- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
290-بَاب تَفْرِيعِ أَبْوَابِ التَّطَوُّعِ وَرَكَعَاتِ السُّنَّةِ
۲۹۰-باب: نفل صلاۃ کے ابواب اور سنت کی رکعات کا بیان
1250- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، حَدَّثَنِي النُّعْمَانُ بْنُ سَالِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ، عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ : < مَنْ صَلَّى فِي يَوْمٍ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً تَطَوُّعًا بُنِيَ لَهُ بِهِنَّ بَيْتٌ فِي الْجَنَّةِ>۔
* تخريج: م/المسافرین ۱۵ (۷۲۸)، ن/قیام اللیل ۵۷ (۱۸۰۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۸۶۰)، وقد أخرجہ: ت/الصلاۃ ۱۹۳ (۴۱۵)، ق/إقامۃ الصلاۃ ۱۰۰ (۱۱۴۱)، حم (۶/۴۲۶، ۳۲۷)، دي/الصلاۃ ۱۴۴ (۱۴۷۸) (صحیح)
۱۲۵۰- ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص ایک دن میں بارہ رکعتیں نفل پڑھے گا تواس کے بدلے اس کے لئے جنت میں گھر بنا یا جائے گا‘‘۔
1251- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ (ح) وَحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ [الْمَعْنَى]؛ عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلاةِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مِنَ التَّطَوُّعِ، فَقَالَتْ: كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا فِي بَيْتِي، ثُمَّ يَخْرُجُ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، وَكَانَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ الْمَغْرِبَ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، وَكَانَ يُصَلِّي بِهِمُ الْعِشَاءَ، ثُمَّ يَدْخُلُ بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، وَكَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ تِسْعَ رَكَعَاتٍ فِيهِنَّ الْوِتْرُ، وَكَانَ يُصَلِّي لَيْلا طَوِيلا قَائِمًا، وَلَيْلا طَوِيلا جَالِسًا، فَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ قَائِمٌ، رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ قَائِمٌ وَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ قَاعِدٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ قَاعِدٌ، وَكَانَ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ يَخْرُجُ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ صَلاةَ الْفَجْرِ ﷺ ۔
* تخريج: م/المسافرین ۱۶ (۷۳۰)، ت/الصلاۃ ۱۶۳ (۳۷۵)، ۴۱۰ (۴۳۶)، ن/قیام اللیل ۱۸ (۱۶۴۷، ۱۶۴۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۲۰۷)، وقد أخرجہ: ق/إقامۃ الصلاۃ ۱۴۰ (۱۲۲۸)، حم (۶/۳۰، ۲۱۶) (صحیح)
۱۲۵۱- عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ ﷺ کی نفل صلاۃ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: آپ ظہر سے پہلے میرے گھر میں چا ر رکعتیں پڑھتے ،پھر نکل کر لوگوں کو صلاۃ پڑھاتے، پھر واپس آکر میرے گھر میں دو رکعتیں پڑھتے، اور مغرب لوگوں کے ساتھ ادا کر تے اور واپس آکر میرے گھر میں دو رکعتیں پڑھتے، پھر آپ انہیں عشاء پڑھاتے پھرمیرے گھر میں آتے اور دو رکعتیں پڑھتے اور رات میں آپ نو رکعتیں پڑھتے، ان میں وتر بھی ہوتی، اور رات میں آپ کبھی تو دیر تک کھڑے ہوکر صلاۃ پڑھتے اور کبھی دیر تک بیٹھ کر اور جب کھڑے ہو کر قرأت فرماتے تو رکوع وسجود بھی کھڑے ہوکر کرتے اور جب بیٹھ کر قرأت کر تے تو رکوع و سجود بھی بیٹھ کر کرتے اور جب فجر طلوع ہوجاتی تو دو رکعتیں پڑھتے، پھر نکل کر لوگوں کو فجر پڑھاتے۔
1252- حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ رَكْعَتَيْنِ، وَبَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ، وَبَعْدَ الْمَغْرِبِ رَكْعَتَيْنِ فِي بَيْتِهِ، وَبَعْدَ صَلاةِ الْعِشَاءِ رَكْعَتَيْنِ، وَكَانَ لا يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ حَتَّى يَنْصَرِفَ فَيُصَلِّيَ رَكْعَتَيْنِ۔
* تخريج: خ/الجمعۃ ۳۹ (۹۳۷)، م/الجمعۃ ۱۸ (۸۸۲)، ن/الجمعۃ ۴۲ (۱۴۲۸)، (تحفۃ الأشراف: ۸۳۴۳)، وقد أخرجہ: ط/قصر الصلاۃ ۲۳ (۶۹)، حم (۲/۳۴) (صحیح)
۱۲۵۲- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ظہر سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے ، اور اس کے بعد دو رکعتیں، مغرب کے بعد دورکعتیں اپنے گھر میں پڑھتے تھے اور عشاء کے بعد دو رکعتیں پڑھتے تھے، اورجمعہ کے بعد کچھ نہیں پڑھتے تھے یہاں تک کہ فارغ ہوکر گھر واپس آجاتے پھر دو رکعتیں پڑھتے۔
1253- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ لا يَدَعُ أَرْبَعًا قَبْلَ الظُّهْر وَرَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلاةِ الْغَدَاةِ۔
* تخريج: خ/التھجد ۳۴ (۱۱۸۲)، ن/قیام اللیل ۴۷ (۱۷۵۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۵۹۹)، وقد أخرجہ: حم (۶/۴۳، ۶۳، ۱۴۸) (صحیح)
۱۲۵۳- امّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ظہر(کی فرض صلاۃ) سے پہلے چار رکعتیں اور صبح کی (فرض صلاۃ) سے پہلے دو رکعتیں نہیں چھو ڑتے تھے ۔