الْمُعِزُّ
(عزت دینے والا)
اس کی تین اقسام ہیں:
اول: اللہ تعالی اپنے بندوں کو دنیا میں خوشحالی نصیب فرماتے ہیں اور بلند شان عطا فرماتے ہیں۔ یہ اعزاز محکم اور بالفعل ہے۔
دوم: اللہ تعالی اپنے بندوں کو آزمانے کی خاطر تنگی کرتے ہیں حالانکہ وہ دین کے لحاظ سے اعلی درجات پر فائز ہوتے ہیں مگر ان کے صبر کی وجہ سے ان کا ثواب اور درجہ دن بدن بڑھتا رہتا ہے۔ یہ اعزاز اگرچہ بالفعل نہیں مگر محکم ہے۔
سوم: اللہ تعالی اپنے کتنے ہی دشمنوں کی روزی فراخ کر دیتے ہیں۔ مال اور دولت کی فراوانی ہوتی ہے اور ان کے امر ونہی کی دنیا میں اچھی خاصی حیثیت ہوتی ہے یہ اعزاز بالفعل ہے مگر محکم نہیں کیونکہ ان کے لیے آخرت میں دائمی عذاب ہے۔ دنیا میں ان کو ڈھیل ملی ہوئی ہے۔ جیسے فرمایا:
إِنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ لِيَزْدَادُوا إِثْمًا ۚ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ ۔ آل عمران
ہم ان کو اس لیے مہلت دیتے ہیں کہ وہ گناہوں میں بڑھتے چلے جائیں اور آخر کار ان کو ذلیل کرنے والا عذاب ہوگا۔
یہ اللہ کی قدرت ہے کہ جس کو چاہے عزت عطا فرمائے۔ (الزجاج)