38-الدُّعَائُ عِنْدَ الأَذَانِ
۳۸-باب: اذان سننے کے بعد کی دعا کا بیان
680- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ اللَّيْثِ، عَنْ الْحُكَيْمِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ - بِنْ قَيْسٍ - عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ الْمُؤَذِّنَ: وَأَنَا أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا، وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولاً، وَبِالإِسْلامِ دِينًا، غُفِرَ لَهُ ذَنْبُهُ "۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۷ (۳۸۶)، د/الصلاۃ ۳۶ (۵۲۵)، ت/الصلاۃ ۴۲ (۲۱۰)، ق/الأذان ۴ (۷۲۱)، (تحفۃ الأشراف: ۳۸۷۷)، حم۱/۱۸۱، فی الیوم واللیلۃ (۷۳) (صحیح)
۶۸۰- سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے مؤذن (کی اذان)سن کر یہ کہا:
''وَأَنَا أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولاً وَبِالإِسْلامِ دِينًا '' (اور میں بھی اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اور محمد صلی الله علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں، میں اللہ کے رب ہونے، اور محمد صلی الله علیہ وسلم کے رسول ہونے، اور اسلام کے دین ہونے پر راضی ہوں) تو اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے''۔
681- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ النِّدَائَ: < اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ، وَالصَّلاةِ الْقَائِمَةِ، آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ، وَابْعَثْهُ الْمَقَامَ الْمَحْمُودَ الَّذِي وَعَدْتَهُ > إِلا حَلَّتْ لَهُ شَفَاعَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ "۔
* تخريج: خ/الأذان ۸ (۶۱۴)، تفسیر الإسراء ۱۱ (۴۷۱۹)، د/الصلاۃ ۳۸ (۵۲۹)، ت/الصلاۃ ۴۳ (۲۱۱)، ق/الأذان ۴ (۷۲۳)، (تحفۃ الأشراف: ۳۰۴۶)، وفی الیوم واللیلۃ (۴۶) (صحیح)
۶۸۱- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے اذان سن کر یہ دعاپڑھی:
<اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ، وَالصَّلاةِ الْقَائِمَةِ، آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ، وَابْعَثْهُ الْمَقَامَ الْمَحْمُودَ الَّذِي وَعَدْتَهُ > (اے اللہ! اس کامل پکار اور قائم رہنے والی صلاۃ کے رب! محمد صلی الله علیہ وسلم کو وسیلہ ۱؎ اور فضیلت ۲؎ عطا فرما، اور مقام محمود ۳؎ میں پہنچا جس کا تو نے وعدہ کیاہے۴؎ تو قیامت کے دن اس پر میری شفاعت نازل ہوگی'' ۵ ؎۔
وضاحت ۱؎: وسیلہ جنت کے درجات میں سے ایک اعلی درجہ کا نام ہے۔
وضاحت ۲؎: فضیلت وہ اعلی مرتبہ ہے جو نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو خصوصیت کے ساتھ تمام مخلوق پر حاصل ہوگا، اور یہ بھی احتمال ہے کہ وسیلہ ہی کی تفسیر ہو۔
وضاحت ۳؎: یہ وہ مقام ہے جو قیامت کے دن اللہ تعالی نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو عطا کرے گا، اور اسی جگہ آپ صلی الله علیہ وسلم وہ شفاعت عظمی فرمائیں گے جس کے بعد لوگوں کا حساب وکتاب ہوگا۔
وضاحت ۴؎: بیہقی کی روایت میں اس دعا کے بعد
''إنك لا تخلف الميعاد'' کا اضافہ ہے، لیکن یہ صحیح نہیں، اسی طرح اس دعا کے پڑھتے وقت کچھ لوگ
''یاأرحم الراحمین'' کا اضافہ کرتے ہیں، اس اضافہ کا بھی کتب حدیث میں کہیں وجود نہیں۔
وضاحت ۵؎: یہ وعدہ آیت کریمہ:
{عَسَى أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُودًا} (الإسرائ: 79) میں کیاگیاہے۔