الْمُقِيتُ
(روزی دینے والا)
خود پیدا کرے اور بندوں تک پہنچائے یا سب کو کافی ہو۔ (الغزالی) اور بقول زجاج یہ معنی بھی ہیں کہ وہ ہر چیز پر قدرت و نگاہ رکھنے والا ہے۔ قرآن کریم میں ہے۔
وَكَانَ اللَّـهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ مُّقِيتًا ﴿٨٥﴾۔ النساء
اور الله تعالی ہر چیز پر نگہبان ہے۔
قاضی سلیمان منصور پوری صاحب شرح اسماء الحسنی ص90 پر لکھتے ہیں:
"المقیت وہ ہے جو جملہ قوائے بدن کو توانائی دیتا ہے۔ مقیت وہ ہے جو قوائے روحانی کو غذا بخشتا ہے۔ مقیت وہ ہے کہ نباتات و جمادات وحیوانات، جن و ملک اپنی اپنی ساخت اور اقتضائے فطرت کے مطابق اس کی روزی سے پل رہے، بڑھ رہے اور نشوونما پارہے ہیں۔"