- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
امام ابن خالویہ کی نظر میں اس کا دوسرا سبب بھی ہے۔
چنانچہ "اعراب ثلاثین سورۃ من القرآن" ص13 میں فرماتے ہیں۔
ترجمہ: الرحمٰن الرحیم سے پہلے ذکر کرنے میں یہ حکمت ہے کہ الرحمٰن خاص اللہ کا نام ہے اور کوئی دوسرا اس میں شریک نہیں جبکہ الرحیم مشترک ہے اور اس کا اطلاق دوسروں پر بھی ہو سکتا ہے مثلا "رجل رحیم" مگر "رجل رحمٰن" غلط ہوگا۔ اس لیے اللہ کا خاص نام عام اور مشترک سے پلے لایا گیا ہے تا کہ معلوم ہو کہ یہاں رحیم صفت صرف اللہ کی ہے نہ کہ کسی اور کی۔ علامہ محمد ابراہیم سیالکوٹی "واضح البیان فی تفسیر ام القرآن" ص65 پر ایک اور سبب بیان کرتے ہیں: رحمٰن کو رحیم پر دیگر آیات کے فواصل (وزن) کی موافقت کے لحاظ سے مقدم کیا گیا ہے۔
فائدہ:۔ بعض کا خیال ہے کہ الرحمٰن غیر عربی لفظ ہے لیکن یہ بات درست نہی۔ (القرطبی ص104ج1)۔ قرآن کریم میں کوئی غیر عربی لفظ نہیں البتہ بعض ایسے الفاظ ہوسکتے ہیں کہ جو عربی اور دیگر زبانوں میں مشترک ہوں۔ تفصیل کے لیے (الاتقان للسیوطی ج1ص137، 136) کی طرف رجوع کریں۔
چنانچہ "اعراب ثلاثین سورۃ من القرآن" ص13 میں فرماتے ہیں۔
ترجمہ: الرحمٰن الرحیم سے پہلے ذکر کرنے میں یہ حکمت ہے کہ الرحمٰن خاص اللہ کا نام ہے اور کوئی دوسرا اس میں شریک نہیں جبکہ الرحیم مشترک ہے اور اس کا اطلاق دوسروں پر بھی ہو سکتا ہے مثلا "رجل رحیم" مگر "رجل رحمٰن" غلط ہوگا۔ اس لیے اللہ کا خاص نام عام اور مشترک سے پلے لایا گیا ہے تا کہ معلوم ہو کہ یہاں رحیم صفت صرف اللہ کی ہے نہ کہ کسی اور کی۔ علامہ محمد ابراہیم سیالکوٹی "واضح البیان فی تفسیر ام القرآن" ص65 پر ایک اور سبب بیان کرتے ہیں: رحمٰن کو رحیم پر دیگر آیات کے فواصل (وزن) کی موافقت کے لحاظ سے مقدم کیا گیا ہے۔
فائدہ:۔ بعض کا خیال ہے کہ الرحمٰن غیر عربی لفظ ہے لیکن یہ بات درست نہی۔ (القرطبی ص104ج1)۔ قرآن کریم میں کوئی غیر عربی لفظ نہیں البتہ بعض ایسے الفاظ ہوسکتے ہیں کہ جو عربی اور دیگر زبانوں میں مشترک ہوں۔ تفصیل کے لیے (الاتقان للسیوطی ج1ص137، 136) کی طرف رجوع کریں۔