• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5602- أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ هَارُونَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ؛ قَالَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۹۳۰۷) (صحیح الإسناد)
۵۶۰۲- محمد بن سیر ین کہتے ہیں: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔


5603- أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ الطُّفَيْلِ الْجَزَرِيِّ، قَالَ: كَتَبَ إِلَيْنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِالْعَزِيزِ لا تَشْرَبُوا مِنْ الطِّلائِ حَتَّى يَذْهَبَ ثُلُثَاهُ، وَيَبْقَى ثُلُثَهُ، وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۹۱۵۲)، ویأتي عند المؤلف: ۵۷۳۰) (ضعیف الإسناد)
(اس کے راوی '' عبدالملک '' لین الحدیث ہیں)
۵۶۰۳- عبدالملک بن طفیل جزری کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز نے ہمیں لکھا: طلاء ۱؎ مت پیو، جب تک کہ اس کے دو حصے (جل کر) ختم نہ ہو جائیں اور ایک حصہ باقی رہ جائے اور ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔
وضاحت ۱؎: طلاء: وہ شراب ہے، جسے آگ پر رکھ کر جوش دیا جائے یہاں تک کہ وہ گاڑھی ہو جائے۔


5604- أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنِ الصَّعْقِ بْنِ حَزْنٍ قَالَ: كَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِالْعَزِيزِ إِلَى عَدِيِّ بْنِ أَرْطَاةَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (حسن الإسناد)
۵۶۰۴- عمر بن عبدالعزیز نے عدی بن ارطاۃ کو لکھا: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔


5605- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَرِيشُ بْنُ سُلَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ مُصَرِّفٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۶۰۰ (صحیح)
۵۶۰۵- ابو موسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
24-تَفْسِيرُ الْبِتْعِ وَالْمِزْرِ
۲۴- باب: بتع اور مزر کی شرح و تفسیر​


5606- أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ الأَجْلَحِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: بَعَثَنِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَمَنِ؛ فَقُلْتُ: يَا رسول اللَّهِ! إِنَّ بِهَا أَشْرِبَةً فَمَا أَشْرَبُ وَمَا أَدَعُ؟ قَالَ: وَمَا هِيَ؟ قُلْتُ: الْبِتْعُ، وَالْمِزْرُ، قَالَ: وَمَا الْبِتْعُ وَالْمِزْرُ؟ قُلْتُ: أَمَّا الْبِتْعُ: فَنَبِيذُ الْعَسَلِ، وَأَمَّا الْمِزْرُ: فَنَبِيذُ الذُّرَةِ؛ فَقَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تَشْرَبْ مُسْكِرًا؛ فَإِنِّي حَرَّمْتُ كُلَّ مُسْكِرٍ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۴۲) (حسن الإسناد)
۵۶۰۶- ابو موسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے یمن بھیجا تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہاں مشروب بہت ہوتے ہیں، تو میں کیا پیوں اور کیا نہ پیوں؟ آپ نے فرمایا: وہ کیا کیا ہیں؟ میں نے عرض کیا: بتع اور مزر، آپ نے فرمایا: بتع اور مزر کیا ہوتا ہے؟ میں نے عرض کیا: بتع تو شہد کا نبیذ ہے اور مزر مکئی کا نبیذ ہے، رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' کوئی نشہ لانے والی چیز مت پیو، اس لیے کہ میں نے ہر نشہ لانے والی چیز حرام کر دی ہے''۔


5607- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ، عَنِ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: بَعَثَنِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَمَنِ؛ فَقُلْتُ: يَا رسول اللَّهِ! إِنَّ بِهَا أَشْرِبَةً يُقَالُ لَهَا: الْبِتْعُ وَالْمِزْرُ، قَالَ: وَمَا الْبِتْعُ وَالْمِزْرِ، قُلْتُ: شَرَابٌ يَكُونُ مِنْ الْعَسَلِ، وَالْمِزْرُ يَكُونُ مِنْ الشَّعِيرِ، قَالَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ ".
* تخريج: خ/المغازي ۶۰ (۴۳۴۳)، (تحفۃ الأشراف: ۹۰۹۵) (صحیح)
۵۶۰۷- ابو موسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے یمن روانہ کیا تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہاں مشروبات بہت ہوتے ہیں جنہیں بتع اور مزر کہا جاتا ہے، آپ نے فرمایا: بتع کیا ہے؟ میں نے عرض کیا: وہ شہد کا مشروب ہوتا ہے اور مزر جَو کا مشروب ہوتا ہے، آپ نے فرمایا: ''ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے''۔


5608- أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: خَطَبَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ آيَةَ الْخَمْرِ؛ فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رسول اللَّهِ! أَرَأَيْتَ الْمِزْرَ؟ قَالَ: وَمَا الْمِزْرُ؟ قَالَ: حَبَّةٌ تُصْنَعُ بِالْيَمَنِ؛ فَقَالَ: تُسْكِرُ، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: "كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ"۔
* تخريج: تفردبہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۷۱۰۷) (صحیح الإسناد)
۵۶۰۸- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا تو خمر (شراب) والی آیت کا ذکر کیا، ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مزر نامی مشروب کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ آپ نے فرمایا: '' مزر کیا ہوتا ہے؟ '' وہ بولا: جو کی شراب جو یمن میں بنائی جاتی ہے''، آپ نے فرمایا: کیا اس سے نشہ ہوتا ہے؟ ہاں، آپ نے فرمایا: ''ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے ''۔


5609- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي الْجُوَيْرِيَةِ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، وَسُئِلَ فَقِيلَ لَهُ أَفْتِنَا فِي الْبَاذَقِ فَقَالَ سَبَقَ مُحَمَّدٌ الْبَاذَقَ، وَمَا أَسْكَرَ فَهُوَ حَرَامٌ۔
* تخريج: خ/الأشربۃ ۱۰(۵۵۹۸)، (تحفۃ الأشراف: ۵۴۱۰)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۶۹۰ (صحیح)
۵۶۰۹- ابو جویریہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی الله عنہما کو سنا ان سے مسئلہ پوچھا گیا اور کہا گیا: ہمیں بادہ ۱؎ کے بارے میں فتویٰ دیجیے۔ تو انہوں نے کہا: محمد (صلی للہ علیہ وسلم) کے زمانے میں بادہ نہیں تھا، (یا آپ نے اس کا حکم پہلے ہی فرما دیا ہے کہ) جو بھی چیز نشہ لانے والی ہو وہ حرام ہے۔
وضاحت ۱؎: ''باذق '' فارسی کے لفظ' ' بادہ '' کی تعریب ہے۔ اس کے معنی خمر اور شراب کے ہیں، شاعر کہتا ہے:
ہیں رنگ جُدا، دور نئے، کیف نرالے
شیشہ وہی، بادہ وہی، پیمانہ وہی ہے
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
25-تَحْرِيمُ كُلِّ شَرَابٍ أَسْكَرَ كَثِيرُهُ
۲۵- باب: جس مشروب کو زیادہ پینے سے نشہ آجائے اس کی حرمت کا بیان​


5610- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي: ابْنَ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قالَ: " مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ فَقَلِيلُهُ حَرَامٌ "۔
* تخريج: ق/الأشربۃ ۱۰ (۳۳۹۴)، (تحفۃ الأشراف: ۸۷۶۰)، حم (۲/۱۶۷، ۱۷۹) (حسن صحیح)
۵۶۱۰- عبداللہ بن عمر و رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس چیز کے زیادہ پینے سے نشہ آ جائے تو اسے تھوڑا سا پینا بھی حرام ہے ''۔


5611- أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْحَكَمِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَنْهَاكُمْ عَنْ قَلِيلِ مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۳۸۷۱) (صحیح)
۵۶۱۱- سعد بن ابی وقاص رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' میں تم لو گوں کو اس چیز کو تھوڑا سا پینے سے روکتا ہوں، جس کے زیادہ پی لینے سے نشہ آ جائے ''۔


5612- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ قَلِيلِ مَا اسْكَرَ كَثِيرُهُ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۶۱۲- سعد بن ابی وقاص رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے اس چیز کو تھوڑا سا پینے سے روکا جسے زیادہ پینے سے نشہ آ جائے۔


5613- أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنَ خَالِدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَاقِدٍ أَخْبَرَنِي خَالِدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: عَلِمْتُ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَصُومُ فَتَحَيَّنْتُ فِطْرَهُ بِنَبِيذٍ صَنَعْتُهُ لَهُ فِي دُبَّائٍ فَجِئْتُهُ بِهِ فَقَالَ: أَدْنِهِ فَأَدْنَيْتُهُ مِنْهُ فَإِذَا هُوَ يَنِشُّ؛ فَقَالَ: اضْرِبْ بِهَذَا الْحَائِطَ؛ فَإِنَّ هَذَا شَرَابُ مَنْ لا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ.
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: وَفِي هَذَا دَلِيلٌ عَلَى تَحْرِيمِ السَّكَرِ قَلِيلِهِ وَكَثِيرِهِ، وَلَيْسَ كَمَا يَقُولُ الْمُخَادِعُونَ لأَنْفُسِهِمْ بِتَحْرِيمِهِمْ آخِرِ الشَّرْبَةِ، وَتَحْلِيلِهِمْ مَا تَقَدَّمَهَا الَّذِي يُشْرَبُ فِي الْفَرَقِ قَبْلَهَا، وَلا خِلافَ بَيْنَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ السُّكْرَ بِكُلِّيَّتِهِ لا يَحْدُثُ عَلَى الشَّرْبَةِ الآخِرَةِ دُونَ الأُولَى وَالثَّانِيَةِ بَعْدَهَا، وَبِاللَّهِ التَّوْفِيقُ .
* تخريج: د/الأشربۃ ۱۲ (۳۷۱۶)، ق/الأشربۃ ۱۵ (۳۴۰۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۲۹۷)، ویأتي عند المؤلف: ۵۷۰۷) (صحیح)
۵۶۱۳- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: مجھے معلوم تھا کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم صوم رکھ رہے ہیں، تو ایک دن میں نے نبیذ لے کر آپ کے افطار کرنے کے وقت کا انتظار کیا جسے میں نے آپ کے لیے کدو کی تو نبی میں تیار کی تھی، میں اسے لے کر آپ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: '' میرے پاس لاؤ''، میں نے اسے آپ کے پاس بڑھا دی، وہ جوش مار رہی تھی، آپ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' اسے اس دیوار سے مار دو، اس لیے کہ یہ ان لو گوں کا مشروب ہے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے''۔
٭ابو عبدالرحمن(نسائی) کہتے ہیں: اس میں دلیل ہے کہ نشہ لانے والی چیز حرام ہے، خواہ وہ زیادہ ہو یا کم، اور معاملہ ایسا نہیں ہے جیسا کہ حیلہ کرنے والے اپنے لیے کہتے ہیں کہ ایسے مشروب کا آخری گھونٹ حرام ہوتا ہے اور وہ گھونٹ حلال ہوتے ہیں جو پہلے پیے جا چکے ہیں اور اس سے پہلے رگوں میں سرایت کر چکے ہیں، اس بات میں علماء کے درمیان اختلاف نہیں پایا جاتا کہ پورا نشہ ابتدائی گھونٹوں کے علاوہ صرف آخری گھونٹ سے پیدا نہیں ہوتا ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی یہ کہنا کہ نشہ کا اثر صرف اخیر گھونٹ سے ہوتا ہے یہ صحیح نہیں ہے، کیونکہ اس اثر میں تو اس سے پہلے کے گھونٹ کا بھی دخل ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
26-النَّهْيُ عَنْ نَبِيذِ الْجِعَةِ وَهُوَ شَرَابٌ يُتَّخَذُ مِنْ الشَّعِيرِ
۲۶- باب: ''جعہ'' جو سے بنے مشروب کو کہتے ہیں، اور جعہ کی نبیذ کی ممانعت کا بیان​


5614- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ صَعْصَعَةَ بْنِ صُوحَانَ، عَنْ عَلِيٍّ كَرَّمَ اللَّهُ وَجْهَهُ قَالَ: نَهَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ حَلْقَةِ الذَّهَبِ، وَالْقَسِّيِّ، وَالْمِيثَرَةِ، وَالْجِعَةِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۷۱ (صحیح)
۵۶۱۴- علی -کرم اللہ وجہہ- کہتے ہیں: مجھے نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے سونے کے چھلے، ریشمی کپڑے، لال زین پوش اور جو کے مشروب سے منع فرمایا۔


5615- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَاحِدِ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ - وَهُوَ ابْنُ سُمَيْعٍ - قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ عُمَيْرٍ قَالَ: قَالَ صَعْصَعَةُ لِعَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ - كَرَّمَ اللَّهُ وَجْهَهُ -: انْهَنَا يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ! عَمَّا نَهَاكَ عَنْهُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: نَهَانِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّائِ، وَالْحَنْتَمِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۷۱ (صحیح)
۵۶۱۵- مالک بن عمیر بیان کرتے ہیں کہ صعصعہ نے علی بن ابی طالب - کرم اللہ وجہ - سے کہا: امیر المومنین! آپ ہمیں ان باتوں سے منع کیجیے، جن سے آپ کو رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے منع فرمایا، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ہمیں کدو کی تو نبی اور سبز رنگ کے برتن کے استعمال سے روکا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
27-ذِكْرُ مَا كَانَ يُنْبَذُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ
۲۷- باب: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے لیے جس برتن میں نبیذ تیار کی جاتی تھی اس کا بیان​


5616- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُنْبَذُ لَهُ فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ .
* تخريج: م/الأشربۃ ۶ (۱۹۹۸)، د/الأشربۃ ۷ (۳۷۰۲)، ق/الأشربۃ ۱۲ (۳۴۰۰)، (تحفۃ الأشراف: ۲۹۹۵)، حم (۳/۳۰۴، ۳۰۷، ۳۳۶، ۳۷۹، ۳۸۴)، دي/الأشربۃ ۱۲ (۲۱۵۳) (صحیح)
۵۶۱۶- جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے لیے پتھر کے کونڈے میں نبیذ تیار کی جاتی تھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
ذِكْرُ الأَوْعِيَةِ الَّتِي نُهِيَ عَنْ الانْتِبَاذِ فِيهَا دُونَ مَا سِوَاهَا مِمَّا لا تَشْتَدُّ أَشْرِبَتُهَا كَاشْتِدَادِهِ فِيهَا
ان برتنوں کا بیان جن میں نبیذ بنانا ممنوع ہے بر خلاف دوسرے برتنوں کے، جن کے مشروبات میں اس طرح تیزی نہیں آتی جس طرح ان ممنوع برتنوں کے مشروبات میں آ جاتی ہے
28-بَاب النَّهْيُ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ مُفْرَدًا
۲۸- باب: مٹی کے برتن میں نبیذ بنا نے سے ممانعت کا بیان​


5617- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ طَاوُسٍ؛ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ لابْنِ عُمَرَ: أَنَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ طَاوُسٌ: وَاللَّهِ إِنِّي سَمِعْتُهُ مِنْهُ۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۶ (۱۹۹۷)، ت/الأشربۃ ۴ (۱۸۶۷)، (تحفۃ الأشراف: ۷۰۹۸)، حم (۲/۲۹، ۳۵، ۴۷، ۵۶، ۱۰۱، ۱۰۶، ۱۱۵، ۱۵۵) (صحیح)
۵۶۱۷- طاؤس کہتے ہیں کہ ایک شخص نے ابن عمر رضی الله عنہما سے کہا: کیا رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے مٹی کے برتن کی نبیذ سے منع فرمایا ہے؟ کہا: ہاں، طاؤس کہتے ہیں: اللہ کی قسم! اسے میں نے ان سے (ابن عمر سے) سنا ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: کیونکہ مٹی کے برتن میں نبیذ بنانے سے خطرہ رہتا ہے کہ فوراً نشہ پیدا ہو جائے اور آدمی کو پتہ نہ چلے اور نشہ لانے والی نبیذ پی بیٹھے۔


5618- أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ أَبِي الزَّرْقَائِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، قَالا: سَمِعْنَا طَاوُسًا يَقُولُ: جَائَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عُمَرَ قَالَ: أَنَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ، قَالَ: نَعَمْ، زَادَ إِبْرَاهِيمُ فِي حَدِيثِهِ وَالدُّبَّائِ۔
* تخريج: انظرما قبلہ (صحیح)
۵۶۱۸- طاؤس کہتے ہیں کہ ایک شخص نے ابن عمر رضی الله عنہما کے پاس آ کر کہا: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے مٹی کے برتن کی نبیذ سے منع فرمایا؟ انہوں نے کہا: ہاں، ابر اہیم بن میسرہ نے اپنی حدیث میں '' والدبائ'' مزید کہا ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی کدو کی تو نبی سے بھی منع فرمایا ہے۔


5619- أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ عُيَيْنَةَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۵۸۱۴)، حم (۱/۲۲۸، ۲۲۹) (صحیح الإسناد)
۵۶۱۹- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے مٹی کے برتن کی نبیذ سے منع فرمایا ہے۔


5620- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ جَبَلَةَ بْنِ سُحَيْمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْحَنْتَمِ، قُلْتُ: مَا الْحَنْتَمُ؟ قَالَ: الْجَرُّ.
* تخريج: م/الأشربۃ ۶ (۱۹۹۷)، (تحفۃ الأشراف: ۶۶۷۰)، حم (۲/۲۷، ۴۲) (صحیح)
۵۶۲۰- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سبز رنگ کے برتن سے منع فرمایا ہے۔
راوی کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: حنتم کیا ہوتا ہے؟ کہا: مٹی کا برتن۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

5621- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي مَسْلَمَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الْعَزِيزِ يَعْنِي: ابْنَ أَسِيدٍ الطَّاحِيَّ بَصْرِيٌّ يَقُولُ: سُئِلَ ابْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ، قَالَ: نَهَانَا عَنْهُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۵۲۷۳)، حم (۴/۳، ۶) (صحیح)
۵۶۲۱- عبدالعزیز بن اسید طاحی بصری کہتے ہیں کہ عبداللہ بن زبیر رضی الله عنہما سے مٹی کے برتن کی نبیذ کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا: ہمیں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔


5622- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مَنْجُوفٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِي عَبْدِاللَّهِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: سَأَلْنَا ابْنَ عُمَرَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ؛ فَقَالَ: حَرَّمَهُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ؛ فَقُلْتُ: سَمِعْتُ الْيَوْمَ شَيْئًا عَجِبْتُ مِنْهُ، قَالَ: مَاهُوَ؟ قُلْتُ: سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ؛ فَقَالَ: حَرَّمَهُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: صَدَقَ ابْنُ عُمَرَ، قُلْتُ: مَا الْجَرُّ؟ قَالَ: كُلُّ شَيْئٍ مِنْ مَدَرٍ۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۶ (۱۹۹۷)، د/الأشربۃ ۷ (۳۶۹۰)، (تحفۃ الأشراف: ۵۶۴۹)، حم (۲/۱۰۴، ۱۱۲، ۱۵۳) (صحیح)
۵۶۲۲- سعید بن جبیر کہتے ہیں: ہم نے ابن عمر رضی الله عنہما سے مٹی کے برتن کی نبیذ کے بارے میں سوال کیا، تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے اسے حرام کیا ہے، میں ابن عباس رضی الله عنہما کے پاس گیا۔ میں نے کہا: میں نے آج ایک ایسی بات سنی ہے، جس پر مجھے حیرت ہے۔ وہ بولے: وہ کیا ہے؟ میں نے کہا: میں نے ابن عمر رضی الله عنہما سے مٹی کے برتن کی نبیذ کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے اسے حرام کیا ہے۔ ابن عباس نے کہا: ابن عمر رضی الله عنہما نے سچ کہا، میں نے کہا: ''جر'' سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے کہا ـ: مٹی سے بنی تمام چیزیں۔


5623- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ؛ قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ فَسُئِلَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ؛ فَقَالَ: حَرَّمَهُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَشَقَّ عَلَيَّ لَمَّا سَمِعْتُهُ فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ؛ فَقُلْتُ: أَنَّ ابْنَ عُمَرَ سُئِلَ عَنْ شَيْئٍ فَجَعَلْتُ أُعَظِّمُهُ، قَالَ: مَا هُوَ؟ قُلْتُ: سُئِلَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ؛ فَقَالَ: صَدَقَ حَرَّمَهُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ: وَمَا الْجَرُّ؟ قَالَ: كُلُّ شَيْئٍ صُنِعَ مِنْ مَدَرٍ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۵۶۵۷) (صحیح لغیرہ)
۵۶۲۳- سعیدبن جبیر کہتے ہیں: میں ابن عمر رضی الله عنہما کے پاس تھا، ان سے جر کی نبیذ کے بابت پوچھا گیا تو بولے: اسے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے حرام کیا ہے، جو کچھ میں نے سنا وہ مجھ پر گراں گزرا۔ چنانچہ میں ابن عباس رضی الله عنہما کے پاس آیا اور کہا کہ ابن عمر رضی الله عنہما سے ایک چیز کے بارے میں پوچھا گیا، وہ (ان کا جواب) مجھے بہت برا لگا۔ وہ بولے: وہ کیا ہے؟ میں نے کہا: ان سے ''جر'' کی نبیذ کے بارے میں پوچھا گیا تھا، تو ابن عباس نے کہا: انہوں نے سچ کہا، اسے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے حرام کیا، میں نے کہا: جر کیا ہوتا ہے؟ وہ بولے: ہر وہ چیز جو مٹی سے بنائی جائے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
29-الْجَرُّ الأَخْضَرُ
۲۹- باب: سبز روغنی گھڑے کا بیان​


5624- أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ؛ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَى يَقُولُ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ الأَخْضَرِ، قُلْتُ: فَالأَبْيَضُ، قَالَ: لا أَدْرِي۔
* تخريج: خ/الأشربۃ ۸ (۵۵۹۶)، (تحفۃ الأشراف: ۵۱۶۶)، حم (۴/۳۵۳، ۳۵۶، ۳۸۰) (صحیح)
۵۶۲۴- ابن ابی اوفی رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سبز لاکھی برتن کی نبیذ سے منع فرمایا۔ (شیبانی کہتے ہیں) میں نے کہا: اور سفید؟ (برتن سے) انہوں نے کہا: مجھے نہیں معلوم ۱؎۔
وضاحت ۱ ؎: اس باب اور اگلے ابواب میں مذکور تمام برتنوں میں شروع میں (جب شراب حرام کی گئی تھی) حلال نبیذ بنانا بھی ممنوع قرار دیا تھا گیا کیونکہ ان برتنوں میں نشہ لانے والے شراب کے اثرات باقی تھے تو نبیذ بناتے وقت اس میں فوراً نشہ پیدا ہو جانے کا خطرہ تھا، اور جب بہت دن گزر گئے اور وہ سارے برتن خوب خوب سوکھ گئے تب ان میں نبیذ بنانے کی اجازت دے دی گئی، لیکن بعض علما ہمیشہ کے لیے ممانعت کے قائل ہیں، دیکھیے باب نمبر ۳۶ اور اس کے بعد کے ابواب کی احادیث وآثار۔


5625- أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوإِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَى يَقُولُ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ الأَخْضَرِ، وَالأَبْيَضِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۶۲۵- ابو اسحاق شیبانی بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابن ابی اوفی رضی الله عنہ کو کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ہرے اور سفید لاکھی برتن کی نبیذ سے منع فرمایا ہے۔


5626- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي رَجَائٍ، قَالَ: سَأَلْتُ الْحَسَنَ، عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ أَحَرَامٌ هُوَ؟ قَالَ: حَرَامٌ، قَدْ حَدَّثَنَا مَنْ لَمْ يَكْذِبْ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ نَبِيذِ الْحَنْتَمِ، وَالدُّبَّائِ، وَالْمُزَفَّتِ، وَالنَّقِيرِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۵۵۴۹) (صحیح لغیرہ)
۵۶۲۶- ابو رجاء کہتے ہیں کہ میں نے حسن بصری سے لاکھی برتن کی نبیذ کے بارے میں پوچھا: کیا وہ حرام ہے؟ انہوں نے کہا: حرام ہے، ہم سے اس شخص نے بیان کیا جو جھوٹ نہیں بولتا (یعنی بعض صحابہ) کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سبز روغنی گھڑا، کدو کی تو نبی، روغنی برتن اور لکڑی کے برتن سے منع فرمایا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
30-النَّهْيُ عَنْ نَبِيذِ الدُّبَّائِ
۳۰- باب: کدو کی تو نبی کی نبیذ کے ممنوع ہونے کا بیان​


5627- أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الدُّبَّائِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۷۱۰۶) (صحیح)
۵۶۲۷- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے کدو کی تو نبی سے منع فرمایا ہے۔


5628- أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حسَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الدُّبَّائِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۶۲۸- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے کدو کی تو نبی سے منع فرمایا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
31- النَّهْيُ عَنْ نَبِيذِ الدُّبَّائِ وَالْمُزَفَّتِ
۳۱- باب: کدو کی تو نبی اور روغنی برتن کی نبیذ کے ممنوع ہونے کا بیان​


5629-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ وَحَمَّادٌ وَسُلَيْمَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ، وَالْمُزَفَّتِ۔
* تخريج: خ/الأشربۃ ۸ (۵۵۹۵)، م/الأشربۃ ۶ (۱۹۹۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۹۸۹، ۱۵۹۵۵، ۱۵۹۳۶)، حم۶/۱۱۵، ۲۷۸) (صحیح)
۵۶۲۹- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے کدو کی تو نبی اور روغنی برتن سے منع فرمایا ہے۔


5630- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَلِيٍّ - كَرَّمَ اللَّهُ وَجْهَهُ - عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَى عَنْ الدُّبَّائِ، وَالْمُزَفَّتِ۔
* تخريج: خ/الأشربۃ ۸ (۵۵۹۴)، م/الأشربۃ ۶ (۱۹۹۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۰۳۲)، حم (۱/۸۳، ۱۳۹) (صحیح)
۵۶۳۰- علی رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کدو کی تو بنی اور روغنی برتن سے منع فرمایا ہے۔


5631- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَطَائٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الدُّبَّائِ، وَالْمُزَفَّتِ۔
* تخريج: ق/الأشربۃ ۱۳ (۳۴۰۴)، (تحفۃ الأشراف: ۹۷۳۶) (صحیح الإسناد)
۵۶۳۱- عبدالرحمن بن یعمر رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے کدو کی تُو نبی اور روغنی برتن سے منع فرمایا ہے۔


5632- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الدُّبَّائِ، وَالْمُزَفَّتِ أَنْ يُنْبَذَ فِيهِمَا۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۶ (۱۹۹۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۲۴)، حم (۳/۱۱۰، ۱۶۵) (صحیح)
۵۶۳۲- انس بن مالک رضی الله عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے کدو کی تو نبی اور روغنی برتن میں نبیذ بنانے سے روکا ہے۔


5633- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الدُّبَّائِ، وَالْمُزَفَّتِ أَنْ يُنْبَذَ فِيهِمَا۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۶ (۱۹۹۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۱۵۰)، حم (۲/۲۴، ۲۷۹، ۵۰۱، ۵۱۴) (صحیح)
۵۶۳۳- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے کدو کی تو نبی اور روغنی برتن میں نبیذ بنانے سے روکا ہے۔


5634- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الْمُزَفَّتِ، وَالْقَرْعِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۸۲۲۱)، وقد أخرجہ: ق/الأشربۃ ۱۳ (۳۴۰۲)، حم (۲/۳، ۵۴) (صحیح)
۵۶۳۴- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے روغنی برتن اور کدو کی تُو نبی سے روکا ہے۔
 
Top