- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
35-بَاب مَنَاقِبِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
۳۵-باب: عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کے مناقب کابیان
3798- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ هَانِئِ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: جَاءَ عَمَّارٌ يَسْتَأْذِنُ عَلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَ: "ائْذَنُوا لَهُ مَرْحَبًا بِالطَّيِّبِ الْمُطَيَّبِ". قَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: ق/المقدمۃ ۱۱ (۱۴۶) (تحفۃ الأشراف: ۱۰۳۰۰) (صحیح)
۳۷۹۸- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : عمار نے آکر نبی اکرم ﷺ سے اندر آنے کی اجازت مانگی تو آپ نے فرمایا:'' انہیں اجازت دے دو، مرحبا مرد پاک ذات و پاک صفات کو''۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
3799- حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ دِينَارٍ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ عَبْدِالْعَزِيزِ بْنِ سِيَاهٍ كُوفِيٌّ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "مَا خُيِّرَ عَمَّارٌ بَيْنَ أَمْرَيْنِ إِلاّ اخْتَارَ أَرْشَدَهُمَا".
قَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لاَ نَعْرِفُهُ إِلاَّ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ سِيَاهٍ وَهُوَ شَيْخٌ كُوفِيٌّ، وَقَدْ رَوَى عَنْهُ النَّاسُ لَهُ ابْنٌ يُقَالُ لَهُ: يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ ثِقَةٌ رَوَى عَنْهُ يَحْيَى بْنُ آدَمَ.
* تخريج: ق/المقدمۃ ۱۱ (۱۴۸) (تحفۃ الأشراف: ۱۷۳۹۶) (صحیح)
۳۷۹۹- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' عمار کو جب بھی دوباتوں کے درمیان اختیار دیاگیا تو انہوں نے اسی کو اختیار کیا جو ان دونوں میں سب سے بہتر اور حق سے زیادہ قریب ہوتی تھی '' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے عبدالعزیز بن سیاہ کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں، اور یہ ایک کوفی شیخ ہیں اور ان سے لوگوں نے روایت کی ہے، ان کا ایک لڑکا تھا جسے یزید بن عبدالعزیز کہاجاتاتھا، ان سے یحییٰ بن آدم نے روایت کی ہے۔
وضاحت ۱؎ : یہ بات عمار رضی اللہ عنہ کے فطرتاً حق پسندہونے ، اوراللہ کی طرف سے ان کے لیے حسن توفیق پر دلیل ہے۔
3799/م- حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ مَوْلًى لِرِبْعِيٍّ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَ: "إِنِّي لاَ أَدْرِي مَا قَدْرُ بَقَائِي فِيكُمْ فَاقْتَدُوا بِاللَّذَيْنِ مِنْ بَعْدِي، وَأَشَارَ إِلَى أَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ وَاهْتَدُوا بِهَدْيِ عَمَّارٍ، وَمَا حَدَّثَكُمْ ابْنُ مَسْعُودٍ فَصَدِّقُوهُ".
هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ. وَرَوَى إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ هِلاَلٍ مَوْلَى رِبْعِيٍّ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ حُذَيْفَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَهُ. وَقَدْ رَوَى سَالِمٌ الْمُرَادِيُّ الْكُوفِيُّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ هَرِمٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَ هَذَا.
* تخريج: انظر حدیث رقم ۳۲۶۳ (صحیح)
۳۷۹۹/م- حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی اکرم ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ نے فرمایا:'' میں نہیں جانتا کہ میں تم میں کب تک رہوں گا (یعنی کتنے دنوں تک زندہ رہوں گا) تو تم ان دونوں کی پیروی کرنا جو میرے بعد ہوں گے( اور آپ نے ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما کی طرف اشارہ کیا اور عمار کی روش پر چلنا اور ابن مسعود جو تم سے بیان کریں اسے سچ جاننا '' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے ،۲- ابراہیم بن سعد نے بھی اس حدیث کی روایت، بطریق :سفیان عن عبدالملک بن عمیر، عن ہلال مولی ربعی، عن حذیفہ ، عن النبیﷺ''اسی طرح کی ہے، اور سالم مرادی کوفی نے بطریق: عمرو بن ہرم عن ربعی، عن حذیفہ، عن النبیﷺ اسی طرح روایت کی ہے ۔
وضاحت ۱؎ : اس حدیث میں عمار رضی اللہ عنہ کے ساتھ ساتھ ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما اورابن مسعود رضی اللہ کی منقبت بھی بیان کی گئی ہے، یہ منقبت یہ ہے کہ بزبان رسالت ان کے ہدایت پر ہو نے کی گواہی ہے۔
3800- حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ الْمَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُالْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ الْعَلائِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "أَبْشِرْ عَمَّارُ تَقْتُلُكَ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ".
قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، وَأَبِي الْيَسَرِ، وَحُذَيْفَةَ، قَالَ: وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ الْعَلائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ.
* تخريج: تفرد بہ المؤلف، وھو جماعۃ من الصحابۃ غیرہ (تحفۃ الأشراف: ۱۴۰۸۱) (صحیح)
۳۸۰۰- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' عمار! تمہیں ایک باغی جماعت قتل کرے گی '' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث علاء بن عبدالرحمن کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے،۲- اس باب میں ام سلمہ، عبدالرحمن بن عمرو، ابو یسر اور حذیفہ رضی اللہ عنہم احادیث آئی ہیں ۔
وضاحت ۱؎ : اس حدیث میں اس بات کی گواہی اللہ کے رسولﷺکی زبان سے ہے کہ قتل ہونے کے وقت عمارحق والی جماعت کے ساتھ ہوں گے اور ان کے قاتل اس بابت حق پر نہیں ہوں گے ، اور اس حق وناحق سے مراد اعتقادی (توحیدوشرک کا)حق وناحق نہیں مرادہے بلکہ اس وقت سیاسی طورپر حق وناحق پر ہو نے کی گواہی ہے ، عمار اس وقت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ جو اس وقت خلیقہ برحق تھے ، اورفریق مخالف معاویہ رضی اللہ عنہ تھے جو علی رضی اللہ عنہ سے خلافت کے سیاسی مسئلہ پر جنگ کررہے تھے ، اس میں عمار رضی اللہ عنہ کی شہادت ہوئی تھی ، یہ جنگ صفین کا واقعہ ہے اس واقعہ میں معاویہ رضی اللہ عنہ جو علی سے برسرپیکارہوگئے تھے، یہ ان کی اجتہادی غلطی تھی جو معاف ہے ،( رضی اللہ عنہم اجمعین)۔