• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شلوار اتروائی، رسم ختنہ اور چپ کرائی

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
عجیب ۔
اس طرح کی چیزوں دیکھ کر لگتا ہے کہ کسی نے بطور مزاح کے ایسے اشتہار تیار کیے ہیں ۔
لیکن اگر یہ بات واقعتا سچی ہے تو ایسے مہذب لوگوں کی سوچ کو 21 توپوں کی سلامی ہے ۔
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
عجیب ۔
اس طرح کی چیزوں دیکھ کر لگتا ہے کہ کسی نے بطور مزاح کے ایسے اشتہار تیار کیے ہیں ۔
لیکن اگر یہ بات واقعتا سچی ہے تو ایسے مہذب لوگوں کی سوچ کو 21 توپوں کی سلامی ہے ۔
خضر حیات صاحب میرا خیال ہے کہ توپیں کچھ کم ہیں۔ اور یہ بھی بتادیں کہ توپوں کا رخ کس جانب ہونا چاہیے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
خضر حیات صاحب میرا خیال ہے کہ توپیں کچھ کم ہیں۔ اور یہ بھی بتادیں کہ توپوں کا رخ کس جانب ہونا چاہیے
میرے خیال میں تو ’’ سوچ کی بلندی ‘‘ کے حساب سے توپوں کی تعداد ٹھیک ہے ۔آپ کے کہنے پر مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے ، اور رخ تو ظاہر ہے اس ’’ عقل رفیع ‘‘ کی طرف ہی ہوگا ۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اس طرح کی چیزوں دیکھ کر لگتا ہے کہ کسی نے بطور مزاح کے ایسے اشتہار تیار کیے ہیں ۔
ویسے اوپر کچھ باتوں کو دیکھیں تو آپ والی بات ہی لگتی ہے جیسے جمعہ کے دن جمعہ کی پروا کیے بغیر 12 سے دو بجے تک پروگرام اور دو بجے کھانا کھانے والے تین بجے فارغ ہوں گے اسی طرح بلا نائی کے جائے وقوعہ کی جگہ ہسپتال لکھی گئی ہے تو حیرت ہے کہ ہسپتال والے تو ڈاکٹر کے علاوہ کسی کو یہ کام کیسے کرنے دیں گے
لیکن دوسری طرف پاکستان میں جہالت کو جو ہم نے دیکھا ہے تو یہ بہت معمولی واقعہ لگتا ہے اس لئے انکار بھی ممکن نہیں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کلیم بھائی کی اس پوسٹ کو کونسی ریٹنگ دی جائے ؟؟ کچھ سمجھ نہیں آتا ... ابتسامہ
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
کلیم بھائی کی اس پوسٹ کو کونسی ریٹنگ دی جائے ؟؟ کچھ سمجھ نہیں آتا ... ابتسامہ
ہم نے تو ڈرتے ڈرتے شکریہ والی ریٹنگ دے دی ، تاکہ کہیں غصے میں آکر، اس طرح کا دعوت نامہ بنا کر ہمارا نام و فون نمبر نہ دے دیں۔۔۔۔ابتسامہ۔۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
Khatna.jpg

ویسے کیا کسی بھائی نے بڑی عمر میں کسی کا یہ منظر دیکھا ہے -

بڑی عمر سے مراد 10 سے 12 سال کا بچہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
بچپن میں ختنہ کرانا کیوں ضروری ہے

حکیم احمد خان جوئیہ

ماہرین نے جہاں ختنہ کرانا ضروری بتایا ہے وہاں اس بات پر بھی زوردیا ہے کہ یہ رسم تین سے چھ ماہ کی عمرتک انجام دینی چاہیے ۔ اس کے بہت سے فوائد ہیں۔ اول سب سے بڑافائدہ یہ ہے کہ بچہ اس عمر میں چونکہ چل پھر نہیں سکتا لہٰذا آرام وسکون ملنے پر ختنہ کا زخم جلد بہت اچھا ہوجاتا ہے۔ دوم اگر چھ ماہ کے بعد کرایا جائے تو بچہ کے دانت نکلنے شروع ہوجاتے ہیں جن کا سلسلہ دوسال تک جاری رہتا ہے۔ اس وقت اگر ختنہ کرایا گیا تو بچہ پر دو امراض کا حملہ ہوجائے گا۔ پھر وہ کسی قدر اپنے حالات کو سمجھنے لگتا ہے۔ لہٰذا مرہم پٹی کے وقت اور دیگر اوقات میں مختلف حرکات کرنے کے باعث زخم کو آرام وسکون سے نہیں رہنے دیتا۔ لہٰذا زخم کے اچھا ہونے میں بڑی دشواریاں لاحق ہوا کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ اگر دودھ چھڑانے اور دانت نکلنے کے بعد اس عمل کو کیا جائے تو اولاً دودھ چھڑانے کے فوراً بعد معدہ میں غذائی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔ جن کا راہ راست پر آنا مدت طلب ہوتا ہے۔ لہٰذا اس کا بھی انتظام کرنا ضروری ہوتا ہے اور اب بچہ دوتین سال کا ہوجاتا ہے۔ جس میں چند دقتیں لاحق ہوتی ہیں۔ سب سے زیادہ وقت پیدا کرنے والی چیز اس کی حرکات ہیں۔ جو زخم کو بجائے دودن میں بھرنے کے دوہفتہ بھرنے کا موقع دیں گی۔ اس کے علاوہ بچہ ختنہ کرانے میں بڑی رکاوٹ پیدا کرے گا۔ اس لئے کہ وہ اب تکلیف کا احساس کرنے لگا ہے اور حقیقت بھی یہی ہے کہ مراکز دماغ کے نشوارتقا ءپاجانے کی وجہ سے اسے تکلیف کا احساس ہوتا ہے۔ برخلاف ازیں اگر تین سے چھ ماہ کے عرصہ میں ختنے کرادیئے جائیں تو مراکز دماغیہ کے کم ترقی یافتہ ہونے کے باعث اسے تکلیف کا زیادہ احساس نہیں ہوتا اور نہ وہ حرکات کے باعث زخم کے بھرنے میں حارج ہوتا ہے۔ بلکہ ختنوں کا زخم اس عمر میں ایک ہفتہ کے اندر درست ہوجاتا ہے۔ بشرطیکہ ختنے ٹھیک کئے گئے ہوں اور اس کے بعد ان کی دیکھ بھال بھی صحیح طورسے رکھی گئی ہو۔
 
Top