• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شرح اسماءِ حسنٰی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
اس طرح کی اور کئی آیات ہیں۔
پوری کائنات کا ہر منظر رحمت ہی رحمت ہے۔
ارشاد ہوتا ہے کہ:
وَإِلَـٰهُكُمْ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۖ لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ ﴿١٦٣﴾ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَالْفُلْكِ الَّتِي تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِمَا يَنفَعُ النَّاسَ وَمَا أَنزَلَ اللَّـهُ مِنَ السَّمَاءِ مِن مَّاءٍ فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَبَثَّ فِيهَا مِن كُلِّ دَابَّةٍ وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ ﴿١٦٤﴾۔ البقرہ
اور تمہارا معبود ایک اللہ ہے۔ اس کے سوا کوئی اور معبود نہیں۔ وہ بڑا مہربان اور رحم والا ہے۔ بیشک آسمانوں اور زمین کی تخلیق، رات اور دن کے بدلتے رہنے میں اور کشتیوں میں جو دریا میں لوگوں کے فائدہ کے لیے رواں ہیں اور پانی (میں) جس کو اللہ نے آسمان سے اُتارا اور اس سے مردہ زمین کو زندہ کیا اور اس میں ہر قسم کے جانور پھیلائے اور ہواؤں کے بدلنے میں اور بادل جو آسمانوں اور زمین کے درمیان تابع کیے ہوئے ہیں۔ ان سب چیزوں میں عقلمندوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
یعنی کائنات کی ہر ایک چیز آسمان جیسی فلک بندی، زمین جیسی فرش بندی، رات کی تاریکی، دن کی روشنی اور ان کا ایک دوسرے کے بعد آنا، دریاؤں اور سمندروں میں پہاڑ جیسی بلند و بالا کشتیوں کا چلنا اور ان سے لاکھوں کروڑوں کا نفع حاصل کرنا، بادل، بارش، مختلف اقسام کے درخت، پودے، بیلیں، اور بے شمار قسم کی مخلوق، ہواؤں کا چاروں طرف لگنا، یہ سب اس رحمٰن و رحیم کی بے نظیر رحمت کی نشانیاں ہیں۔
حتی کہ عیسائی جو اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ہم میں عجز و انکساری، رحمت و مہربانی بہت زیادہ ہے۔ مگر وہ بھی صرف ان لوگوں میں تھی جو عیسٰی علیہ السلام کے پیروکار تھے یہ بھی محض اللہ کی طرف سے تھی۔
وَقَفَّيْنَا بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ وَآتَيْنَاهُ الْإِنجِيلَ وَجَعَلْنَا فِي قُلُوبِ الَّذِينَ اتَّبَعُوهُ رَأْفَةً وَرَحْمَةً ۔۔۔ ﴿٢٧۔ الحدید
اور پیچھے (انبیاء کے تسلسل میں) ہم نے عیسٰی ابن مریم کو بھیجا اور ان کو انجیل عنایت کی اور جن لوگوں نے ان کی پیروی کی ان کے دلوں میں نرمی اور مہربانی ڈال دی۔
ذوالقرنین نے جب یاجوج و ماجوج جیسی خطرناک اور دہشتناک قوم کے آگے بند باندھ کر روک دیا اور لوگ اس قوم کے فتنہ سے بچ گئے تو ذوالقرنین نے بھی یہ اقرار کیا کہ یہ کامیابی اللہ تعالی کی رحمت کی نشانی ہے۔
قَالَ هَـٰذَا رَحْمَةٌ مِّن رَّبِّي ۖ۔۔﴿٩٨۔ الکھف
کہا یہ میرے رب کی ایک مہربانی ہے۔
خضر علیہ السلام نے ایک تختہ نکال کر غریبوں کی کشتی کو بچا لیا۔ ناعاقبت اندیش لڑکے کو قتل کیا اور یتیموں اور مسکینوں کے خزانے کو بچانے کے لیے دیوار کی مرمت کی۔ خضر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی رحمت ہے۔
رَحْمَةً مِّن رَّبِّكَ ۚ وَمَا فَعَلْتُهُ عَنْ أَمْرِي ۚ ذَٰلِكَ تَأْوِيلُ مَا لَمْ تَسْطِع عَّلَيْهِ صَبْرًا﴿٨٢۔ الکھف
یہ مہربانی تیرے پروردگار کی طرف سے ہے اور میں نے اسے اپنی رائے (مرضی) سے نہیں کیا۔ یہ تفسیر ہے اس کی جس پر تو نے صبر نہ کیا۔
خود خضر کو جو عطا ہوا وہ بھی اسی کی رحمت ہے۔
آتَيْنَاهُ رَحْمَةً مِّنْ عِندِنَا وَعَلَّمْنَاهُ مِن لَّدُنَّا عِلْمًا ﴿٦٥۔ الکھف
اس کو ہم نے اپنے پاس سے رحمت دی تھی اور اپنے پاس سے ایک (خاص) علم سکھایا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
موسی علیہ السلام کو اپنی زبان کی کمزوری اور سینے کی تنگی کی شکایت کرنے پر ان کے بھائی ہارون علیہ السلام کو نبی بنا کر ہمراہ کرنا بھی اللہ کی مہربانی تھی۔
وَوَهَبْنَا لَهُ مِن رَّحْمَتِنَا أَخَاهُ هَارُونَ نَبِيًّا ﴿٥٣۔ مریم
اور ہم نے اپنی مہربانی سے اس کے بھائی ہارون کو نبی بنا کر اسے عطا کیا۔
ابراہیم علیہ السلام کے بڑھاپے اور ان کی زوجہ مطرہ کے بانجھ پن کے باوجود ان کو اولاد بخشنا خاص رحمت تھی۔
قَالُوا أَتَعْجَبِينَ مِنْ أَمْرِ اللَّـهِ ۖ رَحْمَتُ اللَّـهِ وَبَرَكَاتُهُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ ۚ ۔۔﴿٧٣۔ ھود
انہوں (فرشتوں) نے کہا کہ اے اہل بیت تم پر اللہ کی رحمت اور برکتیں ہیں۔ کیا تم اللہ کی قدرت سے تعجب کرتی (کرتے) ہو۔
بلکہ ،
تمام انبیاء علیہم السلام کو جو کچھ عطا ہوا وہ ان کے رب کی رحمت تھی۔
وَوَهَبْنَا لَهُم مِّن رَّحْمَتِنَا وَجَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِيًّا ﴿٥٠۔ مریم
اور ان کو اپنی رحمت سے (بہت سی چیزیں) عنایت کیں اور ان کا سچا بول بالا ذکر جمیل بلند کیا۔
اللہ تعالی کے مقرب فرشتے جو عرش اُٹھائے ہوئے ہیں وہ بھی اس کی رحمت کے اُمیدوار ہیں۔
رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَّحْمَةً وَعِلْمًا ۔۔ ﴿٧۔ المومن
اے ہمارے پروردگار تیری رحمت اور تیرا علم ہر چیز کو احاطہ کئے ہوئے ہے۔
اسی طرح دیگر نیک بندے بھی اس کی رحمت کے اُمیدوار ہیں۔
وَيَرْجُونَ رَحْمَتَهُ ۔۔ ﴿٥٧۔ بنی اسرائیل
اور وہ اس کی رحمت کی اُمید رکھتے ہیں۔
جو کام بھی ایسے رحمان و رحیم کے نام سے شروع ہوگا وہ بڑا بابرکت ہوگا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
اَلمَلِکُ (بادشاہ)

جو اپنے ہر حکم کو نافذ کر سکے۔
کسی اور بادشاہ کی یہ صفت نہیں بلکہ وہ بادشاہوں کا بادشاہ ہے۔ (الزجاج)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْقُدُّوسُ (پاک)

جو ہر عیب اور نقص سے پاک ہے۔
ایسی پاکی جو انسانی تصور سے بالا ہو (الغزالی) اور برکت والا (الزجاج)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السَّلَامُ (سلامتی والا)

جس کی ذات عیوب سے اور اس کی صفات نقائص سے اور اپنے افعال میں مطلقاََ برائی سے پاک ہو۔(الغزالی)
نیز سلامتی دینے والا کہ مخلوق اس کے ظلم سے محفوظ ہے (البیھقی)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْمُؤْمِنُ (امن دینے والا)

جس سے امن و امان مانگا جائے اور کسی کے لیے بھی امن، اس کے سوا کسی اور سے متصور نہ ہو۔ (الغزالی) نیز بقول زجاج ایمان بمعنی تصدیق اور اللہ تعالی اپنی وحدانیت کی تصدیق کرنے والے ہیں۔
فرمایا:
شَهِدَ اللَّـهُ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ وَالْمَلَائِكَةُ وَأُولُو الْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ ۚ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١٨۔ آل عمران
اللہ تعالی اور اس کے سب فرشتے اور اہل علم یہ گواہی دیتے ہیں کہ اس اللہ کے سوا کوئی اور معبود نہیں، جو انصاف سے قائم ہے، اس اللہ کے سوا کوئی اور معبود نہیں، وہ غالب اور حکمت والا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْمُهَيْمِنُ (نگہبان اور محافظ)

وہ اپنی خلقت پر ان کی حیات، موت، عمل، رزق اور اجل وغیرہ پر محافظ ہے (الغزالی) نیز آخرت میں وہ اعمال کے بدلے ( تاکہ کسی کو بھی اس کے نیک عمل کا بدلہ کم نہ ملے) پر بھی نگہبان ہے۔ اور یہ بھی کہ کسی گناہ گار کو اس کے گناہ کی سزا (زیادہ) نہ ملے، اس پر بھی نگہبان و محافظ ہے۔ (بیھقی)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْعَزِيزُ (غالب)

وہ ہر چیز پر غالب ہے۔ حتیٰ کہ ہر عزت اور غلبہ والا اس کی عزت کے سامنے ذلیل ہے۔ کیونکہ اصل عزت بمعنی غلبہ اور سختی کے ہے۔
فرمایا: فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ ۔۔﴿١٤۔ یٰس
پھر ہم نے تیسرے سےغلبہ دیا۔
وَعَزَّنِي فِي الْخِطَابِ ﴿٢٣۔ ص
اور گفتگو میں مجھ پر سختی کرتا ہے۔
نیز کہا جاتا ہے
عزنی فلان الامر یعنی فلاں مجھ پر اس کام میں غالب آگیا۔ (الزجاج)
اللہ ایسا غالب ہے کہ اس تک پہنچنا یا برائی پہنچانا ناممکن ہو، اس کی طاقت اور رسائی ہمیشہ قائم ہے (البیھقی)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْجَبَّارُ (ملانے والا)

کمزور اور ٹوٹے ہوئے دلوں کو آپس میں ملانے والا۔ نیز زور آور، کیونکہ جبر بمعنی قہر کے بھی آئے ہیں۔ نیز بلند کیونکہ جبر کے معنی بلندی کے بھی ہیں۔ کھجور کے بلند و بالا درخت کو بھی جبارہ کہا جاتا ہے۔ (قصیدہ نونیہ لابن القیم ص15) بیھقی امام خطابی سے نقل کرتے ہیں کہ الجبار یعنی اپنی مخلوق کو اپنے ارادہ امر اور نہی کے آگے مجبور کرنے والا اور فقراء اور محتاجوں کے اسباب معاش کو جمع کرنے والا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْمُتَكَبِّرُ (بڑائی کرنے والا)

وہ ذات جس کے سامنے ہر چیز حقیر نظر آتی ہے اور ایسی بڑائی اس کی ہی شان ہے۔ (الغزالی) نام میں "ت" تخصیص کے لیے اور تفرد کے لیے ہے۔ اس لیے کسی مخلوق کے لیے تکبر روا نہیں بلکہ ان کے لائق تو عجز و انکساری اور بندگی ہے۔
 
Top