةِ۔
* تخريج: د/الترجل ۹ (۴۱۸۷)، ت/اللباس ۲۱ (۱۷۵۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۰۱۹)، وقد أخرجہ: حم (۶/۱۰۸، ۱۱۸) (حسن صحیح)
۳۶۳۵- ام المو منین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے بال مونڈھوں سے اوپر اور کانوں سے نیچے ہوتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
37- بَاب كَرَاهِيَةِ كَثْرَةِ الشَّعَرِ
۳۷ -باب: بڑے بال رکھنے کی کراہت کا بیان​


3636- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ، وَسُفْيَانُ بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ؛ قَالَ: رَآنِي النَّبِيُّ ﷺ وَلِي شَعَرٌ طَوِيلٌ، فَقَالَ: " ذُبَابٌ،ذُبَابٌ " فَانْطَلَقْتُ فَأَخَذْتُهُ، فَرَآنِيَ النَّبِيُّ ﷺ وَسَلَّمَ فَقَالَ: " إِنِّي لَمْ أَعْنِكَ وَهَذَا أَحْسَنُ "۔
* تخريج: د/الترجل ۱۱ (۴۱۹۰)، ن/الزینۃ ۶ ( ۵۰۵۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۷۸۲) (صحیح الإسناد)
۳۶۳۶- وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے مجھے دیکھا کہ میرے بال لمبے ہیں تو فرمایا: ''منحوس ہے منحوس'' ، یہ سن کر میں چلا آیا، اور میں نے بالوں کو چھوٹا کیا، پھر جب نبی اکرم ﷺ نے مجھے دیکھا تو فرمایا: '' میں نے تم کو نہیں کہا تھا، ویسے یہ بال زیادہ اچھے ہیں '' ۱ ؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : بال زیادہ لمبا رکھنے سے ایک تو عورت سے مشابہت ہوتی ہے، دوسرے ان کے دھونے اور کنگھی کرنے میں تکلیف ہوتی ہے ، اس لئے آپ نے لمبے بالوں کو مکروہ اور منحوس جانا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
38- بَاب النَّهْيِ عَنِ الْقَزَعِ
۳۸ -باب: قزع سے ممانعت کا بیان​


3637- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُوأُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ؛ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنِ الْقَزَعِ، قَالَ: وَمَا الْقَزَعُ؟ قَالَ: أَنْ يُحْلَقَ مِنْ رَأْسِ الصَّبِيِّ مَكَانٌ، وَيُتْرَكَ مَكَانٌ۔
* تخريج:خ/اللباس ۷۲ (۵۹۲۰)، م/اللباس ۳۱ (۲۱۲۰)، د/الترجل ۱۴ (۴۱۹۳)، ن/الزینۃ ۵ (۵۰۵۳)، (تحفۃ الأشراف: ۸۲۴۳)، وقد أخرجہ: حم (۲/۴، ۳۹، ۵۵، ۶۷، ۸۲، ۸۳، ۱۰۱، ۱۰۶، ۱۱۸، ۱۳۷، ۱۴۳، ۱۵۴) (صحیح)
۳۶۳۷- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے قزع سے منع فرمایا۔
راوی نے کہا: قزع کیا ہے ؟ انہوں نے جواب دیا: بچے کے سر کے بال ایک جگہ کے کاٹ دئیے جائیں، اور دوسری جگہ کے چھوڑ دئیے جائیں ، اسے قزع کہتے ہیں ۔


3638- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ؛ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنِ الْقَزَعِ ۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۷۱۹۷)، وقد أخرجہ: حم (۲/۶۷، ۸۳، ۱۱۸، ۱۵۴) (صحیح)
۳۶۳۸- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے قزع سے منع فرمایا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
39- بَاب نَقْشِ الْخَاتَمِ
۳۹ -باب: انگوٹھی کے نقش کا بیان​


3639- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ؛ قَالَ: اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ، ثُمَّ نَقَشَ فِيهِ: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، فَقَالَ: " لا يَنْقُشْ أَحَدٌ عَلَى نَقْشِ خَاتَمِي هَذَا "۔
* تخريج: م/اللباس ۱۲ (۲۰۹۱)، د/الخاتم ۱ (۴۲۱۹)، ت/الشمائل ۱۱ (۹۵)، ن/الزینۃ من المجتبيٰ ۲۶ (۵۲۹۰)، (تحفۃ الأشراف: ۷۵۹۹)، وقد أخرجہ :خ/اللباس ۴۶ (۵۸۶۶)، حم (۲/۲۲) (صحیح)
۳۶۳۹- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی،پھر اس میں ''مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِِ'' نقش کرایا ،اور فرمایا: '' میری انگوٹھی کا یہ نقش کوئی اور نہ کرائے '' ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : وہ انگوٹھی آپ کی وفات تک آپ کے ہاتھ میں رہی پھر ابو بکر رضی اللہ عنہ کے پاس پھر عمر رضی اللہ عنہ کے پاس، پھر عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس ان کی اخیر خلافت میں اریس کے کنوئیں میں گر گئی، ہر چند تلاش کی گئی مگر نہ ملی۔


3640- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ عَبْدِالْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ؛ قَالَ: اصْطَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ خَاتَمًا، فَقَالَ: " إِنَّا قَدِ اصْطَنَعْنَا خَاتَمًا، وَنَقَشْنَا فِيهِ نَقْشًا، فَلا يَنْقُشْ عَلَيْهِ أَحَدٌ ".
* تخريج: خ/اللباس ۴۷ (۵۸۶۶)، ۵۰ (۵۸۷۲)، ۵۲ (۵۸۷۵)، ۵۴ (۵۸۷۷)، م/اللباس ۱۲ (۲۰۹۲)، ۱۳ (۲۰۹۲)، د/الخاتم ۱ (۴۲۱۴)، ت/اللباس ۱۴ (۱۷۳۹)، الشمائل ۱۱ (۹۲)، ن/الزینۃ ۴۵ (۵۲۰۴)، الزینۃ من المجتبی ۲۴ (۵۲۸۰)، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۹)، وقد أخرجہ: حم (۳/۱۶۱،۱۷۰،۱۸۱، ۱۹۸، ۲۰۹، ۲۲۳) (صحیح)
۳۶۴۰- انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک انگوٹھی بنوائی، اورفرمایا: ''ہم نے ایک انگوٹھی بنوائی ہے اور اس میں نقش کرایاہے،لہٰذا اب اس طرح کوئی اور نقش نہ کرائے '' ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : کیونکہ وہ آپ کی علامت تھی آپ خطوط پر اس کو ثبت فرماتے، اب بھی اس طرح کا انگو ٹھی پر نقش کرانا منع ہے، اور بعضوں نے کہا مکروہ نہیں کیونکہ التباس کاڈر اب باقی نہیں ہے، اور ہم کہتے ہیں کہ ممانعت عام اور شامل ہے ہمیشہ ہمیش کے لیے۔


3641- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، لَهُ فَصٌّ حَبَشِيٌّ، وَنَقْشُهُ: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ۔
* تخريج:خ/اللباس۴۷(۵۸۶۸)، م/اللباس۱۲(۲۰۱۲)، د/الخاتم ۱ (۴۲۱۶)، ت/اللباس ۱۴ (۱۷۳۹)، ن/الزینۃ ۴۵ (۵۱۹۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۵۴)، وقد أخرجہ: حم (۳/۲۰۹، ۲۲۵) (صحیح)
۳۶۴۱- انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے چاندی کی ایک انگو ٹھی بنوائی اس میں ایک حبشی نگینہ تھا، اور اس میں '' مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ '' کا نقش تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
40- بَاب النَّهْيِ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ
۴۰ -باب: سونے کی انگوٹھی پہننے سے ممانعت کا بیان​


3642- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ حُنَيْنٍ مَوْلَى عَلِيٍّ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنِ التَّخَتُّمِ بِالذَّهَبِ ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۳۶۰۲ (صحیح)
۳۶۴۲- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔


3643- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سُهَيْلٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۳۶۰۱ (تحفۃ الأشراف: ۶۶۹۱) (صحیح)
۳۶۴۳- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی (پہننے ) سے منع فرمایا۔


3644- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ: أَهْدَى النَّجَاشِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ حَلْقَةً فِيهَا خَاتَمُ ذَهَبٍ، فِيهِ فَصٌّ حَبَشِيٌّ؛ فَأَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ بِعُودٍ، وَإِنَّهُ لَمُعْرِضٌ عَنْهُ، أَوْ بِبَعْضِ أَصَابِعِهِ، ثُمَّ دَعَا بِابْنَةِ ابْنَتِهِ أُمَامَةَ بِنْتِ أَبِي الْعَاصِ، فَقَالَ: " تَحَلِّي بِهَذَا، يَا بُنَيَّةُ "۔
* تخريج: د/الخاتم ۸ (۴۲۳۵) (تحفۃ الأشراف: ۱۶۱۷۸)، وقد أخرجہ: حم (۶/۱۰۱، ۱۱۹) (حسن)
۳۶۴۴- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نجاشی نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک چھلا بطور ہدیہ بھیجا ، اس میں ایک سونے کی انگوٹھی تھی، انگوٹھی میں حبشی نگینہ تھا، رسول اللہ ﷺ نے اسے لکڑی سے چھوا ، آپ اس سے اعراض کررہے تھے، یا پھر اپنی ایک انگلی سے چھوا، اور اپنی نواسی امامہ بنت ابی العاص کو بلا کر فرمایا: ''بیٹی!اسے تم پہن لو ''۔
 
Top