- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
70- بَاب الرَّجُلَيْنِ يَؤُمُّ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ كَيْفَ يَقُومَانِ؟
۷۰-باب: جب دو آدمیوں میں سے ایک امامت کرے تو دونوں کیسے کھڑے ہوں؟
۷۰-باب: جب دو آدمیوں میں سے ایک امامت کرے تو دونوں کیسے کھڑے ہوں؟
608- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم دَخَلَ عَلَى أُمِّ حَرَامٍ فَأَتَوْهُ بِسَمْنٍ وَتَمْرٍ، فَقَالَ: < رُدُّوا هَذَا فِي وِعَائِهِ، وَهَذَا فِي سِقَائِهِ، فَإِنِّي صَائِمٌ >، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ تَطَوُّعًا، فَقَامَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ وَأُمُّ حَرَامٍ خَلْفَنَا، قَالَ ثَابِتٌ: وَلا أَعْلَمُهُ إِلا قَالَ: أَقَامَنِي عَنْ يَمِينِهِ عَلَى بِسَاطٍ۔
* تخريج: تفرد بہ ابو داود ، (تحفۃ الأشراف: ۳۷۵)، وقد أخرجہ: خ/الأذان ۷۸ (۷۲۷)، م/المساجد ۴۸ (۱۴۹۹)، ن/الإمامۃ ۲۰ (۸۰۴)، ق/إقامۃ الصلاۃ ۴۵ (۹۷۵)، حم (۳/۱۶۰، ۱۸۴، ۲۰۴، ۲۳۹، ۲۴۲، ۲۴۸) (صحیح)
۶۰۸- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امّ حرام رضی اللہ عنہا کے پاس آئے توان کے گھروالوں نے گھی اور کھجور پیش کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے (کھجور کو ) اس کی تھیلی میں اور اسے (گھی کو) اس کے بر تن میں لوٹا دو کیونکہ میں صوم سے ہوں‘‘، پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور ہمیں دو رکعت نفل صلاۃ پڑھائی تو امّ سلیم(انس کی والدہ) اور امّ حرام ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں۔
ثابت کہتے ہیں: میں تو یہی جانتا ہوں کہ انس رضی اللہ عنہ نے کہاکہ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دا ہنی طرف فرش پرکھڑا کیا۔
609- حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْمُخْتَارِ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَنَسٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَمَّهُ وَامْرَأَةً مِنْهُمْ، فَجَعَلَهُ عَنْ يَمِينِهِ وَالْمَرْأَةَ خَلْفَ ذَلِكَ۔
* تخريج: م/المساجد ۴۸ (۶۶۰)، ن/الإمامۃ ۲۰ (۸۰۴)، ق/إقامۃ الصلاۃ ۴۴ (۹۷۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۰۹)، وقد أخرجہ: حم (۳/۱۹۴، ۲۵۸، ۲۶۱) (صحیح)
۶۰۹- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی اور ان کے گھرکی ایک عورت کی امامت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں (یعنی انس رضی اللہ عنہ کو) اپنے داہنی طرف کھڑا کیا، اور عورت کو پیچھے۔
610- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءِ؛ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: بِتُّ فِي بَيْتِ خَالَتِي مَيْمُونَةَ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنَ اللَّيْلِ، فَأَطْلَقَ الْقِرْبَةَ فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ أَوْكَأَ الْقِرْبَةَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلاةِ، فَقُمْتُ فَتَوَضَّأْتُ كَمَا تَوَضَّأَ، ثُمَّ جِئْتُ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَأَخَذَنِي بِيَمِينِهِ فَأَدَارَنِي مِنْ وَرَائِهِ فَأَقَامَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَصَلَّيْتُ مَعَهُ ۔
* تخريج: م/المسافرین ۲۶ (۷۶۳)، ق/إقامۃ الصلاۃ ۴۴ (۹۷۳)، (تحفۃ الأشراف: ۵۹۰۸)، وقد أخرجہ: خ/العلم ۴۱ (۱۱۷)، والأذان ۵۷ (۶۹۷)، ۵۹ (۶۹۹)، ۷۹ (۷۲۸)، واللباس ۷۱ (۵۹۱۹)، ن/الغسل ۲۹ (۴۴۳)، الإمامۃ ۲۲ (۸۰۷)، وقیام اللیل ۹ (۱۶۲۱)، حم (۱/۲۱۵، ۲۵۲، ۲۵۸، ۲۸۷، ۳۴۱، ۳۴۷، ۳۵۴، ۳۵۷، ۳۶۰، ۳۶۵)، دي/الصلاۃ ۴۳ (۱۲۹۰) (صحیح)
۶۱۰- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے اپنی خا لہ میمو نہ رضی اللہ عنہا کے گھر رات بسر کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو اٹھے، مشک کا منھ کھول کر وضو کیا پھر اس میں ڈاٹ لگا دی، پھر صلاۃ کے لئے کھڑے ہوئے،پھر میں بھی اٹھا اور اسی طرح وضو کیا جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا تھا، پھر میں آکر آپ کے بائیں جانب کھڑا ہوگیا، تو آپ نے اپنے داہنے ہاتھ سے مجھے پکڑا، اور اپنے پیچھے سے لا کر اپنی دا ہنی طرف کھڑا کرلیا، پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صلاۃ پڑھی۔
611- حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ؛ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ: فَأَخَذَ بِرَأْسِي، أَوْ بِذُؤَابَتِي، فَأَقَامَنِي عَنْ يَمِينِهِ۔
* تخريج: خ/اللباس ۷۱ (۵۹۱۹)، (تحفۃ الأشراف: ۵۴۵۵)، وقد أخرجہ: حم (۱/۲۱۵، ۲۸۷) (صحیح)
۶۱۱- اس سند سے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اس واقعہ میں مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا سر یا میری چوٹی پکڑی پھر مجھے اپنی داہنی جانب لا کھڑا کیا ۔