س... ایک وقت میں تین طلاقیں دینے سے تین طلاقیں ہوجاتی ہیں، اور پھر سوائے حلالہ کے رُجوع کی کوئی صورت باقی نہیں رہتی، یہ حنفیہ کا مسلک ہے۔ لیکن اہلحدیث حضرات کہتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ابو رکانہ نے اُمِّ رکانہ کو تین طلاقیں دیں، جب آپ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضور نے ان کو رُجوع کی اجازت دے دی۔
ج... صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اَئمہٴ اَربعہ رحمہم اللہ کا اس پر اتفاق ہے کہ تین طلاقیں خواہ ایک لفظ میں دی گئی ہوں یا ایک مجلس میں، وہ تین ہی ہوتی ہیں۔ ابو رکانہ کا جو واقعہ آپ نے نقل کیا ہے اس میں بڑا اختلاف ہے، صحیح یہ ہے کہ انہوں نے تین طلاقیں نہیں دی تھیں، بلکہ "طلاقِ البتہ" دی تھی۔ بہرحال جب دُوسری احادیث میں وضاحت موجود ہے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اَئمہٴ دِین رحمہم اللہ بھی اس پر متفق ہیں تو اس میں اختلاف کی گنجائش نہیں رہ جاتی۔ اہلحدیث حضرات کا فتویٰ صحیح نہیں، ان کو غلط فہمی ہوئی ہے، اس لئے جو شخص شریعت کے حلال و حرام کی پابندی کرنا چاہتا ہو اس کو اہلحدیث کے اس فتویٰ پر عمل کرنا حلال نہیں۔
حلالہ شرعی کی تشریح
س... کیا حلالہ جائز ہے یا ناجائز؟ قرآن پاک و حدیث کی رُو سے تفصیل سے آگاہ فرمائیں۔ میری والدہ کو میرے والد صاحب نے سوچ سمجھ کر ۳ بار لفظ "طلاق" دہراکر طلاق دی، اور پھر حلالہ کرکے عدّت گزرنے کے بعد نکاح کروالیا۔ حلالہ کچھ اس طرح کیا کہ ایک شخص کو پوری تفصیل سے آگاہ کرکے نکاح کے بعد طلاق دینے پر آمادہ کیا، اس شخص نے نکاح کے دن بغیر ہم بستری کے اسی وقت دروازے کے قریب والدہ کے سامنے کھڑے ہوکر ۳ بار طلاق دے دی اور پھر عدّت گزرنے کے بعد ہمارے والد نے ہماری ماں سے دوبارہ نکاح کروالیا اور ایک ساتھ رہنے لگے۔ یہ حلالہ صحیح ہوا یا غلط؟ اس کی روشنی میں والدہ صاحبہ سے دوبارہ نکاح جائز ہوا یا نہیں؟
ج... قرآنِ کریم میں ارشاد ہے کہ اگر شوہر بیوی کو تیسری طلاق دے دے تو وہ اس کے لئے حلال نہیں رہتی یہاں تک کہ وہ عورت (عدّت کے بعد) دُوسرے شوہر سے نکاح (صحیح) کرے، (اور نکاح کے بعد دُوسرا شوہر اس سے صحبت کرے، پھر مرجائے یا اَز خود طلاق دے دے اور اس کی عدّت گزر جائے، تب یہ عورت پہلے شوہر کے لئے حلال ہوگی، اور وہ اس سے دوبارہ نکاح کرسکے گا)، یہ ہے حلالہ شرعی۔
تین طلاق کے بعد عورت کا کسی سے اس شرط پر نکاح کردینا کہ وہ صحبت کے بعد طلاق دے دے گا، یہ شرط باطل ہے، اور حدیث میں ایسا حلالہ کرنے والے اور کرانے والے پر لعنت فرمائی گئی ہے۔ تاہم ملعون ہونے کے باوجود اگر دُوسرا شوہر صحبت کے بعد طلاق دے دے تو عدّت کے بعد عورت پہلے شوہر کے لئے حلال ہوجائے گی۔
اور اگر وہ صحبت کئے بغیر طلاق دے دے (جیسا کہ آپ نے اپنی والدہ کا قصہ لکھا ہے) تو عورت پہلے شوہر کے لئے حلال نہیں ہوگی۔
اور اگر دُوسرے مرد سے نکاح کرتے وقت یہ نہیں کہا گیا کہ وہ صحبت کے بعد طلاق دے دے گا، لیکن اس شخص کا اپنا خیال ہے کہ وہ اس عورت کو صحبت کے بعد فارغ کردے گا تو یہ صورت موجبِ لعنت نہیں۔ اسی طرح اگر عورت کی نیت یہ ہو کہ وہ دُوسرے شوہر سے طلاق حاصل کرکے پہلے شوہر کے گھر میں آباد ہونے کے لائق ہوجائے گی، تب بھی گناہ نہیں۔
انڈر لائن کی وضاحت کر دیں -
شاد
اسی طرح اگر عورت کی نیت یہ ہو کہ وہ دُوسرے شوہر سے طلاق حاصل کرکے پہلے شوہر کے گھر میں آباد ہونے کے لائق ہوجائے گی، تب بھی گناہ نہیں۔
کیا اس جملے میں طلاق کی نیت سے نکاح کرنا نہیں ہوا - کیا اس طرح کا نکاح شعریت میں جائز ہیں ؟