• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
38-الْبَخُورُ
۳۸- باب: عود کی دھونی کا بیان​


5138- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ أَبُو طَاهِرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ نَافِعٍ قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا اسْتَجْمَرَ اسْتَجْمَرَ بِالأَلُوَّةِ غَيْرَ مُطَرَّاةٍ، وَبِكَافُورٍ يَطْرَحُهُ مَعَ الأَلُوَّةِ، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا كَانَ يَسْتَجْمِرُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔ (السنن الكبرى: 9373) .
* تخريج: م/ألفاظ من الأدب ۵ (۲۲۵۴)، (تحفۃ الأشراف: ۷۶۰۵) (صحیح)
۵۱۳۸- نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی الله عنہما جب دھونی لیتے تو کبھی خالص عود کی دھونی جس میں کچھ نہ ملا ہوتا لیتے اور کبھی کافور ملا کر دھونی لیتے، پھر کہتے کہ اسی طرح رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم دھونی لیتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
39-الْكَرَاهِيَةُ لِلنِّسَائِ فِي إِظْهَارِ الْحُلِيِّ وَالذَّهَبِ
۳۹- باب: عورتوں کے لئے زیورات اور سونے کی نمائش ممنوع ہے ۱؎​


5139- أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا عُشَّانَةَ - هُوَ الْمَعَافِرِيُّ - حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ يُخْبِرُ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَمْنَعُ أَهْلَهُ الْحِلْيَةَ، وَالْحَرِيرَ، وَيَقُولُ: إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ حِلْيَةَ الْجَنَّةِ، وَحَرِيرَهَا فَلا تَلْبَسُوهَا فِي الدُّنْيَا۔ (السنن الكبرى: 9374) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۹۹۲۰)، حم (۴/۱۴۵) (صحیح)
۵۱۳۹- عقبہ بن عامر رضی الله عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم اپنے گھر والوں کو زیورات اور ریشم سے منع فرماتے تھے اور فرماتے: ''اگر تم لوگ جنت کے زیورات اور اس کا ریشم چاہتے ہو تو اسے دنیا میں نہ پہنو'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: اس باب میں مذکور بعض احادیث میں عورتوں کے لیے بھی سونے کے استعمال کو حرام بتایا گیا ہے، مؤلف نیز جمہور أئمہ عورتوں کے لیے سونے کے مطلق استعمال کے جواز کے قائل ہیں، اس لیے مؤلف نے ان احادیث کی گویا ایک طرح سے تاویل کرتے ہوئے یہ باب باندھا ہے، یعنی: ان احادیث میں جو عورتوں کے لیے سونے کے زیورات کو حرام قرار دیا گیا ہے، وہ اس صورت میں ہے جب وہ ان کو پہن کر بطور فخر ومباہات کی نمائش کرتی پھریں، ورنہ ہر طرح کا سونے کا زیور عورتوں کے لیے حلال ہے، بعض علماء ان احادیث کو اس حدیث سے منسوخ مانتے ہیں، '' رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: سونا اور ریشم کو مردوں کے لیے حرام کر دیا گیا ہے، اور عورتوں کے حلال کر دیا گیا ہے''، اس حدیث میں کوئی قید نہیں کہ سونے کا زیور حلقہ دار ہو یا ٹکڑے والا، علامہ البانی نے دونوں طرح کی احادیث میں تطبیق کی راہ یہ نکالی ہے (جس کی تائید بعض احادیث سے بھی ہوتی ہے۔) کہ عورتوں کے لیے حلقہ دار سونے کا زیور (جیسے کنگن، بالی اور انگوٹھی وغیرہ۔) حرام ہے، ہاں ٹکڑے ٹکڑے والا زیور حلال ہے جیسے بٹن، ٹپ، اور ایسا ہار جس کا بعض حصہ دھاگہ ہو، وغیرہ وغیرہ، احتیاط علامہ البانی کے قول ہی میں ہے۔ (ملاحظہ ہو: آداب الزفاف للألبانی)


5140- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ ح وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ امْرَأَتِهِ، عَنْ أُخْتِ حُذَيْفَةَ قَالَتْ: خَطَبَنَا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: " يَا مَعْشَرَ النِّسَائِ أَمَا لَكُنَّ فِي الْفِضَّةِ مَا تَحَلَّيْنَ أَمَا إِنَّهُ لَيْسَ مِنْ امْرَأَةٍ تَحَلَّتْ ذَهَبًا تُظْهِرُهُ إِلا عُذِّبَتْ بِهِ "۔ (السنن الكبرى: 9375) .
* تخريج: د/الخاتم ۸ (۴۲۳۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۴۳، ۱۸۳۸۶)، حم (۶/۳۵۷، ۳۵۸، ۳۶۹)، دي/الاستئذان ۱۷ (۲۶۸۷) (ضعیف)
(اس کی راویہ '' ربعی کی اہلیہ'' مجہول ہیں)
۵۱۴۰- حذیفہ رضی الله عنہ کی بہن کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ہم سے خطاب کیا تو فرمایا: ''اے عورتوں کی جماعت! کیا تم چاندی کا زیور نہیں بنا سکتیں؟ دیکھو، تم میں سے جو عورت دکھانے کے لئے سونے کا زیور پہنے گی اسے عذاب ہوگا''۔


5141- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، قَالَ: سَمِعْتُ مَنْصُورًا يُحَدِّثُ عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ امْرَأَتِهِ عَنْ أُخْتِ حُذَيْفَةَ قَالَتْ: خَطَبَنَا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: "يَامَعْشَرَ النِّسَائِ أَمَا لَكُنَّ فِي الْفِضَّةِ مَا تَحَلَّيْنَ أَمَا إِنَّهُ لَيْسَ مِنْكُنَّ امْرَأَةٌ تُحَلَّى ذَهَبًا تُظْهِرُهُ إِلا عُذِّبَتْ بِهِ"۔ (السنن الكبرى: 9376/أ) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (ضعیف)
۵۱۴۱- حذیفہ رضی الله عنہ کی بہن کہتی ہیں: ہمیں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے خطاب کیا اور فرمایا: ''اے عورتوں کی جماعت! کیا تم چاندی کا زیور نہیں بنا سکتیں، دیکھو، تم میں سے جو عورت دکھانے کے لئے سونے کا زیور پہنے گی اسے عذاب ہوگا''۔


5142- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَحْمُودُ بْنُ عَمْرٍو أَنَّ أَسْمَائَ بِنْتَ يَزِيدَ حَدَّثَتْهُ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَيُّمَا امْرَأَةٍ تَحَلَّتْ يَعْنِي بِقِلادَةٍ مِنْ ذَهَبٍ جُعِلَ فِي عُنُقِهَا مِثْلُهَا مِنْ النَّارِ، وَأَيُّمَا امْرَأَةٍ جَعَلَتْ فِي أُذُنِهَا خُرْصًا مِنْ ذَهَبٍ جَعَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي أُذُنِهَا مِثْلَهُ خُرْصًا مِنْ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ "۔ (السنن الكبرى: 9377) .
* تخريج: د/الخاتم ۸ (۴۲۳۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۷۶)، حم (۶/۴۵۳، ۴۵۷، ۴۵۸) (ضعیف)
(اس کے راوی '' محمود'' لین الحدیث ہیں)
۵۱۴۲- اسماء بنت یزید کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو عورت سونے کا ہار پہنے گی اللہ تعالیٰ اس کی گردن میں اسی جیسا آگ کا ہار پہنائے گا، اور جو کان میں سونے کی بالیاں پہنے گی، اللہ تعالیٰ اس کے کان میں اسی جیسی آگ کی بالیاں قیامت کے دن پہنائے گا''۔


5143- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي زَيْدٌ، عَنْ أَبِي سَلاَّمٍ، عَنْ أَبِي أَسْمَائَ الرَّحَبِيِّ أَنَّ ثَوْبَانَ مَوْلَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَهُ قَالَ: جَائَتْ بِنْتُ هُبَيْرَةَ إِلَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي يَدِهَا فَتَخٌ فَقَالَ: - كَذَا فِي كِتَابِ أَبِي أَيْ خَوَاتِيمُ ضِخَامٌ - فَجَعَلَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضْرِبُ يَدَهَا فَدَخَلَتْ عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَشْكُو إِلَيْهَا الَّذِي صَنَعَ بِهَا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْتَزَعَتْ فَاطِمَةُ سِلْسِلَةً فِي عُنُقِهَا مِنْ ذَهَبٍ وَقَالَتْ هَذِهِ أَهْدَاهَا إِلَيَّ أَبُو حَسَنٍ فَدَخَلَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالسِّلْسِلَةُ فِي يَدِهَا؛ فَقَالَ: يَا فَاطِمَةُ! أَيَغُرُّكِ أَنْ يَقُولَ النَّاسُ: ابْنَةُ رسول اللَّهِ وَفِي يَدِهَا سِلْسِلَةٌ مِنْ نَارٍ، ثُمَّ خَرَجَ، وَلَمْ يَقْعُدْ؛ فَأَرْسَلَتْ فَاطِمَةُ بِالسِّلْسِلَةِ إِلَى السُّوقِ فَبَاعَتْهَا، وَاشْتَرَتْ بِثَمَنِهَا غُلامًا، وَقَالَ مَرَّةً: عَبْدًا وَذَكَرَ كَلِمَةً مَعْنَاهَا؛ فَأَعْتَقَتْهُ فَحُدِّثَ بِذَلِكَ؛ فَقَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَنْجَى فَاطِمَةَ مِنْ النَّارِ۔ (السنن الكبرى: 9378) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۲۱۱۰)، حم (۵/۲۷۸) (صحیح)
۵۱۴۳- ثوبان رضی الله عنہ کہتے ہیں: بنت ہبیرہ رضی الله عنہا رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آئیں، ان کے ہاتھ میں بڑی بڑی انگوٹھیاں تھیں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم ان کے ہاتھ پر مارنے لگے، وہ آپ کی بیٹی فاطمہ رضی الله عنہا کے یہاں گئیں تاکہ ان سے اس برتاؤ کا گلہ شکوہ کریں جو رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ان کے ساتھ کیا تھا، تو فاطمہ رضی الله عنہا نے اپنے گلے کا سونے کا ہار نکالا اور بولیں: یہ مجھے ابوالحسن (علی) نے تحفہ دیا تھا، اتنے میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم آگئے اور ہار ان کے ہاتھ ہی میں تھا، آپ نے فرمایا: ''فاطمہ! تمھیں یہ بات پسند ہے کہ لوگ کہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی بیٹی اور ہاتھ میں آگ کی زنجیر؟ ''، پھر آپ بیٹھے نہیں چلے گئے، پھر فاطمہ رضی الله عنہا نے اپنا ہار بازار بھیج کر اسے بیچ دیا اور اس کی قیمت سے ایک غلام (لڑکا) خریدا اور اسے آزاد کر دیا، نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا: ''شکر ہے اللہ کا جس نے فاطمہ کو آگ سے نجات دی''۔


5144- أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ سَلْمٍ الْبَلْخِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلاَّمٍ، عَنْ أَبِي أَسْمَائَ، عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ: جَائَتْ بِنْتُ هُبَيْرَةَ إِلَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَفِي يَدِهَا فَتَخٌ مِنْ ذَهَبٍ أَيْ خَوَاتِيمُ ضِخَامٌ نَحْوَهُ۔ (السنن الكبرى: 9379) .
* تخريج: انظرما قبلہ (صحیح)
۵۱۴۴- ثوبان رضی الله عنہ کہتے ہیں: ہبیرہ کی صاحب زادی رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آئیں، ان کے ہاتھ میں سونے کی موٹی موٹی انگوٹھیاں تھیں، پھر آگے اسی طرح بیان کیا۔


5145- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ شَاهِينَ الْوَاسِطِيُّ، قَالَ: أَنْبَأَنَا خَالِدٌ، عَنْ مُطَرِّفٍ ح وَأَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ أَبِي الْجَهْمِ، عَنْ أَبِي زَيْدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كُنْتُ قَاعِدًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ: يَا رسول اللَّهِ! سِوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ، قَالَ: سِوَارَانِ مِنْ نَارٍ، قَالَتْ: يَا رسول اللَّهِ! طَوْقٌ مِنْ ذَهَبٍ، قَالَ: طَوْقٌ مِنْ نَارٍ، قَالَتْ: قُرْطَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ، قَالَ: قُرْطَيْنِ مِنْ نَارٍ، قَالَ: وَكَانَ عَلَيْهِمَا سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَرَمَتْ بِهِمَا، قَالَتْ: يَا رسول اللَّهِ! إِنَّ الْمَرْأَةَ إِذَا لَمْ تَتَزَيَّنْ لِزَوْجِهَا صَلِفَتْ عِنْدَهُ قَالَ: مَا يَمْنَعُ إِحْدَاكُنَّ أَنْ تَصْنَعَ قُرْطَيْنِ مِنْ فِضَّةٍ ثُمَّ تُصَفِّرَهُ بِزَعْفَرَانٍ أَوْ بِعَبِيرٍ اللَّفْظُ لابْنِ حَرْبٍ۔ (السنن الكبرى: 9380) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۴۹۳۴)، حم (۲/۴۴۰) (ضعیف)
(اس کے راوی ابو زید صاحب ابی ہریرہ مجہول ہیں۔)
۵۱۴۵- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے ہاں بیٹھا ہوا تھا کہ ایک عورت نے آپ کے پاس آ کر کہا: اللہ کے رسول! میرے پاس سونے کے دو کنگن ہیں، آپ نے فرمایا: ''آگ کے دو کنگن ہیں '' وہ بولی: اللہ کے رسول! سونے کا ہار ہے، آپ نے فرمایا ''آگ کا ہار ہے''، وہ بولی: سونے کی دو بالیاں ہیں، آپ نے فرمایا: ''آگ کی دو بالیاں ہیں ''، اس عورت کے پاس سونے کے دو کنگن تھے، اس نے انہیں اتار کر پھینک دئیے اور بولی: اگر عورت اپنے شوہر کے لیے بناؤ سنگار نہ کرے تو وہ اس کے لیے پھر کس کام کی؟ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تمہیں چاندی کی بالیاں بنا نے پھر اسے زعفران یا عبیر سے پیلا کرنے سے کون سی چیز مانع ہے ''۔


5146- أَخْبَرَنِي الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ بَكْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى عَلَيْهَا مَسَكَتَيْ ذَهَبٍ فَقَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلا أُخْبِرُكِ بِمَا هُوَ أَحْسَنُ مِنْ هَذَا لَوْ نَزَعْتِ هَذَا، وَجَعَلْتِ مَسَكَتَيْنِ مِنْ وَرِقٍ، ثُمَّ صَفَّرْتِهِمَا بِزَعْفَرَانٍ كَانَتَا حَسَنَتَيْنِ ".
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: هَذَا غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَاللَّهُ أَعْلَمُ۔ (السنن الكبرى: 9381) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۶۵۷۵) (صحیح)
۵۱۴۶- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے انہیں سونے کی پازیب پہنے دیکھا، تو فرمایا: '' میں تمہیں اس سے بہتر چیز بتاتا ہوں، تم اسے اتار دو اور چاندی کی پازیب بنا لو، پھر انہیں زعفران سے رنگ کر پیلا کر لو، یہ بہتر ہے ''۔ ٭ابو عبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: یہ حدیث محفوظ نہیں ہے۔ واللہ اعلم۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
40-تَحْرِيمُ الذَّهَبِ عَلَى الرِّجَالِ
۴۰- باب: مردوں کے لیے سونا استعمال کرنے کی حر مت کا بیان​


5147- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي أَفْلَحَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنِ ابْنِ زُرَيْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ يَقُولُ: إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ حَرِيرًا فَجَعَلَهُ فِي يَمِينِهِ، وَأَخَذَ ذَهَبًا فَجَعَلَهُ فِي شِمَالِهِ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي۔ (السنن الكبرى: 9382) .
* تخريج: د/اللباس ۱۴ (۴۰۵۷)، ق/اللباس ۱۹ (۳۵۹۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۸۳)، حم (۱/۱۱۵)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۵۱۴۸-۴۸۵۰) (صحیح)
۵۱۴۷- علی بن ابی طالب رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا، اور سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: ''یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی ان دونوں کا استعمال مردوں کے لیے حرام ہے۔


5148- أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي الصَّعْبَةِ، عَنْ رَجُلٍ مَنْ هَمْدَانَ يُقَالُ لَهُ أَبُو صَالِحٍ: عَنْ ابْنِ زُرَيْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ يَقُولُ: إِنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ حَرِيرًا فَجَعَلَهُ فِي يَمِينِهِ، وَأَخَذَ ذَهَبًا فَجَعَلَهُ فِي شِمَالِهِ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي۔ (السنن الكبرى: 9383) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۱۴۸- علی بن ابی طالب رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے دائیں ہاتھ میں رکھا، سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا پھر فرمایا: ''یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں ''۔


5149- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حِبَّانُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ لَيْثِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي الصَّعْبَةِ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ هَمْدَانَ يُقَالُ لَهُ أَفْلَحُ: عَنِ ابْنِ زُرَيْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيًّا يَقُولُ: إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ حَرِيرًا فَجَعَلَهُ فِي يَمِينِهِ، وَأَخَذَ ذَهَبًا؛ فَجَعَلَهُ فِي شِمَالِهِ، ثُمَّ قَالَ: " إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي ".
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: وَحَدِيثُ ابْنِ الْمُبَارَكِ أَوْلَى بِالصَّوَابِ إِلا قَوْلَهُ أَفْلَحَ فَإِنَّ أَبَا أَفْلَحَ أَشْبَهُ، وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ۔ (السنن الكبرى: 9384) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۴۷ (صحیح)
۵۱۴۹- علی رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا، اور سونا لے کر اسے اپنے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: ''یہ دونوں چیزیں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں ''۔
٭ابو عبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: ابن مبارک کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے سوائے ان کے قول 'افلح' کے، اس لیے کہ ابو افلح زیادہ صحیح ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: مولف کا مقصد یہ ہے کہ اس حدیث کی سند میں '' لیث بن سعد '' سے روایت کرنے والے پہلے '' عبداللہ بن مبارک '' کا ہونا بمقابلہ دوسروں کے زیادہ صواب ہے۔ (جیسا کہ اس سند میں ہے) مگر ابن مبارک سے '' ابو افلح '' کے بارے میں وہم ہو گیا ہے، صحیح '' ابوافلح'' ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5150- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِالْعَزِيزِ بْنِ أَبِي الصَّعْبَةِ، عَنْ أَبِي أَفْلَحَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ زُرَيْرٍ الْغَافِقِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيًّا يَقُولُ: أَخَذَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبًا بِيَمِينِهِ، وَحَرِيرًا بِشِمَالِهِ؛ فَقَالَ: هَذَا حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي۔ (السنن الكبرى: 9385) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۴۷ (صحیح)
۵۱۵۰- علی رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ میں سونا لیا اور بائیں ہاتھ میں ریشم، پھر فرمایا: ''یہ میری امت کے مردوں پر حرام ہے ''۔


5151- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ الدِّرْهَمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالأَعْلَى، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أُحِلَّ الذَّهَبُ، وَالْحَرِيرُ لإِنَاثِ أُمَّتِي، وَحُرِّمَ عَلَى ذُكُورِهَا "۔ (السنن الكبرى: 9387) .
* تخريج: ت/اللباس ۱ (۱۷۲۰)، (تحفۃ الأشراف: ۸۹۹۸)، حم (۴/۳۹۴، ۴۰۷) ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۲۶۷ (صحیح)
۵۱۵۱- ابو موسی اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور مردوں کے لیے حرام ہیں ''۔


5152- أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَةَ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حَبِيبٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالذَّهَبِ إِلا مُقَطَّعًا . ٭خَالَفَهُ عَبْدُالْوَهَّابِ رَوَاهُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ مَيْمُونٍ عَنْ أَبِي قِلابَةَ۔ (السنن الكبرى: 9388) .
* تخريج: د/الخاتم ۸ (۴۲۳۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۴۲۱)، حم (۴/۹۲، ۹۳) (صحیح)
(متابعات اور شواہد سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی '' میمون '' لین الحدیث ہیں، اور '' ابو قلابہ'' کا معاویہ رضی الله عنہ سے سماع نہیں ہے)
۵۱۵۲- معاویہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ریشم اور سونا پہننے سے منع فرمایا مگر جب مقطع یعنی تھوڑا اور معمولی ہو(یا ٹکڑے ٹکڑے ہو) ۱؎۔
٭ (ابوعبدالرحمن نسائی کہتے ہیں:) عبدالوہاب نے سفیان کے بر خلاف اس حدیث کو خالد سے، خالد نے میمون سے اور میمون نے ابو قلابہ سے روایت کیا ہے، (یعنی: سند میں ایک راوی '' میمون'' کا اضافہ کیا ہے)
وضاحت ۱؎: ''مقطع '' کی ایک تفسیر '' یسیر'' (یعنی کم) بھی ہے، جب یہ معنی ہو تو یہ رخصت واجازت عورتوں کے لیے ہے، مردوں کے لیے سونا مطلقا حرام ہے چاہے تھوڑا ہو یا زیادہ۔ عورتوں کے لیے جنس سونا حرام نہیں سونے کی اتنی مقدار جس میں زکاۃ واجب نہیں وہ اپنے استعمال میں لا سکتی ہیں، البتہ اس سے زائد مقدار ان کے لیے بھی مناسب نہیں کیونکہ بسا اوقات بخل کے سبب وہ زکاۃ نکالنے سے گریز کرنے لگتی ہیں جو ان کے گناہ اور حرج میں پڑ جانے کا سبب بن جاتا ہے، اور '' مقطع'' کا دوسرا معنی'' ریزہ ریزہ '' کا بھی ہے، اس کے لیے دیکھئے حدیث نمبر ۵۱۳۹ کا حاشیہ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5153- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَهَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ مَيْمُونٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ، أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلا مُقَطَّعًا، وَعَنْ رُكُوبِ الْمَيَاثِرِ۔ (السنن الكبرى: 9389) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۱۵۳- معاویہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا۔ مگر ریزہ ریزہ کر کے اور سرخ گدوں پر بیٹھنے سے(بھی منع فرمایا)۔


5154- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي شَيْخٍ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ، وَعِنْدَهُ جَمْعٌ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَتَعْلَمُونَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلا مُقَطَّعًا قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ۔ (السنن الكبرى: 9390) .
* تخريج: د/المناسک ۲۳ (۱۷۹۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۴۵۶)، حم (۴/۹۲، ۹۵، ۹۸، ۹۹)، ویأتي عندالمؤلف برقم: ۵۱۶۲) (صحیح)
۵۱۵۴- ابو شیخ سے روایت ہے کہ انہوں نے معاویہ رضی الله عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا ان کے پاس کے صحابہ کرام کی ایک جماعت بھی تھی، انہوں نے کہا: کیا آپ لوگوں کو معلوم ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے مگر ریزہ ریزہ کر کے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔


5155- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَسْبَاطٌ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ مَطَرٍ، عَنْ أَبِي شَيْخٍ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ مُعَاوِيَةَ فِي بَعْضِ حَجَّاتِهِ إِذْ جَمَعَ رَهْطًا مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُمْ أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ؟ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلا مُقَطَّعًا قَالُوا: اللَّهُمَّ نَعَمْ. (السنن الكبرى: 9391) . ٭خَالَفَهُ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَلَى اخْتِلافٍ بَيْنَ أَصْحَابِهِ عَلَيْهِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۱۵۵- ابو شیخ کہتے ہیں: ہم لوگ ایک مرتبہ حج میں معاویہ رضی الله عنہ کے ساتھ تھے، اسی دوران انہوں نے صحابہ کرام کی ایک جماعت اکٹھا کی اور ان سے کہا: کیا آپ کو نہیں معلوم کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ مگر ریزہ ریزہ کر کے۔ لو گوں نے کہا: جی ہاں۔
٭ (ابوعبدالرحمن نسائی کہتے ہیں:) یحییٰ بن ابی کثیر نے مطر کے خلاف روایت کی ہے جب کہ یحییٰ بن ابی کثیر کے شاگرد خود ان سے روایت کرنے میں مختلف ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5156- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى حَدَّثَنِي أَبُو شَيْخٍ الْهُنَائِيُّ، عَنْ أَبِي حِمَّانَ أَنَّ مُعَاوِيَةَ عَامَ حَجَّ جَمَعَ نَفَرًا مَنْ أَصْحَابِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَعْبَةِ فَقَالَ لَهُمْ: أَنْشُدُكُمْ اللَّهَ أَنَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ، قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ. ٭خَالَفَهُ حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ رَوَاهُ عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي شَيْخٍ، عَنْ أَخِيهِ حِمَّانَ۔ (السنن الكبرى: 9392) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۵۲ (صحیح)
۵۱۵۶- ابو حمّان سے روایت ہے کہ جس سال معاویہ رضی الله عنہ نے حج کیا، اس سال کعبے میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے کئی صحابہ کو جمع کر کے کہا: میں آپ کو قسم دیتا ہوں! کیا رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ لو گوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ ٭ (ابوعبدالرحمن نسائی کہتے ہیں:) حرب بن شداد نے اسے علی بن مبارک کے خلاف روایت کرتے ہوئے عن یحییٰ عن ابی شیخ عن أخیہ حمان کہا ہے۔


5157- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالصَّمَدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو شَيْخٍ، عَنْ أَخِيهِ حِمَّانَ أَنَّ مُعَاوِيَةَ عَامَ حَجَّ جَمَعَ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَعْبَةِ فَقَالَ لَهُمْ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ هَلْ نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبُوسِ الذَّهَبِ قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ.
٭خَالَفَهُ الأَوْزَاعِيُّ عَلَى اخْتِلاَفِ أَصْحَابِهِ عَلَيْهِ فِيهِ۔ (السنن الكبرى: 9393) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۵۶ (صحیح)
۵۱۵۷- ابو شیخ کے بھائی حمان سے روایت ہے کہ جس سال معاویہ رضی الله عنہ نے حج کیا، صحابہ کرام کی ایک جماعت کو کعبے میں اکٹھا کر کے ان سے کہا: میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں۔ کیا رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا؟ لوگوں نے کہا: ہاں، انہوں نے کہا: میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ ٭ (ابوعبدالرحمن نسائی کہتے ہیں:) اوزاعی نے حرب بن شداد کے خلاف روایت کی ہے جب کہ خود اوزاعی کے شاگرد ان سے روایت کرنے میں مختلف ہیں۔


5158- أَخْبَرَنِي شُعَيْبُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَهَّابِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنْ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُوشَيْخٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي حِمَّانُ، قَالَ حَجَّ مُعَاوِيَةُ فَدَعَا نَفَرًا مِنَ الأَنْصَارِ فِي الْكَعْبَةِ؛ فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ أَلَمْ تَسْمَعُوا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ الذَّهَبِ، قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ۔ (السنن الكبرى: 9394) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۵۶ (صحیح)
۵۱۵۸- حمان بیان کرتے ہیں کہ معاویہ رضی الله عنہ نے حج کیا تو انصار کے کچھ لو گوں کو کعبے میں بلا کر کہا: میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں۔ کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ لو گوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔


5159- أَخْبَرَنَا نُصَيْرُ بْنُ الْفَرَحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ بِشْرٍ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي حِمَّانُ، قَالَ: حَجَّ مُعَاوِيَةُ فَدَعَا نَفَرًا مِنَ الأَنْصَارِ فِي الْكَعْبَةِ؛ فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ أَلَمْ تَسْمَعُوا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الذَّهَبِ؟ قَالُوا: اللَّهُمَّ نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ۔ (السنن الكبرى: 9395) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۵۶ (صحیح)
۵۱۵۹- حمان کہتے ہیں کہ معاویہ رضی الله عنہ نے حج کیا تو کعبہ میں انصار کے کچھ لو گوں کو بلا کر کہا: میں آپ لوگوں کو اللہ کی قسم دیتا ہوں، کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ انہوں نے کہا: ہاں، وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5160- وأَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ، عَنْ عُقْبَةَ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، حَدَّثَنِي يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُوْ حِمَّانَ، قَالَ: حَجَّ مُعَاوِيَةُ فَدَعَا نَفَرًا مِنَ الأَنْصَارِ فِي الْكَعْبَةِ؛ فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِالله أَلَمْ تَسْمَعُوا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الذَّهَبِ؟ قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ۔ (السنن الكبرى: 9396) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۵۶ (صحیح)
۵۱۶۰- ابو حمان کہتے ہیں: معاویہ رضی الله عنہ نے حج کیا، تو انصار کے کچھ لو گوں کو کعبے میں بلا کر کہا: میں آپ لوگوں کو اللہ کی قسم دیتا ہوں! کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔


5161- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِالرَّحِيمِ الْبَرْقِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنِي حِمَّانُ، قَالَ: حَجَّ مُعَاوِيَةُ فَدَعَا نَفَرًا مِنَ الأَنْصَارِ فِي الْكَعْبَةِ؛ فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ أَلَمْ تَسْمَعُوا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ الذَّهَبِ؟ قَالُوا: اللَّهُمَّ نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ. (السنن الكبرى: 9397) .
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: عُمَارَةُ أَحْفَظُ مِنْ يَحْيَى، وَحَدِيثُهُ أَوْلَى بِالصَّوَابِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۵۶ (صحیح)
۵۱۶۱- حمان بیان کرتے ہیں کہ معاویہ رضی الله عنہ نے حج کیا، اور انصار کے کچھ لو گوں کو کعبے میں بلا کر کہا: میں آپ لوگوں کو اللہ کی قسم دیتا ہوں! کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ ٭ابو عبدالرحمن(نسائی) کہتے ہیں: عمارہ (۵۱۵۹) یحییٰ(بن حمزہ) سے حفظ میں زیادہ پختہ ہیں اور ان کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی یحییٰ بن ابی کثیر اور حمان کے درمیان ابو اسحاق کا واسطہ اولیٰ و انسب ہے۔


5162- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَيْهَسُ بْنُ فَهْدَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو شَيْخٍ الْهُنَائِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ، وَحَوْلَهُ نَاسٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَالأَنْصَارِ فَقَالَ لَهُمْ: أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ؟ فَقَالُوا: اللَّهُمَّ نَعَمْ، قَالَ: وَنَهَى عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلا مُقَطَّعًا، قَالُوا: نَعَمْ. ٭خَالَفَهُ عَلِيُّ بْنُ غُرَابٍ رَوَاهُ عَنْ بَيْهَسٍ، عَنْ أَبِي شَيْخٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ۔ (السنن الكبرى: 9398) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۵۶ (صحیح)
۵۱۶۲- ابو شیخ ہنائی کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ رضی الله عنہ کو سنا، ان کے ارد گرد مہا جرین و انصار کے کچھ لوگ تھے، معاویہ نے ان سے کہا: کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ریشم پہننے سے منع فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، وہ بولے: اور سونا پہننے سے منع فرمایا ہے، مگر جب مقطع ہو؟ ان لو گوں نے کہا: ہاں۔
٭ (ابوعبدالرحمن نسائی کہتے ہیں:) علی بن غراب نے نضر بن شمیل کے خلاف اس حدیث کو بیھس سے انہوں نے ابو شیخ سے اور انہوں نے ابن عمر رضی الله عنہما سے روایت کیا ہے۔


5163- أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ غُرَابٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَيْهَسُ بْنُ فَهْدَانَ قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو شَيْخٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ قَالَ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلا مُقَطَّعًا. (السنن الكبرى: 9399) .
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: حَدِيثُ النَّضْرِ أَشْبَهُ بِالصَّوَابِ، وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۸۵۸۸) (صحیح)
۵۱۶۳- ابو شیخ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی الله عنہما کو سنا کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے الا یہ کہ وہ مقطع ہو (تو جائز ہے)۔ ٭ابو عبدالرحمن(نسائی) کہتے ہیں: نضر کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے۔ (یعنی: بیہس کی سند سے بھی معاویہ رضی الله عنہ کی روایت سے ہونا زیادہ صواب ہے)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
41-مَنْ أُصِيبَ أَنْفُهُ هَلْ يَتَّخِذُ أَنْفًا مِنْ ذَهَبٍ
۴۱ - باب: کیا جس کی ناک کٹ جائے وہ سونے کی ناک لگوا سکتا ہے؟​


5164- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ زُرَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ طَرَفَةَ، عَنْ جَدِّهِ عَرْفَجَةَ بْنِ أَسْعَدَ أَنَّهُ أُصِيبَ أَنْفُهُ يَوْمَ الْكُلابِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَاتَّخَذَ أَنْفًا مِنْ وَرِقٍ؛ فَأَنْتَنَ عَلَيْهِ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَّخِذَ أَنْفًا مِنْ ذَهَبٍ۔ (السنن الكبرى: 9400) .
* تخريج: د/الخاتم ۷ (۴۲۳۲، ۴۲۳۳)، ت/اللباس ۳۱ (۱۷۷۰)، (تحفۃ الأشراف: ۹۸۹۵)، حم (۵/۱۳، ۲۳) (حسن)
۵۱۶۴- عرفجہ بن اسعد رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ زمانۂ جاہلیت میں جنگ کلاب کے دن ۱؎ ان کی ناک کٹ گئی، تو انہوں نے چاندی کی ناک بنوا لی، پھر اس میں بدبو آ گئی تو نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے انہیں سونے کی ناک بنوا نے کا حکم دیا۔
وضاحت ۱؎: کلاب ایک چشمے یا کنویں کا نام ہے، زمانہ جاہلیت میں اس کے پاس ایک عظیم جنگ لڑی گئی تھی۔ اسی حدیث سے استدلال کرتے ہوئے علماء نے بوقت حاجت سونے کی ناک بنوانے اور دانتوں کو سونے کے تار سے باندھنے کو مباح قرار دیا ہے۔


5165- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ أَبِي الأَشْهَبِ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ طَرَفَةَ، عَنْ عَرْفَجَةَ بْنِ أَسْعَدَ بْنِ كُرَيْبٍ، قَالَ: وَكَانَ جَدُّهُ قَالَ: حَدَّثَنِي أَنَّهُ رَأَى جَدَّهُ أُصِيبَ أَنْفُهُ يَوْمَ الْكُلابِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ قَالَ: فَاتَّخَذَ أَنْفًا مِنْ فِضَّةٍ فَأَنْتَنَ عَلَيْهِ؛ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَّخِذَهُ مِنْ ذَهَبٍ۔ (السنن الكبرى: 9401) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (حسن)
۵۱۶۵- عبدالرحمن بن طرفہ کہتے ہیں کہ انہوں نے دیکھا کہ جاہلیت میں جنگ کلاب کے دن ان کے دادا (عرفجہ بن اسد رضی الله عنہ) کی ناک کٹ گئی، تو انہوں نے چاندی کی ناک بنوا ئی، پھر اس میں بدبو آ گئی تو نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ سونے کی ناک بنو الیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
42-الرُّخْصَةُ فِي خَاتَمِ الذَّهَبِ لِلرِّجَالِ
۴۲ - باب: مردوں کو سونے کی انگوٹھی پہننے کی اجازت کا بیان​


5166- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ كَثِيرٍ الْحَرَّانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَعْيَنَ، عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ: قَالَ عُمَرُ لِصُهَيْبٍ: مَا لِي أَرَى عَلَيْكَ خَاتَمَ الذَّهَبِ، قَالَ: قَدْ رَآهُ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ؛ فَلَمْ يَعِبْهُ، قَالَ: مَنْ هُوَ؟ قَالَ: رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔ (السنن الكبرى: 9402) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۴۹۶۱) (ضعیف الإسناد)
(اس کے راوی '' عطاء خراسانی'' مدلس اور حافظہ کے کمزور ہیں)
۵۱۶۶- سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ عمر رضی الله عنہ نے صہیب رضی الله عنہ سے کہا: کیا وجہ ہے کہ میں تمہیں سونے کی انگوٹھی پہنے دیکھتا ہوں؟ انہوں نے کہا: اسے تو انہوں نے بھی دیکھا ہے جو آپ سے بہتر تھے، لیکن اسے معیوب نہیں سمجھا۔ پوچھا: وہ کون ہیں؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یہ حدیث منکر ہے، کیونکہ عطاء خراسانی مدلس ہیں اور عنعنہ کے ساتھ روایت کی ہے، اور ان کی یہ روایت صحیح روایات کے خلاف ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
43-خَاتَمُ الذَّهَبِ
۴۳ - باب: سونے کی انگوٹھی کا بیان​


5167- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: اتَّخَذَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمَ الذَّهَبِ فَلَبِسَهُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ الذَّهَبِ؛ فَقَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنِّي كُنْتُ أَلْبَسُ هَذَا الْخَاتَمَ، وَإِنِّي لَنْ أَلْبَسَهُ أَبَدًا؛ فَنَبَذَهُ فَنَبَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ۔ (السنن الكبرى: 9403) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۷۱۴۵)، حم (۲/۱۰۹)، ویأتي عند المؤلف برقم: (۵۲۷۷) (صحیح)
۵۱۶۷- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی، پھر اسے پہنا، تو لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھی بنوائی، آپ نے فرمایا: '' میں یہ انگوٹھی پہنتا تھا لیکن اب کبھی نہیں پہنوں گا'' اور اسے پھینک دی تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔


5168- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَقَ، عَنْ هُبَيْرَةَ بْنِ يَرِيمَ قَالَ: قَالَ عَلِيٌّ نَهَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ، وَعَنِ الْقَسِّيِّ، وَعَنِ الْمَيَاثِرِ الْحُمْرِ، وَعَنْ الْجِعَةِ۔ (السنن الكبرى: 9404) .
* تخريج: د/اللباس ۱۱ (۴۰۵۱)، ت/الأدب ۴۵ (۲۸۰۸)، ق/اللباس ۴۶ (۳۶۵۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۳۰۴)، حم (۱/۹۳، ۴۰۹، ۱۲۷، ۱۳۷)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۵۱۶۹، ۵۱۷۰) (صحیح)
۵۱۶۸- علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی، ریشم، سرخ گدیوں اور گی ہوں یا جو کی شراب سے منع فرمایا۔


5169- أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ، عَنْ عَبْدِالرَّحِيمِ، عَنْ زَكَرِيَّا، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ هُبَيْرَةَ، عَنْ عَلِيٍّ؛ قَالَ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ، وَعَنِ الْقَسِّيِّ، وَعَنِ الْمَيَاثِرِ الْحُمْرِ۔ (السنن الكبرى: 9405) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۶۸ (صحیح)
۵۱۶۹ - علی رضی الله عنہ سے روایت کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی، ریشمی کپڑے اور سرخ زین(گدے) کے استعمال سے منع فرمایا۔
 
Top