• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنِ الصَّلاَةِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَ بَعْدَ الصُّبْحِ
عصر اور فجر کے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت​
(219) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم نَهَى عَنِ الصَّلاَةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَ عَنِ الصَّلاَةِ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد سورج غروب ہونے تک اور صبح کی نماز کے بعد سورج طلوع ہونے تک (نفل) نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : ثَلاَثُ سَاعَاتٍ لاَ يُصَلَّى فِيْهِنَّ وَ لاَ يُقْبَرُ
تین اوقات میں نہ نماز پڑھی جائے اور نہ میت کو دفنایا جائے​
(220) عَنْ عُلَيِّ بْنِ رِبَاحٍ قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقولُ ثَلاَثُ سَاعَاتٍ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَنْهَانَا أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِنَّ أَوْ أَنْ نَقْبُرَ فِيهِنَّ مَوْتَانَا حِينَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَةً حَتَّى تَرْتَفِعَ وَ حِينَ يَقُومُ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ حَتَّى تَمِيلَ الشَّمْسُ وَ حِينَ تَضَيَّفُ الشَّمْسُ لِلْغُرُوبِ حَتَّى تَغْرُبَ
عُلی بن رباح کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تین اوقات میں نماز سے اور مردوں کو دفن کرنے سے روکتے تھے۔ ایک تو جب سورج طلوع ہو رہا ہو یہاں تک کہ بلند ہوجائے، دوسرے جس وقت ٹھیک دوپہر ہو جب تک کہ زوال نہ ہو جائے اور تیسرے جس وقت سورج ڈوبنے لگے جب تک پورا ڈوب نہ جائے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِي الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ
عصر کے بعد دو رکعت پڑھنے کا بیان​
(221) عَنْ أَبِىْ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنِ السَّجْدَتَيْنِ اللَّتَيْنِ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يُصَلِّيهِمَا بَعْدَ الْعَصْرِ فَقَالَتْ كَانَ يُصَلِّيهِمَا قَبْلَ الْعَصْرِ ثُمَّ إِنَّهُ شُغِلَ عَنْهُمَا أَوْ نَسِيَهُمَا فَصَلاَّهُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ ثُمَّ أَثْبَتَهُمَا وَ كَانَ إِذَا صَلَّى صَلاَةً أَثْبَتَهَا قَالَ إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ تَعْنِي دَاوَمَ عَلَيْهَا
ابوسلمہ نے ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے ان دو رکعتوں کے بارے میں پوچھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عصر کے بعد پڑھتے تھے، تو انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عصر سے پہلے پڑھا کرتے تھے، پھر ایک بار آپ کو کوئی کام پڑگیا یا بھول گئے تو عصر کے بعد پڑھیں پھر ہمیشہ پڑھتے رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت تھی کہ جب کوئی نماز پڑھتے،تو ہمیشہ پڑھا کرتے تھے ۔اسمعیل بن جعفر نے کہا کہ ان کی مراد یہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر ہمیشگی کی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : قَضَائُ صَلاَةِ الْعَصْرِ بَعْدَ الْغُرُوبِ
غروب آفتاب کے بعدعصر کی قضا کرنا​
(222) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ جَعَلَ يَسُبُّ كُفَّارَ قُرَيْشٍ وَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! وَاللَّهِ مَا كِدْتُ أَنْ أُصَلِّيَ الْعَصْرَ حَتَّى كَادَتْ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَوَ اللَّهِ إِنْ صَلَّيْتُهَا فَنَزَلْنَا إِلَى بُطْحَانَ فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ تَوَضَّأْنَا فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْعَصْرَ بَعْدَ مَا غَرَبَتِ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى بَعْدَهَا الْمَغْرِبَ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ سیدناعمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جنگ خندق کے دن آئے اور کفار قریش کو برا بھلا کہنے لگے اور عرض کی کہ اے اللہ کے رسول! قسم ہے اللہ کی میں عصر کی نماز نہیں پڑھ سکا ہوں، یہاں تک کہ آفتاب غروب کے قریب ہو گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' قسم ہے اللہ کی !میں نے بھی نہیں پڑھی۔'' پھر ہم ایک کنکریلی زمین کی طرف گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور ہم سب نے وضو کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غروب آفتاب کے بعد عصر کی نماز پڑھی، پھر اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِي الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ بَعْدَ الغُرُوبِ
غروب آفتاب کے بعد، نماز مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھنا​
(223) عَنْ مُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ التَّطَوُّعِ بَعْدَ الْعَصْرِ فَقَالَ كَانَ عُمَرُ يَضْرِبُ الأَيْدِي عَلَى صَلاَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ وَ كُنَّا نُصَلِّي عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم رَكْعَتَيْنِ بَعْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ قَبْلَ صَلاَةِ الْمَغْرِبِ فَقُلْتُ لَهُ أَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم صَلاَّهُمَا ؟ قَالَ كَانَ يَرَانَا نُصَلِّيهِمَا فَلَمْ يَأْمُرْنَا وَ لَمْ يَنْهَنَا
مختار بن فلفل کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے عصر کے بعد نفل پڑھنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ سیدناعمر رضی اللہ عنہ عصر کے بعد نماز پڑھنے والوں کے ہاتھوں پر مارتے تھے اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں غروب آفتاب کے بعد نماز مغرب سے پہلے دو رکعت پڑھتے تھے۔ میں نے ان سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی یہ دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ ہم کو پڑھتے ہوئے دیکھا کرتے تھے اور نہ اس کا حکم کرتے (یعنی بطریق وجوب کے) اور نہ اس سے منع فرماتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : وَقْتُ الْمَغْرِبِ إِذَا غَرَبَتِ الشَّمْسُ
مغرب کا وقت اس وقت ہوتا ہے جب سورج غروب ہو جائے​
(224) عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يُصَلِّي الْمَغْرِبَ إِذَا غَرَبَتِ الشَّمْسُ وَ تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ مغر ب کی نماز اس وقت پڑھا کرتے تھے جب آفتاب ڈوب جاتا اور پردہ میں چھپ جاتا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : وَقْتُ صَلاَةِ الْعِشائِ وَ تَأْخِيرُها
عشاء کا وقت اور اس میں تاخیر کرنے کا بیان​
(225) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَعْتَمَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم ذَاتَ لَيْلَةٍ حَتَّى ذَهَبَ عَامَّةُ اللَّيْلِ وَ حَتَّى نَامَ أَهْلُ الْمَسْجِدِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى فَقَالَ إِنَّهُ لَوَقْتُهَا لَوْلاَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عشاء میں دیر کی، یہاں تک کہ رات کا بڑا حصہ گزر گیا اور مسجد میں جو لوگ تھے سو گئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے، نماز پڑھی اور فرمایا:'' اگر مجھے یہ خیال نہ ہوتا کہ میں اپنی امت پر مشقت ڈال دوں گا، اس کا وقت یہی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : في اسْمِ صَلاَةِ العِشائِ
نماز عشاء کے نام کے متعلق​
(226) عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَغْلِبَنَّكُمُ الأَعْرَابُ عَلَى اسْمِ صَلاَتِكُمُ الْعِشَائِ فَإِنَّهَا فِي كِتَابِ اللَّهِ الْعِشَائُ وَ إِنَّهَا تُعْتِمُ بِحِلاَبِ الإِبِلِ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دیہاتی لوگ تم پر عشاء کی نماز کے نام پر غالب نہ آجائیں، اس لیے کہ وہ اللہ کی کتاب میں عشاء ہے۔ اس لیے کہ وہ اونٹنیوں کے دوہنے میں دیر کرتے ہیں۔ (اس لیے وہ نماز عشاء کو عقمہ کہتے ہیں)۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنْ تَأْخِيْرِ الصَّلاَةِ عَنْ وَقْتِهَا
نماز کو اس کے وقت سے لیٹ کرنا منع ہے​
(227) عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ كَيْفَ أَنْتَ إِذَا كَانَتْ عَلَيْكَ أُمَرَائُ يُؤَخِّرُونَ الصَّلاَةَ عَنْ وَقْتِهَا أَوْ يُمِيتُونَ الصَّلاَةَ عَنْ وَقْتِهَا ؟ قَالَ قُلْتُ فَمَا تَأْمُرُنِي ؟ قَالَ صَلِّ الصَّلاَةَ لِوَقْتِهَا فَإِنْ أَدْرَكْتَهَا مَعَهُمْ فَصَلِّ فَإِنَّهَا لَكَ نَافِلَةٌ
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا:'' تم کیا کرو گے جب تمہارے اوپر ایسے امیر ہوں گے جونماز آخر وقت ادا کریں گے ۔'' یا فرمایا:'' نماز کو اس کے وقت سے مار ڈالیں گے ؟'' میں نے عرض کی کہ آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' تم اپنے وقت پر ادا کر لینا، پھر ان کے ساتھ بھی اتفاق ہو تو پڑھ لینا کہ وہ تمہارے لیے نفل ہو جائے گی۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : أَفْضَلُ الْعَمَلِ الصَّلاَةُ لِوَقْتِهَا
افضل عمل ،نماز کو وقت پر ادا کرنا ہے​
(228) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ ؟ قَالَ الصَّلاَةُ لِوَقْتِهَا قَالَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ ۔ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَمَا تَرَكْتُ أَسْتَزِيدُهُ إِلاَّ إِرْعَائً عَلَيْهِ
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا :''کونسا کام افضل ہے؟'' (یعنی ثواب میں سب سے بڑھ کر ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' نماز اپنے وقت پر پڑھنا۔'' میں نے کہا کہ پھر کونسا؟ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' ماں باپ سے نیکی کرنا۔'' (یعنی ان کو خوش اور راضی رکھنا اور ان کے ساتھ احسان کرنا اور ان کے دوستوںکے ساتھ بھی اچھا سلوک کرنا) میں نے کہا کہ پھر کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔'' پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رعایت کر کے ز یادہ پوچھنا چھوڑ دیا (تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بار نہ گزرے)۔
 
Top