صنعا: کم عمر میں لڑکیوں شادیوں کا رحجان صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دیگر کئی ممالک میں بھی پایا جاتا ہےجس کی تازہ مثال یمن میں سامنے آئی جہاں 8 سالہ معصوم لڑکی کی شادی 40 سالہ شخص سے کردی گئی تاہم وہ شادی کی پہلی ہی رات شوہر کی درندگی کا نشانہ بن کر ہلاک ہوگئی۔
کویتی اخبار الوطن کے مطابق 8 سالہ راوان کی شادی 40 سالہ شخص سے کی گئی تاہم شادی کی رات ہی اسے شوہر نے اپنی ہوس کا نشانہ بناڈالا جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوگئی اور خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے ہلاک ہوگئی۔ واقعے کے بعد یمن کی کئی تنظیموں نے پولیس سے واقعے کے خلاف کارروائی کرنے اور سفاک دولہے اور لڑکی کے والدین کو گرفتارکرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی گرفتار عمل میں نہیں آئی۔
واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق یمن میں 25 فیصد لڑکیوں کی شادی 15 سے کم عمر میں کردی جاتی ہے۔
"یہ خبر ایکسپریس نیوز نے دی ہے۔ اب آپ کیا کہیں گے۔ کیا اس افسوسناک واقعہ میں بخاری شریف کے فراہم کردہ احمقانہ جواز کا ہاتھ نہیں"
آپ لوگ عائشہ رضی اللہ عنہا کی شادی چھ سال میں کروا رہے ہو، جبکہ آٹھ سالہ عرب بچی اس کرب کو برداشت نہ کرپائی اور چل بسی۔اب کہیے، کیا جواز ہے آپ کے پاس؟
کویتی اخبار الوطن کے مطابق 8 سالہ راوان کی شادی 40 سالہ شخص سے کی گئی تاہم شادی کی رات ہی اسے شوہر نے اپنی ہوس کا نشانہ بناڈالا جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوگئی اور خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے ہلاک ہوگئی۔ واقعے کے بعد یمن کی کئی تنظیموں نے پولیس سے واقعے کے خلاف کارروائی کرنے اور سفاک دولہے اور لڑکی کے والدین کو گرفتارکرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی گرفتار عمل میں نہیں آئی۔
واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق یمن میں 25 فیصد لڑکیوں کی شادی 15 سے کم عمر میں کردی جاتی ہے۔
"یہ خبر ایکسپریس نیوز نے دی ہے۔ اب آپ کیا کہیں گے۔ کیا اس افسوسناک واقعہ میں بخاری شریف کے فراہم کردہ احمقانہ جواز کا ہاتھ نہیں"
آپ لوگ عائشہ رضی اللہ عنہا کی شادی چھ سال میں کروا رہے ہو، جبکہ آٹھ سالہ عرب بچی اس کرب کو برداشت نہ کرپائی اور چل بسی۔اب کہیے، کیا جواز ہے آپ کے پاس؟