• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
47- صِفَةُ خَاتَمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
۴۷- باب: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کے وصف کا بیان​


5199- أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِالْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ فَصُّهُ حَبَشِيٌّ، وَنُقِشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رسول اللَّهِ۔ (السنن الكبرى: 9447) .
* تخريج: خ/اللباس ۴۷ (۵۸۶۶)، ۵۰ (۵۸۷۴)، ۵۲ (۵۸۷۵)، ۵۴ (۵۸۷۷)، م/اللباس ۱۲، ۱۳ (۹۲)، د/الخاتم ۱ (۲۴۱۶)، ت/اللباس ۱۴ (۱۷۳۹)، الشمائل ۱۱ (۹۲)، ق/اللباس۳۹(۳۶۴۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۵۴)، حم (۳/۱۶۱، ۱۸۱، ۲۰۹، ۲۲۳)، وانظر الأرقام: ۵۲۷۹، ۵۲۸۱ (صحیح)
۵۱۹۹- انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی جس کا نگینہ حبشی تھا ۱؎ اور اس میں ـ '' محمد رسول اللہ '' نقش کیا گیا تھا۔
وضاحت ۱؎: ایک دوسری حدیث نمبر (۵۲۰۱) کے مطابق نگینہ چاندی ہی کا تھا، تطبیق کی صورت یہ ہے کہ حبشی طرز کا تھا یا اس کا بنانے والا حبشی تھا، ایک قول یہ بھی ہے کہ ممکن ہے آپ کے پاس دو انگوٹھیاں رہی ہوں۔


5200- أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: كَانَ لِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمُ فِضَّةٍ يَتَخَتَّمُ بِهِ فِي يَمِينِهِ فَصُّهُ حَبَشِيٌّ يَجْعَلُ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي كَفَّهُ۔ (السنن الكبرى: 9448) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
(اس کے راوی '' طلحہ '' حافظہ کے کچھ کمزور ہیں، لیکن باب کی احادیث سے تقویت پا کر صحیح لغیرہ ہے)
۵۲۰۰- انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی چاندی کی ایک انگوٹھی تھی، اسے آپ دائیں ہاتھ میں پہنتے تھے، اس کا نگینہ حبشی تھا۔ آپ نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھتے تھے۔


5201- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خَلِيٍّ الْحِمْصِيُّ، وَكَانَ أَبُوهُ خَالِدٌ عَلَى قَضَائِ حِمْصَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ - وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الْعَوْصِيُّ - عَنْ الْحَسَنِ - وَهُوَ ابْنُ صَالِحِ بْنِ حَيٍّ - عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ خَاتَمُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِضَّةٍ وَكَانَ فَصُّهُ مِنْهُ۔ (السنن الكبرى: 9450) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۶۹۷) (صحیح)
۵۲۰۱- انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ بھی چاندی ہی کا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5202- أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ: سَمِعْتُ حُمَيْدًا عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ خَاتَمُهُ مِنْ وَرِقٍ فَصُّهُ مِنْهُ۔ (السنن الكبرى: 9451) .
* تخريج: خ/اللباس ۴۸ (۵۸۷۰)، (تحفۃ الأشراف: ۷۷۳) (صحیح)
۵۲۰۲- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ بھی چاندی ہی کا تھا۔


5203- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ خَاتَمُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِضَّةٍ فَصُّهُ مِنْهُ۔ (السنن الكبرى: 9452) .
* تخريج: د/الخاتم ۱ (۴۲۱۶)، ت/اللباس۱۵(۱۷۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۶۶۲)، حم (۳/۲۶۶) (صحیح)
۵۲۰۳- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ بھی اسی کا تھا۔


5204- أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ بِشْرٍ - وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ - قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: أَرَادَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى الرُّومِ فَقَالُوا: إِنَّهُمْ لايَقْرَؤنَ كِتَابًا إِلا مَخْتُومًا؛ فَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِهِ فِي يَدِهِ، وَنُقِشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رسول اللَّهِ۔ (السنن الكبرى: 9455) .
* تخريج: خ/العلم ۷ (۶۵)، والجہاد ۱۰۱ (۲۹۳۸)، اللباس ۵۰ (۵۸۷۴)، ۵۲ (۵۸۷۵)، الأحکام ۱۵ (۷۱۶۲)، م/اللباس ۱۳ (۲۰۹۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۵۶)، حم (۳/۱۶۸-۱۶۹، ۱۷۰، ۲۲۳، ۲۷۵)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۲۸۰ (صحیح)
۵۲۰۴- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے رومی بادشاہ کو کچھ لکھنا چاہا تو لو گوں نے عرض کیا کہ وہ لوگ کوئی ایسی تحریر نہیں پڑھتے جس پر مہر نہ لگی ہو، چنانچہ آپ نے چاندی کی مہر بنوائی، گویا میں آپ کے ہاتھ میں اس کی سفیدی کو(ابھی ابھی) دیکھ رہا ہوں، اس میں ''محمد رسول اللہ '' نقش تھا۔


5205- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ أَبُو الْجَوْزَائِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: أَخَّرَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الْعِشَائِ الآخِرَةِ حَتَّى مَضَى شَطْرُ اللَّيْلِ، ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى بِنَا كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِ خَاتَمِهِ فِي يَدِهِ مِنْ فِضَّةٍ۔ (السنن الكبرى: 9456) .
* تخريج: م/المساجد ۳۹ (۶۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۲۶) (صحیح)
۵۲۰۵- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے عشاء میں تاخیر کی یہاں تک کہ آدھی رات گزر گئی، پھر آپ نکلے اور ہمیں صلاۃ پڑھا ئی، گویا میں آپ کے ہاتھ میں چاندی کی انگوٹھی کی سفیدی (ابھی بھی) دیکھ رہا ہوں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
48-مَوْضِعُ الْخَاتَمِ مِنْ الْيَدِ، ذِكْرُ حَدِيثِ عَلِيٍّ وَعَبْدِاللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ
۴۸- باب: انگوٹھی کس ہاتھ میں پہنی جائے؟ اس باب میں علی و عبداللہ بن جعفر (رضی الله عنہما) کی حدیث کا ذکر​


5206- أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ - هُوَ ابْنُ بِلالٍ - عَنْ شَرِيكٍ - هُوَ ابْنُ أَبِي نَمِرٍ - عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ شَرِيكٌ: وَأَخْبَرَنِي أَبُوسَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَلْبَسُ خَاتَمَهُ فِي يَمِينِهِ۔ (السنن الكبرى: 9458) .
* تخريج: د/الخاتم ۵ (۴۲۲۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۸۰) (صحیح)
۵۲۰۶- علی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم انگوٹھی اپنے داہنے ہاتھ میں پہنتے تھے۔


5207- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ الْبَحْرَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلالٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنِ ابْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَخَتَّمُ بِيَمِينِهِ۔ (السنن الكبرى: 9459) .
* تخريج: ت/اللباس ۱۶ (۱۷۴۴)، (تحفۃ الأشراف: ۵۲۲۲)، حم (۱/۲۰۴ ۲۰۴) (صحیح)
۵۲۰۷- عبداللہ بن جعفر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
49-لُبْسُ خَاتَمٍ حَدِيدٍ مَلْوِيٌّ عَلَيْهِ بِفِضَّةٍ
۴۹ - باب: چاندی چڑھی لو ہے کی انگوٹھی پہننا کیسا ہے؟​


5208- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِي عَتَّابٍ سَهْلِ بْنِ حَمَّادٍ ح وَأَنْبَأَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُوعَتَّابٍ سَهْلِ بْنِ حَمَّادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مَكِينٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِيَاسُ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ الْمُعَيْقِيبِ، عَنْ جَدِّهِ مُعَيْقِيبٍ أَنَّهُ قَالَ: كَانَ خَاتَمُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيدًا مَلْوِيًّا عَلَيْهِ فِضَّةٌ، قَالَ: وَرُبَّمَا كَانَ فِي يَدِي فَكَانَ مُعَيْقِيبٌ عَلَى خَاتَمِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔ (السنن الكبرى: 9460) .
* تخريج: د/الخاتم ۴ (۴۲۲۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۴۸۶) (ضعیف شاذ)
(اوپر گزرا کہ رسول اکرم صلی للہ علیہ وسلم چاندی کی انگوٹھی پہنتے تھے)
۵۲۰۸- معیقیب رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کی انگوٹھی لو ہے کی تھی جس پر چاندی چڑھی ہوئی تھی اور کبھی کبھی وہ انگوٹھی میرے ہاتھ میں بھی ہوتی تھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
50-لُبْسِ خَاتَمٍ صُفْرٍ
۵۰- باب: پیتل کی انگوٹھی پہننے کا بیان​


5209- أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ الْمَصِّيصِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ مَنْصُورٍ مِنْ أَهْلِ ثَغْرٍ ثِقَةٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ بَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ، عَنْ أَبِي البُخْتَرِي، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: أَقْبَلَ رَجُلٌ مِنْ الْبَحْرَيْنِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَسَلَّمَ؛ فَلَمْ يُرَدَّ عَلَيْهِ، وَكَانَ فِي يَدِهِ خَاتَمٌ مِنْ ذَهَبٍ، وَجُبَّةُ حَرِيرٍ فَأَلْقَاهُمَا، ثُمَّ سَلَّمَ؛ فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلامَ، ثُمَّ قَالَ: يَا رسول اللَّهِ! أَتَيْتُكَ آنِفًا فَأَعْرَضْتَ عَنِّي؛ فَقَالَ: إِنَّهُ كَانَ فِي يَدِكَ جَمْرَةٌ مِنْ نَارٍ قَالَ: لَقَدْ جِئْتُ إِذًا بِجَمْرٍ كَثِيرٍ، قَالَ: إِنَّ مَا جِئْتَ بِهِ لَيْسَ بِأَجْزَأَ عَنَّا مِنْ حِجَارَةِ الْحَرَّةِ، وَلَكِنَّهُ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا، قَالَ: فَمَاذَا أَتَخَتَّمُ؟ قَالَ: حَلْقَةً مِنْ حَدِيدٍ أَوْ وَرِقٍ أَوْ صُفْرٍ۔ (السنن الكبرى: 9461) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۹۱ (ضعیف)
(اس کے راوی '' داود بن منصور '' حافظے کے کمزور ہیں، اور ان کی اس روایت میں حدیث نمبر ۵۱۹۱ سے متن میں جو اضافہ ہے وہ منکر ہے۔ مذکورہ روایت صحیح ہے)
۵۲۰۹- ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں: بحرین (احسائ) سے ایک شخص نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور سلام کیا، آپ نے اس کے سلام کا جواب نہیں دیا، اس کے ہاتھ میں سونے کی ایک انگوٹھی تھی اور ریشم کا جبہ، اس نے وہ دونوں اتار کر پھینک دیے اور پھر سلام کیا، تو آپ نے اس کے سلام کا جو اب دیا، اب اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں تو سیدھا آپ کے پاس آیا ہوں اور آپ نے مجھ سے رخ پھیر لیا؟ آپ نے فرمایا: ''تمہارے ہاتھ میں جہنم کی آگ کا انگارہ تھا ''، وہ بولا: تب تو اس میں سے بہت سارے انگارے لے کر آیا ہوں، آپ نے فرمایا: ''تم جو کچھ بھی لے کر آئے ہو وہ ہمارے لیے اس حرہ کے پتھروں سے زیادہ فائدہ مند نہیں ہے، البتہ وہ دنیا کی زندگی کی متاع ہے''، وہ بولا: تو پھر میں کس چیز کی انگوٹھی بنواؤں؟ آپ نے فرمایا: ''لو ہے کا یا چاندی کا یا پیتل کا ایک چھلا بنا لو ''۔


5210- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُالْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: خَرَجَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَدْ اتَّخَذَ حَلْقَةً مِنْ فِضَّةٍ فَقَالَ: مَنْ أَرَادَ أَنْ يَصُوغَ عَلَيْهِ؛ فَلْيَفْعَلْ، وَلاتَنْقُشُوا عَلَى نَقْشِهِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۰۶۲) (صحیح)
۵۲۱۰- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے نکلے اور آپ نے چاندی ایک چھلا بنوا یا تھا۔ آپ نے فرمایا: ''جواس طرح کا چھلا بنو انا چاہے تو بنوا لے، البتہ جو کچھ اس پر نقش ہے اسے نقش نہ کرائے ''۔


5211- أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ سَيْفٍ الْحَرَّانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: اتَّخَذَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا، وَنَقَشَ عَلَيْهِ نَقْشًا، قَالَ: إِنَّا قَدْ اتَّخَذْنَا خَاتَمًا، وَنَقَشْنَا فِيهِ نَقْشًا فَلا يَنْقُشْ أَحَدٌ عَلَى نَقْشِهِ، ثُمَّ قَالَ أَنَسٌ: فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِهِ فِي يَدِهِ۔ (السنن الكبرى: 9463) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۰۶۰)، وقد أخرجہ: خ/اللباس۵۱ (۵۸۸۴)، ۵۴ (۵۸۷۷)، ق/اللباس ۳۹ (۳۶۳۹)، حم (۳/۱۰۱، ۱۶۱) (صحیح)
۵۲۱۱- انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی اور اس پر نقش کرا یا اور فرمایا: ''ہم نے ایک انگوٹھی بنوائی ہے اور اس میں کچھ نقش کرا یا ہے، تو تم میں سے کوئی اسے نقش نہ کرائے''، پھر انس رضی الله عنہ نے کہا: گویا اس کی چمک میں آپ کے ہاتھ میں (ابھی بھی) دیکھ رہا ہوں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
51-قَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تَنْقُشُوا عَلَى خَوَاتِيمِكُمْ عَرَبِيًّا "
۵۱- باب: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کا ارشاد: ' ' اپنی انگوٹھیوں پر عربی میں نقش نہ کراؤ''​


5212- أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى الْخُوَارِزْمِيُّ بِبَغْدَادَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا الْعَوَّامُ بْنُ حَوْشَبٍ، عَنْ أَزْهَرَ بْنِ رَاشِدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لاتَسْتَضِيؤا بِنَارِ الْمُشْرِكِينَ، وَلا تَنْقُشُوا عَلَى خَوَاتِيمِكُمْ عَرَبِيًّا"۔ (السنن الكبرى: 9464) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۶۷)، حم (۳/۹۹) (ضعیف)
(اس کے راوی '' ازہر بن راشد '' مجہول ہیں)
۵۲۱۲- انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''مشرکین کی آگ سے روشنی مت لو اور نہ اپنی انگوٹھیوں پر عربی نقش کراؤ ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
52-النَّهْيُ عَنْ الْخَاتَمِ فِي السَّبَّابَةِ
۵۲- باب: شہا دت والی انگلی میں انگوٹھی پہننے سے مما نعت کا بیان​


5213- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ: قَالَ عَلِيٌّ: قَالَ لِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا عَلِيٌّ! سَلِ اللَّهَ الْهُدَى، وَالسَّدَادَ، وَنَهَانِي أَنْ أَجْعَلَ الْخَاتَمَ فِي هَذِهِ، وَهَذِهِ وَأَشَارَ يَعْنِي: بِالسَّبَّابَةِ، وَالْوُسْطَى۔ (السنن الكبرى: 9465) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۰۳۲۰) (صحیح)
۵۲۱۳- ابو بردہ کہتے ہیں کہ علی رضی الله عنہ نے کہا: مجھ سے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''علی! اللہ سے ہدایت اور میانہ روی طلب کرو''، اور آپ مجھے روکا کہ انگوٹھی اس میں اور اس میں پہنوں۔ اور اشارہ کیا یعنی شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی کی طرف ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یہ نہی تنزیہی ہے، یعنی زیادہ بہتر اس کا نہ پہننا ہے۔


5214- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالا: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: نَهَانِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَاتَمِ فِي هَذِهِ وَهَذِهِ يَعْنِي: السَّبَّابَةَ وَالْوُسْطَى، وَاللَّفْظُ لابْنِ الْمُثَنَّى۔ (السنن الكبرى: 9467) .
* تخريج: م/اللباس ۱۶ (۲۰۸۷)، الذکر ۱۸ (۲۷۲۵)، د/الخاتم ۴ (۴۲۲۵)، ت/اللباس ۴۴ (۱۷۸۷)، ق/اللباس ۴۳ (۳۶۵۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۳۱۸)، حم (۱/۱۰۹، ۱۲۴، ۱۳۴، ۱۳۸، ۱۵۰، ۱۵۴)، ویأتي عند المؤلف: بأرقام: ۵۲۸۸، ۵۲۸۹، ۵۳۷۸ (صحیح)
۵۲۱۴- علی رضی الله عنہ کہتے ہیں: مجھے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے انگوٹھی اس میں اور اس میں پہننے سے منع فرمایا یعنی شہادت کی اور بیچ کی انگلی میں ''۔


5215- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: قَالَ لِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ: " اللَّهُمَّ اهْدِنِي وَسَدِّدْنِي"، وَنَهَانِي أَنْ أَضَعَ الْخَاتَمِ فِي هَذِهِ وَهَذِهِ، وَأَشَارَ بِشْرٌ بِالسَّبَّابَةِ، وَالْوُسْطَى قَالَ: وَقَالَ عَاصِمٌ: أَحَدُهُمَا۔ (السنن الكبرى: 9469) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۲۱۵- علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''کہو: اللہ! مجھے ہدایت دے، مجھے درست رکھ''، اور آپ نے منع فرمایا کہ میں انگوٹھی اس میں اور اس میں پہنوں۔ اور اشارہ کیا شہادت کی اور بیچ کی انگلی کی طرف۔
عاصم بن کلیب نے ان میں سے صرف ایک کا تذکرہ کیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
53-نَزْعُ الْخَاتَمِ عِنْدَ دُخُولِ الْخَلائِ
۵۳- باب: پاخانہ جاتے وقت انگوٹھی اتار دینے کا بیان​


5216- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَامِرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا دَخَلَ الْخَلائَ نَزَعَ خَاتَمَهُ۔ (السنن الكبرى: 9470) .
* تخريج: د/الطہارۃ ۱۰ (۱۹)، ت/اللباس ۱۶ (۱۷۴۶)، الشمائل ۱۱ (۸۸)، ق/الطہارۃ ۱۱ (۳۰۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۱۲)، حم (۳/۹۹، ۱۰۱، ۲۸۲) (ضعیف)
(اس میں '' ہمام '' سے وہم ہو گیا ہے، انس رضی الله عنہ سے انگوٹھی کی بابت جو روایت ہے وہ یہ ہے کہ آپ صلی للہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی، پھر اسے اتار کر پھینک دی) (بقول امام ابوداود: اس روایت میں ہمام بن یحییٰ سے وہم ہو گیا ہے، (ان سے اکثر وہم ہو جاتا تھا) اصل روایت اس سند سے یوں ہے: آپ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی، پھر اسے پھینک دی)
۵۲۱۶- انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم جب پاخانہ جاتے تو اپنی انگوٹھی اتار لیتے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: بہتر یہی ہے کہ جس انگوٹھی میں قرآنی آیات اور ذکر الٰہی ہو اسے پاخانہ میں لے جانے سے بچا جائے۔


5217- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا الْمُعْتَمِرُ، قَالَ: سَمِعْتُ عُبَيْدَاللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: اتَّخَذَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، وَجَعَلَ فَصَّهُ مِنْ قِبَلِ كَفِّهِ؛ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ الذَّهَبِ؛ فَأَلْقَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمَهُ، وَقَالَ: لا الْبَسُهُ أَبَدًا، وَأَلْقَى النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ۔ (السنن الكبرى: 9474) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۸۱۲۴) (صحیح)
۵۲۱۷- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ اپنی ہتھیلی کی طرف رکھا، پھر لو گوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوائیں، تو آپ نے اپنی انگوٹھی نکال پھینکی اور فرمایا: '' میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا'' پھر لو گوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں نکال پھینک دیں ۱؎۔
وضاحت ۱؎: عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے مروی اس حدیث اور بعد کی آنے والی حدیثوں کا تعلق مذکورہ باب سے نہیں ہے، ممکن ہے صاحب کتاب نے کوئی عنوان قائم کیا ہو، مگر نساخ حدیث اسے سہوا درج نہ کر سکے ہوں، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابن عمر رضی الله عنہما سے مروی ان تمام طرق کے ذکر سے مصنف کا مقصد یہ ہے کہ پاخانہ میں داخل ہوتے وقت انگوٹھی اتار پھینکنے کی روایت ہمام کے وہم سے خالی نہیں ہے کیونکہ عام صحیح روایات سے جو ثابت ہے وہ کسی سبب سے سونے کی انگوٹھی کا اتار پھینکنا ہے نہ کہ پاخانہ جاتے وقت انگوٹھی کا اتارنا ہے، یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ ہمام کی حدیث غیر محفوظ ہے۔


5218- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، وَجَعَلَ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي كَفَّهُ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ فَطَرَحَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: لا أَلْبَسُهُ أَبَدًا۔ (السنن الكبرى: 9475) .
* تخريج: م/اللباس ۱۱ (۲۰۹۱)، (تحفۃ الأشراف: ۷۸۸۱) (صحیح)
۵۲۱۸- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھا۔ پھر لو گوں نے بھی انگوٹھیاں بنوائیں، تو آپ نے وہ انگوٹھی نکال پھینکی اور فرمایا: '' میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5219- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَخَتَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، ثُمَّ طَرَحَهُ، وَلَبِسَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ وَنَقَشَ فِيهِ "مُحَمَّدٌ رسول اللَّهِ" وَقَالَ: لا يَنْبَغِي لأَحَدٍ أَنْ يَنْقُشَ عَلَى نَقْشِ خَاتَمِي هَذَا ثُمَّ جَعَلَ فَصَّهُ فِي بَطْنِ كَفِّهِ۔ (السنن الكبرى: 9477) .
* تخريج: م/اللباس ۱۱ (۲۰۹۱)، د/الخاتم ۱ (۴۲۱۹)، ق/اللباس ۳۹ (۳۶۳۹)، (تحفۃ الأشراف: ۷۵۹۹)، ویأتي عند المؤلف ۵۲۹۰) (صحیح)
۵۲۱۹- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی پہنی پھر اسے نکال کر پھینک دی اور چاندی کی انگوٹھی پہنی اور اس میں ''محمد رسول اللہ '' نقش کرا یا اور فرمایا: ''کسی کے لیے منا سب نہیں کہ وہ میری اس انگوٹھی کے نقش کی طرح نقش کرائے''، پھر آپ نے اس کے نگینے کو ہتھیلی کی جانب کر لیا۔


5220- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ زِيَادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبِسَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ ثَلاثَةَ أَيَّامٍ فَلَمَّا رَآهُ أَصْحَابُهُ فَشَتْ خَوَاتِيمُ الذَّهَبِ فَرَمَى بِهِ فَلا نَدْرِي مَا فَعَلَ، ثُمَّ أَمَرَ بِخَاتَمٍ مِنْ فِضَّةٍ؛ فَأَمَرَ أَنْ يُنْقَشَ فِيهِ: "مُحَمَّدٌ رسول اللَّهِ"، وَكَانَ فِي يَدِ رسول اللَّهِ حَتَّى مَاتَ، وَفِي يَدِ أَبِي بَكْرٍ حَتَّى مَاتَ، وَفِي يَدِ عُمَرَ حَتَّى مَاتَ، وَفِي يَدِ عُثْمَانَ سِتَّ سِنِينَ مِنْ عَمَلِهِ فَلَمَّا كَثُرَتْ عَلَيْهِ الْكُتُبُ دَفَعَهُ إِلَى رَجُلٍ مِنْ الأَنْصَارِ فَكَانَ يَخْتِمُ بِهِ فَخَرَجَ الأَنْصَارِيُّ إِلَى قَلِيبٍ لِعُثْمَانَ فَسَقَطَ؛ فَالْتُمِسَ فَلَمْ يُوجَدْ فَأَمَرَ بِخَاتَمٍ مِثْلِهِ، وَنَقَشَ فِيهِ: "مُحَمَّدٌ رسول اللَّهِ "۔ (السنن الكبرى: 9478) .
* تخريج: د/الخاتم ۱ (۴۲۲۰)، (تحفۃ الأشراف: ۸۴۵۰) (حسن الإسناد)
۵۲۲۰- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے تین دن تک سونے کی انگوٹھی پہنی، پھر جب صحابہ کرام رضی الله عنہم نے آپ کو دیکھا تو سونے کی انگوٹھی عام ہو گئی۔ یہ دیکھ کر آپ نے اسے نکال پھینکا۔ پھر معلوم نہیں وہ کیا ہوئی، پھر آپ نے چاندی کی انگوٹھی کا حکم دیا اور حکم دیا کہ اس میں ''محمد رسول اللہ'' نقش کر دیا جائے، وہ انگوٹھی رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں رہی یہاں تک کہ آپ کی وفات ہو گئی، پھر ابوبکر رضی الله عنہ کے ہاتھ میں رہی یہاں تک کہ وہ بھی وفات پا گئے، پھر عمر رضی الله عنہ کے ہاتھ میں رہی یہاں تک کہ وہ بھی وفات پا گئے، پھر عثمان رضی الله عنہ کے ہاتھ میں ان کی مدت خلافت کے چھ سال تک رہی، پھر جب خطوط کثرت سے لکھے جانے لگے تو اسے انصار کے ایک شخص کے حوالے کر دیا، وہ اس سے مہریں لگاتا تھا۔ ایک بار وہ انصاری عثمان رضی الله عنہ کے ایک کنوئیں پر گیا، تو وہ انگوٹھی (اس میں) گر گئی، اور تلاش کے باوجود نہ ملی۔ پھر اسی جیسی انگوٹھی بنا نے کا حکم ہوا اور اس میں ''محمد رسول اللہ'' نقش کیا گیا۔


5221- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ وَكَانَ فَصُّهُ فِي بَاطِنِ كَفِّهِ؛ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ مِنْ ذَهَبٍ؛ فَطَرَحَهُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَطَرَحَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ، وَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ فَكَانَ يَخْتِمُ بِهِ، وَلا يَلْبَسُهُ۔ (السنن الكبرى: 9479) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۷۶۱۴)، ت/الشمائل ۱۱، رقم: ۸۳، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۲۹۴ (صحیح)
(حدیث میں ''ولایلبسہ'' کا لفظ ''شاذ'' ہے، بقیہ حدیث صحیح ہے)
۵۲۲۱- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوا ئی، اس کا نگینہ آپ اپنی ہتھیلی کی طرف رکھتے تھے، پھر لو گوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوائیں، یہ دیکھ کر آپ نے اسے نکال پھینکی تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں نکال پھینکیں، پھر آپ نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوا ئی، اس سے آپ (خطوط پر) مہریں لگاتے تھے، اسے پہنتے نہیں تھے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی اکثر اوقات میں نہیں پہنتے تھے، ورنہ یہ ثابت ہے کہ آپ انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
54-الْجَلاجِلُ
۵۴- باب: گھونگھرو اور گھنٹے کا بیان​


5222- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ مِنْ وَلَدِ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ، قَالَ: حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ الْجُمَحِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي شَيْخٍ قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ سَالِمٍ فَمَرَّ بِنَا رَكْبٌ لأُمِّ الْبَنِينَ مَعَهُمْ أَجْرَاسٌ فَحَدَّثَ نَافِعًا سَالِمٌ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لا تَصْحَبُ الْمَلائِكَةُ رَكْبًا مَعَهُمْ جُلْجُلٌ كَمْ تَرَى مَعَ هَؤُلائٍ مِنْ الْجُلْجُلِ "۔ (السنن الكبرى: 9480) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۷۰۳۹)، حم (۲/۲۷)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۲۲۳، ۵۲۲۳م) (صحیح)
۵۲۲۲- ابو بکر بن ابی شیخ کہتے ہیں کہ میں سالم کے ساتھ بیٹھا ہو تھا۔ اتنے میں ام البنین کا ایک قافلہ ہمارے پاس سے گزرا ان کے ساتھ کچھ گھنٹیاں تھیں، تو نافع سے سالم نے کہا کہ ان کے والد عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما نے روایت کی کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' فرشتے ایسے قافلوں کے ساتھ نہیں ہوتے جن کے ساتھ گھنگھرو یا گھنٹے ہوں، ان کے ساتھ تو بہت سارے گھنٹے دکھائی دے رہے ہیں ''۔


5223- أَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلاَّمٍ الطُّرْسُوسِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ الْجُمَحِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُوسَى، قَالَ: كُنْتُ مَعَ سَالِمِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ فَحَدَّثَ سَالِمٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لا تَصْحَبُ الْمَلائِكَةُ رُفْقَةً فِيهَا جُلْجُلٌ "۔ (السنن الكبرى: 9481) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۲۲۳- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''فرشتے ایسے قافلوں کے ساتھ نہیں چلتے جن کے ساتھ گھنگھرو ہوں ''۔


5223/م- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الْمَخْزُومِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ مُوسَى، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ رَفَعَهُ قَالَ: "لا تَصْحَبُ الْمَلائِكَةُ رُفْقَةً فِيهَا جُلْجُلٌ "۔ (السنن الكبرى: 9482) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۲۲۲ (صحیح)
۵۲۲۳/م- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' فرشتے ایسے قافلوں کے ساتھ نہیں چلتے جن کے ساتھ گھنگھرو ہوں ''۔
 
Top