- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
161- بَاب فِي قُبْلَةِ الرِّجْلِ
۱۶۱-باب: پیر چومنے (قدم بوسی) کا بیان
5225- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى [بْنُ الطَّبَّاعِ]، حَدَّثَنَا مَطَرُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ الأَعْنَقُ، حَدَّثَتْنِي أُمُّ أَبَانَ بِنْتُ الْوَازِعِ بْنِ زَارِعٍ، عَنْ جِدِّهَا زَارِعٍ -وَكَانَ فِي وَفْدِ عَبْدِالْقَيْسِ- قَالَ: [لَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ] فَجَعَلْنَا نَتَبَادَرُ مِنْ رَوَاحِلِنَا، فَنُقَبِّلُ يَدَ النَّبِيِّ ﷺ وَرِجْلَهُ.
قَالَ: وَانْتَظَرَ الْمُنْذِرُ الأَشَجُّ حَتَّى أَتَى عَيْبَتَهُ فَلَبِسَ ثَوْبَيْهِ، ثُمَّ أَتَى النَّبِيَّ ﷺ فَقَالَ لَهُ: < إِنَّ فِيكَ خَلَّتَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللَّهُ: الْحِلْمُ وَالأَنَاةُ > قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَنَا أَتَخَلَّقُ بِهِمَا أَمِ اللَّهُ جَبَلَنِي عَلَيْهِمَا؟ قَالَ: < بَلِ اللَّهُ جَبَلَكَ عَلَيْهِمَا > قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَبَلَنِي عَلَى خَلَّتَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۳۶۱۷)، وقد أخرجہ: حم (۴/۲۰۶) (صحیح)
(البانی صاحب نے پہلے فقرے کی تحسین کی ہے، اور ہاتھ اور پاؤں چومنے کو ضعیف کہا ہے، بقیہ بعد کی حدیث کی تصحیح کی ہے، یعنی شواہد کے بناء پر، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود : ۳؍ ۲۸۲)
۵۲۲۵- زارع سے روایت ہے، وہ وفد عبدالقیس میں تھے وہ کہتے ہیں: جب ہم مدینہ پہنچے تو اپنے اونٹوں سے جلدی جلدی اترنے لگے اور نبی اکرم ﷺ کے ہاتھوں اور پیروں کا بو سہ لینے لگے، اور منذر اشج انتظار میں رہے یہاں تک کہ وہ اپنے کپڑے کے صندو ق کے پاس آئے اور دو کپڑے نکال کر پہن لئے، پھر نبی اکرمﷺ کے پاس آئے تو آپ نے ان سے فرمایا:'' تم میں دو خصلتیں ہیں جو اللہ کومحبوب ہیں: ایک برد باری اور دوسری وقار و متانت''، انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! کیا یہ دونوں خصلتیں جو مجھ میں ہیں میں نے اختیار کیا ہے؟ ( کسبی ہیں) (یا وہبی) اللہ نے مجھ میں پیدائش سے یہ خصلتیں رکھی ہیں، آپ نے فرمایا:بلکہ اللہ نے پیدائش سے ہی تم میں یہ خصلتیں رکھی ہیں، اس پر انہوں نے کہا: اللہ تیرا شکر ہے جس نے مجھے دو ایسی خصلتوں کے ساتھ پیدا کیا جن دونوں کو اللہ اور اس کے رسول پسند فرماتے ہیں۔