- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
22- بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ
۲۲-باب: اپنے ما ل کی حفاظت کرتے ہوئے ماراجانے والاآدمی شہیدہے
1418- حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ وَحَاتِمُ بْنُ سِيَاهٍ الْمَرْوَزِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِاللهِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَانِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَهْلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: "مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ، وَمَنْ سَرَقَ مِنَ الأَرْضِ شِبْرًا طُوِّقَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ" وَزَادَ حَاتِمُ ابْنُ سِيَاهٍ الْمَرْوَزِيُّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ مَعْمَرٌ: بَلَغَنِي عَنِ الزُّهْرِيِّ وَلَمْ أَسْمَعْ مِنْهُ زَادَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ: "مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ" وَهَكَذَا رَوَى شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِاللهِ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَانِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَهْلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ. وَرَوَى سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِاللهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ، وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِالرَّحْمَانِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَهْلٍ, وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: د/السنۃ ۳۲ (۴۷۷۲)، ن/المحاربۃ ۲۲ (۴۰۹۵)، ق/الحدود ۲۱ (۲۵۸۰)، (تحفۃ الأشراف: ۴۴۶۱)، وحم (۱/۱۸۷، ۱۸۸، ۱۸۹، ۱۹۰) ویأتي برقم : ۱۴۲۱ (صحیح)
۱۴۱۸- سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:'' جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے مارا جائے وہ شہیدہے ۱؎ اورجس نے ایک بالشت بھی زمین چرائی قیامت کے دن اسے سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا''۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس حدیث میں حاتم بن سیا ہ مروزی نے اضافہ کیا ہے، معمر کہتے ہیں: زہری سے مجھے حدیث پہنچی ہے، لیکن میں نے ان سے نہیں سنا کہ انہوں نے اس حدیث یعنی ''من قتل دون ماله فهو شهيد''(جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے ماراجائے وہ شہیدہے) میں کچھ اضافہ کیاہو، اسی طرح شعیب بن ابوحمزہ نے یہ حدیث بطریق: ''الزهري، عن طلحة بن عبدالله، عن عبدالرحمن ابن عمرو بن سهل، عن سعيد بن زيد، عن النبي ﷺ'' روایت کی ہے، نیز سفیان بن عیینہ نے بطریق: ''الزهري، عن طلحة بن عبدالله، عن سعيد بن زيد، عن النبي ﷺ''روایت کی ہے، اس میں سفیان نے عبدالرحمن بن عمروبن سہل کاذکرنہیں کیا۔
وضاحت ۱ ؎ : اپنی جان، مال ،اہل و عیال اور عزت وناموس کی حفاظت اور دفاع ایک شرعی امر ہے، ایسا کرتے ہوئے اگر کسی کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے تواسے شہادت کا درجہ نصیب ہوگا، لیکن یہ شہید میدان جہاد کے شہید کے مثل نہیں ہے، اسے غسل دیاجائے گا، اس کی صلاۃِ جنازہ پڑھی جائے گی اوراسے کفن بھی دیاجائے گا۔
1419- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُوعَامِرٍ الْعَقَدِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُالْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: "مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَسَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَبْدِاللهِ بْنِ عَمْرٍو حَدِيثٌ حَسَنٌ. وَقَدْ رُوِيَ عَنْهُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ. وَقَدْرَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لِلرَّجُلِ أَنْ يُقَاتِلَ عَنْ نَفْسِهِ وَمَالِهِ. و قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ يُقَاتِلُ عَنْ مَالِهِ وَلَوْ دِرْهَمَيْنِ.
* تخريج: خ/المظالم ۳۳ (۲۴۸۰)، م/الإیمان ۶۲ (۲۲۵)، د/السنۃ ۳۲ (۴۷۷۱)، ن/المحاربۃ ۲۲ (۴۰۹۳)، (تحفۃ الأشراف: ۸۶۰۳)، وحم (۲/۱۶۳، ۱۹۳، ۱۹۴، ۲۰۵، ۲۰۶، ۲۱۰، ۲۱۵، ۲۱۷، ۲۲۱، ۲۲۴) (صحیح)
۱۴۱۹- عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:'' جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوے ماراجائے وہ شہیدہے''۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کی حدیث حسن ہے، یہ دوسری سند وں سے بھی ان سے مروی ہے ۲-بعض اہل علم نے آدمی کو اپنی جان ومال کی حفاظت کے لیے دفاع کی اجازت دی ہے،۳- اس باب میں علی ، سعید بن زید ، ابوہریرہ ، ابن عمر، ابن عباس اورجابر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۴- عبداللہ بن مبارک کہتے ہیں: آدمی اپنے مال کی حفاظت کے لیے دفاع کرے خواہ اس کا مال دودرہم ہی کیوں نہ ہو ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : مفہوم یہ ہے کہ اگر کوئی کسی دوسرے شخص کا ناحق مال لینا چاہتا ہے تو یہ دیکھے بغیر کہ مال کم ہے یا زیادہ مظلوم کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنے مال کی حفاظت کے لیے اس کا دفاع کرے ،دفاع کرتے وقت غاصب اگر مارا جائے تو دفاع کرنے والے پر قصاص اور دیت میں سے کچھ بھی نہیں ہے اور اگر دفاع کرنے والا ماراجائے تو وہ شہید ہے۔
1420- حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالْوَهَّابِ الْكُوفِيُّ شَيْخٌ ثِقَةٌ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ قَالَ: سُفْيَانُ وَأَثْنَى عَلَيْهِ خَيْرًا قَال: سَمِعْتُ عَبْدَاللهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: "مَنْ أُرِيدَ مَالُهُ بِغَيْرِ حَقٍّ فَقَاتَلَ فَقُتِلَ فَهُوَ شَهِيدٌ".
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ.
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
1420/م- حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَانِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ عَبْدِاللهِ ابْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ، نَحْوَهُ.
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۱۴۲۰- عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' جس آدمی کا ما ل ناحق چھینا جائے اور وہ اس کی حفاظت کے لیے دفاع کرتاہواماراجائے تووہ شہیدہے''۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۱۴۲۰/م- اس سند سے بھی عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما نے نبی اکرمﷺ سے اسی طرح روایت کی ہے۔
1421- حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِاللهِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺ يَقُولُ: "مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ، وَمَنْ قُتِلَ دُونَ دِينِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ، وَمَنْ قُتِلَ دُونَ دَمِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ، وَمَنْ قُتِلَ دُونَ أَهْلِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ".
قَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَهَكَذَا رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ نَحْوَ هَذَا، وَيَعْقُوبُ هُوَ ابْنُ إبرَاهِيمَ بنِ سَعْدِ بنِ إبرَاهِيمَ بنِ عَبدِالرحْمَانِ بِنِ عَوْفٍ الزُّهْرِيُّ.
* تخريج: انظر حدیث رقم : ۱۴۱۸ (صحیح)
۱۴۲۱- سعیدبن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺکوفرماتے ہوئے سنا: ''جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کیاجائے وہ شہیدہے ، جو اپنے دین کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کیاجائے وہ شہیدہے ، جواپنی جان کی حفاظت کی خاطرمارا جائے اوہ شہیدہے اورجواپنے اہل وعیال کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کیاجائے وہ شہیدہے ''۔
امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- ابراہیم بن سعد سے کئی راویوں نے اسی جیسی حدیث روایت کی ہے۔