- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
25-بَاب مَا جَاءَ أَنَّ الرَّجُلَ أَحَقُّ بِصَدْرِ دَابَّتِهِ
۲۵-باب: آدمی اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کا زیادہ حق رکھتاہے
2773- حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنِي عَبْدُاللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ؛ قَال: سَمِعْتُ أَبِي بُرَيْدَةَ يَقُولُ: بَيْنَمَا النَّبِيُّ ﷺ يَمْشِي إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ وَمَعَهُ حِمَارٌ؛ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ارْكَبْ، وَتَأَخَّرَ الرَّجُلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "لأَنْتَ أَحَقُّ بِصَدْرِ دَابَّتِكَ إِلاَّ أَنْ تَجْعَلَهُ لِي"، قَالَ: قَدْ جَعَلْتُهُ لَكَ، قَالَ: فَرَكِبَ.
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
وَفِي الْبَاب عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ.
* تخريج: د/الجھاد ۶۵ (۲۵۷۲) (تحفۃ الأشراف: ۱۹۶۱) (صحیح)
۲۷۷۳- بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :نبی اکرمﷺ چلے جارہے تھے کہ اسی دوران ایک شخص جس کے ساتھ گدھا تھا آپ کے پاس آیا۔ اور آپ سے عرض کیا: اللہ کے رسول ! آپ سوار ہوجائیے، اور خود پیچھے ہٹ گیا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' تو اپنی سواری کے سینے پر یعنی آگے بیٹھنے کا زیادہ حق دار ہو الاّ کہ تم مجھے اس کا حق دے دو۔ یہ سن کر فوراً اس نے کہا:میں نے اس کا حق آپ کو دیدیا ۔'' پھرآپ اس پر سوار ہوگئے'' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: اس سند سے یہ حدیث حسن غریب ہے۔اس باب میں قیس بن سعد بن عبادۃ سے بھی روایت ہے۔
وضاحت ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہواکہ رسول اللہﷺکی شخصیت کس قدرمتواضع تھی ، آپ کسی دوسرے کے حق کو لینا پسند نہیں کرتے تھے یہاں تک کہ وہ خودآپ کو یہ حق دینے پرراضی نہ ہوجاتا، یہ بھی معلوم ہواکہ آپ کی شخصیت میں ہمیشہ انصاف پسندی اورحق کا اظہارشامل تھا۔