• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن ابو داود

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
181- بَاب فِي الرَّجُلِ يَسُبُّ الدَّهْرَ
۱۸۱-باب: زمانے کو برا بھلا کہنے کی ممانعت کا بیان​


5274- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ وَابْنُ السَّرْحِ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ : < [يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ] يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ: يَسُبُّ الدَّهْرَ، وَأَنَا الدَّهْرُ، بِيَدِي الأَمْرُ، أُقَلِّبُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ >.
قَالَ ابْنُ السَّرْحِ: عَنِ ابْنِ الْمُسَيِّبِ، مَكَانَ سَعِيدٍ، وَاللَّهُ أَعْلَمُ۔
* تخريج: خ/تفسیر سورۃ الجاثیۃ ۱ (۴۸۲۶)، التوحید ۳۵ (۷۴۹۱)، الأدب ۱۰۱ (۶۱۸۱)، م/الألفاظ من الأدب ۱ (۲۲۴۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۱۳۱)، وقد أخرجہ: ط/الکلام ۱ (۳) (صحیح)
۵۲۷۴- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا :''اللہ عزوجل فرماتا ہے: ابن آدم (انسان) مجھے تکلیف پہنچاتا ہے، وہ زمانے کو گالی دیتا ہے حالانکہ زمانہ میں ہی ہوں، تمام امور میرے ہاتھ میں ہیں، میں ہی رات اور دن کو الٹتا پلٹتا ہوں''۔



* * * * *​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
الحمدللہ​
سنن ابو داود اردو ترجمہ کے ساتھ مکمل ہوئی۔ محمد آصف مغل بھائی کو اللہ تعالی جزائے خیر دے جنہوں نے اس کی یونیکوڈ فائلز مہیا کیں۔ آمین۔
کسی بھائی یا بہن کو اس میں کوئی غلطی نظر آئے تو برائے مہربانی مطلع کریں تاکہ تصحیح کی جاسکے۔
محدث فورم کے مالکان و انتظامیہ کو اللہ تعالی بہترین جزاء دے۔ آمین یا رب العالمین۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
کم و بیش دو ہزار پوسٹس پر مبنی مکمل سنن ابو داؤد کو محدث فورم کے صفحات پر پیش کرنے کے لئے آپ کے لئے تہہ دل سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو دنیا و آخرت میں اس کا بہترین بدلہ عطا فرمائیں اور ساتھ میں دیگر بھائیوں کو بھی جنہوں نے اس کارِ خیر میں تعاون کیا۔
اللہ تعالیٰ نے چاہا تو یہ کاوش رہتی دنیا تک کے لئے صدقہ جاریہ ہو جائے گی، اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں۔ آمین یا رب العالمین۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
آمین یا رب العالمین۔
جزاک اللہ خیرا یا شاکر اخی.
اللہ تعالی ہم سب کو قرآن و صحیح احادیث پر عمل کی توفیق عطا کرے.
آمین.
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اسی طرح اسے محمد بن عبدالرحمن نے سالم سے، اور سالم نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے البتہ زہری کی جو روایت سالم اور نافع کے طریق سے ابن عمرسے مروی ہے ، اس میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ وہ اس سے رجوع کرلیں یہاں تک کہ وہ پاک ہو جائے ، پھراسے حیض آئے اور پھر پاک ہو، پھراگر چاہیں تو طلاق دیں اور اگر چاہیں تورکھے رہیں، اور عطاء خراسانی سے روایت کیا گیا ہے انہوں نے حسن سے انہوں نے ابن عمر سے نافع اور زہری کی طرح روایت کی ہے، اور یہ تمام حدیثیں ابوالزبیر کی بیان کردہ روایت کے مخالف ہیں
یہ اتنا بڑا جھوٹ ہے جیسے کوئی بکری سے کوئی کہے کہہ تو اونٹ ہے،اس کی تفصیل یہ ہے:
سیدنا عبد اللہ ابن عمر کے تلمیذ رشید جناب نافع نے اس حدیث کو ان

الفاظ(
فَرَدَّهَا عَلَيَّ وَلَمْ يَرَهَا شَيْئًا)
کے ساتھ روایت کیا ہے:
أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَ عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا» ، فَرَدَّهَا عَلَيَّ وَلَمْ يَرَهَا شَيْئًا، فَقَالَ: «إِذَا هِيَ طَهُرَتْ فَلْيُطَلِّقْ أَوْ لِيُمْسِكْ» (مسند الإمام الشافعي بترتيب سنجر:الحدیث: 1243پھرامام نووی نے اس حدیث کے مزید طرق بیان کرتے ہوئے لکھا ہے:
وَقَالَ ابْنُ عَبْدِ الْبَرِّ فِي التَّمْهِيدِ: إنَّهُ تَابَعَ أَبَا الزُّبَيْرِ عَلَى ذَلِكَ أَرْبَعَةٌ: عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ وَيَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي حَسَنَةَ
کہ امام ابن عبد البر اپنی کتاب تمہید میں فرماتے ہیں کہ ابو زبیر کی بیان کردہ روایت کو مزید چار راویوں بیان کیا ہے جو درج ذیل ہیں: عبد اللہ بن عمر،محمد بن عبد العزیز بن ابو رواد،یحی بن سلیم،ابراہیم بن ابو حسنہ۔
(تكملة المجموع شرح المهذب: ج17 ص 81.مذکورہ بالا حدیث کو ابن عمر صاحب واقعہ سے ان کے جلیل القدر شاگردنافع نے بیان کیا ہے،اس کے علاوہ سیدنا عبد اللہ بن عمر کے کئی شاگردوں نے اس معنی کی حدیث ان سے بیان کی ہے،جو کہ درج ذیل ہیں:
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُوسَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : طَلَّقْتُ امْرَأَتِي وَهِيَ حَائِضٌ ، فَرَدَّ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِكَ حَتَّى طَلَّقْتُهَا وَهِيَ طَاهِرٌ.
قال الشيخ الألباني : النسائى (2/95) والطحاوى (2/30) والطيالسى (1871) وأبو يعلى فى " مسنده " (ق 269/2) من طرق عن هشيم قال: أخبرنا أبو بشر.قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين.

تابعی جلیل جناب سعید بن جبیر سیدنا عبد اللہ بن عمر سے بیان کرتے ہیں :میں نے حالت حیض میں اپنی بیوی کو طلاق دے دی تو اللہ کے رسول ﷺ نے حالت حیض میں دی ہوئی میری طلاق کو باطل قرار دیا،یہاں تک میں نے پھر اسے(بیوی کو) حالت طہر میں طلاق دی۔
مندرجہ بالا حدیث میں اس بات کی وضاحت ہے کہ رسول اللہﷺ نے میری اس طلاق کو رد کر دیا، یعنی اس کو لغو قرار دیا،حتی کہ میں نے اپنی بیوی کو حالت طہر میں طلاق دی۔
بشول نافع ابن عمر کے نونامور شاگردوں نے ان سے عدم وقوع طلاق والی روایت صحیح سند سے بیان کی ہے،لہذا جو علما کہتے ہیں کہ نافع کی روایت ابو زبیر کی روایت کے منافی ہے،ان کا یہ کہنا محض غلط ہے،کیوں کہ یہ روایت ابو زبیر کے علاوہ متعدد طرق کے ساتھ مروی ہے۔
طلاق فی الحیض کے بارے ابن عمر کے اقوال بھی ہیں ،جس میں ان سے مروی ہے کہ دوران حیض دی گئی طلاق لغو ہے،ان میں سے بعض کا ذکر حدیث کی مستند کتب میں موجود ہے،امام ابن حزم بیان کرتے ہیں:

عن محمد بن عبد السلام الخشنى: حدثنا محمد بن بشار حدثنا عبد الوهاب بن عبد المجيد الثقفى حدثنا عبيد الله بن عمر عن نافع مولى ابن عمر عن ابن عمر رضى الله عنه أنه قال فى رجل يطلق امرأته وهى حائض ؟ قال ابن عمر: لا يعتد بذلك.
وقال الحافظ فى " الفتح " 9/309):" أخرجه ابن حزم بإسناد صحيح.
نافع مولی ابن عمر سیدنا عبد اللہ بن عمر سے بیان کرتے ہیں کہ ابن عمر نے اس آدمی کے بارے بات کی جواپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دیتا ہے اور فرمایا:اس طلاق کو شمار نہیں کیا جائے گا۔
 
Last edited:
Top