الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
یہ شعر یا قطعہ یا رباعی جو بھی ہے یہ ایسے نہیں ۔ ساغر خیامی (بے دین سا آدمی لگتا ہے )نام کے ہندی شاعر نے اسے یوں کہا ہے :
حسین تم ہی نہیں ہو جمیل ہم بھی ہیں
اڑا کے رکھ دیے ساقی کے ہوش ایک پل میں
ملی نگاہ تو وہ بھی حواس کھو بیٹھا
شراب سیخ پر رکھ دی کباب بوتل میں
محترم بھائی خضر حیات صاحب :یہ تمام شعر بندہ نے مولانا سید محمد داؤد غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کی بیاض سے نقل کئے ہیں
یہ شعر اپنے وزن کے اعتبار سے جیسا بھی تھا
کسی کو دیکھ کے ساقی کے ایسے ہوش اُڑے
شراب سیخ پہ ڈالی ،کباب شیشے میں
لیکن جناب نے جو لکھا!
ملی نگاہ تو وہ بھی حواس کھو بیٹھا
شراب سیخ پر رکھ دی کباب بوتل میں
کباب کے ذکر پر منہ میں پانی کے ساتھ ساتھ ایک شعر اور بھی یاد آیا