58-بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ التَّسْبِيحِ وَالتَّكْبِيرِ وَالتَّهْلِيلِ وَالتَّحْمِيدِ
۵۸-باب: تسبیح ، تکبیر، تہلیل اور تحمید کی فضیلت کابیان
3460- حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ السَّهْمِيُّ، عَنْ حَاتِمِ ابْنِ أَبِي صَغِيرَةَ، عَنْ أَبِي بَلْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "مَا عَلَى الأَرْضِ أَحَدٌ يَقُولُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ إِلاَّ كُفِّرَتْ عَنْهُ خَطَايَاهُ وَلَوْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ".
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ. وَرَوَى شُعْبَةُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي بَلْجٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَلَمْ يَرْفَعْهُ، وَأَبُو بَلْجٍ اسْمُهُ يَحْيَى بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ، وَيُقَالُ: ابْنُ سُلَيْمٍ أَيْضًا.
* تخريج: ن/عمل الیوم واللیلۃ ۴۹ (۱۲۲) (تحفۃ الأشراف: ۸۹۰۲) (حسن)
3460/م1- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ، عَنْ أَبِي بَلْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَهُ،وَحَاتِمٌ وَ يُكَنَّى أبَا يُونُسْ القُشَيرِي.
* تخريج: انظر ماقبلہ (حسن)
3460/م2- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي بَلْجٍ نَحْوَهُ، وَلَمْ يَرْفَعْهُ.
* تخريج : انظر ماقبلہ (حسن)
۳۴۶۰- عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' زمین پرجوکوئی بھی بندہ :
'' لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ'' کہے گا ۱ ؎ ، اس کے (چھوٹے چھوٹے) گناہ بخش دیئے جائیں گے، اگرچہ سمندر کی جھاگ کی طرح (بہت زیادہ) ہوں''۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،۲- شعبہ نے یہ حدیث اسی سند کے ساتھ اسی طرح ابوبلج سے روایت کی ہے، اور اسے مرفوع نہیں کیا، اور ابو بلج کانام یحییٰ بن ابی سلیم ہے اور انہیں یحییٰ بن سلیم بھی کہاجاتاہے۔
۳۴۶۰/۱- اس سندسے حاتم بن ابی صغیرہ سے، حاتم نے ابوبلج سے، ابوبلج نے عمرو بن میمون سے، عمرو بن میمون نے عبداللہ بن عمرو کے واسطہ سے نبی اکرمﷺ سے اسی طرح روایت کی، اور حاتم کی کنیت ابویونس قشیری ہے۔
۳۴۶۰/۲- اس سندسے شعبہ نے ابوبلج سے اسی طرح روایت کی اور انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا ۔
وضاحت ۱ ؎ : اللہ عزوجل کے سواکوئی معبودبرحق نہیں ہے اور اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے ، اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے سوا کسی کا م کے کرنے کی کسی میں نہ کوئی طاقت ہے اورنہ ہی قوت۔
3461- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنَا أَبُونَعَامَةَ السَّعْدِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فِي غَزَاةٍ فَلَمَّا قَفَلْنَا: أَشْرَفْنَا عَلَى الْمَدِينَةِ؛ فَكَبَّرَ النَّاسُ تَكْبِيرَةً، وَرَفَعُوا بِهَا أَصْوَاتَهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "إِنَّ رَبَّكُمْ لَيْسَ بِأَصَمَّ، وَلا غَائِبٍ هُوَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ رُئُوسِ رِحَالِكُمْ" ثُمَّ قَالَ: "يَا عَبْدَاللَّهِ بْنَ قَيْسٍ! أَلاَ أُعَلِّمُكَ كَنْزًا مِنْ كُنُوزِ الْجَنَّةِ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَأَبُو عُثْمَانَ النَّهْدِيُّ اسْمُهُ عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مُلٍّ وَأَبُو نَعَامَةَ اسْمُهُ عَمْرُو بْنُ عِيسَى، وَمَعْنَى قَوْلِهِ هُوَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ رُئُوسِ رِحَالِكُمْ إِنَّمَا يَعْنِي عِلْمَهُ وَقُدْرَتَهُ.
* تخريج: انظر حدیث رقم ۳۳۷۴ (صحیح)
۳۴۶۱- ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم نبی اکرم ﷺ کے ساتھ ایک غزوے میں تھے ، جب ہم واپس پلٹے اور مدینہ کے قریب پہنچے تو لوگوں نے تکبیر کہی اور بلند آوازسے کہی، آپ نے فرمایا:'' تمہارا رب بہرا نہیں ہے اور نہ ہی وہ غائب ہے، وہ تمہارے درمیان اور تمہاری سواریوں کے درمیان موجود ہے، پھر آپ نے فرمایا:''عبداللہ بن قیس ! کیا میں تمہیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ نہ بتادوں؟ وہ:
'' لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ ''ہے، یعنی حرکت وقوت اللہ تعالیٰ کی مشیت کے بغیر نہیں ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- ابوعثمان النہدی کانام عبدالرحمن بن مل ہے،۳- اورابونعامہ کانام عمرو بن عیسیٰ ہے،۴- آپ ﷺ کے قول
'' بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ رُئُوسِ رِحَالِكُمْ '' سے مراد یہ ہے کہ اس کا علم اور قدرت ہرجگہ ہے۔