• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شرح اسماءِ حسنٰی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْخَافِضُ۔۔الرَّافِعُ

(گرانے والا۔۔اُٹھانے والا)​

اپنے دشمنوں کو گرانے والا، ذلیل کرنے والا، بے نصیب کرنے والا، اور اپنے قریب سے دور کرنے والا۔ اور اپنے دوستوں کی شان کی شان یا مرتبہ کو بلند کرنے والا، دنیا میں ان کے نام اور کلمات کو اُٹھانے والا اور آخرت میں درجات بلند کرنے والا۔ (الزجاج)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْمُعِزُّ

(عزت دینے والا)​

اس کی تین اقسام ہیں:
اول: اللہ تعالی اپنے بندوں کو دنیا میں خوشحالی نصیب فرماتے ہیں اور بلند شان عطا فرماتے ہیں۔ یہ اعزاز محکم اور بالفعل ہے۔
دوم: اللہ تعالی اپنے بندوں کو آزمانے کی خاطر تنگی کرتے ہیں حالانکہ وہ دین کے لحاظ سے اعلی درجات پر فائز ہوتے ہیں مگر ان کے صبر کی وجہ سے ان کا ثواب اور درجہ دن بدن بڑھتا رہتا ہے۔ یہ اعزاز اگرچہ بالفعل نہیں مگر محکم ہے۔
سوم: اللہ تعالی اپنے کتنے ہی دشمنوں کی روزی فراخ کر دیتے ہیں۔ مال اور دولت کی فراوانی ہوتی ہے اور ان کے امر ونہی کی دنیا میں اچھی خاصی حیثیت ہوتی ہے یہ اعزاز بالفعل ہے مگر محکم نہیں کیونکہ ان کے لیے آخرت میں دائمی عذاب ہے۔ دنیا میں ان کو ڈھیل ملی ہوئی ہے۔ جیسے فرمایا:
إِنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ لِيَزْدَادُوا إِثْمًا ۚ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ ۔ آل عمران
ہم ان کو اس لیے مہلت دیتے ہیں کہ وہ گناہوں میں بڑھتے چلے جائیں اور آخر کار ان کو ذلیل کرنے والا عذاب ہوگا۔
یہ اللہ کی قدرت ہے کہ جس کو چاہے عزت عطا فرمائے۔ (الزجاج)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْمُذِلُّ

(خوار کرنے والا)
سرکش اور ضدی انسانوں کو ذلت محکم ہو یا بالفعل۔ جیسا کہ دنیا کے ظاہری امور میں یعنی ان کو غلام بنانا اور ان کے پیچھے ذلت لگانا یا ان سے جزیہ لینا۔ فرمایا:
يُعْطُوا الْجِزْيَةَ عَن يَدٍ وَهُمْ صَاغِرُونَ ﴿٢٩﴾۔ التوبہ
یہاں تک کہ وہ اپنے ہاتھ سے ذلیل ہو کر جزیہ دیں یعنی آخرت کی ذلت تو الگ ہے۔ (الزجاج)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السَّمِيعُ

(سننے والا)
اس کی سماعت سے کوئی چیز بھی دور نہیں۔ چیونٹی کی آواز ہو یا کسی اور چیز کی، اللہ کی حمد و تعریف کرے یا کوئی پکارنے والا پکارے۔ الغرض اس کا سننا بے مثل ہے۔ (الغزالی) اور سمع بمعنی اجابت (قبول کرنے ) کے بھی آئے ہیں۔ (الزجاج)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْبَصِيرُ

(دیکھنے والا)
جو ہر چیز کو دیکھتا ہے اگرچہ وہ تحت الثریٰ میں ہی کیوں نہ ہو۔ (الغزالی)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْحَكَمُ

(حاکم یا فیصلہ دینے والا)​

اصل معنی ہیں منع کرنا یا روکنا، کیونکہ حاکم دو افراد یا گروہ کو آپس میں لڑنے سے روکتا ہے۔ اللہ تعالی قیامت کے دن اپنے بندوں کے درمیان فیصلہ کرنے والے ہیں، نہ کہ کوئی اور۔ جو دنیا میں فیصلہ کرتے ہیں وہ بھی اس کی نازل شدہ شریعت سے استفادہ کرتے ہیں۔ (الزجاج) اللہ وہ حاکم ہے کہ اس کے فیصلہ کو کوئی روکنے والا نہیں۔ (الغزالی)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْعَدْلُ

(انصاف کرنے والا)
جس کا فیصلہ، قول اور فعل سب حق اور عین انصاف ہیں۔ (بیھقی)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
اللَّطِيفُ

(نرمی کرنے والا)
لطف کے معنی گفتار اور کردار میں نرمی اور مہربانی کے ہیں۔ اس کی مہربانی اور لطف جملہ امور میں ہے۔ اس کے لطف نے صوری مادی چیزوں، حسین صورتوں، موزوں ہیئت اجسام لطیفہ اور اجرام نورانیہ کو عمدہ مناسبت اور نورانیت، شفافیت اور ہمہ اقسام رنگ بخشے اس کے علمی لطف نے انبیاء، اولیاء، علماء، راسخین، اہل بصیرت اور مجاہدین کو ان کے علمی مرتبہ کے مطابق معرفت نصیب فرمائی اور اس کے عملی لطف نے اہل دانش کو معاش اور معاملات میں منفعت اور اہل شعور کو آگاہی اور متقین کو بصیرت عطا فرمائی اور اس کے باطنی لطف نے پاک و صاف طبع لوگوں، اہل قناعت اور آزاد طبع انسانوں کو پورا حصہ عطا فرمایا۔ اس کے لطف تکوینی نے ہر موجود شے کو عدم سے وجود بخشا اور اس کے معنوی لطف کا اثر صالح اور نیک بندوں پر ہوا اور اسکے دنیاوی لطف نے بادشاہ اور امراء کو دنیا کا بڑا حصہ اور کامرانی عطا کی۔ اس کے اخروی لطف نے صالح اور نیکوں کو اپنی معیت نصیب فرمائی۔ اسی لطف سے آخرت میں ایمانداروں کی نجات اور صالحین کے درجات بلند ہوں گے۔ (شرح اسماء الحسنیٰ مصنف قاضی محمد سلیمان منصور پوری ص78)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْخَبِيرُ

(خبردار)
جس سے کوئی بھی چیز پوشیدہ نہ ہو بلکہ ہر حرکت اور سکون، اضطراب و اطمینان الغرض سب کی اس کو خبر ہے۔ علم ہر ظاہر و پوشیدہ چیز کے لیے عام ہے مگر پوشیدہ چیزوں کے جاننے کو خبرۃ کہا جاتا ہے اور جاننے والے کو خبیر۔ (الغزالی)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
الْحَلِيمُ

(بردبار)
جو عذاب کرنے میں جلدی نہیں کرتا۔ نافرمانوں کی نافرمانی اور حکم کی مخالفت کے باوجود اسے نہ غصہ آتا ہے اور نہ غضب کہ وہ اپنے بندوں کو جلد پکڑ لے۔ اس کا غصہ و غضب اسے فوری انتقام پر آمادہ نہیں کرتا۔ (الغزالی)
 
Top