112- بَاب مَا يَقُولُ إِذَا سَلَّمَ مِنَ الصَّلاَةِ
۱۱۲- باب: سلام پھیرنے کے بعد کیا پڑھے؟
298-حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ عَاصِمٍ الأحْوَلِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ إِذَا سَلَّمَ لاَ يَقْعُدُ، إِلاَّ مِقْدَارَ مَا يَقُولُ: اللّهُمَّ أَنْتَ السَّلاَمُ، وَمِنْكَ السَّلاَمُ، تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ.
* تخريج: م/المساجد ۲۶ (۵۹۲)، د/الصلاۃ ۳۶۰ (۱۵۱۲)، ن/السہو ۸۲ (۱۳۳۹)، ق/الإقامۃ ۳۲ (۹۲۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۱۸۷)، حم (۶/۶۲، ۱۸۴، ۲۳۵)، دي/الصلاۃ ۸۸ (۱۳۸۷) (صحیح)
۲۹۸- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ جب سلام پھیرتے تو
'' اللّهُمَّ أَنْتَ السَّلاَمُ وَمِنْكَ السَّلاَمُ تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ '' (اے اللہ تو سلام ہے، تجھ سے سلامتی ہے، بزرگی اور عزت والے! تو بڑی برکت والاہے) کہنے کے بقدرہی بیٹھتے۔
299- حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ بِهَذَا الإِسْنَادِ: نَحْوَهُ، وَقَالَ: تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ.
قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ ثَوْبَانَ، وَابْنِ عُمَرَ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَأَبِي سَعِيدٍ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، وَالْمُغِيرَةِ ابْنِ شُعْبَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَقَدْ رَوَى خَالِدٌ الْحَذَّاءُ هَذَا الْحَدِيثَ مِنْ حَدِيثِ عَائِشَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْحَارِثِ: نَحْوَ حَدِيثِ عَاصِمٍ. وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ بَعْدَ التَّسْلِيمِ: لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، يُحْيِي وَيُمِيتُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ، اللّهُمَّ لاَمَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ. وَرُوِيَ عَنْهُ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ:"سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ، وَسَلاَمٌ عَلَى الْمُرْسَلِينَ، وَالْحَمْدُ لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ".
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۲۹۹- اس سند سے بھی عاصم الاحول سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے اوراس میں
''تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ'' ( یا کے ساتھ) ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے،خالد الحذاء نے یہ حدیث بروایت عائشہ عبداللہ بن حارث سے عاصم کی حدیث کی طرح روایت کی ہے، ۲- نبی اکرمﷺ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ سلام پھیرنے کے بعد
''لاَإِلَهَ إِلاَّ اللهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، يُحْيِي وَيُمِيتُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ، اللّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ'' (اللہ کے سوا کوئی معبودبرحق نہیں، وہ تنہا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہت اسی کے لیے ہے اور تمام تعریفیں اسی کے لیے ہیں، وہی زندگی اورموت دیتاہے، وہ ہرچیز پر قادر ہے،اے اللہ! جوتودے اسے کوئی روکنے والانہیں اور جسے تونہ دے اسے کوئی دینے والا نہیں، اور تیرے آگے کسی نصیب والے کا کوئی نصیب کام نہیں آتا)کہتے تھے، یہ بھی مروی ہے کہ آ پ
"سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ، وَسَلاَمٌ عَلَى الْمُرْسَلِينَ، وَالْحَمْدُ لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ" (پاک ہے تیرا رب جو عزت والاہے ہر اس برائی سے جویہ بیان کرتے ہیں اور سلامتی ہو رسولوں پر اور تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جوسارے جہاں کا رب ہے)بھی کہتے تھے ۱؎ ،۳-اس باب میں ثوبان، ابن عمر، ابن عباس، ابوسعید ، ابوہریرہ اور مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
وضاحت ۱؎ : نبی اکرم ﷺ سے سلام کے بعد مختلف حالات میں مختلف اذکارمروی ہیں اورسب صحیح ہیں ، ان میں کوئی تعارض نہیں ، آپ کبھی کوئی ذکر کرتے اورکبھی کوئی ذکر، اس طرح آپ سے سلام کے بعد قولاًبھی کئی اذکار کا ثبوت ہے۔
300- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُاللهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي شَدَّادٌ أَبُو عَمَّارٍ، حَدَّثَنِي أَبُو أَسْمَاءَ الرَّحَبِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي ثَوْبَانُ مَوْلَى رَسُولِ اللهِ ﷺ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنْصَرِفَ مِنْ صَلاَتِهِ، اسْتَغْفَرَ اللهَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ قَالَ:"اللّهُمَّ أَنْتَ السَّلاَمُ، وَمِنْكَ السَّلاَمُ، تَبَارَكْتَ يَاذَاالْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ".
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَأَبُو عَمَّارٍ اسْمُهُ شَدَّادُ بْنُ عَبْدِاللهِ.
* تخريج: م/المساجد ۲۶ (۵۹۱)، د/الصلاۃ ۳۶۰ (۱۵۱۳)، ن/السہو ۸۱ (۱۳۳۸)، ق/الإقامۃ ۳۲ (۹۲۸)، (تحفۃ الأشراف: ۲۰۹۹)، حم (۵/۲۷۵، ۲۷۹) (صحیح)
۳۰۰- ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ جب صلاۃ سے (مقتدیوں کی طرف) پلٹنے کا ارادہ کرتے تو تین بار استغفر اللہ ( میں اللہ کی مغفرت چاہتاہوں) کہتے، پھر
"اللّهُمَّ أَنْتَ السَّلاَمُ، وَمِنْكَ السَّلاَمُ، تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ "کہتے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: - یہ حدیث حسن صحیح ہے۔