- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
15-بَاب النَّهْيِ أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ
۱۵- باب: شہری باہر سے آنے والے دیہاتی کا مال (مہنگا کرنے کے ارادے سے) نہ بیچے
2175- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِبْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < لا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ >۔
* تخريج: انظر حدیث ( رقم : ۱۸۶۷، ۲۱۷۲) (صحیح)
۲۱۷۵- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ''شہری باہر سے آنے والے دیہاتی کا مال نہ بیچے'' ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : مثلاً باہر والا غلہ شہر لائے اور اس کی نیت یہ ہو کہ آج کے نرخ سے بیچ ڈالے اس میں شہر والوں کو فائدہ ہو، ان کو غلہ کی ضرورت ہو لیکن ایک شہر والا اس کو کہے کہ تم اپنا مال ابھی نہ بیچو، مجھ کو دے دو ، میں مہنگی قیمت سے بیچ دوں گا ، تو نبی اکرم ﷺ نے اس سے منع کیا کیونکہ اس میں عام لوگوں کا نقصان ہے گو صرف ایک شخص کا فائدہ ہے ، مگر یہ قاعدہ ہے کہ ایک شخص کے فائدہ کے لئے عام نقصان جائز نہیں ہوسکتا۔
2176- حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّار، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: < لا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ، دَعُوا النَّاسَ يَرْزُقُ اللَّهُ بَعْضَهُمْ مِنْ بَعْضٍ >۔
* تخريج: م/البیوع ۶ (۱۵۲۲)، ت/البیوع ۱۳ (۱۲۲۳)، (تحفۃ الأشراف: ۲۷۶۴)، وقد أخرجہ: د/البیوع ۴۵ (۳۴۳۶)، حم ۳/۳۰۷) (صحیح)
۲۱۷۶- جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' شہری باہر سے آنے والے دیہاتی کا مال نہ بیچے ، لوگوں کو چھوڑ دو،( خود بیچیں) اللہ تعالی بعض کو بعض سے روزی دیتا ہے ''۔
2177- حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِالْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ؛ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ.
قُلْتُ لابْنِ عَبَّاسٍ: مَا قَوْلُهُ حَاضِرٌ لِبَادٍ؟ قَالَ: لا يَكُونُ لَهُ سِمْسَارًا۔
* تخريج: خ/البیوع ۶۸ (۲۱۵۸)، ۷۱ (۲۱۶۳)، الإجارۃ ۱۴ (۲۲۷۴)، م/البیوع ۶ (۱۵۲۱)، د/البیوع ۴۷ (۳۴۳۹)، ن/البیوع ۱۶ (۴۵۰۴)، (تحفۃ الأشراف: ۵۷۰۶)، وقد أخرجہ: حم (۱/۳۶۸) (صحیح)
۲۱۷۷- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے شہری کو دیہاتی کا مال بیچنے سے منع فرمایا ہے ۔
طاؤس کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا : آپﷺ کے قول : ''حَاضِرٌ لِبَادٍ'' کا کیا مفہوم ہے، ؟ تو انہوں نے کہا: بستی والا باہر والے کا دلال نہ بنے ۔