- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
25- بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ كَبَّرَ خَمْسًا
۲۵ - باب: صلاۃِ جنازہ میں پانچ تکبیریں کہنے کا بیان
۲۵ - باب: صلاۃِ جنازہ میں پانچ تکبیریں کہنے کا بیان
1505- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ (ح) وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، وَأَبُو دَاوُدَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى قَالَ: كَانَ زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ يُكَبِّرُ عَلَى جَنَائِزِنَا أَرْبَعًا، وَأَنَّهُ كَبَّرَ عَلَى جِنَازَةٍ خَمْسًا، فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يُكَبِّرُهَا۔
* تخريج: م/الجنائز۲۳ (۹۶۱)، د/الجنائز۵۸ (۳۱۹۷)، ت/الجنائز۳۷ (۱۰۲۳)، ن/الجنائز۷۶ (۱۹۸۴)، (تحفۃ الأشراف:۳۶۷۱)، وقد أخرجہ: حم (۴/۳۶۸،۳۷۰،۳۷۱،۳۷۲) (صحیح)
۱۵۰۵- عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کہتے ہیں کہ زید بن ارقم رضی اللہ عنہ ہمارے جنازوں میں چار باراللہ اکبرکہاکرتے تھے، ایک بار انہوں نے ایک جنازہ میں پانچ تکبیرات کہیں،میں نے ان سے وجہ پوچھی توانہوں نے کہا:رسول اللہﷺ پانچ تکبیرات ۱؎ (بھی) کہتے تھے۔
وضاحت ۱ ؎ : جنازے کی تکبیرات کے سلسلے میں چار سے لے کرنو تک کی حدیثیں اور آثار مروی ہیں، بعض آثار سے پتہ چلتا ہے کہ نبی اکرم ﷺ کے بعد تک بھی صحابہ کرامرضی اللہ عنہم نے پانچ اور چھ تکبیرات کہی ہیں،خودنبی اکرم ﷺ نے بعض شہداء اُحدپر نو تکبیرات کہی ہیں،بعض لوگوں نے '' كان آخر ماكبر رسول الله ﷺ على الجنازة أربعا'' چار سے زائد تکبیرات والی حدیثوں کے منسوخ ہونے کا دعویٰ کیا ہے،لیکن اس روایت کے تمام طرق ضعیف اور ناقابل استدلال ہیں، ان کی وجہ سے صحیح سندوں سے ثابت احادیث ردنہیں کی جاسکتیں، واضح رہے جب پانچ تکبیریں کہی جائیں تو پہلی تکبیر کے بعد دعائے ثناپڑھے، دوسری کے بعد سورئہ فاتحہ اورتیسری کے بعد نبی اکرم ﷺپر صلاۃ (درود) اور چوتھی کے بعد دعا اور پانچویں کے بعد سلام پھیرے ۔ (ملاحظہ ہو: الروضہ الندیہ: ۱؍۴۱۶ -۴۱۹، احکام الجنائز للألبانی: ۱۴۱-۱۴۷)
1506- حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيٍّ الرَّافِعِيُّ، عَنْ كَثِيرِ بنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ كَبَّرَ خَمْسًا۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۷۸۲، ومصباح الزجاجۃ: ۵۳۶) (صحیح)
(سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں ابراہیم بن علی اور کثیر بن عبد اللہ ضعیف ہیں )
۱۵۰۶- عمر وبن عوف مزنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے پانچ تکبیرات کہیں ۔