- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
54- بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّفِّ الأَوَّلِ
۵۴- باب: پہلی صف کی فضیلت کا بیان
224- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ:"خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا وَشَرُّهَا آخِرُهَا، وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَأَبِي سَعِيدٍ، وَأُبَيٍّ، وَعَائِشَةَ، وَالْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ، وَأَنَسٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ: أَنَّهُ كَانَ يَسْتَغْفِرُ لِلصَّفِّ الأَوَّلِ ثَلاَثًا، وَلِلثَّانِي مَرَّةً.
* تخريج: م/الصلاۃ ۲۸ (۴۴۰)، د/الصلاۃ ۹۸ (۶۷۸)، ن/الإمامۃ ۳۲ (۸۲۱)، ق/الإقامۃ ۵۲ (۱۰۰۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۷۰۱)، حم (۲/۲۴۷، ۳۳۶، ۳۴۰، ۳۶۶، ۴۸۵)، دي/الصلاۃ ۵۲ (۱۳۰۴) (صحیح)
۲۲۴- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ''مردوں کی سب سے بہتر صف پہلی صف ہے ۱؎ اور سب سے بری آخری صف اور عورتوں کی سب سے بہتر صف آخری صف ۲؎ ہے اور سب سے بری پہلی صف '' ۳؎ ۔
ٍ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں جابر، ابن عباس ، ابوسعید ، ابی بن کعب، عائشہ،عرباض بن ساریہ اور انس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- نبی اکرمﷺ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ پہلی صف والوں کے لیے تین بار استغفار کرتے تھے اور دوسری کے لیے ایک بار۔
وضاحت ۱؎ : پہلی صف سے مرادوہ صف ہے جوامام سے متصل ہو ''سب سے بہترصف پہلی صف ہے''کامطلب یہ ہے کہ دوسری صفوں کی بہ نسبت اس میں خیروبھلائی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ جو صف امام سے قریب ہوتی ہے اس میں جو لوگ ہوتے ہیں وہ امام سے براہ راست فائدہ اٹھاتے ہیں،تلاوت قرآن اورتکبیرات سنتے ہیں،اورعورتوں سے دوررہنے کی وجہ سے صلاۃ میں خلل انداز ہونے والے وسوسوں اوربُرے خیالات سے محفوظ رہتے ہیں،اورآخری صف سب سے بُری صف ہے کامطلب یہ ہے کہ اس میں خیروبھلائی دوسری صفوں کی بہ نسبت کم ہے، یہ مطلب نہیں کہ اس میں جو لوگ ہوں گے وہ برے ہوں گے۔
وضاحت ۲؎ : عورتوں کی سب سے آخری صف اس لیے بہترہے کہ یہ مردوں سے دورہوتی ہے جس کی وجہ سے اس صف میں شریک عورتیں شیطان کے وسوسوں اورفتنوں سے محفوظ رہتی ہیں۔
وضاحت۳؎ : یہ حکم اس صورت میں ہے جب مردوں ،عورتوں کی صفیں آگے پیچھے ہوں، اگرعورتیں مردوں سے الگ صلاۃپڑھ رہی ہوں تو ان کی پہلی صف ہی بہترہوگی۔
225- و قَالَ النَّبِيُّ ﷺ:"لَوْ أَنَّ النَّاسَ يَعْلَمُونَ مَا فِي النِّدَاءِ، وَالصَّفِّ الأَوَّلِ، ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلاَّ أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لاَسْتَهَمُوا عَلَيْهِ". قَالَ: حَدَّثَنَا بِذَلِكَ إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ مِثْلَهُ.
* تخريج: خ/الأذان ۹ (۶۱۵)، و۳۲ (۶۵۴)، و۷۲ (۷۲۱)، والشہادات ۳۰ (۲۶۸۹)، م/الصلاۃ ۲۸ (۴۳۷)، ن/المراقبۃ ۲۲ (۵۴۱)، و۳۱ (۶۷۳)، ق/الإقامۃ ۵۱ (۹۹۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۵۷۰)، ط/الصلاۃ ۱ (۲)، وصلاۃ الجماعۃ ۲ (۶)، حم (۲/۲۳۶، ۲۷۸، ۳۰۳، ۳۷۵، ۳۷۶، ۴۲۴، ۴۶۶، ۴۷۲، ۴۷۹، ۵۳۱، ۵۳۳) (صحیح)
۲۲۵- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ''اگر لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ اذان اورپہلی صف میں کیاثواب ہے، اور وہ اسے قرعہ اندازی کے بغیر نہ پاسکتے تو اس کے لیے قرعہ اندازی کرتے''۔
226- و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ نَحْوَهُ.
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۲۲۶- نیز قتیبہ نے مالک سے اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے۔